Tag: مارکو روبیو

  • آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر زور

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر زور

    اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فون پر رابطہ کیا ہے، امریکا کی جانب سے ایک بار پھر پاک بھارت کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات کے لیے تعاون کی پیش کش کی گئی۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا فریقین کشیدگی میں کمی کے لیے اقدامات کریں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا مارکو روبیو نے تعمیری بات چیت کے لیے مدد کی پیش کش کی ہے۔

    ترجمان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فریقین سے تحمل کی اپیل کی ہے۔

    آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص


    واضح رہے کہ پاکستان کی بھارتی جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی جاری ہے، پاکستان کی جانب سے نماز فجر کے وقت آپریشن ’بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا آغاز کیا گیا، آپریشن میں پاک فوج نے بھارت کے علاقے بیاس میں براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ کو تباہ کر دیا ہے۔

    پاک فوج نے ادھم پور ایئربیس اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو ملیامیٹ کر دیا، اس کے علاوہ اڑی سیکٹر میں بھارت کے سپلائی ڈپو کو نیست و نابود کر دیا، جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے جی ٹاپ کو بھی تباہ کر دیا گیا، آدم پور کی ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے، جہاں سے بھارت نے امرتسر میں سکھوں، پاکستان اور افغاستان پر میزائل داغے گئے تھے۔


    آپریشن بنیان مرصوص : بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات اور بجلی کا نظام تباہ


    وہ تمام بیسز جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کیے گئے ان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فوجی ایکشن کے علاوہ بھاررت کی بجلی تنصیبات پر بڑا سائبر اٹیک بھی کیا گیا، پاکستان نے سائبر اٹیک سے بھارت کے 70 فی صد بجلی گرڈ کو ناکارہ کر دیا، پاکستان نے دہرنگیاری میں بھارتی آرٹلری گن پوزیشن اور نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ کو بھی تباہ کر دیا۔

    نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ ہونے سے بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں، پاک فوج نے بھارت کی سورت گڑھ ایئر فیلڈ بھی ملیا میٹ کر دی، راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز اور بھارت کی سرسہ ایئر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا۔


    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • پاک بھارت کشیدگی، مارکو روبیو کا شہزادہ فیصل سے اہم رابطہ

    پاک بھارت کشیدگی، مارکو روبیو کا شہزادہ فیصل سے اہم رابطہ

    واشنگٹن: پاک بھارت کشیدگی کے درمیان امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل سے اہم رابطہ کیا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو اور سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل کے درمیان رابطہ ہوا ہے، جس میں وزرائے خارجہ کے درمیان پاک بھارت صورت حال پر گفتگو ہوئی۔

    ترجمان ٹیمی بروس نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا، وزرائے خارجہ نے علاقائی سلامتی کے معاملات پر بھی بات چیت کی۔

    عرب نیوز نے رپورٹ کیا کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بدھ کے روز سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو سے فون پر بات چیت کے دوران امریکا کے ساتھ تعلقات اور اسٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیا۔


    بھارتی حملوں کا جواب دینے کے لیے کاؤنٹ ڈاؤن شروع، پاکستانی ہائی کمشنر کا اسکائی نیوز کو انٹرویو


    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق حکام نے تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی عرب اگلے ہفتے مشرق وسطیٰ کے دورے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا استقبال کرنے والا ہے۔ ایک الگ فون کال میں نائب وزیر خارجہ ولید الخرائجی نے امریکی نائب وزیر خارجہ کرسٹوفر لنڈاؤ کے ساتھ مشترکہ دل چسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق سیکریٹری اور سعودی وزیر خارجہ نے علاقائی سلامتی کے معاملات، اقتصادی امور اور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سیکریٹری روبیو نے شام میں استحکام، سوڈان میں لڑائی روکنے، لبنان کے ساتھ مسلسل روابط اور بحیرہ احمر کے مسائل پر سعودی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

