Tag: مارگلہ ہلز

  • اسلام آباد : بارشوں کے بعد مارگلہ ہلز کے ٹریل عوام کیلئے بند

    اسلام آباد : بارشوں کے بعد مارگلہ ہلز کے ٹریل عوام کیلئے بند

    اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں حالیہ بارشوں کے بعد مارگلہ ہلز کے ٹریل عوام کیلئے بند کردیا گیا۔

    اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق ٹریل 2، 3، 4، 5 اور سیدپور گاؤں کے پیچھے والا ٹریل بند ہے جب کہ فیصلہ شہریوں اور ہائیکرز کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ یکم ستمبر سے ٹریل بند اور مزید احکامات تک عوامی رسائی پر پابندی ہے، ضلعی انتظامیہ کا اقدام شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے اٹھایا گیا۔

    محکمہ موسمیات کی شدید بارش کی وارننگ کے پیش نظر ہائیکرز اور وزیٹرز کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مارگلہ ہلز جانے والے شہری کل کسی بھی ٹریل پر جانے سے گریز کریں۔

  • مارگلہ ہلز پر کنٹرول کس کا؟ وزیر اعظم نے فیصلہ کر لیا

    مارگلہ ہلز پر کنٹرول کس کا؟ وزیر اعظم نے فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت موسمیاتی تبدیلی سے اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کا کنٹرول لے کر داخلہ ڈویژن کو سونپ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ اور سی ڈی اے کے درمیان مارگلہ ہلز پر کنٹرول کا تنازعہ چل رہا تھا، وزیر اعظم پاکستان نے اب اسلام آباد وائلڈ لائف بورڈ کو داخلہ ڈویژن کے ماتحت کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم آفس نے وائلڈ لائف بورڈ کو داخلہ ڈویژن کے ماتحت کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، وائلڈ لائف بورڈ کے اثاثے اور واجبات بھی داخلہ ڈویژن کو شفٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بورڈ کو داخلہ ڈویژن شفٹ کرنے کی تمام رسمی کارروائیاں ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سی ڈی اے اور وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کا مارگلہ ہلز میں حدود کا تنازعہ چل رہا تھا، سی ڈی اے نے گزشتہ دنوں وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کے دفاتر بھی کنٹرول میں لے لیے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ اب سی ڈی اے کے ماتحت کام کرے گا۔

    خیال رہے کہ رواں موسم گرما میں مارگلہ ہلز میں آگ لگنے کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

  • مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس

    مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس

    رپورٹ: مہوش نذیر

    اسلام آباد: قدرت نے اسلام آباد کے شہریوں کو ایک انمول تحفے سے نواز رکھا ہے، یہ تحفہ ہے مارگلہ ہلز پر بنے ہائیکنگ ٹریکس، جو فطرت کا قریب سے نظارہ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    اسلام آباد کا جانا پہچانا ٹریل فائیو جو اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے مشہور ہے، شروع ہوتے ہی بلند و بالا درخت، سر سبز و شاداب جھاڑیاں اور ان میں موجود چرند پرند کی خوب صورت آوازیں آپ کا استقبال کرتی ہیں۔

    جوان، بچے، بوڑھے سبھی یہاں واک کرتے نظر آتے ہیں، تھک جانے کے بعد ٹریل پر جگہ جگہ بیٹھنے کے لیے بینچز لگائے گئے ہیں، یہاں واک کرتے ہوئے لوگ ہاتھوں میں چھڑیاں اٹھا کر چلتے ہیں، کیوں کہ کہیں سے کوئی بھی جانور اچانک سامنے آ سکتا ہے، جس سے اس چھڑی کی مدد سے بچاؤ کیا جاتا ہے۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ شدید گرمی کے موسم میں بھی ٹریل پر داخل ہوتے ہی ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے، جاگنگ کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ہائیکنگ بہت ضروری ہے۔

