Tag: مالدیپ

  • روٹ ٹو مکہ اینیشیٹو میں مالدیپ کو شامل کرنے کا فیصلہ

    روٹ ٹو مکہ اینیشیٹو میں مالدیپ کو شامل کرنے کا فیصلہ

    سعودی عرب میں حج سیزن 2025 کا آغاز ہوچکا ہے، دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں روٹ ٹو مکہ اینیشیٹو میں مالدیپ کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ سے آنے والے عازمین حج روٹ ٹو مکہ اینیشیٹو سے فائدہ سکیں گے، اینیشیٹو کا مقصد مالدیپ کے عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے۔

    مالدیپ کی وزارت اسلامی أمور کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملک کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر مالدیپ کے عازمین حج کی سفری کارروائیاں مکمل کی جائیں گی۔

    اینیشیٹو کی مدد سے مالدیپ کے عازمین حج جدہ یا مدینہ منورہ پہنچنے پر انہیں مزید سفری کارروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    عازمین جدہ یا مدینہ ایئرپورٹ سے سیدھا اپنے ہوٹلوں کی طرف روانہ ہوجائیں گے، جہاں انہیں ان کا سامان مل جائے گا۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں ادارہ حرمین کے شعبہ دینی امور کی جانب سے حج آپریشنل پلان جاری کردیا گیا جو 120 اقدامات پر مشتمل ہے۔ منصوبے کا مقصد عازمین حج کی بہتر رہنمائی کرنا ہے۔

    حرمین میں دینی امور کے سربراہ شیخ السدیس نے آپریشنل منصوبے کا افتتاح کردیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مملکت کی قیادت نے ضیوف الرحمان کی سہولت اور آرام کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے ہیں تاکہ دنیا بھر سے آنے والے عازمین یہاں سے اعتدال پسندی اور انسانیت کا پیغام لے کر جائیں۔

    شیخ السدیس کا حج آپریشنل پلان سے متعلق کہنا تھا کہ مختلف ممالک سے آنے والے عازمین حج کی سہولت کیلیے متعدد زبانوں میں ڈیجیٹل رہنما ضوابط جاری کیے ہیں جس کیلیے مصنوعی ذہانت سے آراستہ روبوٹس بھی فراہم کیے گئے ہیں۔

    روبوٹس ’منارہ‘ کے دوسرے ورژن کو متعارف کرایا گیا جو گزشتہ برس سے اپ ڈیٹ ہے اس میں مزید زبانوں کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ سکرینز کے معیار کو بھی بہتر بنایا گیا ہے۔

    عازمین حج کی سہولت کیلیے مسجد الحرام کی لائبریری میں اقدامات

    اس کے علاوہ عازمین حج کے لئے 50 علمی و فکری پروگرامز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جبکہ ضیوف الرحمان کی خدمت کیلیے 2 ہزار سے زائد سعودی کارکنوں کو بھی تعینات کیا جائے گا۔

  • مالدیپ نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی

    مالدیپ نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگادی

    مالدیپ کی حکومت نے غزہ پر جاری اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کے خلاف احتجاجاً ملک میں اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مادیپ کی حکومت نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخل ہونے پر پابندی لگادی ہے۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت رکھنے والے افراد کسی دوسرے ملک کے سفری دستاویزات کے ذریعے ملک میں آسکتے ہیں۔

    حکومتی بیان کے مطابق یہ اقدام فلسطینی عوام سے مضبوط یکجہتی اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف سخت مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ پارلیمان میں یہ بل ابتدائی طور پر مئی 2024 میں پیش کیا گیا تھا جو متعدد ترامیم کے بعد منظور ہوگیا ہے اور صدر محمد معیظو نے پارلیمان کی منظوری کے بعدقانون پر دستخط کر دیے ہیں۔

    خوبصورت ملک میں سیاحتی مقامات سے لطف اندوز ہونے کے لئے اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد ہر سال پہنچتی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کو ’ایک کے بعد ایک دھچکا‘ بھگتنا پڑے گا۔

    اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نیتن یاہو نے شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجیوں کا دورہ کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف ایال ضمیر بھی انکلیو کے شمال میں تھے جو غزہ شہر کے محاصرہ شدہ شجاعیہ محلے کے اعلیٰ کمانڈروں کے ساتھ مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    اعلیٰ اسرائیلی حکام انکلیو پر تباہ کن حملوں کو آگے بڑھا رہے ہیں کیونکہ وہ محدود جنگ بندی کے بدلے میں حماس سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں جس سے اسرائیلی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔

    نیتن یاہو نے شمالی غزہ کے دورے کے دوران فوجیوں سے کہا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی اسیروں کی رہائی کے لیے جاری رہے گی۔

    کوئی انسانی امداد غزہ میں داخل نہیں ہوگی، اسرائیل کی ہٹ دھرمی

    بیان کے مطابق وہ دشمن پر حملہ کر رہے ہیں، اور حماس کو ایک کے بعد ایک دھچکا لگا رہے گا، ہم اصرار کرتے ہیں کہ وہ ہمارے یرغمالیوں کو رہا کریں، اور ہم اپنے تمام جنگی مقاصد کے حصول کریں گے۔

  • مالدیپ کے صدر محمد معیزو اور اہلیہ نے بھی تاج محل کے پس منظر میں تصاویر کھنچوائیں

    مالدیپ کے صدر محمد معیزو اور اہلیہ نے بھی تاج محل کے پس منظر میں تصاویر کھنچوائیں

    آگرہ: مالدیپ کے صدر محمد معیزو اور ان کی اہلیہ ساجدہ محمد ان دنوں بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں، اس خوب صورت حکمران جوڑے کو بھی تاریخی یادگار تاج محل کی کشش کھینچ کر لائی اور جس کی خوب صورتی اور وقار دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مالدیپ کے صدر محمد معیزو اور ان کی بیگم ساجدہ محمد نے منگل کے دن تاج محل کی سیر کی ہے، صدر معیزو اور ان کی بیگم نے ہر سیاح کی طرح تاج محل کے پس منظر میں تصاویر بھی کھنچوائیں۔

    ہندوستان کے چار روزہ دورے پر موجود صدر معیزو کو 17 ویں صدی کے فنِ تعمیر کی شاہکار عمارت کی تعریف کے لیے الفاظ نہیں ملے، انھوں نے وزیٹرز بک میں لکھا ’’اس مقبرے کی خوب صورتی بیان کرنا مشکل ہے کیوں کہ الفاظ انصاف نہیں کر سکتے۔‘‘

    میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مالدیپ اور ان کی ٹیم نے تاج محل کی تاریخ میں گہری دل چسپی لی، انھوں نے ٹور گائیڈ راجو سنگھ سے تاج محل کے خوب صورت ڈیزائن اور اس کے باغوں کے بارے میں تفصیلات پوچھیں۔

    صدر معیزو نے یہ سوال بھی کیا کہ تاج محل کے احاطے میں فوارے ابھی تک کیسے چل رہے ہیں، صدر مالدیپ کی آمد کے پیش نظر تاج محل کو صبح 8 تا رات 10 بجے تک عوام کے لیے بند رکھا گیا تھا۔

  • مالدیپ نے بھارت کو الٹی میٹم دے دیا

    مالدیپ نے بھارت کو الٹی میٹم دے دیا

    مالدیپ نے بھارت کو الٹی میٹم دے دیا ہے کہ وہ ان کے ملک سے اپنی فوجیں 15 مارچ تک واپس بلا لے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے بھارت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ 15 مارچ تک ان کے ملک سے اپنی فوجیں واپس بلا لے بصورت دیگر  نتائج کی ذمے داری بھارت پر ہوگی۔

    مالدیپ کے صدر معیزو نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو مزید مالدیپ میں رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    انڈر سیکریٹری  برائے صدارتی امور عبدللہ خلیل  کے مطابق مالدیپ میں 1988 سے بھارتی فوج کے یونٹس تعینات ہیں جو سرویلنس، ہوا بازی اور تربیت کی ذمے داریاں انجام دے رہے ہیں۔

    واضح رہے مالدیپ کے نو منتخب صدر محمد معیزو نے یہ انتباہی بیان چین کے دورے میں صدر شی جن پینگ سے ملاقات اور چین سے واپسی کے چند روز بعد جاری کیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے ڈاکٹر محمد معیزو کی کابینہ کے وزرا نے سوشل میڈیا پر مودی کو جوکر کہہ کر مخاطب کیا تھا جس پر مذکورہ تینوں وزرا کو معطل کر دیا گیا تھا تاہم اس واقعے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    خیال رہے کہ مالدیپ میں نئے صدر محمد معیزو کی حکومت بننےکے بعد سے بھارت اور مالدیپ کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

    3 ماہ قبل مالدیپ کے صدر منتخب ہونے والے محمد معیزو  نے الیکشن میں ‘انڈیا آؤٹ’ کا نعرہ لگایا تھا اور مالدیپ سے بھارتی فوج کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • وزیر خارجہ کی مالدیپ میں پھنسے 4 پاکستانیوں کی معاونت کی درخواست

