Tag: ماسک

  • ماسک لگانے سے چہرے پر پیدا ہونے والی ایکنی اور بلیک ہیڈز سے کیسے نجات پائیں؟

    ماسک لگانے سے چہرے پر پیدا ہونے والی ایکنی اور بلیک ہیڈز سے کیسے نجات پائیں؟

    آج کل چہرے پر ماسک لگائے رکھنا نہایت ضروری ہے جس کی وجہ سے چہرے پر ایکنی نکل آنا معمول کی بات بن گئی ہے، تاہم اس مسئلے کو نہایت آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر بتول نے چہرے کے بلیک ہیڈز، وائٹ ہیڈز اور ایکنی سے نجات کا نہایت آسان نسخہ بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے دو چمچ پانی لیں، اس میں ایک منٹ کی ٹیبلٹ ڈالیں جو بازار میں عام مل جاتی ہے۔ اس میں ایک چمچ خشک دودھ اور ایک چمچ کارن فلور شامل کریں۔

    اس کو مکس کریں اور اس آمیزے کو چہرے پر 15 سے 20 منٹ کے لیے لگا لیں، اس کے بعد چہرے کو صاف پانی سے دھو لیں۔

    ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ اس آمیزے سے بلیک ہیڈز اور وائٹ ہیڈز وغیرہ خود ہی نکل آتے ہیں، اگر یہ فوری طور پر نہ نکلیں تو اسے دوسرے دن بھی لگائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ایکسپائر ہوجانے والا خشک دودھ بھی جلد کے لیے نہایت مفید ہے، ایکسپائر ہوجانے والے خشک دودھ میں لیکٹک ایسڈ اور اور ایسے بیکٹریا پیدا ہوجاتے ہیں جو جلد کے لیے فائدہ مند ہیں، اسے چہرے پر لگانے سے جلد نہایت نرم و ملائم ہوجاتی ہے۔

  • چہرے کی جھریاں دور کرنے کے لیے گھر میں ماسک تیار کریں

    چہرے کی جھریاں دور کرنے کے لیے گھر میں ماسک تیار کریں

    بڑھتی عمر کے ساتھ چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں لیکن اگر جلد کا خیال نہ رکھا جائے اور جلد خشک ہونے لگے تو قبل از وقت بھی جھریاں پڑ سکتی ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر ام راحیل نے جھریوں کو دور کرنے کے لیے آسان طریقہ بتایا۔

    سب سے پہلے انار کے چھلکے کو پیس کر اس کا پاؤڈر بنا لیں، (یہ پاؤڈر پورا سال استعمال کیا جاسکتا ہے) گاجر کے چھلکے جو حلوہ بناتے ہوئے نکالے جاتے ہیں، گاجر میں موجود وٹامن اے جلد کو مندمل کرتا ہے، اور 1 کیلے کا چھلکا لے لیں ساتھ میں کیلے کا گودا بھی شامل کریں۔

    2 چائے کے چمچ خشک دودھ اور ایک چائے کا چمچ شہد شامل کریں اور تھوڑا سا پانی ڈال کر بلینڈ کرلیں۔

    اب اس آمیزے کو ہفتے میں صرف ایک بار استعمال کریں، اس کا چہرے، ہاتھوں اور گردن پر مساج کریں اور جلد میں اچھی طرح جذب ہونے دیں۔

    بعد میں اسے سوکھنے کے لیے چھوڑ دیں اور ریلیکس ہو کر بیٹھ جائیں، یہ ماسک کی طرح سے کام کرے گا۔

    اس کے بعد چہرہ صاف پانی سے دھو لیں اور کریم یا ناریل کا تیل لگا لیں۔ یہ ماسک ہفتے میں صرف ایک بار استعمال کریں۔

  • صرف ایک منٹ میں گاڑی کے پرزے چوری….. سی سی ٹی وی فوٹیج جاری!

    صرف ایک منٹ میں گاڑی کے پرزے چوری….. سی سی ٹی وی فوٹیج جاری!

