Tag: ماسک

  • ماسک پہننے سے کرونا وائرس سے کس حد تک تحفظ مل سکتا ہے؟

    ماسک پہننے سے کرونا وائرس سے کس حد تک تحفظ مل سکتا ہے؟

    یہ بات تو ثابت ہوچکی ہے کہ ماسک پہننا کرونا وائرس سے خاصی حد تک تحفظ دے سکتا ہے تاہم اب اس حوالے سے ایک اور تحقیق کے حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔

    حال ہی میں امریکا میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ سماجی دوری اور فیس ماسک پہننے سے کسی آبادی میں کم از کم 60 فیصد تک کرونا وائرس کے کیسز کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

    نیویارک یونیورسٹی اور اٹلی کے پولیٹیکنو ڈی ٹورینو کی مشترکہ تحقیق میں فیس ماسک اور سماجی دوری کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

    اس سے قبل یہ تو واضح ہوچکا تھا کہ فیس ماسک پہننا اور سماجی دوری سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کی جاسکتی ہے مگر دونوں کے امتزاج کی افادیت درست طور پر معلوم نہیں تھی۔

    تحقیق کے دوران ایک ماڈل تیار کر کے دونوں احتیاطی تدابیر کے امتزاج کی افادیت کو جانچا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سماجی دوری یا فیس ماسک تنہا کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کافی نہیں ماسوائے اس صورت میں جب کسی جگہ کے تمام افراد کسی ایک تدبیر پر عمل کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاہم کسی آبادی کا بڑا حصہ دونوں احتیاطی اقدامات پر عمل کریں تو وائرس کے پھیلاؤ کو بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کے بغیر روکا جاسکتا ہے۔

    تحقیق کے لیے تیار کردہ ماڈل لوگوں کے درمیان رابطوں کے مختلف طریقوں پر مبنی تھا۔ ماڈل کی افادیت جاننے کے لیے ماہرین نے ڈیٹا کو اکٹھا کیا اور اس کا تجزیہ امریکا کی تمام ریاستوں کی آبادی کی شرح سے جولائی سے دسمبر 2020 کے دوران کیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ دونوں احتیاطی اقدامات کا امتزاج ہی وبا کی روک تھام میں مؤثر ثابت ہوتا ہے اور عوامی صحت کے لیے اس پر بڑے پیمانے پر عملدر آمد ہونا چاہیئے۔

    شواہد سے یہ بھی ثابت ہوا کہ فیس ماسکس اور سماجی دوری سے اموات کی شرح میں کمی آتی ہے۔

  • بھارت: گدوں میں روئی کی جگہ استعمال شدہ ماسک بھرے جانے لگے

    بھارت: گدوں میں روئی کی جگہ استعمال شدہ ماسک بھرے جانے لگے

    نئی دہلی: بھارت میں گدے بنانے والی ایک فیکٹری گدوں کے اندر روئی کی جگہ استعمال شدہ فیس ماسک بھرنے لگی جس کا انکشاف ہونے پر پولیس نے کریک ڈاؤن کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں گدے بنانے والی فیکٹری پر پولیس نے چھاپہ مار کر استعمال شدہ فیس ماسکس کا ڈھیر برآمد کرلیا۔ فیکٹری میں بننے والے گدوں میں روئی کی جگہ فیس ماسکس بھرے جارہے تھے۔

    پولیس نے فیکٹری کے مالک کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات شروع کردیں۔ فیکٹری سے ملنے والے استعمال شدہ ماسکس کے ڈھیر کو پولیس نے نذر آتش کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے مالک کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد اس ریکٹ میں شامل مزید دیگر افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔

  • امریکا: ماسک کے جھگڑے پر حاملہ خاتون کو جہاز سے اتار دیا گیا

    امریکا: ماسک کے جھگڑے پر حاملہ خاتون کو جہاز سے اتار دیا گیا

    واشنگٹن: امریکا میں ایک خاتون کو جہاز سے اس لیے بے دخل کردیا گیا کیونکہ انہوں نے 2 سالہ بیٹی کو کھانا کھلانے کے لیے اس کا ماسک اتار دیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست نیو جرسی کے ایئرپورٹ سے اڑنے والی پرواز سے ایک حاملہ خاتون کو بچوں سمیت جہاز سے اتار دیا گیا۔