    وزیر خارجہ کی مالدیپ میں پھنسے 4 پاکستانیوں کی معاونت کی درخواست

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اور مالدیپ ہم منصب عبداللہ شاہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران کرونا عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے مؤثر لائحہ عمل اپنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مالدیپ میں پھنسے 4 پاکستانیوں کی معاونت کی درخواست کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مالدیپ کے 22 زیر تربیت طلبا صحت مند ہیں، پاکستان اور مالدیپ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے مالدیپ کی طرف سے مؤثر اقدامات کوسراہا۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ توقع ہے مالدیپ جلد اس وبا پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گا، پاکستان میں سارک سمٹ کے انعقاد میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے، اس کے باوجود ہم نے بھارتی درخواست پر سارک ویڈیوکانفرنس میں شمولیت اختیار کی، ہم سمجھتے ہیں عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ

    انہوں نے کہا کہ ایران بری طرح متاثر ہے، ہزاروں افراد اس وبا کا شکار ہو چکے، ایران کو معاشی پابندیوں سے اس وبا پر قابو پانے میں مشکلات ہیں، ایران سے معاشی پابندیوں کو فوری طور پر ہٹانے کی ضرورت ہے۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی وبا کے پھیلاؤ سے ترقی پذیر ممالک کو معاشی مسائل کا سامنا ہے، یورپی یونین ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں سہولت دے۔

  • معروف وکیل روہنگیا مسلمانوں کا مقدمہ لڑنے کو تیار

    معروف وکیل روہنگیا مسلمانوں کا مقدمہ لڑنے کو تیار

    جنوبی ایشیائی ملک مالدیپ نے عالمی عدالت انصاف میں روہنگیا مسلمانوں کا مقدمہ لڑنے کے لیے معروف ترین وکیل امل کلونی کی خدمات حاصل کرلیں، امل کلونی اس سے قبل بھی کئی ہائی پروفائل مقدمات جیت چکی ہیں۔

    عالمی عدالت انصاف میں افریقی ملک گیمبیا نے میانمار کی فوج کی جانب سے سنہ 2017 میں کیے جانے والے آپریشن کو چیلنج کر رکھا ہے، اس آپریشن میں بڑے پیمانے پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی جبکہ 7 لاکھ 40 ہزار روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش ہجرت کرنی پڑی۔

    اب مالدیپ بھی اس مقدمے کا حصہ اور میانمار کے خلاف فریق بننے جارہا ہے۔

    عالمی عدالت انصاف میں یہ مقدمہ لڑنے کے لیے مالدیپ نے امل کلونی کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔ امل کلونی معروف وکیل اور ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ ہیں جو اس سے قبل بھی کئی ہائی پروفائل مقدمات لڑ چکی ہیں۔

    امل کلونی نے اس سے قبل مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید کے کیس کی نمائندگی کی تھی جس میں اقوام متحدہ نے محمد نشید کے خلاف 13 برس قید کی سزا کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

    امل یوکرین کے وزیر اعظم یولیا تموشنکو اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی بھی وکالت کر چکی ہیں، جبکہ انہوں نے 2 صحافیوں کا مقدمہ بھی لڑا جنہیں میانمار کی حکومت نے جاسوسی کے الزام میں قید کیا تھا۔

    گیمبیا کا مقدمہ کیا ہے؟

    گزشتہ برس گیمبیا نے عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ میانمار اقلیتی روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

    گیمبیا کا کہنا ہے کہ سنہ 1948 کے نسل کشی کے کنونشن کا دستخط کنندہ ہونے کے طور پر اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ نسل کشی کو روکے اوراس کے ذمہ داران کو سزا دلوائے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں رونما ہورہا ہو۔

    گیمبیا نے ثبوت کے طور پر عدالت میں اقوام متحدہ کی رپورٹس پیش کیں جو روہنگیا مسلمانوں کے قتل، اجتماعی زیادتی اور دیہاتوں کو جلانے کے حوالے سے تیار کی گئی ہیں۔

    گیمبیا نے عدالت انصاف سے درخواست کی تھی کہ روہنگیا مسلمانوں کی حفاظت کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کا حکم دیا جائے تاکہ صورتحال کو مزید بدتر ہونے سے روکا جاسکے۔

    درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی تھی کہ میانمار کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنے مظالم کے ثبوت محفوظ رکھے اور ان تک اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو رسائی دے۔

