Tag: مارگلہ

  • مارگلہ کے دامن میں 1200 کنال پر اولمپکس ویلیج تعمیر کیا جائے گا

    مارگلہ کے دامن میں 1200 کنال پر اولمپکس ویلیج تعمیر کیا جائے گا

    اسلام آباد: مارگلہ کے دامن میں 1200 کنال پر اولمپکس ویلیج تعمیر کیا جائےگا، اولمپکس ویلیج میں کھیلوں کی بین الاقوامی معیار کی سہولتیں میسرہوں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیرِصدارت اسلام آباد میں عالمی معیار کے اولمپک ویلج کی تعمیرکے حوالے سے اجلاس ہوا، شہباز شریف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اولمپکس ویلیج میں کھیلوں کی بین الاقوامی معیار کی سہولتیں میسرہوں گی۔

    دارلحکومت میں مارگلہ کے دامن میں 1200 کنال پر اولمپکس ویلیج کو تعمیر کیا جائےگا، ویلیج میں انٹرنیشنل ہوٹل اور پارکنگ کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔

    اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اولمپکس ویلیج کی تعمیر کے لیے 3 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، وزیر اعظم نے اولمپکس ویلیج کی تعمیر میں شفافیت کے عنصر کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آبادی کی اکثریت نوجوانوں پرمشتمل ہے

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں نوجوانوں کو اپنی توانائیاں استعمال کرنے کا موقع دیتی ہیں، حکومت نے پاکستان میں اسپورٹس کی ترقی اور فروغ کے لیے قومی پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ اولمپک ویلج قومی منصوبہ ہے، اس کی تعمیر کے لیے کارپوریٹ اسٹرکچر بنایا جائے، ماہرین تعمیرکی نگرانی کریں۔

  • اسلام آباد: تیندوا سڑک پر نکل آیا (ویڈیو دیکھیں)

    اسلام آباد: تیندوا سڑک پر نکل آیا (ویڈیو دیکھیں)

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں دامن کوہ کے قریب مارگلہ کے جنگل سے تیندوا سڑک پر آ نکلا، شہری نے سڑک پر تیندوے کے مٹرگشت کی ویڈیو بھی بنا لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دامن کوہ سے اسلام آباد جانے والے شہریوں نے تیندوے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ویڈیو میں تیندوے کو سڑک پر کھیلتے اور مٹر گشت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ تیندوا سڑک پر ’آوارہ گردی‘ سے خوب لطف اندوز ہو رہا ہے، کبھی جنگل میں جاتا ہے اور پھر واپس سڑک پر آتا نظر آتا ہے۔

    ادھر وائلڈ لائف حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ رات کو اس علاقے سے گزرتے ہوئے احتیاط کی جائے۔

    اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا تیندوا مارگلہ ہلز نیشنل پارک کا ہے، تیندوا رات کے وقت نکلتا ہے اور سڑک پر بھی آ جاتا ہے۔

    وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ دامن کوہ اور اور پیرسوہاوہ جانے والے رات کے وقت احتیاط کیا کریں۔

  • مارگلہ کی پہاڑیوں کے قدیم غاروں کی بابت کیا مشہور ہے؟

    مارگلہ کی پہاڑیوں کے قدیم غاروں کی بابت کیا مشہور ہے؟

    کہتے ہیں مغل دور میں ایک درویش شاہ اللہ دتّہ گزرے ہیں جن سے صدیوں پرانا ایک گاؤں بھی منسوب ہے۔

    یہ گاؤں پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد کے مشہور پہاڑی مقام مارگلہ کے دامن میں ہے جو کہ مختلف آثار اور قدیم غاروں کی وجہ سے سیاحتی مقام جانا جاتا ہے۔ ان غاروں کی بابت یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان کا بدھ مت سے تعلق ہے۔

    اس گاؤں کی وجہِ شہرت اس کا قدرتی حسن ہے جو سبزہ، بلند و بالا درخت، چشمے اور تالاب ہی نہیں بلکہ وہ غار بھی ہیں جو یقینا انسانوں نے کبھی آباد کر رکھے تھے۔ مقامی لوگ اس حوالے سے مختلف باتیں اور قصے سناتے ہیں۔ تاہم اس پر ماہرینِ آثار کو تحقیقی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ قدیم غاروں کے قریب ہی بزرگ کا مزار موجود ہے.