    پتھریلے راستے ویسے تو تھکا دیتے ہیں مگر یہاں لوگوں میں تھکن کم اور آگے بڑھنے کا جذبہ زیادہ نظر آتا ہے، لائن ٹریل پر نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد بھی بنائی گئی ہے اور 2 کلومیٹر کے بعد اس پانی کا چشمہ بھی نکلتا ہے جہاں بچے بڑے سب ہی اس میں اترنے کا تجربہ ضرور کرتے ہیں۔

    اس ٹریل کے درمیان سے ایک راستہ ٹریل تھری سے بھی جا ملتا ہے اور مزید اوپر جا کر پیر سوہاوہ تک لے جاتا ہے۔

  • سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار،  تفصیلات طلب

    سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار، تفصیلات طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پہاڑوں پر مائننگ سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں اور کہا صوبائی حکومتیں بتائیں اب تک کتنے درخت لگائے جا چکے ہیں؟۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جنگلات کی زمینوں پر قبضے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے مارگلہ ہلز میں مائننگ پر تشویش کا اظہار کردیا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے اسلام آباد کی طرف والے مارگلہ کے پہاڑوں پر درخت نظر آتے ہیں،مارگلہ ہلز کی دوسری طرف مائننگ ہو رہی ہے، جس پر حکومتی وکیل راجہ شفقت نے بتایا کہ وہ علاقہ خیبرپختونخوامیں آتا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جنگلات کی زمینوں پر تجاوزات قائم کی جا رہی ہیں، حکومتیں درخت لگانے کیلئے کیا اقدامات کر رہی ہیں، صوبائی حکومتیں بتائیں کتنے درخت بیچے گئے، اب تک کتنے درخت لگائے جا چکے ہیں۔

    جسٹس عمر عطابندیال نے استفسار کیا کہ کیا پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت محکمہ جنگلات کی زمین لیز پر دی جا رہی ہے ؟َ تو صوبائی حکومتوں کے وکلا نے جواب دیا کہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں تمام لیز منسوخ کر دی گئی ہیں۔

    عدالت نے چاروں صوبوں سے جنگلات کی زمینوں کو واگزار کرنے اور مارگلہ کے پہاڑوں پر مائننگ کے بارے تفصیلات طلب کر لیں اور کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

  • مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو اب جیل بھیجا جائے گا

    مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو اب جیل بھیجا جائے گا

    اسلام آباد: چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کا کہنا ہے کہ مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو جرمانے کے بجائے جیل بھیجا جائے۔

    اسلام آباد کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین کی سربراہی میں مارگلہ ہلز میں آگ لگنے کے واقعات سے نمٹنے کے لیے اجلاس ہوا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ سید پور رینج میں آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کرے گا۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ دفعہ 144 کے نفاذ سے متعلق سائن بورڈ لگائے جائیں، ایکو فرینڈلی سائن بورڈ لگانے کو ترجیح دی جائے۔ فاریسٹ گارڈز کے لیے ریفلیکٹر جیکٹس پہننا لازمی کیا جائے۔

    چیئرمین نے انوائرنمنٹ پروٹیکشن سیل کو فور بائی فور گاڑیاں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو جرمانے کے بجائے جیل بھیجا جائے۔

  • مارگلہ ہلز پر آگ کے قریب ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج

    مارگلہ ہلز پر آگ کے قریب ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج

    اسلام آباد: مارگلہ ہلز پر آگ کے قریب ویڈیو بنانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، جس میں کہا کہ خاتون جنگل میں آگ لگا کر ویڈیو شوٹ کروارہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے مارگلہ ہلز پر آگ کے قریب ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    مقدمہ تھانہ کوہسار میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعبہ ماحولیات کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ڈولی نامی ٹک ٹاکر کی ویڈیو گردش کررہی ہیں، خاتون جنگل میں آگ لگاکرویڈیو شوٹ کروارہی تھی۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مارگلہ ہلز نیشنل پارک کا علاقہ ہے، کچھ دنوں سے آگ کے متعدد واقعات ہوئے۔

    اس سے قبل مارگلہ ہلز میں آگ لگا کر خاتون کی ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر ٹک ٹاکر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی تھی۔

    اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات سی ڈی اے کی جانب سے درخواست دی گئی،جس میں کہا کہ ٹک ٹاکر ڈولی کی جنگل میں آگ لگا کر ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ مارگلہ ہلز میں آگ لگنےکےمتعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں، لینڈ اسکیپ ایکٹ ،انوائرمنٹ پروٹیکشن ایکٹ کےتحت مقدمہ درج کیا جائے۔

    ڈائریکٹر جنرل انوائرمنٹ سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ درختوں اورپودوں میں پرندےاورجانوررہتےہیں، کچھ دن پہلے جنگل میں آگ لگی، جنگل میں کوئل کاگھونسلہ بھی تھا،ریسکیو رضاکار نے گھونسلے کو وہاں سے اٹھایا۔

    عرفان نیازی نے کہا تھا کہ ٹک ٹاکراپنی ویڈیوکیلئےبالکل خیال نہیں کرتے، قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانے اور سزائیں بھی ہیں۔

  • مارگلہ ہلز میں تفریحی زون سمیت 4 زونز بنانے پر غور

    مارگلہ ہلز میں تفریحی زون سمیت 4 زونز بنانے پر غور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ مارگلہ ہلز میں 4 زون بنائے جا رہے ہیں، ایک تفریحی زون بنایا جائے گا جہاں ریستوران بھی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس ہوا، چیئرمین اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ رائنہ سعید خان نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

    چیئرمین نے بتایا کہ مارگلہ نیشنل پارک کی سائنٹفک اسٹڈی کی جا رہی ہے، مارگلہ ہلز میں 4 زون بنا رہے ہیں، ایک تفریحی زون بنا رہے ہیں جہاں ریستوران بھی بنایا جائے گا۔

    سینیٹر مشاہد حسین نے دریافت کیا کہ مونال بند ہو گیا تو پھر ریستوران کیسے بنایا جارہا ہے جس پر چیئرمین نے بتایا کہ ریسٹورنٹ کو قانون سازی کے بعد ریگولیٹ کیا جائے گا، باقی ریسٹورنٹس کو ای پی اوز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔

    انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) کی ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ مونال سمیت تمام ہوٹلز نے پانی کو گندا کر دیا ہے، ہم نے پانی کے سیمپل لیے ہیں وہ بہت زہریلا ہے۔

    ڈائریکٹر نے بتایا کہ تمام ہوٹلز نے سیوریج سید پور ویلج کے نالے میں ڈال دیا ہے۔

    اجلاس میں وزارت کلائمٹ چینج کو مارگلہ نیشنل پارک میں کیبل کار کی اسٹڈی کروانے کی ہدایت کی گئی۔

  • کیا حکومت درختوں کی کٹائی روکنے پر بھی معاہدہ کرے گی: عدالت برہم

    کیا حکومت درختوں کی کٹائی روکنے پر بھی معاہدہ کرے گی: عدالت برہم

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر درختوں کی کٹائی کیس میں جسٹس عظمت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی۔ کیا غیر قانونی تعمیرات ہٹانے پر بھی معاہدہ کرے گی؟

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم کے باوجود غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریماکس دیے کہ جو کام نہیں کر سکتے وہ استعفیٰ دے دیں۔

    جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ ریاست کی رٹ وفاق میں سب سے زیادہ ہوتی ہے لیکن وفاقی حکومت کہیں نظر نہیں آرہی۔

    منیر پراچہ نے بتایا کہ آپریشن نہیں ہوسکا، دھرنے کے باعث پولیس دستیاب نہیں تھی جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جہاں پولیس دستیاب تھی وہاں کیا کر لیا۔

    عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا غیر قانونی تعمیرات ہٹانے پر بھی حکومت معاہدہ کرے گی، آخر میں آپ نے کہنا ہے فوج بلادیں۔ ہم تو غلط حکم پاس کرتے ہیں فرشتے تو سی ڈی اے والے ہیں۔

    طارق فضل چوہدری نے عدالت سے ایک ہفتے کی مہلت کی استدعا کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایکشن پلان پیش کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