    کیس کی سماعت میں میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی پیش ہوئیں تو انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ میانمار میں جنگی جرائم ہو رہے ہیں تاہم انہوں نے اسے نسل کشی ماننے سے انکار کیا۔

    انہوں نے عدالت میں اس بات پر بھی اصرار کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور فوجی آپریشن ضرور کیا جارہا ہے، تاہم اس کا ہدف رخائن کی ریاست میں موجود مسلح اور جنگجو مسلمان ہیں، نہتے اور غیر مسلح روہنگیوں کو کچھ نہیں کہا جارہا۔

    23 جنوری کو عالمی عدالت انصاف نے میانمار کی حکومت کو حکم دیا کہ روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند کرے، فوج کو مسلمانوں کے قتل عام سے روکنے کے اقدامات کرے اور اس حوالے سے شواہد کو ضائع ہونے سے بچائے۔

    عالمی عدالت انصاف کے جج عبدالقوی احمد یوسف نے گیمبیا کو مقدمے کی کارروائی کو مزید آگے بڑھانے کی اجازت دینے کا فیصلہ بھی سنایا۔ مالدیپ نے عالمی عدالت انصاف کے مذکورہ فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

  • معجزۂ شقُ القمر کا کھلی آنکھوں‌ سے مشاہدہ کرنے والا بادشاہ

    معجزۂ شقُ القمر کا کھلی آنکھوں‌ سے مشاہدہ کرنے والا بادشاہ

    ایک مشہور روایت ہے کہ چیرامن پیرومل نے شقُ القمر کا کھلی آنکھوں سے مشاہدہ کیا تھا۔ یہ وہ معجزہ ہے جس کا ذکر قرآن حکیم میں‌ موجود ہے۔

    تاریخی حوالوں میں لکھا ہے کہ چیرا قدیم زمانے سے بادشاہوں کا لقب چلا آرہا ہے۔ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ سے جب مکہ کے مشرکین نے معجزہ دکھانے کو کہا تو کائنات نے چاند کا بٹ جانا دیکھا اور وہ لوگ جن کو توفیق ہوئی انھوں نے اسے مانا جب کہ بدبخت اور نامرادوں نے اس کا انکار کردیا۔ کہتے ہیں خطۂ ہند کے فرماں روا نے یہ منظر دیکھا اور ششدر رہ گیا۔ اس نے نجومیوں سے دریافت کیا کہ یہ کیا انہونی ہوئی، لیکن وہ اس کی توجیہہ اور سبب بیان نہ کرسکے۔

    ملابار اور ہندوستان کے دیگر علاقے اس زمانے میں بھی تجارت کے لیے مشہور تھے اور یہاں عرب تاجر بھی آتے رہتے تھے۔ ان راستوں سے گزرنے کے لیے وہاں کے بادشاہ کی اجازت درکار ہوتی تھی اور انہی کی زبانی چیرامن پیرومل کو رسولِ اکرم ﷺ معجزۂ شقُ القمر کا علم ہوا۔ تب وہ آقائے دو جہاںﷺ کے دربار میں حاضری کا مشتاق ہوا اور ایک روز اس غرض سے حجاز روانہ ہوا۔

    روایات کے مطابق یہ بادشاہ حضرت محمدﷺ کے لیے اپنے ساتھ ادرک کا اچار لے کر گیا تھا اور وہاں جاکر اسلام قبول کرلیا تھا۔

    بعض محققین نے لکھا ہے کہ چاند کو ٹکڑے ہوتا دیکھنے والا مالدیپ کا بادشاہ تھا، جس کے شہر مالی کو ملابار سمجھا جاتا رہا۔ کہتے ہیں کہ اسلامی تواریخ کے علاوہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے محققین نے بھی اس روایت کا اپنی کتب میں ذکر کیا ہے۔ اسی بادشاہ کے حکم پر کیرالا میں ایک مسجد بھی تعمیر کی گئی تھی جو آج بھی موجود ہے۔

  • مالدیپ کے سابق صدر کو 5 سال قید کی سزا

    مالدیپ کے سابق صدر کو 5 سال قید کی سزا

    مالی: مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین کو منی لانڈرنگ کے الزام میں 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین کو ایک نجی کمپنی کے ذریعے 10 لاکھ ڈالر کی سرکاری رقم لینے کے الزام میں 5 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    سابق صدر کو جب سزا سنائی گئی اس وقت ان کے حامیوں کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود تھی جنہوں نے عبداللہ یامین کو بے قصور قرار دیا۔

    عبداللہ یامین کو سزا دینے والے عدالتی پینل کے سربراہ جج نے کہا کہ بلا شکوک وشہبات یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ عبداللہ یامین نے رقم لی اور وہ جانتے تھے کہ ریاست سے غبن کیا گیا۔