    برطانیہ میں ماسک پہنے ہوئے 4 چوروں نے دیدہ دلیری سے صرف ایک منٹ میں گاڑی کے پرزے چرا لیے، واردات سی سی ٹی وی کیمرہ میں ریکارڈ ہوگئی۔

    10 جنوری کی رات پیش آنے والی اس واردات میں 4 چور ماسک پہنے ہوئے رہائشی علاقے میں گھومتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    اس دوران ایک چور جیک کے ذریعے ایک گاڑی کو اوپر اٹھاتا ہے اور دوسرا گاڑی کے نیچے سے کنورٹر نکالنا شروع کردیتا ہے، اس دوران گاڑی کا الارم بجتا رہتا ہے تاہم چور دیدہ دلیری سے اپنی کارروائی جاری رکھتے ہیں۔

    کارروائی مکمل کرنے کے بعد چور بے خوفی سے وہاں سے روانہ ہوجاتے ہیں، اس دوران ایک پڑوسی اپنے گھر سے باہر جھانکتا ہے تو ایک چور جاتے جاتے اسے دھمکاتا ہوا جاتا ہے۔

    تمام واردات سی سی ٹی وی کیمرہ میں ریکارڈ ہوگئی، پولیس مذکورہ ملزمان کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

  • پشاور: نیو ایئر نائٹ پر خوفناک ماسک پہن کر شہریوں کو ڈرانے والا شخص گرفتار

    پشاور: نیو ایئر نائٹ پر خوفناک ماسک پہن کر شہریوں کو ڈرانے والا شخص گرفتار

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں بلا کا روپ دھار کر لوگوں کو ڈرانے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں نیو ایئر نائٹ پر بلا کا ماسک پہن کر شہریوں کو ڈرانے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص علاقے شاہ قبول میں بلا کا روپ دھار کر خوف و ہراس پھیلا رہا تھا، پولیس نے ملزم کو رات گئے گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا۔

    دوسری جانب صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بھی ہوائی فائرنگ کرنے والے 8 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    ترجمان کراچی پولیس کا کہنا تھا کہ ہوائی فائرنگ سے متعلق کراچی پولیس کے جاری کردہ واٹس ایپ نمبر 03435142770 پر 22 شکایات موصول ہوئیں۔

    ہوائی فائرنگ سے خاتون سمیت 4 فراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا تھا۔ کراچی میں ون ویلنگ کرنے والے 8 موٹر سائیکل سواروں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

  • سعودی عرب: ویکسی نیشن کے بعد ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی کب تک؟

    سعودی عرب: ویکسی نیشن کے بعد ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی کب تک؟

    ریاض: سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کے بعد بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت کے سیکریٹری ڈاکٹر ہانی جوخدار کا کہنا ہے کہ کرونا سے بچاؤ کے لیے مقرر کیے جانے والے ضوابط پر عمل آئندہ برس جون تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    انھوں نے ویکسی نیشن کے حوالے سے کہا کہ میں یہ نہیں سمجھتا کہ ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے کے اصول پر عمل جون 2021 سے قبل ختم کیا جا سکتا ہے۔

    امور صحت کے سیکریٹری نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مملکت میں شروع کی جانے والی ویکسی نیشن کی یہ مہم تاریخ میں سب سے بڑی مہم ہے، یہ مملکت ہی نہیں بلکہ دنیا کی تاریخ میں سب سے بڑی مہم ہے۔

    ان کا کہنا تھا ویکسی نیشن کی مہم کامیاب ہونے یعنی مملکت کی 50 سے 60 فی صد آبادی کو ویکسین لگائے جانے کی صورت میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہم ایس او پیز میں نرمی کر دیں تاہم اس کے لیے کافی وقت درکار ہوگا۔

    انھوں نے بتایا آئندہ ماہ جنوری میں مملکت کے بیش تر شہروں میں ویکسی نیشن سینٹرز کام کرنا شروع کر دیں گے، جن میں یومیہ 30 ہزار افراد کو ویکسین لگائے جانے کی گنجائش ہوگی۔