    سیکریٹری روبیو نے صدر ٹرمپ کے مملکت کے آئندہ دورے اور امریکا سعودی تعلقات کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • قیام امن کیلیے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، امریکا

    قیام امن کیلیے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، امریکا

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو  نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے جس میں جنوبی ایشیا میں خطے اور خصوصاً پاک بھارت تنازع سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے بھارت کو پاکستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھنے کیلئے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ گفتگو کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل مارکو روبیو  نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے بھی بات کی، دونوں رہنماؤں نے پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرانے کےعزم کا اعادہ کیا۔

    ٹیمی بروس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں میں براہ راست رابطوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس کا مزید کہنا تھا کہ مارکو روبیو  نے جنوبی ایشیا میں امن و  سلامتی برقرار رکھنے کے پاکستان کے عزم کو بھی سراہا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کا ٹیلیفونک رابطہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف اور مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا، دونوں شخصیات کے مابین خطے کی موجودہ صورتحال اور دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے امر ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔

  • یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، امریکی وزیرخارجہ

    یوکرین جنگ بندی اجلاس سے پُرامید ہوں، امریکی وزیرخارجہ

    امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو اور یوکرینی صدر زیلنسکی سعودی عرب میں یوکرین امریکا مذاکرات کے لیے جدہ پہنچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ بندی پر آج ہونے والے اجلاس سے پرامید ہوں۔

    قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے اس سلسلے میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

    اس سے قبل ایلون مسک نے یوکرین کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس کے ساتھ جنگ بند کرے ورنہ اسٹار لنک سروس تک رسائی بند کر دیں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مسک نے مذکورہ دھمکی سے قبل یوکرین کے صدر زیلنسکی کو روس کے ساتھ جنگ جاری رکھنے پر ’مصیبت‘ قرار دیا تھا۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مسک نے لکھا کہ میں روسی صدر پیوٹن کو فائٹ کیلیے چیلنج دیتا ہوں لیکن میرے پاس یوکرین کی اسٹار لنک سروس تک رسائی کو روکنے کی طاقت بھی ہے۔

    مسک کا کہنا تھا کہ میں نے زبانی طور پر پیوٹن کو یوکرین پر ایک دوسرے سے فائٹ کا چیلنج دیا، میرا اسٹار لنک سسٹم یوکرین کی فوج کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اگر میں نے اسے بند کر دیا تو اس کی پوری فرنٹ لائن ڈھیر ہو جائے گی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی میں بھی چھانٹیاں شروع کر دیں

    یہ تبصرہ انہوں نے اپنی ایک پرانی پوسٹ پر صارف کے کمنٹ کا جواب دیتے ہوئے کیا جہاں انہوں نے یوکرینی حکومت پر پابندیوں کی تجویز پیش کی تھی۔

  • افغانستان کے کون سے علاقوں میں دہشت گرد پنپ رہے ہیں؟ مارکو روبیو نے انٹرویو میں بتا دیا

    افغانستان کے کون سے علاقوں میں دہشت گرد پنپ رہے ہیں؟ مارکو روبیو نے انٹرویو میں بتا دیا

    واشنگٹن: کیا افغانستان میں ایسے علاقے موجود ہیں جہاں دہشت گرد گروپ پنپ رہے ہیں؟ مارکو روبیو نے انٹرویو میں اس حوالے سے کئی انکشافات کیے ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں ایسے علاقے موجود ہیں، جہاں حکومت کا کنٹرول نہیں ہے اور وہاں دہشت گرد گروپوں کے پنپنے کے مواقع موجود ہیں۔

    سابق صحافی کیتھرین ہیریج کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک انٹرویو کے دوران مارکو روبیو نے کہا کہ آج اور 10 سال پہلے کے درمیان فرق یہ ہے کہ اب اس زمین پر امریکی موجود نہیں ہیں، جو انھیں ہدف بنائیں اور ان کا پیچھا کریں۔

