Tag: ماسکو

  • روس اورترکی کا فلسطینی ریاست کی تشکیل پراتفاق

    روس اورترکی کا فلسطینی ریاست کی تشکیل پراتفاق

    ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ترکی کے ہم منصب رجب طیب اردوان نے فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعلان کیا ہے، اس بات کا اعادہ انہوں نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    روسی ایوان صدر کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم نہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

    پیوٹن اور طیب اردگان کے مابین فون پر ہونے والی بات چیت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کردہ قرارداد کے تناظر اور مشرق وسطی کے امن مذاکرات کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ ناجائز ثابت ہو گیا، قرارداد منظور ہونے کے بعد وہ توقع رکھتے ہیں کہ امریکا، القدس کو دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ واپس لے۔

    رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطین کو آزاد ریاست بنانے کے لئے فلسطینیوں کی مکمل حمایت اور اسرائیلی تنازعے کو حل کرنے کیلئے تعاون جاری رہے گا۔


    مزید پڑھیں: یروشلم سے متعلق امریکی فیصلہ اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، بعدازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس متنازع فیصلے کو عالمی برادری نے یکسر مسترد کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • فٹبال ورلڈ کپ2018 کے ڈراز کا اعلان

    فٹبال ورلڈ کپ2018 کے ڈراز کا اعلان

    ماسکو : فٹبال ورلڈ کپ دوہزار اٹھارہ کے ڈراز کا اعلان کردیا گیا۔ بتیس ٹیموں کو آٹھ گروپس میں تقسیم کیاگیا ہے، افتتاحی میچ میزبان روس اور سعودی عرب کے درمیان کھیلا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ برس روس میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کے ڈراز کا اعلان کردیا گیا، بتیس ٹیموں کو آٹھ گروپس میں رکھا گیا ہے۔ فٹبال ورلڈ کپ 14جون سے 15جولائی تک روس کے گیارہ شہروں کے بارہ مقامات پر کھیلا جائے گا۔

    اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کی پرتگال کو اسپین کے ساتھ گروپ بی میں رکھا گیا ہے۔ لائنل میسی کی ارجنٹائن، آئس لینڈ ، کروشیا اور نائیجریا کے ساتھ گروپ ڈی میں شامل ہیں۔ برازیل، سوئٹزر لینڈ، کوسٹا ریکا اورسربیا کی ٹیمیں گروپ ای کا حصہ ہوں گی۔

    دفاعی چیمپیئن جرمنی، میکسیکو، سوئیڈن اورجنوبی جوریا کےساتھ گروپ ایف میں ہوگا۔ تاریخ میں پہلی بار چھ مسلمان ملکوں کی ٹیمیں ایکشن میں ہوں گی۔

    سعودی عرب، مصر، تیونس، مراکش، ایران اور سنیگال ورلڈ کپ کھیلیں گے۔ چار بار کی چیمپیئن اٹلی، نیدرلینڈ، چلی ، کمیرون اور امریکا ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی ہیں، ایونٹ کا افتتاحی میچ میزبان روس اور سعودی عرب کے درمیان کھیلاجائے گا۔

  • ترک اور روس ساتھ مل کر شام کے بحران کا حل تلاش کریں گے، ترک صدر

    ترک اور روس ساتھ مل کر شام کے بحران کا حل تلاش کریں گے، ترک صدر

    ماسکو : ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی اور روس نے شام کے بحران کے سیاسی حل پر اتفاق کرتے ہوئے پُر امن اور دیرپا حل کے لیے کمر کس لی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی صدر پوٹن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ترک صدر کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اور یہاں آکر بہت کوشی محسوس کررہا ہوں.

    طیب اردگان نے کہا کہ روس سے برادرانہ تعلقات اب معاشی سرگرمیوں میں ڈھل گیا ہے اور تجارتی معاہدے کے بعد ترک روس کو زرعی اجناس کی ترسیل کرے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے دوران تجارتی امور میں حائل رکاوٹوں جلد دور ہوجائیں گی.

