Tag: ماسکو

  • پارٹی میں جانے کی جلدی، ماں نے بچی کو موت کے منہ میں دھکیل دیا

    پارٹی میں جانے کی جلدی، ماں نے بچی کو موت کے منہ میں دھکیل دیا

    ماسکو: روس میں 21 سالہ ماں کی پارٹی میں جانے کی جلدی نے 3 سالہ کمسن بچی کو موت کی وادی میں دھکیل دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے شہر کیرو میں 21 سالہ ماریا پلین کینا اپنی تین سالہ کمسن بچی کرسٹینا کو سالگرہ کے دن گھر پر بھوکا چھوڑ کر پارٹی میں چلی گئی جس کے سبب بچی ہلاک ہوگئی۔

    تین سالہ کرسٹینا کی 47 سالہ دادی ایرینا پلین کینا جب اپنی پوتی کی سالگرہ منانے تحفہ لے کر گھر پہنچیں تو اسے مردہ حالت میں پاکر حیران رہ گئیں، انہیں میں گھر پر والدہ کو دیکھا تو وہ موجود نہیں تھیں۔

    ایرینا نے فوری طور پر ایمبولینس اور پولیس کو اطلاع دی، بچی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    کمسن بچی کی دادی کا کہنا تھا کہ ماریا سے ان کی روزانہ بات ہوتی تھی اور ماریا کہتی تھی کہ کرسٹینا بالکل ٹھیک ہے۔ بچی کی دادی ایرینا کا کہنا ہے کہ اگر مجھے پتا ہوتا کہ میری بیٹی سے کمسن بچی نہیں سنبھالی جارہی تو اس کی پرورش کی ذمہ داری میں لے لیتی۔

    پولیس کے مطابق ماں نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی بچی کو گھر میں اکیلا چھوڑ کر دروازہ بند کرگئی اور بچی بھوکی پیاسی رہنے کے بعد ہلاک ہوگئی۔

    ماریا پلین کینا نے اعتراف کیا کہ ’وہ جان بوجھ کر دروازہ بند کرکے پارٹی میں چلی گئی تھی‘، عدالت نے ماریا کو 2 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔

    ظالم ماں کی پڑوسی خاتون کا کہنا تھا کہ ’کوئی ماں اتنی لاپرواہ کیسے ہوسکتی ہے۔‘

    رپورٹ کے مطابق ظالم ماں کے چہرے پر بچی کی ہلاکت پر ذرا بھی افسردگی نہیں ہے نہ ہی اس نے آنسو بہائے، امید ہے کہ ماریا پر بچی کو قتل کرنے کی دفعات کے تحت سزا دی جائے گی۔

  • روس میں سیاہ برف باری، عوام خوف زدہ

    روس میں سیاہ برف باری، عوام خوف زدہ

    ماسکو: روس کے خطے کیمیروو کے 3 شہروں میں سیاہ برف باری کے نتیجے میں لوگ خوف زدہ ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے خطے کیمیروو کے تین شہروں پروکوپیوسک، اور لیننسک کوزنیتسکی کے پراسیکیوٹرز سیاہ برف باری کی وجوہات جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ایک طرف مقامی افراد کی جانب سے سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر شیئر کی گئیں تصاویر میں سیاہ برف کے مناظر پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے، دوسری جانب دیگر صارفین کا موقف ہے کہ سیاہ برف باری خوب صورت لگ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا نے برف باری کے سیاہ ہونے کا ذمہ دار علاقے میں موجود کوئلے کے مقامی پلانٹس کو قرار دیا ہے۔

    پروکوپیوسکا فیکٹری کے ڈائریکٹر جنرل اناتولے وولوک نے کوزباس ٹی وی کو بتایا کہ ان کے پلانٹ میں ہوا کو کوئلے کے پاؤڈر سے محفوظ رکھنے والی شیلڈ نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

    کیمیروو کے ڈپٹی گورنر آندرئی پانو، جو ماحولیات کے انچارج بھی ہیں، وہ مقامی ماہرین سے اس معاملے پر بات چیت کے لیے ملاقات کریں گے۔

    انہوں نے تجویز پیش کی کہ صرف کوئلے کا پلانٹ اس مسئلے کی وجہ نہیں، کوئلے کے بوائلر، گاڑیوں کا دھواں اور کوئٹہ جلانے والے پلانٹ کو بھی ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیویارک میں 66 گھنٹے سے برفباری جاری، نظام زندگی منجمد