  • کیا صرف فیس ماسک کرونا وائرس سے بچانے کے لیے کافی ہے؟

    کیا صرف فیس ماسک کرونا وائرس سے بچانے کے لیے کافی ہے؟

    کرونا وائرس کے آغاز سے ہی فیس ماسک پہننے پر بے حد زور دیا جارہا ہے تاہم اب ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف فیس ماسک کافی نہیں بلکہ ماسک اور سماجی فاصلہ دونوں ہی ضروری ہیں۔

    حال ہی میں امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں 5 مختلف اقسام کے فیس ماسک مٹیریلز کو جانچا گیا کہ کھانسی یا چھینک کے دوران وہ وائرل ذرات کے پھیلاؤ کو کس حد تک روکتے ہیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ ہر قسم کے مٹیریل نے ذرات کی تعداد کو ڈرامائی حد تک محدود کردیا، مگر یہ بھی دریافت ہوا کہ 6 فٹ سے کم فاصلے پر یہ محدود ذرات بھی دیگر افراد کو کووڈ 19 کا شکار کر سکتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ فیس ماسک یقیناً اس وبائی مرض سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے، تاہم اگر لوگ ایک دوسرے کے بہت قریب ہوں گے، تو ان میں وائرس کی منتقلی کا امکان زیادہ ہوگا۔

    محققین کا کہنا تھا کہ فیس ماسک اور سماجی دوری دونوں کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ضروری ہیں۔ اس مقصد کے لیے محققین نے ایک مشین تیار کی جس میں ایئر جنریٹر کو استعمال کیا گیا تھا جو انسانی کھانسی اور چھینک کی نقل کرسکتا تھا۔

    اس جنریٹر سسے ننھے ذرات کو ایئر ٹائٹ ٹیوب میں خارج کیا گیا، بالکل اس طرح جیسے کھانسی اور چھینک کے دوران منہ اور ناک سے ذرات ہوا میں خارج ہوتے ہیں، جس پر نظر رکھنے کے لیے کیمرا استعمال کیا گیا۔

    اس ٹیوب کے اندر 5 مختلف مٹیریل سے بنے فیس ماسکس کے ذریعے ان ذرات کو بلاک کیا گیا۔ ان ماسکس میں ایک عام کپڑے کا ماسک، ایک 2 تہوں والا کپڑوں کا ماسک، ایک گیلا 2 تہوں والا ماسک، ایک سرجیکل ماسک اور ایک این 95 ماسک تھا۔

    محققین نے دریافت کیا کہ ہر ماسک نے بڑی تعداد میں ذرات کو بلاک کردیا۔

    کپڑے کے عام ماسک سے 3.6 فیصد ذرات آر پار ہوسکے جبکہ این 95 نے 10 فیصد ذرات کو بلاک کیا۔

    تاہم 6 فٹ کے کم فاصلے پر یہ بہت کم ذرات بھی عام فیس ماسک استعمال کرنے والے افراد کو بیمار کرسکتے ہیں، خصوصاً اس وقت جب کووڈ 19 کا شکار کوئی فرد متعدد بار چھینکیں یا کھانسنے پر مجبور ہوجائے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ فیس ماسک کے بغیر تو یہ ذرات تیزی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوسکتے ہیں، مگر فیس ماسک سے بھی سو فیصد تحفظ نہیں ملتا بلکہ سماجی دوری کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

  • سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار

    سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار

    کراچی: کرونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر سندھ حکومت نے صوبے کی تمام سبزی منڈیوں میں ماسک لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی تمام سبزی منڈیوں میں لوگوں کو پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ ماسک پہن کر ہی داخل ہوں، نیز حکومت سندھ نے عمر رسیدہ شہریوں کی سبزی منڈی میں داخلے پر پابندی لاگو کر دی ہے۔

    عمر رسیدہ شہریوں پر سبزی منڈیوں میں داخلے پر پابندی کا مقصد انھیں کرونا وائرس سے محفوظ رکھنا ہے، کیوں کہ منڈیوں میں شہر بھر سے لوگ آتے ہیں اور بیرون شہر سے یہاں بھی ترسیل ہوتی ہے۔

    وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سبزی منڈیوں میں بغیر ماسک کے آمد پر پابندی ہوگی، اس سلسلے میں ڈائریکٹر مارکیٹ کمیٹی، ایڈمنسٹریٹرز اور چیئرمینز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    کراچی میں آج سے ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانے پینے پر پابندی عائد

    انھوں نے ہدایت کی کہ نیلام اور خرید و فروخت کے تمام مراحل میں ایس او پیز پر مکمل عمل کیا جائے، عمر رسیدہ شہریوں کی سبزی منڈی میں داخلے پر پابندی ہوگی, سبزی منڈی میں رش کم کرنے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے صرف ایک شخص کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

    اسماعیل راہو نے تمام سبزی منڈیوں کے مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمینز کو دروازوں پر سینی ٹائزر مشینیں نصب کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے، انھوں نے تنبیہ کی ہے کہ جس سبزی منڈی میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا اسے بند کر دیا جائے گا۔

    وزیر زراعت نے کہا کہ سبزی منڈیوں کے اندر آڑھتی اور دکان دار بھی ایس او پیز کی سختی سے پابندی کریں۔

  • پچاس فی صد سے زائد کرونا کیسز کی وجہ کیا ہے؟ جواب مل گیا

    پچاس فی صد سے زائد کرونا کیسز کی وجہ کیا ہے؟ جواب مل گیا

    واشنگٹن: کرونا وائرس کے 50 فی صد سے زیادہ کیسز کی بڑی وجہ سامنے آگئی ہے، امریکی ادارے سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ پچاس فی صد سے زیادہ کیسز میں وائرس ایسے افراد سے دوسروں کو منتقل ہوتا ہے جن میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے بیش تر کیسز کا سبب وہ افراد ہوتے ہیں جن میں کو وِڈ 19 کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، یہ وہ بڑی وجہ ہے جو فیس ماسک کے استعمال کی اہمیت کو مزید نمایاں کر دیتی ہے۔

    سی ڈی سی کے مطابق کم از کم 50 فی صد نئے کیسز کے پیچھے ایسے افراد ہوتے ہیں جن کو علم نہیں ہوتا کہ وہ دوسروں تک وائرس منتقل کر رہے ہیں، ماہرین نے مختلف مطالعوں میں یہ معلوم کیا کہ بیماری کے 5 دن بعد ایک مریض سب سے زیادہ متعدی ہوتا ہے، اس تصور کو مدنظر رکھا جائے تو 59 فی صد کیسز کی وجہ ایسے افراد ہوتے ہیں جن میں اس وقت تک علامات ظاہر نہیں ہوئی ہوتیں۔

    تحقیقی رپورٹس کے مطابق دوسروں کو وائرس منتقل کرنے والے 24 فی صد افراد میں کبھی علامات ظاہر نہیں ہوتیں جب کہ 35 فی صد میں کچھ دنوں بعد ظاہر ہو جاتی ہیں، اور 41 فی صد افراد علامات کا شکار ہونے کے بعد دوسروں کو اس بیماری سے متاثر کرتے ہیں۔

    کرونا ویکسین: ٹویٹر، فیس بک اور گوگل کا مشترکہ اہم قدم

    وائرس کیسے پھیلتا ہے، اس بارے میں سی ڈی سی نے بتایا کہ کسی متاثرہ فرد کے سانس لینے، بات کرنے، کھانسی، چھینک یا گانے کے دوران منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات دوسروں کو بیمار کرنے کا مرکزی ذریعہ ہے، بات کرنے یا اونچی آواز میں گانے کے دوران زیادہ مقدار میں ذرات خارج ہوتے ہیں۔

    امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ کپڑے کے فیس ماسکس لوگوں کو ان وائرل ذرات سے تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ سی ڈی سی نے کرونا وائرس کی ترسیل کو روکنے کے لیے ماسک بالخصوص نان والوڈ ملٹی لیئر کپڑوں کے ماسکوں کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

  • ماسک کو پھینکنے سے قبل اس کی ڈوریاں کاٹ دینا کسی معصوم کی جان بچا سکتا ہے!

    ماسک کو پھینکنے سے قبل اس کی ڈوریاں کاٹ دینا کسی معصوم کی جان بچا سکتا ہے!