    قبل ازیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ روس اب ایران اور ترکی کے ساتھ مل کر شام کے بحران کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان کاوشوں کے ثمرات بھی سامنے آ رہے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ہم تین ممالک کی جانب سے کی جانے والی کوششوں سے اب شام میں متحارب فریقین بالخصوص حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کا ماحول پیدا ہوا ہے جو قیام امن کی جانب پہلی سیڑھی ہے.

    روسی صدر نے ترک صدر کی روس آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور انقرہ ایک ساتھ مل کر شام کے بحران کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے.

    یاد رہے کہ ترک صدر طیب ایردگان گذشتہ روز روس کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں ان کی ملاقات روسی صدر پیوتین سے جنوبی شہر سوچی میں ہوئی جسے دونوں رہنماؤں نے خوشگوار ملاقات قرار دیتے ہوئے مزید ملاقاتوں کی ضرورت پرزور دیا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • براہ راست نشریات کے دوران رپورٹر کو گھونسا پڑ گیا

    براہ راست نشریات کے دوران رپورٹر کو گھونسا پڑ گیا

    ماسکو: روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک رپورٹر کو ٹی وی پر براہ راست نشریات کے دوران ایک شخص نے گھونسا دے مارا جسے لاکھوں لوگوں نے ٹی وی پر دیکھا۔

    روس میں سالانہ ایئربورن ٹروپس ڈے کے موقع پر ایک ٹی وی چینل کا رپورٹر ایک پارک سے براہ راست رپورٹنگ کر رہا تھا جہاں کئی سابق پیراٹروپرز اپنی فرصت کے لمحات گزار رہے تھے۔

    اسی دوران ایک فربہ شخص رپورٹر کے قریب آیا۔ رپورٹر نے اس شخص کو دور رہنے کا کہا تاکہ وہ کیمرے کے فریم سے باہر نکل جائے۔

    لیکن اس شخص نے رپورٹر کی بات ماننے کے بجائے اس کے منہ پر گھونسا دے مارا جو ٹی وی پر بھی براہ راست نشر ہوگیا۔

    روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے تھوڑی دیر بعد ہی حملہ آور کو گرفتار کرلیا جو نشے میں تھا اور اپنے حواسوں میں نہیں تھا۔

    گھونسے کی ویڈیو نشر ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں نے ان پیراٹروپرز کو مورد الزام ٹھہرایا جو سر عام شراب پی کر وہاں سے گزرنے والے افراد کو ہراساں کر رہے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھالو کی موٹر سائیکل پر سواری

    بھالو کی موٹر سائیکل پر سواری

    ماسکو: روس کے دارالحکومت ماسکو میں موٹر سائیکل پر سفر کرتے ایک بھالو نے سب کو حیران کردیا۔

    ماسکو کے رہائشی نکولس نامی ایک شخص کا کہنا ہے کہ وہ ڈرائیونگ کر رہا تھا جب اس نے اچانک ایک انوکھا منظر دیکھا۔ ایک دیو قامت بھورا ریچھ موٹر سائیکل کی سائیڈ کار پر سوار اسے چلا رہا تھا۔

    نکولس کے مطابق یہ منظر نہایت حیرت انگیز تھا جس نے اسے اس کی ویڈیو بنانے پر مجبور کر دیا۔

    آس پاس موجود لوگ بھی اس بھالو کو خوشگوار حیرت سے دیکھ رہے تھے جو نہایت مہارت سے موٹر سائیکل چلا رہا تھا۔

    تاہم بعد ازاں یہ بھالو سرکس کا تربیت یافتہ بھالو نکلا جسے موٹر سائیکل چلانے کی تربیت دی گئی تھی۔

    اس کے نگہبانوں نے اس کی مہارت کو آزمانے کے لیے موٹر سائیکل سمیت سڑک پر آزاد چھوڑ دیا تھا تاکہ وہ ٹھنڈی ہوا سے لطف اٹھا سکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روس کا رنگا رنگ برفانی فیسٹیول