    مارکو روبیو نے کہا کہ القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ کے کچھ معاملات میں طالبان امریکا سے تعاون کرتے ہیں، جب کہ دیگر معاملات میں نہیں کرتے۔ انھوں نے انکشاف کیا کہ اسلامک اسٹیٹ خراسان وسطی ایشیائی ریاستوں سے اپنے لیے بھرتیاں کر رہی ہے۔

    امریکی امداد کی معطلی کے بعد افغانستان معاشی بحران کا شکار

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے ملک میں ایک ایسا ماحول قائم کر رکھا ہے جو دہشت گرد گروپوں کو اپنے ٹھکانے اور تربیتی کیمپ بنانے میں معاونت فراہم کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی امداد کی معطلی سے افغانستان معاشی بحران کا شکار ہو گیا ہے اور اس کی اقتصادی ترقی میں 7 فی صد تک کمی متوقع ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان دنیا کے ان 8 ممالک میں سے ایک ہے جس کی معیشت کا بڑا حصہ امریکی امداد پر منحصر ہے۔ 2021 میں افغان زر مبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین ڈالر تھے، جنھیں طالبان کے قبضے کے بعد عالمی اداروں نے منجمد کر دیا تھا۔

    سینٹر فار گلوبل ڈیولپمنٹ کے مطابق افغانستان کی 35 فی صد غیر ملکی امداد یو ایس ایڈ (USAID) کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے، طالبان کے قبضے کے بعد گزشتہ تین سالوں میں امریکا نے افغانستان کو 3 ارب ڈالر سے زائد مالی امداد فراہم کی ہے۔

  • امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سعودی عرب پہنچ گئے

    امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سعودی عرب پہنچ گئے

    امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو یوکرین اورروس جنگ کے خاتمے کے سلسلے میں سعودی عرب پہنچ گئے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مارکو روبیو سعودی عرب میں روسی حکام سے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے براہِ راست مذاکرات کریں گے۔

    رپورٹس کے مطابق مذاکرات میں قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز اور خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی ممکنہ طور پر شریک ہوں گے، جبکہ مذاکراتی عمل ابھی ابتدائی مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن امن کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں، یہ اگلے چند دن میں طے ہو جائے گا۔

    ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ روس اور یوکرین جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، اور اس مقصد کے لیے وہ ”بہت جلد“ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    نیتن یاہو نے ایال ضمیر کونیا آرمی چیف مقرر کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ سعودی عرب میں امن مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، اور یوکرینی صدر کو بھی امن مذاکرات میں شامل کریں گے، ہم امن قائم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان، وجہ کیا ہے؟

    امریکی وزیر خارجہ کا جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان، وجہ کیا ہے؟

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی امریکی حکومت کا دیگر ممالک کے ساتھ تنازعات کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کو جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اعلیٰ امریکی سفارت کار، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جنوبی افریقہ میں ہونے والے G20 اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، چند دن قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی ملک کو دی جانے والی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    جنوبی افریقہ 20 سے 21 فروری تک جوہانسبرگ میں جی 20 گروپ آف ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، اس کے دسمبر 2024 سے نومبر 2025 تک جی ٹوئنٹی کی صدارت ہے۔

    تاہم امریکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فنڈنگ روکنے پر جنوبی افریقہ نے سخت ردِ عمل کا اظہار کیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو بغیر کسی ثبوت کے کہا تھا کہ ’’جنوبی افریقہ زمین ضبط کر رہا ہے‘‘ اور ’’کچھ طبقوں کے لوگوں‘‘ کے ساتھ ’’بہت برا سلوک‘‘ کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات ہونے تک فنڈنگ ​​روک دیں گے۔