    ایک صارف نے کہا کہ ’صفائی کا کوئی نظام نہیں، دھول مٹی، کچرا اور کوئلہ علاقے میں موجود ہے، ہم اور ہمارے بچے اس ماحول میں سانس لے رہے ہیں، یہ محض ایک خواب ہے۔

    تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑیاں بھی سیاہ برف سے ڈھکی ہوئی ہیں جبکہ اکثر افراد نے آلودگی کی وجہ سے پھیپھڑوں پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • روس کا ملک میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر منقطع کرنے کا فیصلہ

    روس کا ملک میں انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر منقطع کرنے کا فیصلہ

    ماسکو: روس نے عارضی طور پر ملک کو عالمی انٹرنیٹ سے منقطع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی جانب سے عارضی طور پر انٹرنیٹ کو منقطع کرنے کا تجربہ اگلے چند ہفتوں میں کیا جائے گا، اس تجربے کے دوران روس انٹرنیٹ کے لیے اپنے ڈومین نیم سسٹم، ویب ڈومین ڈائریکٹری اور ایڈریسز پر انحصار کرے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق اس تجربے کو یکم اپریل سے پہلے مکمل کیے جانے کا امکان ہے تاہم حکام کی جانب سے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔

    یہ تجربہ روس کے ڈیجیٹل اکانومی نیشنل پروگرام کے تحت ہوگا، مجوزہ قانون گزشتہ سال پیش کیا گیا تھا جس کا مقصد روسی ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کو اس وقت بھی محفوظ بنانا تھا جب دیگر کمپنیاں روس کے لیے انٹرنیٹ سروس منقطع کردیں۔

    اس منصوبے کے تحت روسی انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں یا آئی ایس پی ایس ملک کے اندر تمام ویب ٹریفک کو حکومتی ٹیلی کام ادرے روسکو منازور کے منظور کردہ روٹنگ پوائنٹس پر ری ڈائریکٹ کردیں گی۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت روس میں بھی انٹرنیٹ ٹریفک کو عالمی سسٹم کے تحت استعمال کیا جاتا ہے جو دنیا بھر میں ڈیوائسز کو آن لائن کنکٹ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    روسی حکومت کے اس پروگرام کا مقصد غیرملکی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں پر انحصار ختم کرنا اور ملک کو اس حوالے سے خود مختار کرنا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ سائبر حملے سے بھی تحفظ مل سکے۔

    اس تجربے کے بعد تمام انٹرنیٹ ٹریفک حکومتی روٹنگ پوائنٹس کے ذریعے کنٹرول کرنے سے ماسکو کو ویب سنسر شپ سستم کی تشکیل دینے کا موقع بھی ملے گا جیسا چین میں اس وقت ہورہا ہے۔

  • روسی فضائیہ کا طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ، 3 افراد ہلاک

    روسی فضائیہ کا طیارہ لینڈنگ کے دوران تباہ، 3 افراد ہلاک

    ماسکو: روسی ایئرفورس کا بمبار طیارہ خراب موسم کے دوران ایمرجنسی لینڈنگ کرتے ہوئے تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں عملے کے 3 ارکان ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کا بمبارہ طیارہ ٹی یو 22 ایم 3 مانسک کے ایئرپورٹ پر خراب موسم کی وجہ سے ایمرجنسی لینڈنگ کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہوگیا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار عملے کے 3 ارکان ہلاک ہوگئے۔

    روسی وزارت دفاع کے مطابق بمبار سپر سونک طیارہ آرٹیک کے علاقے میں معمول کے گشت کے بعد واپس لوٹ رہا تھا جبکہ شدید سرد موسم کے باعث حد نگاہ انتہائی کم تھی جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

    وزارت دفاع کے مطابق لینڈنگ کے دوران زمین کے ساتھ لگتے ہی طیارے کا توازن بگڑ گیا اور طیارے میں آگ بھڑک اُٹھی اور طیارہ جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق حادثے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جو حادثے کی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    روسی سرکاری ادارے کے مطابق حادثے کے شکار طیارے میں میزائل موجود نہیں تھے تاہم نجی ٹی وی کے جوزف ڈیمپسی نے کہا کہ ان کے پاس ثبوت موجود ہیں کہ طیارے کی لینڈنگ کے دوران اس ونگ میں میزائل نصب تھے۔

    مزید پڑھیں: شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں شام میں تعینات روسی فوجیوں کو ایئربیس لانے والا طیارہ بحیرہ روم میں پرواز کے دوران میزائل حملے میں تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

