Tag: مارکیٹیں

  • اہم خبر! مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم آگیا

    اہم خبر! مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم آگیا

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے مارکیٹیں رات آٹھ بجے بند کرنے کا حکم دے دیا جبکہ اتوار کو بھی بند رہیں گی۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے موثر اقدامات نہ کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ مارکیٹیں رات آٹھ بجے بند کر دی جائیں اور اتوار کو بھی بند رہیں گی۔

     کمرشل جنریٹرز چلانے پر پابندی 

    عدالت نے ٹریفک پولیس کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو فوری بند کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا حکم دیا کہ ڈولفن پولیس بھی ٹریفک پولیس کے ساتھ ملکر کارروائی کریں، ڈولفن والے بے کار لوگ ہیں ، ایک دفعہ خود دیکھا کہ چند لڑکوں کو سڑک پر پکڑ کر کھڑے ہوئے تھے۔

    جسٹس شاہد کریم نے ہدایت کی کہ ایڈووکیٹ جنرل اسموگ کے بارے میں سرگرمیوں کو مانیٹر کریں گے۔

    عدالت نے تشویش کا اظہار کیا کہ مینار پاکستان کی طرف رات گیارہ بجے نکلا تو وہاں گاڑیاں بڑی تعداد میں کالا دھواں چھوڑتی نظر آئیں، گیارہ بجے کے بعد گاڑیاں آتی ہیں کہ ان سے دھواں نکلتا ہے، جس کی کوئی حد نہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کاش افسر باہر نکل کر دیکھیں کہ کیا حالات ہیں، کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں دفاتر میں بیٹھے رہتے ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا ان افسروں کی ذمہ دار نہیں کہ وہ باہر نکل کر دیکھیں کہ گاڑیاں کتنا دھواں دے رہیں ہیں، دھواں دینے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا کسی کو کوئی خیال نہیں۔

    عدالتی معَوب میاں عرفان اکرم نے تجویز دی کہ ان حالات میں رات دس بجے کے بعد کرفیو لگا دینا چائیے ، کوئی بغیر ضرورت باہر نہ نکلے ، اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اس بارے فیصلہ کرسکتی ہے۔

  • مارکیٹیں جلد بند کرنے کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    مارکیٹیں جلد بند کرنے کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : سینٹر شیری رحمان نے مارکیٹوں کو جلد بند کرنے مطالبہ کرتے ہوئے کہا توانائی کی بچت ضروری ہےکیونکہ ہم توانائی درآمد کرکے ضرورت پوری کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا ، جس میں سینٹر شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ ہمیں معاشرتی رویوں کو تبدیل کرنا ہوگا، مارکیٹوں کو جلد بند کرنا ہوگا۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ توانائی کی بچت ضروری ہےکیونکہ ہم توانائی درآمد کرکے ضرورت پوری کرتے ہیں، دوست ملک ہم سے پوچھتے ہیں کہ پاکستان اس وقت کیا اصلاحات کررہا ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے جی ڈی پی کا 11 فیصد نقصان ہوا ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے نقصانات پر قابو پانا بھی ضروری ہے۔

  • 8 بجے مارکیٹس، شادی ہال 10 بجے، ریسٹورینٹس 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد

    8 بجے مارکیٹس، شادی ہال 10 بجے، ریسٹورینٹس 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ مسترد

    کراچی: سندھ حکومت اور ایسوسی ایشنز کے درمیان مارکیٹوں، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار کے معاملے پر مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تاجر ایسوسی ایشنز نے 8 بجے مارکیٹیں، شادی ہال 10 بجے، اور ریسٹورینٹس 11 بجے بند کرنے کا سندھ حکومت کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

    یہ مذاکرات مرتضیٰ وہاب، اکرام دھاریجو اور کمشنر کراچی اور الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن، کراچی سندھ تاجر اتحاد، شادی ہال ایسوسی ایشن، اور ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے درمیان ہوئے۔

    صدر کراچی سندھ تاجر اتحاد حبیب شیخ کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے کاوربار پہلے ہی تباہ ہو چکا ہے، کے الیکٹرک جب چاہتی ہے بجلی بند کر دیتی ہے، اس لیے مارکیٹیں 8 بجے بند نہیں کر سکتے۔

    الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا کہ الیکٹرونکس کا کاروبار بجلی سے چلتا ہے اس لیے 8 بجے دکانیں بند نہیں کریں گے۔

    شادی ہال ایسوسی ایشن نے بھی اوقات کار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 11 بجے ہال بند نہیں کریں گے، 12 بجے تک کھولیں گے، ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ شہری ریسٹورنٹس پر آنا ہی 9 بجے شروع کرتے ہیں، کاروبار رات ایک بجے تک چلتا ہے، اس لیے 10 بجے بند نہیں کریں گے۔

    مذاکرات کے بعد وزرا نے تاجروں کی تجاویز وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔

    دوسری طرف کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے دعویٰ کیا ہے کہ توانائی کی بچت کے اقدامات کے تحت حکومت نے تجارتی اور کاروباری تنظیموں کے ساتھ مشاورت مکمل کر لی، تاجر تنظیموں کی اکثریت نے اجلاس میں حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد میں بھرپور تعاون کا یقینی دلایا ہے۔

  • ’مارکیٹوں کی مانیٹر نگ جاری رہے گی، خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا‘

    ’مارکیٹوں کی مانیٹر نگ جاری رہے گی، خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا‘

    لاہور: وزیرصنعت وتجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ کروناوائرس کو روکنے کے لیے عوام حکومتی فیصلوں میں تعاون کریں، صوبے میں مارکیٹوں کی مانیٹر نگ جاری رہے گی اور خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق میاں اسلم اقبال نے کیمپ آفس میں تاجروں کے وفد سے بات چیت کی۔ اس موقع پر پنجاب میں ماکیٹوں کی صورت حال سمیت کاروباری معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ ایس اوپیز پر عمل نہ کرنے والوں کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایس اوپیز کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، کرونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کیےبغیرچارہ نہیں، لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل لازم ہے۔

    ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پنجاب میں بھی مارکیٹیں بند کرنے پر غور

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مارکیٹوں کی مانیٹر نگ جاری رہے گی، خلاف ورزی پر ایکشن ہوگا، لوگ مثبت رویے اپنائیں تو لاک ڈاؤن صورتحال سے بچا جاسکتا ہے، غیرذمےدارانہ رویے کرونا کے پھیلاؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    میاں اسلم نے مزید کہا کہ عوام مشکل صورتحال سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

  • کراچی، سندھ حکومت مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کیلئے تیار

    کراچی، سندھ حکومت مارکیٹوں کے اوقات کار بڑھانے کیلئے تیار

    کراچی: سندھ حکومت مارکیٹوں کا وقت بڑھانے کے لیے تیار ہوگئی، وفاقی حکومت کے فیصلے کے بعد مارکیٹوں کا وقت بڑھا دیا جائے گا، جمعہ کو لاک ڈاون بھی نہیں‌ کیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹوں کے اوقات بڑھانے کے لیے تیار ہیں، وفاقی حکومت فیصلہ کرلے ہم مارکیٹوں کا وقت بڑھا دیں گے۔

    ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا وقت بڑھانے سے متعلق فیصلہ آیا تو قبول ہے، عوام کرونا سے بچاؤ کے ساتھ ریلیف بھی دینا چاہتے ہیں، چیف سیکریٹری کے ساتھ ایک میٹنگ ہوچکی ہے دوسری میٹنگ بھی ہوگی، میٹنگ میں جو بھی فیصلہ آئے گا اس پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بھی فیصلہ آتا ہے تو اس پر عمل کریں گےے، مارکیٹس کا وقت بڑھانے سے متعلق عدالت بھی فیصلہ کرلے تو ٹھیک ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا، ہمارے بھی کچھ تحفظات ہیں، عید اجتماعات کے لیے ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا ہوگا، ہمارے اقدامات مخالفین کو ہضم نہٰں ہورہے ہیں، خود لاک ڈاؤن کی تعریف کرتے رہے اب مخالفت کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز چیف جسٹس گلزار احمد نے حکم دیا تھا کہ ملک بھر میں تمام شاپنگ مالز کھول دئیے جائیں، انہوں نے ریمارکس دئیے تھے کہ کیا کرونا حکومت کو بتاتا ہے ہفتہ اور اتوار کو نہیں آنا، آپ کو عید کے کپڑے نہیں خریدنے لیکن دوسروں نے خریدنے ہیں۔