    مختلف تاریخی روایات کے مطابق یہ راستہ اور اس گاؤں سے کسی زمانے میں الیگزینڈر اور شیر شاہ سوری جیسی شخصیات کا گزر ہوا۔ یہ افغانستان اور ہندوستان آنے جانے کے لیے استعمال ہونے والا راستہ بتایا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ مغل بادشاہوں اور دیگر نے بھی افغانستان اور ہندوستان آمدورفت کے لیے یہی راستہ اپنایا۔

    اس گاؤں میں پانی کا ایک چشمہ بھی ہے جسے قدیم مانا جاتا ہے جب کہ گھنے اور مضبوط درخت بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں جن کے بارے میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کئی سو سال پرانے ہیں۔ قدرتی حسن اور تاریخی آثار کی وجہ سے یہ علاقہ قابلِ دید ہے۔

  • مارگلہ کی پہاڑیوں پر شجر کاری مہم

    مارگلہ کی پہاڑیوں پر شجر کاری مہم

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر شجر کاری مہم کا آغاز کردیا گیا جس کے لیے سیڈ بالز یا سیڈ بم کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    سیڈ بالز کھاد سے بنے ہوئے ان گولوں کو کہا جاتا ہے جس میں مختلف اقسام کے بیج اور چکنی مٹی کی آمیزش کی جاتی ہے۔ ان گولوں کو زمین میں دبا دیا جاتا ہے جس کے بعد ان سے پودے اگنا شروع ہوجاتے ہیں۔

    دنیا بھر میں شجر کاری کے لیے یہ طریقہ نہایت کامیاب سمجھا جارہا ہے۔

    اسلام آباد میں یہ مہم دارالحکومت کے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے تعاون سے شروع کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: اسلام آباد کی سڑکیں ماحول دوست بن گئیں

    مہم میں شامل رضا کاروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے 15 سے 20 ہزار کے قریب سیڈ بالز تیار کی ہیں جو مارگلہ کی پہاڑیوں پر آنے والے افراد کو نہایت سستے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔

    وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ ملک بھر میں شجر کاری کی اس تکنیک کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ یہ ایک نہایت آسان اور کم قیمت ذریعہ ہے اور اس طریقے سے نہایت جلدی پودے اگنا شروع ہوجاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد درختوں سے گھرا ہوا سرسبز شہر ہے تاہم بڑھتے ہوئے رہائشی منصوبوں کی وجہ سے یہاں بھی درختوں کی تیزی سے کٹائی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مارگلہ پہاڑیوں پر آگ کا تیسرا دن، پاک فوج سے تعاون طلب

    مارگلہ پہاڑیوں پر آگ کا تیسرا دن، پاک فوج سے تعاون طلب

    اسلام آباد: مارگلہ کی پہاڑیوں پر 29 مئی سے لگی آگ بے قابو ہوگئی ہے، کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا محکمہ ماحولیات اور ایمرجنسی یونٹ آگ بجھانے میں ناکام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے نے تین دن سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگی آگے بجھانے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی سے رابطہ کیا، تاکہ پاک فوج کا تعاون حاصل کیا جاسکے۔

    دوسری طرف این ڈی ایم اے نے پاک فوج سے مدد طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے پاک فوج سے آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹر مانگے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق این ڈی ایم اے نے پاک فوج سے درخواست کی ہے وہ آگ بجھانے میں ان کی مدد کریں کیوں کہ پہاڑوں تک فائر بریگیڈ کی رسائی ممکن نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتے کے دوران مارگلہ ہلز کے جنگل میں یہ دوسری بار آگ بھڑکی ہے، گزشتہ روز مزید دو مقامات پر آگی بھڑکی جن میں گاؤں صادق پور اور دامن کوہ پکنگ پوائنٹ شامل ہیں۔

    سی ڈی اے کے نمائندے ملک سلیم کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم تمام کوششیں بروئے کار لا کر آگ کے شعلے بجھا رہی ہے، ایک بڑا علاقہ کلیئر کردیا گیا ہے تاہم پہاڑیوں کے اوپر تک فائر بریگیڈ کی رسائی ممکن نہیں ہے۔

    کسٹم ہاؤس کراچی میں پراسرارآتش زدگی


    ان کا کہنا تھا کہ اس موسم میں عام طور پر انسانی غلطی کی وجہ سے پہاڑیوں پر آگ بھڑک اٹھتی ہے۔ کہا گیا ہے کہ یہ شہری ایجنسی ہر سال مقامی دیہاتیوں کو سینکڑوں کی تعداد میں روزانہ کی تنخوا پر تین ماہ کے لیے آگ بجھانے پر مامور کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے مہینے میں بھی مارگلہ پہاڑیوں پر آگ بے قابو ہوگئی تھی جسے بجھانے کے لیے ایئر فورس اور پاک فوج کی خدمات حاصل کرلی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