  • روس میں رہائشی عمارت میں دھماکا، 4 افراد ہلاک

    روس میں رہائشی عمارت میں دھماکا، 4 افراد ہلاک

    ماسکو: روس کے صنعتی علاقے میں واقع رہائشی عمارت میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد افراد ملبے تلے دب گئے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے مشرقی شہر کی رہائشی عمارت میں گیس دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد افراد ملبے تلے دب گئے ہیں، روسی صدر پیوٹن صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

    ریسکیو اداروں نے کسی ممکنہ ہنگامی صورت حال کے خدشے کے پیش نظر قریبی عمارتوں کو خالی کرالیا ہے، بھاری مشینری کے ذریعے ملبے کو ہٹانے کا کام جاری ہے، اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس لیک ہونے سے اس عمارت میں دھماکا ہوا ہے جس سے اس کا آدھا حصہ منہدم ہوگیا اس کے بعد سے متعدد افراد لاپتا ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس عمارت کے 48 فلیٹس گیس دھماکے کے بعد منہدم ہوگئے ہیں 120 افراد فلیٹس میں رہائش پذیر ہیں جبکہ شدید سردی کے سبب ریسکیو اہلکاروں کو امدادی کاموں میں دشواری کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں: جرمنی: رہائشی عمارت میں دھماکہ، تین افراد ہلاک

    مقامی حکام کا کہنا ہے 35 افراد اب بھی لاپتا ہیں تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ جب دھماکا ہوا تو یہ افراد عمارت کے اندر موجود تھے یا نہیں۔

    واضح رہے کہ روس کی عمارتوں میں گیس دھماکوں کے واقعات عام ہیں جس کا ذمہ دار انتظامیہ کی خراب کارکردگی کو قرار دیا جارہا ہے۔

  • افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں، تمام دھڑے متحد ہوں، پاکستان

    افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں، تمام دھڑے متحد ہوں، پاکستان

    ماسکو : افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان نے سیاسی عمل کی حمایت کردی، پاکستان کا کہنا ہے کہ افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے فوجی نہیں، افغان دھڑوں کو اختلافات ختم کرکے مفاہمت کا آغاز کرنا ہوگا۔

    یہ بات وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے افغانستان محمد اعجاز نے ماسکو میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، روس کی میزبانی میں جاری افغانستان میں دیرپا امن و استحکام اور افغان امن مذاکرات کیلئے تین روزہ کانفرنس کے پہلے روز پاکستان نے دیرپا افغان امن کیلئے حکمت عملی دے دی۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں، افغان دھڑوں کو اختلافات ختم کرکے مفاہمت کا آغاز کرنا ہو گا، افغان امن کی منزل مشکل ہے، اس کے لیے تمام فریقین کو اپنے رویوں میں لچک دکھانا ہو گی۔

    محمد اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن کے تمام فریقین مؤقف وتحفظات کا واضح اظہار کریں اور سخت مؤقف چھوڑ کر غیرمشروط مذاکرات یقینی بنائیں، مفاہمتی عمل کی نتیجہ خیزی کیلئے سب کو بہتر ماحول فراہم کرنا ہوگا۔

    کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہمسایہ ممالک کے تحفظات کا تدراک کیا جائے، افغان مفاہمت کے گرد علاقائی، عالمی ضمانتوں کا حصار کھینچنا ہوگا، مذاکرات سے نئے خیالات اور افغان امن کاوشیں آگے بڑھیں گی۔

    اس مسئلہ کا افغانستان کے سماجی، سیاسی، معاشی حقائق کو مدنظر رکھ کر حل نکالا جائے، یقین محکم اور مخلصانہ کاوشوں سے ہی منزل آسان اور نتیجہ مفید ہوگا، پاکستان نے افغان مسئلہ کے فریقین کو ایک میز پر لانے کوا حسن اقدام قرار دیا، افغان دیرپا امن ،استحکام اور خوشحالی کیلئے روس کی کاوش کلیدی ہے۔

    وزارت خارجہ کے نمائندے نے کہا کہ کانفرنس میں افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کی شرکت خوش آئند ہے، افغان، پاکستان ایکشن پلان برائے امن مخلصانہ پاکستانی کاوشوں کا مظہر ہے۔

    مزید پڑھیں: ماسکو، افغان امن مذاکرات کا آغاز، طالبان وفد کی شرکت

    پاکستان، مستحکم، پرامن افغانستان کی ہر کاوش کی حمایت کرتا رہے گا، افغان تنازع کے سیاسی حل کی سوچ کا پیدا ہونا باعث اطمینان ہے، پاکستان نے افغان امنگوں کے مطابق افغان حل کا مرکزی خیال دیا۔