    پاناما ٹرمپ کی دھمکی کے آگے ڈھیر، امریکی جہاز کینال سے بغیر فیس گزریں گے

    جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ملک کی لینڈ پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی زمین ضبط نہیں کی ہے اور اس پالیسی کا مقصد زمین تک عوام کی مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

    ٹرمپ کی تقلید میں مارکو روبیو نے بھی X پر اپنی پوسٹ میں کوئی تفصیل دیے بغیر الزام لگایا کہ ’’جنوبی افریقہ بہت برے کام کر رہا ہے، جیسا کہ نجی املاک کو ضبط کرنا۔ اور یکجہتی، مساوات اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے جی 20 کا استعمال کر رہا ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک نے، جو ٹرمپ کے قریبی ساتھی ہیں، نے بھی بغیر ثبوت کے جنوبی افریقہ پر ’’کھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین‘‘ رکھنے کا الزام لگایا ہے، اور کہا کہ سفید فام لوگ اس کا نشانہ بنے۔

    حالاں کہ نوآبادیاتی اور نسلی عصبیت کے سیاہ دور (1948 سے 1990) میں سیاہ فام افریقیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس پالیسی کے تحت انھیں جائیداد کے حق سے محروم کر دیا گیا تھا، اب جنوبی افریقہ کو زمین کی ملکیت کے سوال پر سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    جنوبی افریقہ میں سیاہ فام آبادی 80 فی صد ہے جب کہ سفید فام صرف 8 فی صد ہیں لیکن اس کے باوجود سفید فام زمینداروں کے پاس اب بھی جنوبی افریقہ کی فری ہولڈ فارم لینڈ کا تین چوتھائی ہے، جب کہ 2017 کے تازہ ترین لینڈ آڈٹ کے مطابق سیاہ فام لوگوں کی ملکیت صرف 4 فی صد ہے۔

    اس عدم توازن کو جزوی طور پر دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صدر راما فوسا نے گزشتہ ماہ ایک قانون پر دستخط کیے ہیں، جس سے ریاست کو ’’عوامی مفاد میں‘‘ زمین ضبط کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

  • یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کا منصوبہ، ٹرمپ نے مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی

    یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کا منصوبہ، ٹرمپ نے مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی

    واشنگٹن: یو ایس ایڈ کو ممکنہ طور پر ختم کرنے کے منصوبہ پر عمل درآمد کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ذمہ داری سونپ دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی فنڈنگ پر کنٹرول اور یو ایس ایڈ ایجنسی کی سرگرمیوں کو سمجھنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو یو ایس ایڈ کا عبوری منتظم مقرر کر دیا ہے۔

    مارکو روبیو نے ادارے کی ممکنہ تنظیم نو پر کام شروع کر دیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی (USAID) طویل عرصے سے اپنے ہدف سے بھٹکی ہوئی تھی، اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یو ایس ایڈ کا قابل ذکر حصہ امریکا کے قومی مفادات سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ مارکو روبیو نے یو ایس ایڈ کا جائزہ لینے اور ممکنہ طور پر اسے ختم کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کر دی ہے۔ سیکریٹری آف اسٹیٹ نے ایجنسی پر الزام عائد کیا کہ یہ امریکی مفادات کے مطابق نہیں ہے، خیال رہے کہ یہ ایجنسی 100 سے زائد ممالک میں خوراک کی امداد، ہنگامی امداد اور صحت کے پروگراموں کی نگرانی کرتا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے یو ایس ایڈ ایجنسی میں اہم تبدیلیاں کی ہیں، جس پر درجنوں اعلیٰ افسران چھٹی پر چلے گئے ہیں، اور ہزاروں ٹھیکیدار فارغ کر دیے گئے ہیں، اور دوسرے ممالک کو اربوں ڈالر کی انسانی امداد روک دی گئی ہے۔ اس اقدام نے امدادی تنظیموں کو اس بات پر پریشان کر دیا ہے کہ کیا وہ اب غذائیت کے شکار بچوں کے لیے غذائی امداد جیسے پروگراموں کو جاری رکھ سکیں گی۔