    روس کا رنگا رنگ برفانی فیسٹیول

    ماسکو: نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی روس میں سالانہ ونٹر فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔

    russia-2

    ماسکو میں ہونے والے ونٹر فیسٹیول میں دیوہیکل برفانی مجسمے سجا دیے گئے۔

    russia-5

    russia-3

    russia-9

    خوبصورت، رنگین اور حسین برفانی مجسمے روس میں سال نو کے آغاز کے موقع پر سجائے جاتے ہیں۔

    russia-8

    russia-4

    russia-6

    russia-7

    ماسکو کے وکٹری پارک میں روس کی تاریخی عمارتوں اور مقامات کے برف سے بنے ماڈلز نے خوب توجہ حاصل کی۔

    russia-10

    12

    11

    برف سے منعکس ہوتی خوبصورت روشنیوں سے سجا ونٹر فیسٹول 8 جنوری تک جاری رہے گا۔

  • روس امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر نہیں کرےگا،پیوٹن

    روس امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر نہیں کرےگا،پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہناہےکہ امریکہ کی طرف سے 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کیے جانے کے جواب میں روس کسی امریکی سفارتکار کو نہیں نکالے گا۔

    تفصیلات کےمطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے وزارت خارجہ کی سفارشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر نہیں کرے گا۔

    روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ولادی میر پیوٹن کوتجویز بھیجی تھی جس میں کہا گیاتھاکہ روس جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکہ کے35سفارتکاروں کو ملک بدر کرے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ سبکدوش ہونے والی اوباما انتظامیہ کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ قدم روس اور امریکہ کے دوستانہ تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے جبکہ یہ قدم دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات کے برعکس ہے۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہناتھاکہ روس ’کچن ڈپلومیسی‘ جیسی غیرذمہ دارانہ سفارت کاری نہیں کرے گا بلکہ آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بحال کرنے اور مضبوط کرنے کی کوشش کرے گا۔

    مزید پڑھیں:سفارتکاروں کی ملک بدری پرجواب دیں گے‘روس

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صدر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان نےروسی سفارتکاروں کی ملک بدری پرکہاتھاکہ سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کےامریکی اقدام پر روس کے جواب سے امریکہ کو کافی تکلیف پہنچے گی۔

    مزید پڑھیں:امریکہ نے35روسی سفارتکاروں کوملک بدر کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر براک اوباما امریکہ نے صدارتی انتخاب میں روس کی جانب سے سائبر حملوں کے الزام میں 35 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا احکامات جاری کیے تھے۔

  • روسی وزیررشوت کے الزام میں گرفتار، صدرنے برطرف کردیا

    روسی وزیررشوت کے الزام میں گرفتار، صدرنے برطرف کردیا

    ماسکو : روس کے وزیر برائے معاشی ترقی  الیکسی اولوکایف کو بیس لاکھ ڈالر رشوت لینے کے الزام میں گرفتار  کرلیا گیا ہے۔ بعد ازاں روسی صدر پیوٹن نے اقتصادی ترقی کے وزیر کو عہدے سے بھی برطرف کر دیا۔

    روس کی تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ وزارت معاشی ترقی کی جانب سے ملنے والی رپورٹ پر وزیر کو حراست میں لیا گیا ہے، یلیوکیاف پر الزام ہے کہ ایک معاہدے میں انھوں نے تیل کی نجی کمپنی کی حمایت کے بدلے بیس لاکھ ڈالر کی رشوت وصول کی تھی۔

     بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے خام تیل پیدا کرنے والی نجی کمپنی بیش نیفٹ سے مثبت رپورٹ دینے کے لئے یہ رقم وصول کی۔ روس کی سرکاری خام تیل پیدا کرنے والی کمپنی روس نیفٹ نے گزشتہ ماہ بیش نیفٹ کے پچاس فیصد حصص پانچ ارب ڈالر میں خریدے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس سلسلے میں تفصیلی تحقیقات کی جائیں گی۔ روسی وزیر کے خلاف تفتیش کے بعد فرد جرم عائد کی جائے گی، الزام ثابت ہونے پرانھیں آٹھ سے پندرہ برس قید اور رشوت کی رقم کا ستر گنا سے زائد جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ 1991 کے بعد سے ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ روس میں اتنے بڑے عہدے پر فائز کسی شخصیت کو گرفتار کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : جلماروسیف کا برازیل کے صدر پررشوت لینے کاالزام