  • ماسکو، افغان امن مذاکرات کا آغاز، طالبان وفد کی شرکت

    ماسکو، افغان امن مذاکرات کا آغاز، طالبان وفد کی شرکت

    ماسکو: افغانستان میں قیام امن اور قومی مفاہمت سے متعلق ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان، افغانستان، امریکا، چین، بھارت، ایران سمیت پانچ رکنی افغان طالبان کے وفد نے شرکت کی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان امن مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل فارم سیکریٹری برائے افغانستان کررہے ہیں، پاکستانی وفد نے کہا کہ افغان تنازع کا حل صرف بات چیت ہی سے ممکن ہے، پاکستان امن عمل کے لیے ہر ممکن کوشش کی حمایت کرتا ہے۔

    ایک روزہ کانفرنس میں قطر میں افغان طالبان کے دفتر میں پانچ رکنی وفد نے بھی شرکت کی، بھارت اور امریکا کانفرنس میں مبصر کی حیثیت سے شریک ہے۔

    قبل ازیں مذاکرات کا آغاز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کی تقریر سے ہوا جن کا کہنا تھا کہ روس افغانستان میں امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور امید ہے کہ ماسکو اجلاس میں افغانستان امن عمل سے متعلق سنجیدہ اور تعمیراتی بات چیت ہوگی۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس افغانستان میں گزشتہ 17 سالوں سے جاری خانہ جنگی کے حل کے لیے فریقین کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

    سرگئی لاروف نے کہا کہ مذاکرات میں حکومت اور طالبان کی موجودگی براہ راست مذاکرات میں معاون ثابت ہوگی۔

    واضح رہے کہ طالبان اور افغانستان کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے قطر میں طالبان کا سیاسی دفتر بھی کھولا گیا ہے جہاں امریکی فوج اور افغان حکومت کے اعلیٰ حکام نے طالبان نمائندوں سے گفت و شنید بھی کی تاہم اب تک حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جاسکا ہے۔

  • الوؤں کے ساتھ چائے پینا چاہیں گے؟

    الوؤں کے ساتھ چائے پینا چاہیں گے؟

    مختلف ممالک میں ریستورانوں میں مختلف جانور اور پرندے رکھے جاتے ہیں جو دراصل سیاحوں کو ان ریستورانوں کی طرف متوجہ کرنے کے لیے رکھے جاتے ہیں۔

    روسی دارالحکومت ماسکو میں ایسا ہی ایک انوکھا کیفے لوگوں میں مقبول ہورہا ہے جہاں انہیں لبھانے کے لیے الو رکھے گئے ہیں۔

    اولز ہاؤس کیفے نامی اس ریستوران میں 11 الو رکھے گئے ہیں، ان الوؤں سے صرف ایک منٹ ملاقات کی قیمت 6 امریکی سینٹ ہیں۔

    جو گاہک ان الوؤں کو اپنے ہاتھ سے کچھ کھلانا چاہیں تو اس کے لیے انہیں الگ سے قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    کسی ریستوران میں الو رکھنے کا یہ خیال نیا نہیں ہے، اس سے قبل جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں بھی اول کیفے کھولے جاچکے ہیں۔

    روس میں الو کیفے بچوں اور ہیری پوٹر فلم کے شائقین کو متاثر کرنے کے لیے کھولا گیا ہے تاہم جاپان میں الو خوش قسمتی اور مختلف آفتوں سے بچاؤ کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور اسے گھروں اور کاروباری مقامات پر رکھنا قدیم عقیدے کا حصہ ہے۔

    تاہم جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اس رجحان کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں۔

    ماہرین حیاتیات کے مطابق دن بھر ریستوران میں لوگوں کی بھیڑ بھاڑ اس پرندے کی قدرتی نیند کی عادات کو تبدیل کر رہی ہے جس سے ان کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ان معصوم پرندوں پر ایک قسم کا تشدد ہے۔

    تحفظ حیاتیات پر کام کرنے والے ایک کارکن کا کہنا ہے، ’کسی جانور کو جسمانی نقصان پہنچانا یا اسے تکلیف دینا ہی تشدد نہیں کہلاتا۔ کسی جانور کو نہایت چھوٹی سی جگہ پر رکھ دینا، اس کی نمائش کرنا اور اس کی قدرتی عادات میں خلل ڈالنا بھی ایک قسم کا تشدد ہے‘۔

    ماہرین کے مطابق رات میں جاگنے اور اسی حساب سے حسیں ہونے کے باعث انہیں پرشور اور پرہجوم جگہوں سے مطابقت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔

    تحفظ حیاتیات کے ایک کارکن کے مطابق ان کے علم میں آیا ہے کہ جاپان میں ایک اول (الو) کیفے میں گزشتہ برس 7 الو ہلاک ہوگئے۔

    جاپان میں اس رجحان کی مخالفت کے باوجود روس کا اولز کیفے دن بدن مقبولیت حاصل کررہا ہے اور لوگ الوؤں سے ملنے کے لیے جوق در جوق اس کیفے کا رخ کر رہے ہیں۔

  • شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام کا بڑا فیصلہ

    شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام کا بڑا فیصلہ

    ماسکو: شام میں گذشتہ ہفتے روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام نے بڑا فیصلہ کرلیا، روس شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام سے لیس کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے شام میں روسی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا تھا جس کا الزام روس نے اسرائیل پر عائد کیا تھا، بعد اسرائیل نے الزامات کی تردید کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام نے شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام سے لیس کرنے کا اعلان کیا ہے، 2 ہفتے میں شامی فوج کو ایس 300 میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دوسری جانب اسرائیل اور امریکا کی جانب سے متوقع روسی اقدام کی مخالفت سامنے آئی ہے۔

    روس شام میں اپنے جاسوس طیارے کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دے چکا ہے، ماضی میں اسرائیلی دباؤ پر روس شام کو ایس 300 نظام دینے سے گریزاں رہا۔

    روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    واضح رہے کہ روسی طیارہ گذشتہ ہفتے شام میں مشن سے واپس لوٹتے ہوئے لاپتہ ہوا تھا، جس کے بعد طیارے کی تباہی کی خبر ملی، روسی جنگی طیارے میں 14 افراد سوار تھے۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں بھی شامی شہر لتاکیا میں روس کا ایک فوجی طیارہ حميميم کے فوجی اڈے پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جہاں سے روس شام میں ہونے والی تمام فوجی کارروائیاں کرتا ہے۔

    فرروی 2018 میں باغیوں نے ادلب صوبے میں روس کا سخوئی 25 طیارہ مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

  • شام میں اسرائیلی حملے روسی مفاد کے خلاف ہیں، ماسکو کی اسرائیل کو تنبیہ

    شام میں اسرائیلی حملے روسی مفاد کے خلاف ہیں، ماسکو کی اسرائیل کو تنبیہ

    ماسکو : شام میں روسی طیارے کو ہدف بنانے کے بعد ماسکو نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا شامی اہداف کو نشانہ بنانا خطے میں روسی اہداف کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام کی جانب سے اسرائیل کے سینئر سیکیورٹی حکام کو خبر دار کیا گیا ہے کہ شام میں اہداف کو نشانہ بنانا خطے میں ماسکو کے مفادات کے خلاف ہے۔

    روسی حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں نے بشار الااسد کی حکومت کو کمزور کر دیا ہے اور ملک میں جاری جنگ کے خاتمے کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    اسرائیل کے سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ روس نے پیغام دیا تھا کہ روس بشار الااسد کی حکومت کو مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے شام میں اہداف کو نشانہ بنانا روسی مقاصد کے خلاف ہے۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی حکام کی جانب سے واضح پیغام موصول ہونے کے بعد بھی شام سے متعلق اسرائیل کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی اور ایسا خیال ہے کہ روس ایرانی اہداف پر حملوں کو نظر انداز کررہا ہے جس کا مقصد شام میں اسلامی جمہوریہ کی موجودگی اور حزب اللہ کو اسلحے کی منتقلی روکنا تھا۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس اور اسرائیل کو دونوں ملکوں کے درمیان سیکیورٹی کورڈینیشن کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیئے جو اسرائیل کے لیے تشویش کا باعث ہوگا۔

    اسرائیلی دفاعی فورسز کو معلوم ہے کہ روسی صدر طیارہ حادثے کے بعد شام میں نئے قوانین لاگو کرے گا اور خطے میں اپنا کنٹرول مزید مستحکم بنائے گا تاکہ اپنے کنٹرول کے ذریعے خانہ جنگی کو نقصان پہنچا سکے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق روس اسرائیل کے لیے حملے کرنا مزید مشکل کردے گا لہذا اسرائیلی فورسز کو مذکورہ علاقے کو چلانے کے لیے نئے راستے تلاش کرنے ہوں۔

    خیال رہے کہ ماسکو کی جانب سے ایک ہفتہ قبل بھی روسی طیارے کو نشانہ بنانے سے پہلے بھی اسرائیل کو خبردار کیا گیا تھا۔