    جہاز کے عملے نے حاملہ خاتون کو اس کی کمسن بیٹی کی جانب سے فیس ماسک نہ پہننے پر جہاز سے اتار دیا جو نیو جرسی سے اپنے گھر فلوریڈا جا رہی تھی۔

    خاتون جہاز کے عملے سے درخواست کرتی رہی کہ وہ بیٹی کو دہی کھلا کر ماسک پہنا دے گی تاہم عملے نے ان کی ایک نہ سنی اور سات ماہ کی حاملہ خاتون کو اس کے 2 کمسن بچوں سمیت جہاز سے بے دخل کر دیا۔

    بعد ازاں متاثرہ خاتون نے ایک امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں صرف اس لیے جہاز سے اتارا گیا کیونکہ ان کی 2 سالہ بیٹی نے ماسک نہیں پہنا تھا۔

    خاتون نے بتایا کہ میرے ساتھ میرا 7 سالہ بیٹا بھی موجود تھا جسے خاص توجہ کی ضرورت رہتی ہے کیونکہ زیادہ دیر تک منہ ڈھانپنے سے اسے دورے پڑ سکتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر متاثرہ خاتون کی ویڈیو بھی گردش کر رہی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاز کا عملہ خاتون کو اس وقت جہاز سے نکلنے پر مجبور کر رہا ہے جب وہ اپنی بیٹی کو گود میں بٹھا کر کھانا کھلانے میں مصروف ہے۔

    اس موقع پر جہاز میں موجود دیگر مسافروں نے بھی عملے سے بحث کی اور کہا کہ کھانا کھا کر بچی ماسک پہن لے گی لیکن عملے نے ایک نہ سنی اور خاتون کو باہر نکال کر ہی دم لیا۔

  • ماسک نہ پہننے والے جوڑے کے ساتھ طیارے کے مسافروں نے کیا کیا؟

    ماسک نہ پہننے والے جوڑے کے ساتھ طیارے کے مسافروں نے کیا کیا؟

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران کچھ چیزیں ہماری زندگی کا اہم حصہ بن گئی ہیں جن میں سے ایک ماسک پہننا بھی ہے، تاہم اب بھی کچھ افراد ماسک نہ پہننے پر بضد رہتے ہیں اور اپنی اور دوسروں کی زندگی خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

    ایسے افراد کی وجہ سے ان کے ارد گرد کے لوگ بھی پریشانی کا شکار رہتے ہیں اور ان کی وجہ سے ناخوشگوار واقعات بھی پیش آتے ہیں، ایسے ہی ایک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو ایک طیارے کی ہے جہاں فلائٹ کا عملہ ایک جوڑے سے ماسک پہننے کی درخواست کر رہا ہے، تاہم مرد و عورت دونوں ہی ماسک پہننے سے انکاری ہیں۔

    اس موقع پر خاتون چیختی چلاتی بھی ہیں جبکہ مرد بھی عملے سے بحث کرتا دکھائی دیتا ہے، لیکن عملہ ماسک پہننے کا اصرار جاری رکھتا ہے۔

    بالآخر جوڑا اٹھ کھڑا ہوتا ہے اور باہر جانے کے لیے اپنا سامان نکالتا دکھائی دیتا ہے۔

    اس موقع پر طیارے میں بیٹھے دیگر افراد خوشی سے تالیاں بجاتے ہیں اور عملے کو سراہتے ہیں، جوڑے کے نیچے اتر جانے کے بعد ایک فلائٹ اٹینڈنٹ مسرور ہو کر رقص بھی کرتی ہے جس پر طیارہ دوبارہ تالیوں سے گونج اٹھتا ہے۔

    اس ویڈیو کو پہلے ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کیا گیا بعد ازاں یوٹیوب پر بھی شیئر کردیا گیا جہاں اسے لاکھوں افراد نے دیکھا۔ صارفین نے فلائٹ کریو کی ذمہ داری اور فرض شناسی کی بے حد تعریف کی۔

  • ایئر پورٹ پر ماسک نہ لگانے پر کتنا جرمانہ کیا جائے گا؟

    ایئر پورٹ پر ماسک نہ لگانے پر کتنا جرمانہ کیا جائے گا؟

    کراچی: اندرون و بیرون ملک جانے والے مسافر اب ہوشیار ہو جائیں کیوں کہ کرونا وبا ایس او پیز عمل نہ کر نے پر جرمانے ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر اور حفاظتی اقدامات کے پیش نظر جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کراچی، علامہ اقبال اور ملتان انٹرنیشنل ایئر پورٹس پر اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں۔