    واضح  رہے کہ جند روز قبل برازیل کی سابق صدر جلما روسیف کی جانب سے صدر مائیکل ٹیمر پر تعیمراتی کمپنی سے رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا تھا، دستاویزات کے مطابق مائیکل ٹیمر کو تعیمراتی کمپنی کی جانب سے 2لاکھ، 95 ہزار ڈالرز کی ادائیگی کی گئی تھی۔

  • یوکرین تنازع: امریکا نے روس پر پابندیوں میں اضافہ کردیا

    یوکرین تنازع: امریکا نے روس پر پابندیوں میں اضافہ کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے یوکرین میں حکومت مخالف باغیوں کی حمایت کرنے اور 2014 میں کرائمیا پر قبضہ کرنے کے خلاف روس پر عائد پابندیوں میں اضافے کا اعلان کردیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے روس پر نئی پابندیوں میں روس کی ’روسیا بینک‘ اور چند بڑی تعمیراتی کمپنیوں پر پابندی شامل ہے.

    ان تعمیراتی کمپنیوں میں یوکرین سے علیحدگی اختیار کرنے والی 17 کمپنیاں شامل ہیں،جن میں سے 11 کمپنیاں روسی حکومت کے عہدیداروں نے کرائمیا پر غیر قانونی قبضے کے بعد قائم کی تھیں.

    پابندی کے حوالے سے نئی فہرست میں کرائمیا میں آپریٹ کرنے والی کئی روسی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے،جن میں اہم سمندری اور دفاعی کاروبار سے وابستہ کمپنیاں بھی شامل ہیں.

    ان کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا مقصد دیگر ممالک میں ان کے کاروبار کرنے کی صلاحیت کو محدود کرنا اور عالمی کمپنیوں کو ان سے کاروباری وابستگی سے روکنا ہے.

    تاہم ان پابندیوں سے ناصرف امریکی بینکوں کے کاروبار پر اثرات مرتب ہوں گے بلکہ امریکا میں موجود غیر ملکی بینکوں کی شاخیں بھی پابندی کی زد میں آنے والی روسی کمپنیوں کو خدمات فراہم نہیں کرسکیں گی۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ان پابندیوں کا ایک اور مقصد روسی اداروں کی طرف سے، موجودہ پابندیوں سے بچنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنا ہے.

    امریکی محکمہ خزانہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جون اسمتھ کا کہنا تھا کہ روس ’مِنسک معاہدے‘ کے باوجود مشرقی یوکرین میں اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے،جبکہ امریکا،یوکرین کے امن،سیکیورٹی اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف پابندیاں جاری رکھے گا.

  • ماسکو: سکیورٹی فورسز کی کارروائی،6 دہشت گرد ہلاک

    ماسکو: سکیورٹی فورسز کی کارروائی،6 دہشت گرد ہلاک

    ماسکو: روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں اسپیشل فورسز کے ایک آپریشن اور ماسکو میں جھڑپ کے نتیجے میں چھ مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوئے.

    تفصیلات کےمطابق روسی حکام کاکہنا ہے کہ چار مشتبہ دہشت گردوں کو سینٹ پیٹرز برگ کے ایک رہائشی علاقے میں ہلاک کیا گیا.

    حکام کا کہنا ہے کہ سینٹ پیٹرز برگ میں آپریشن جنوبی قفقاز سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے خلاف کیا گیا.

    *روس کی شام میں فضائی کارروائی،30افراد ہلاک

    اس آپریشن کے کچھ دیر بعد جنوبی قفقاز سے تعلق رکھنے والے مبینہ دہشت گردوں نے ماسکو کے قریب ٹریفک پولیس کے دواہلکاروں کو زخمی کر دیا اور اس کے سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد مارے گئے.

    یاد رہے کہ روس جنوبی قفقاز کے علاقے میں عسکریت پسندوں سے ایک طویل اور تلخ جنگ لڑ رہا ہے.

    واضح رہے کہ روسی انٹیلیجنس ادارے ’ایف ایس بی‘ کے مطابق یہ آپریشن ان لوگوں کے لیے تھا جو بہت عرصے سے جنوبی قفقاز میں غیر قانونی طور پر اسلحہ رکھنے والے گروہوں کا حصہ تھے.