    لندن: تحفظ ماحول کے عالمی اداروں نے کہا ہے کہ ہمارے روزمرہ کے استعمال کے بعد پھینکے جانے والے ماسک زمین میں گلنے کے لیے 450 سال کا عرصہ لے سکتے ہیں، علاوہ ازیں ماسک کی ڈوریاں جانوروں کی تکلیف اور ہلاکت کا سبب بھی بن رہی ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انوائرمینٹل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں ہر مہینے 19 کروڑ 40 لاکھ ڈسپوزیبل ماسک استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق سنگل یوز (ایک دفعہ استعمال کیا جانے والا) ماسک پولی پروپلین اور وینل ون جیسی پلاسٹک سے بنا ہوتا ہے جسے تحلیل ہونے کے لیے 450 سال کا عرصہ درکار ہے۔

    اس وقت کے دوران فیس ماسک مائیکرو پلاسٹکس میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور سمندری حیات انہیں نگل لیتی ہے۔

    میرین کنزرویٹو چیریٹی کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ فیس ماسکس اور پلاسٹک ایک تباہ کن دھماکے کی صورت میں ساحل سمندر اور دریاؤں میں پھیل رہے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جب سے لاک ڈاؤن کا آغاز ہوا ہے تب سے پلاسٹک کے کچرے کی ایک نئی لہر کا مشاہدہ کیا جارہا ہے جو ہمارے ساحلوں پر ڈسپوزیبل ماسکس اور دستانوں کی صورت میں موجود ہے۔

    ان کے مطابق پی پی ای (پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ ۔ حفاظتی لباس) نے انسانی زندگیاں بچانے میں مدد دی ہے تاہم اب اس کے درست انداز میں ٹھکانے لگانے کا بھی سوچنا ہوگا تاکہ یہ ہمارے دریاؤں اور سمندروں میں بہتے ہوئے انہیں برباد نہ کر سکے۔

    اس حوالے سے ماحولیاتی تحفظ کے ایک ادارے نے وارننگ دی ہے کہ اگر سنگل یوز پلاسٹک کا استعمال موجودہ شرح سے جاری رہا تو بحیرہ روم میں جیلی فش کے مقابلے میں جلد ہی ماسکس کی تعداد زیادہ ہو جائے گی۔

    دوسری جانب رواں برس ستمبر میں برطانیہ کی تحفظ جنگلی حیات کی تنظیم آر ایس پی سی اے نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ ڈسپوزیبل ماسکس کی ڈوری کو کاٹ کر پھینکیں۔ یہ اپیل جانوروں کے ان ڈوریوں میں پھنسنے کی اطلاعات میں اضافے کے بعد سامنے آئی تھی۔

    ادارے کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے اہلکاروں نے فیس ماسک میں الجھے بہت سے جانوروں کو بچایا ہے اور ہم سمجھتے ہیں آنے والے وقت میں یہ واقعات زیادہ ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا سب سے آسان چیز یہ ہے کہ ان ماسکس کو پھینکنے سے پہلے ان کی ڈوریاں کاٹ دی جائیں۔

  • سعودی عرب: ماسک نہ پہننے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائیاں

    سعودی عرب: ماسک نہ پہننے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائیاں

    ریاض: سعودی عرب میں ماسک کی پابندی نہ کرنے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان کا ریکارڈ جمع کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں پولیس نے ماسک کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    ریاض پولیس نے شہر کے بازاروں اور پبلک مقامات پر چھاپے مار کر ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی نہیں کر رہے تھے۔

    وزارت داخلہ نے سنیپ چیٹ ایپلی کیشن پر ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حفاظتی ماسک نہ پہننے والے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف ریاض میں کارروائی کی جا رہی ہے۔

    ریاض پولیس نے ماسک پہنے بغیر سامان فروخت کرنے والے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کا ریکارڈ تیار کیا جبکہ پبلک مقامات پر کئی سعودی شہریوں کو روک کر ان کے قومی شناختی کارڈز کے فوٹو لیے اور انہیں حفاظتی ماسک کی پابندی کروائی۔