Tag: مارگریٹ ایڈمسن

  • پاکستان سے سبک دوش آسٹریلوی ہائی کمشنر کی آرمی چیف سے ملاقات

    پاکستان سے سبک دوش آسٹریلوی ہائی کمشنر کی آرمی چیف سے ملاقات

    راولپنڈی: پاکستان سے سبک دوش ہونے والی آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    پاک فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا، آرمی چیف نے پاک آسٹریلیا تعلقات میں بہتری کے لیے سبک دوش ہائی کمشنر کی تعریف کی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی ہائی کمشنر نے اس موقع پر کہا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک فوج سی پیک کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے: آرمی چیف

    واضح رہے کہ آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن پاکستان میں 4 سالہ سفارتی خدمات کے بعد وطن واپس جا رہی ہیں، چند دن قبل انھوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے لوگوں کی مہمان نوازی کی شکر گزار ہیں۔

    مارگریٹ ایڈمسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکورٹی کی صورتِ حال بہتر ہو رہی ہے، امن و امان میں بہتری کے لیے سب پُر امید ہیں۔

    دریں اثنا، آج آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے کمانڈر جنرل ہین ویگیو نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی، چینی کمانڈر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کردارکی تعریف کی، جب کہ آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج سی پیک کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے۔

  • آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان پر غور کیا جا رہا ہے: مارگریٹ ایڈمسن

    آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان پر غور کیا جا رہا ہے: مارگریٹ ایڈمسن

    اسلام آباد: آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان پر غور کیا جا رہا ہے، تاہم پاکستان آنے کا فیصلہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں 4 سال سفارتی خدمات کے بعد وطن واپس جا رہی ہیں، پاکستان کے لوگوں کی مہمان نوازی کی شکر گزار ہوں۔

    مارگریٹ ایڈمسن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکورٹی کی صورتِ حال بہتر ہو رہی ہے، امن و امان میں بہتری کے لیے سب پُر امید ہیں۔

    آسٹریلوی ہائی کمشنر نے کہا ہم پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات منگواتے ہیں، جب کہ 13 ہزار پاکستانی طلبہ آسٹریلیا میں زیر تعلیم ہیں، تاہم پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آسٹریلیا میں کار سوار جنونی شخص کی مسجد میں گھسنے کی کوشش ناکام، نمازیوں کو مغلظات بکیں

    مارگریٹ ایڈمسن نے مزید کہا کہ ہم زرعی شعبے میں اپنی مہارت پاکستان منتقل کر رہے ہیں، جب کہ آسٹریلیا ڈیری، لائیو اسٹاک میں پاکستان کا تعاون چاہتا ہے۔

    قبل ازیں، کراچی میں آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن کے اعزاز میں پاکستان آسٹریلیا بزنس فورم کے تحت الوداعی تقریب منعقد کی گئی۔

  • کرائسٹ چرچ سانحہ، پاکستانیوں کے ساتھ تعاون پر زلفی بخاری کا آسٹریلوی ہائی کمشنر کا شکریہ

    کرائسٹ چرچ سانحہ، پاکستانیوں کے ساتھ تعاون پر زلفی بخاری کا آسٹریلوی ہائی کمشنر کا شکریہ

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری سے آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذوالفقار بخاری سے آسٹریلوی ہائی کمشنر نے ملاقات کی، انھوں نے نیوزی لینڈ حملوں میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ رابطے میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    آسٹریلوی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے زلفی بخاری کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان سے 15 لوگوں کو نیوزی لینڈ بھجوایا گیا ہے۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ شہیدوں کے اہلِ خانہ کے لیے ٹرانزٹ ویزا دینے پر آسٹریلیا کے شکر گزار ہیں، نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملے افسوس ناک ہیں، دکھ کی گھڑی میں پاکستان نیوزی لینڈ کے ساتھ کھڑا ہے۔

    معاونِ خصوصی کا کہنا تھا کہ حملہ آور درندہ صفت انسان تھا، تاہم ہمیں نفرت انگیز رویوں کو شکست دینی ہے، وزیر اعظم نیوزی لینڈ کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان کا نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر جمعے کے دن 15 مارچ کو حملہ کرنے والا دہشت گرد آسٹریلوی شہری تھا۔

    نسلی نفرت پر مبنی دہشت گردی کے اس افسوس ناک واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    آج وزیرِ اعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب جیسنڈرا ایرڈرن کو ٹیلی فون کر کے مسلمانوں کے لیے ان کا رد عمل قابل تعریف ٹھہرایا۔