    کسی بھی مسافر یا عملے نے ماسک استعمال نہیں کیا تو 1 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا، این سی او سی کی ہدایات پر مسافروں کو احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل در آمد کرایا جا رہا ہے۔

    سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر ملتان ایئر پورٹ مبارک شاہ نے بتایا کہ ملتان ایئر پورٹ پر ماسک نہ لگانے والے مسافر اور عملے کے افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، داخلہ بھی ممنوع ہوگا۔

    جناح انٹرنیشل ایئر پورٹ کے سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران خان نے بتایا کہ مسافروں کی آمد کے موقع پر سامان کو وصول کر نے والی بیلٹ پر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کسی بھی مسافر یا عملے کے فرد نے ماسک استعمال نہیں کیا تو 1 ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔

    حفاظتی اقدامات کے تحت ایئر پورٹس پر کنکورس ہال میں سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے 3 سیٹر صوفوں میں سے ایک درمیانی سیٹ نکال دی گئی ہے۔

    لاہور کے علامہ اقبال ایئر پورٹ پر اسپیشل کرونا ٹاسک فورس بھی بنا دی گئی ہے، یہ ٹاسک فورس مسافروں کے سماجی فاصلے اور فیس ماسک کے استعمال کو یقینی بنائے گی۔

    لاہور ایئر پورٹ پر مسافروں اور امیگریشن عملے کے مابین سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لیے کاؤنٹرز پر شیشے لگا دیے گئے۔

    سی اے اے کا کہنا ہے کہ اندرون و بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کی مکمل طبی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، مسافروں کو اترنے کے بعد جہاز کو مکمل طور پر ڈس انفیکٹ بھی کیا جا رہا ہے۔

  • کسٹمر کے ماسک نہ پہننے پر ویٹرس نے کیا کیا؟ عجیب واقعہ

    کسٹمر کے ماسک نہ پہننے پر ویٹرس نے کیا کیا؟ عجیب واقعہ

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران ماسک پہننا اور 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا زندگی کا معمول بن گیا ہے تاہم وبا کی ہلاکت خیزی کے باوجود اب بھی کچھ افراد ایسے ہیں جو ان اقدامات کو اپنانے سے گریزاں ہیں۔

    امریکا میں ایسی ہی ایک خاتون ریستوران میں داخلے پر ماسک پہننے سے انکار کرتی رہیں جس پر ویٹرس غصے سے اپنی ملازمت چھوڑ کر وہاں سے چلی گئی۔

    اس واقعے کی ویڈیو ٹک ٹاک پر شیئر کی گئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریستوران میں ایک جوڑا داخل ہوا جس پر ویٹرس نے انہیں روک لیا اور خاتون سے کہا کہ ماسک پہنے بغیر اندر جانے کی اجازت نہیں۔

    خاتون نے اصرار کیا کہ وہ دیگر افراد سے 5 فٹ کا فاصلہ رکھے ہوئے ہیں، لہٰذا بظاہر انہیں ماسک پہننے کی ضرورت نہیں۔

    ویٹرس نے کہا کہ وہ مینیجر کو بلا کر لا رہی ہیں، مذکورہ خاتون نے مینیجر سے بھی یہی کہا اور ان سے بحث و تکرار کرتی رہیں۔

    اس بحث و تکرار کے دوران ویٹرس غصے میں آگئیں اور چلانے لگیں، انہوں نے خاتون سے کہا کہ ان جیسے لوگوں کی وجہ سے دیگر افراد کا باہر نکلنا اور ملازمت کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

    اس کے بعد انہوں نے کہا کہ انہیں یہاں ملازمت کی معقول اجرت نہیں ملتی جس کے بعد اپنا ایپرن اور کیپ اتار کر پٹخا اور ملازمت چھوڑنے کا اعلان کر کے غصے سے باہر چلی گئیں۔

    ان کے جانے کے بعد خاتون نے بالآخر ماسک پہن لیا۔ ویٹرس کے اس ردعمل نے وہاں موجود لوگوں کو حیران و پریشان کردیا۔

    سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد نے اس ویڈیو کو دیکھا اور ویٹرس کے رویے کو درست قرار دیا، انہوں نے کہا کہ ویٹرس اپنا کام کر رہی تھی لیکن مذکورہ کسٹمر جیسے افراد ان کی زندگیوں کو مشکل بنا رہے ہیں۔