    امریکا کی پڑوسیوں سے تجارتی جنگ کاخطرہ ٹل گیا

    امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی، جسے USAID کے نام سے جانا جاتا ہے، کو صدر جان ایف کینیڈی نے سرد جنگ کے دوران قائم کیا تھا، اس کے بعد کی دہائیوں میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹس اس ایجنسی اور اس کی فنڈنگ ​​پر لڑتے آ رہے ہیں۔

    ٹرمپ حکومت میں ایلون مسک کو ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی، جسے DOGE کے نام سے جانا جاتا ہے، سونپا گیا ہے، اس ڈپارٹمنٹ کو سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے اور سرکاری اخراجات میں کھربوں ڈالر کی کمی لانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس لیے یو ایس ایڈ ایلون مسک کے اہم اہداف میں سے ایک ہے، اور مسک نے الزام لگایا کہ اس ایجنسی کی فنڈنگ ​​مہلک پروگراموں کے لیے استعمال کی گئی ہے اور یہ ایک ’’مجرمانہ تنظیم‘‘ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے ایجنسی کو محکمہ خارجہ میں ضم کر دیا ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یو ایس ایڈ ایک اچھا تصور ہے، لیکن اس میں بائیں بازو کی انتہا پسندی ہے۔

  • امریکی دھمکی، پاناما کی چین سے شاہراہِ ریشم پر معاہدے کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی

    امریکی دھمکی، پاناما کی چین سے شاہراہِ ریشم پر معاہدے کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی

    پاناما سٹی: امریکا کی جانب سے سخت دھمکی کے بعد پاناما نے چین کے ساتھ شاہراہِ ریشم پر معاہدے کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

    پاناما نے شاہراہِ ریشم پر چین سے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اتوار کے روز گفتگو میں پاناما کے صدر ہوزے راؤل ملینو نے کہا شاہراہ ریشم پر چین کے ساتھ معاہدے کی تجدید نہیں کریں گے۔

    اے پی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاناما کے رہنما ہوزے راؤل ملینو کو دھمکی دی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینال کے علاقے پر چینی اثر و رسوخ کو فوری طور پر کم کریں یا امریکا کی طرف سے ممکنہ جوابی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ملینو نے عالمی تجارت کے لیے نہایت اہم آبی گزرگاہ کے انتظام کے حوالے سے نئی امریکی حکومت کے دباؤ کی مزاحمت کی ہے، ملینو نے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ روبیو نے ’’نہر پر قبضہ کرنے یا طاقت کے استعمال کی کوئی حقیقی دھمکی نہیں دی۔‘‘

    چین کا ’امریکی ٹیرف پالیسی‘ پر شدید ردعمل

    ملینو نے روبیو کے ساتھ اپنی بات چیت کو ’’باعزت‘‘ اور ’’مثبت‘‘ بھی قرار دیا اور کہا کہ انھیں ایسا نہیں لگا کہ چین کے ساتھ معاہدے اور اس کی درستگی کے خلاف کوئی حقیقی خطرہ موجود ہو۔

    صدر نے کہا کہ وہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ساتھ اپنے معاہدے کی میعاد ختم ہونے پر تجدید نہیں کریں گے۔ چین کے اس منصوبے میں پاناما بھی شامل ہوا تھا، جس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ اس کے تحت ترقیاتی منصوبوں اور انفراسٹرکچر کے لیے جو فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں اس سے غریب ممالک چین کے بہت زیادہ مقروض ہو جائیں گے۔

    صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاہدہ جلد ختم کیا جا سکتا ہے، انھوں نے کہا ملاقات میں پاناما سے قریب چینی بندرگاہوں کے معاملے پر بات ہوئی ضرور لیکن کینال کی خود مختاری زیر بحث نہیں آئی، یہ کینال پاناما کے زیر انتظام ہے اور رہے گی۔