    سابق صدر نے مالدیپ پر 5 سال حکومت کی اور انہیں گزشتہ سال الیکشن میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انہیں اپنے دور حکومت میں کئی منصوبے ختم ہونے پر تفتیش کا سامنا ہے۔

    مالدیپ کے سابق صدررشوت دینے کےالزام میں گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں مالدیپ کی حکومت نے سابق صدر عبداللہ یامین کو گواہوں کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا منسوخ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا منسوخ

    اسلام آباد: سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ مالدیپ اور سری لنکا منسوخ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ مالدیپ اور سری لنکا منسوخ کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے 2 مئی کو ایک روزہ دورہ مالدیپ جبکہ 3 سے 5 مئی تک سری لنکا کا دورہ کرنا تھا تاہم سری لنکا میں سیکیورٹی صورتحال بہتر نہ ہونے پر دورہ منسوخ کیا گیا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دوسری بار منسوخ کیا گیا ہے، اس سے قبل وزیر خارجہ کو مارچ کے پہلے ہفتے میں سری لنکا جانا تھا۔

    وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دہشت گردی سے پہلے شیڈول کیا گیا تھا، تاہم اب سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے بعد صورتحال تاحال معمول پر نہیں آئی جس کی وجہ سے ان کا دورہ منسوخ کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر دہشت گردی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔

    واقعے کے نتیجے میں 259 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • 3 ڈی پرنٹ کی گئی مونگے کی چٹانیں

    3 ڈی پرنٹ کی گئی مونگے کی چٹانیں

    جنوبی ایشیائی ملک مالدیپ میں دنیا کی سب سے بڑی 3 ڈی پرنٹ شدہ مونگے کی چٹانوں یعنی کورل ریفس کی سمندر میں اصل چٹانوں کے ساتھ پیوند کاری کیے جانے کے بعد، اب ان کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    مونگے کی یہ چٹانیں کمپیوٹر پر ڈیزائن کی گئی ہیں جس کے بعد انہیں تھری ڈی پرنٹ کیا گیا اور اس کے لیے چکنی مٹی استعمال کی گئی۔ پرنٹ کرنے کے بعد انہیں گزشتہ برس سمندر میں مونگے کی چٹانوں کے ساتھ منسلک کردیا گیا۔

    دنیا بھر کے سمندروں میں موجود رنگ برنگی مونگے کی یہ چٹانیں بے شمار آبی حیات کا مسکن ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان چٹانوں کے رنگ اور مخصوص ماحول یہاں رہنے والی آبی حیات کے لیے نہایت ضروری ہیں کیونکہ یہی رنگ ان آبی حیات کو رنگ، آکسیجن اور غذا فراہم کرتے ہیں۔

    تاہم اب یہ چٹانیں تیزی سے اپنی رنگت کھو رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان چٹانوں کی رنگت اڑنے کی وجہ سمندروں کی آلودگی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ ہے۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سمندروں کا پانی بھی گرم ہورہا ہے جس کے باعث یہ چٹانیں بے رنگ ہورہی ہیں۔

    مالدیپ میں تھری ڈی پرنٹ سے تیار کی جانے والی مونگے کی چٹانیں دراصل ان چٹانوں کو بچانے کی ایک کوشش ہے۔ تھری ڈی پرنٹ شدہ یہ ڈھانچہ ان چٹانوں کی افزائش میں مدد کر رہا ہے۔

    اسی طرح مختلف آبی حیات نے بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس مصنوعی ڈھانچے کو قبول کرلیا ہے اور اس میں اپنا گھر بنانا شروع کردیا ہے جس کے بعد اس ڈھانچے میں نباتات کی افزائش بھی شروع ہوگئی ہے۔

    ماہرین کی جانب سے کورل ٹرانسپلانٹ کا نام دیے جانے والا یہ عمل نہ صرف سمندر میں ان جگہوں پر کیا جارہا ہے جہاں پہلے سے یہ چٹانیں موجود ہیں بلکہ ان مقامات پر بھی انہیں نصب کیا جارہا ہے جہاں یہ چٹانیں سرے سے موجود ہی نہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مصنوعی چٹانیں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے بھی مطابقت کرسکتی ہیں کیونکہ قدرتی چٹانوں کی طرح یہ حساس نہیں ہیں۔ دراصل ان چٹانوں کا مقصد تباہ ہوتی پرانی چٹانوں کو سہارا دے کر انہیں بحال کرنا اور ان کی افزائش کرنا ہے۔