  • وہ ماسک جو کرونا وائرس کی تشخیص کر سکے گا

    وہ ماسک جو کرونا وائرس کی تشخیص کر سکے گا

    کرونا وائرس فی الحال ہماری دنیا سے جاتا نظر نہیں آتا اور فی الحال طب اور سائنس کا رخ اسی طرف ہے، دنیا بھر میں کرونا وائرس کو ذہن میں رکھتے ہوئے مختلف ایجادات کی جارہی ہیں۔

    یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان ڈیاگو کے ماہرین نے ایسے سنسر بنائے ہیں جو یہ جاننے کے لیے کسی بھی ماسک پر لگائے جا سکتے ہیں کہ اسے پہننے والا کرونا وائرس کا شکار ہوا ہے یا نہیں۔ جب سانس یا لعاب میں وائرس کی موجودگی کی نشاندہی ہوگی تو سنسر کا رنگ تبدیل ہو جائے گا۔

    ماہرین نے ماسک پر رنگ بدلنے والی ایسی پتریاں لگائی ہیں جو کسی شخص کے سانس یا لعاب میں کووڈ 19 کا باعث بننے والے کرونا وائرس کی موجودگی کا پتہ لگا سکتی ہیں۔

    اس سنسر کا مقصد کووڈ 19 ٹیسٹ کا نعم البدل ہونا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد وائرس کا علم ہونے کے بعد علاج کے لیے رجوع کرنا ہے۔

    امریکا کے صحت کے قومی اداروں نے کیلیفورنیا یونیورسٹی کو اس پروجیکٹ کے لیے 13 لاکھ ڈالر فراہم کیے ہیں۔

    تحقیقی ٹیم کرونا وائرس کے حوالے سے خطرناک ماحول میں کام کرنے والوں کے لیے سنسر بنانے کے لیے ایک مصنوعات ساز کمپنی کے ساتھ شراکت داری کرے گی، روزمرہ ٹیسٹنگ میں آسانی کے لیے ان سنسرز کی قیمت کر رکھی جائے گی۔

    دوسری جانب ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے طلبا کی ٹیم نے ایسا ماسک بنایا ہے جو سانس لینے میں آسانی پیدا کرتے ہوئے وائرس سے محفوظ رکھتا ہے۔

    اسے بنانے سے قبل طلبا نے ماسک پہننے میں ہچکچاہٹ محسوس کرنے والے لوگوں کا سروے کیا، ان میں سے بہت سے افراد خاص طور پر ورزش کے دوران سانس لینے میں دشواری محسوس کرتے تھے۔

    ان طلبا کا بنایا ہوا فلو ماسک نامی ماسک منہ سے سانس باہر نکالتے وقت بننے والی دھند اور گرمی کو ختم کرتا ہے جس سے ماسک پہننے سے پیدا ہونے والی مشکل میں کمی آتی ہے۔

    کیونکہ زیادہ تر لوگ ناک کے راستے سانس لیتے ہیں، اس لیے اس ٹیم نے ناک اور منہ سے سانس لینے کے لیے علیحدہ علیحدہ خانے بنائے ہیں۔

    الی نوائے یونیورسٹی کے ماہرین نے بھی کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے لعاب کا ایک سستا ٹیسٹ وضع کیا ہے جو کم وقت میں نتائج فراہم کرتا ہے۔

    ایری زونا یونیورسٹی کے ہی اساتذہ نے استعمال شدہ پانی کو استعمال کرتے ہوئے ایک اور کرونا وائرس ٹیسٹ وضع کیا ہے جبکہ اسی یونیورسٹی کے طلبا نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی نگرانی کرنے کے لیے ایک موبائل ایپ بھی تیار کی ہے۔

  • ماسک پہننے کی تاکید پر طیارے کا مسافر آپے سے باہر ہوگیا

    ماسک پہننے کی تاکید پر طیارے کا مسافر آپے سے باہر ہوگیا

    برطانیہ میں ایک مسافر دوران سفر ماسک پہننے کی تاکید پر اس قدر سیخ پا ہوا کہ فلائٹ اٹینڈنٹ کو ٹکر دے ماری، طیارہ لینڈ ہونے پر مسافر کو گرفتار کرلیا گیا۔

    کرونا وائرس کی وبا کے آغاز سے ماسک پہننے کو اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے نہایت ضروری قرار دیا گیا ہے، تاہم کچھ افراد غیر ذمہ دارانہ رویہ اپناتے ہوئے نہ صرف ماسک پہننے سے گریز کرتے ہیں بلکہ اس کی تاکید کیے جانے پر پرتشدد ہوجاتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک واقعہ آئر لینڈ کی ریان ایئر کی فلائٹ میں پیش آیا جو انگلینڈ کے شہر مانچسٹر جارہی تھی۔

    25 سالہ مسافر ڈینیئل ہینڈری کو فلائٹ اٹینڈنٹ کی جانب سے ماسک پہننے کی تاکید کی گئی تو شراب کے نشے میں بدمست شخص ہتھے سے اکھڑ گیا، ڈینیئل نے پہلے اشتعال انگیز نازی سیلیوٹ کیا اس کے بعد فلائٹ اٹینڈنٹ کو ٹکر دے ماری۔

    اس دوران ڈینیئل نازیبا زبان کا بھی استعمال کرتا رہا جبکہ ایک ایئر ہوسٹس کا بازو بھی پکڑ کر کھینچا، اس کی حرکتوں سے طیارے میں خوف کی فضا پیدا ہوگئی۔

    کچھ دیر بعد طیارہ جیسے ہی اپنی منزل مانچسٹر ایئرپورٹ پر لینڈ ہوا اسے گرفتار کرلیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مسافر نے طیارے میں بے چینی پیدا کردی جس کی وجہ سے پائلٹ نے طیارے کی رفتار بڑھا دی اور مقرر کردہ وقت سے 25 منٹ پہلے لینڈ کرگیا، یہ کسی حادثے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

  • کم عمری میں جلد کا خیال رکھنے کے لیے قدرتی اشیا سے بنا ماسک

    کم عمری میں جلد کا خیال رکھنے کے لیے قدرتی اشیا سے بنا ماسک

    کم عمری میں بھاری بھرکم کاسمیٹکس اشیا استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیئے لیکن جلد کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے تاہم اس کے لیے قدرتی اشیا نہایت مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بتول نے کم عمر نوجوانوں کی جلد کی حفاظت کے لیے فروٹ ماسک بنانے کا طریقہ بتایا۔

    ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ کم عمر لڑکیاں اور لڑکے اپنی جلد کا خیال نہیں رکھ پاتے اور کھیلنے کودنے اور اسکول وغیرہ جانے کے لیے باہر نکلنے سے ان کی جلد اور اس کی رنگت بھی بے حد خراب ہوجاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر جلد کی حفاظت اسی عمر سے شروع کردی جائے تو وہ تادیر صحت مند رہتی ہے۔

    ڈاکٹر بتول نے مصنوعی اشیا کے بجائے پھلوں کا ماسک لگانے کا مشورہ دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسٹرابری میں الفاہائیڈروکسی ایسڈ ہوتا ہے جو جلد کی رنگت کو یکساں کرتا ہے، مسام بند کرتا ہے جبکہ چہرے کے داغ دھبوں میں بھی کمی کرتا ہے۔

    ڈاکٹر بتول کے مطابق 2 اسٹرابریز کاٹ کر اس پر ایک چٹکی میٹھا سوڈا چھڑکیں، اچھی طرح ملانے کے بعد 5 منٹ تک اس سے مساج کریں اور 20 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس ماسک سے نہ صرف جلد کی رنگت نکھر جاتی ہے بلکہ جلد نرم و ملائم بھی ہوجاتی ہے۔

  • امریکا میں کرونا وائرس کب تک برقرار رہے گا؟

    امریکا میں کرونا وائرس کب تک برقرار رہے گا؟

    واشنگٹن: امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ امریکی شہریوں کو سنہ 2022 میں بھی ماسک استعمال کرنا پڑے، امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 5 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی ماہر وبائی امراض ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ امریکی شہریوں کو سنہ 2022 میں بھی ماسک پہننا ہوگا۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ ماسک پہننا یا نہ پہننا اس وقت کے حالات پر منحصر ہوگا، وہ صدر جو بائیڈن سے اس بات پر متفق ہیں کہ اس برس کے آخر تک حالات نارمل ہوجائیں گے۔

    یاد رہے کہ امریکا اس وقت کرونا وائرس سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے 5 لاکھ 12 ہزار 590 اموات ہوچکی ہیں جبکہ ایک سال میں 2 کروڑ 88 لاکھ سے زائد امریکی شہری اس وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 91 لاکھ 99 ہزار ہے جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 1 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے۔