Tag: مالکن

  • ملازم نے ڈانٹنے پر مالکن اور اُس کے بیٹے کو موت کی نیند سلادیا

    ملازم نے ڈانٹنے پر مالکن اور اُس کے بیٹے کو موت کی نیند سلادیا

    بھارت کے نئی دہلی میں دوہرے قتل کی ایک لرزہ خیز واردات کے دوران گھریلو ملازم نے مالکن اور اس کے 14 سالہ بیٹے کو موت کی نیند سلادیا، ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت کے نئی دہلی میں 24 سالہ ملزم مکیش خاتون کی ڈانٹ سن کر آگ بگولا ہوگیا اور طیش میں آکر ماں اور بیٹے کے گلے کاٹ کر انہیں قتل کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ 42 سالہ رچیکا سیوانی اور ان کا بیٹا کرش جو دسویں جماعت کا طالب علم تھا، دونوں بدھ کی رات اپنے گھر میں مردہ حالت میں ملے۔

    رپورٹس کے مطابق ملزم مکیش کا پولیس کو کہنا ہے کہ وہ چند دنوں سے بیمار تھا اور کام پر نہیں آیا تھا۔ جب وہ واپس آیا تو رچیکا نے نہ صرف اُسے ڈانٹا بلکہ اس سے وہ 40 ہزار روپے بھی واپس مانگے جو اس نے خاتون کے شوہر کلدیپ سیوانی سے لیے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق مالکن کی یہ بات سن کر مکیش طیش میں آگیا اور چاقو سے رچیکا کا گلا کاٹ دیا۔ اسی دوران، ان کا بیٹا کرش جو واش روم میں تھا، شور سن کر باہر آیا اور مکیش کو دیکھ کر چیخ پڑا۔ ملزم نے ثبوت مٹانے کے لیے اسے بھی موت کی نیند سلادیا۔

    بعدازاں مقتولہ کا شوہر جب اپنے کام سے واپس گھر لوٹا تو اس نے گھر کے باہر خون کے دھبے دیکھے اور دروازہ بھی بند تھا، بیوی بچوں سے رابطہ نہ ہونے پر کلدیپ سیوانی نے پولیس کو طلب کرلیا۔

    دوران پرواز مسافر سے مارپیٹ کرنے والا بھارتی نوجوان امریکا میں گرفتار

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر دروازہ توڑ دیا اور اندر داخل ہوگئی تو خاتون خون میں لت پت بستر کے قریب مردہ پڑی تھی، جبکہ اس کے بیٹے کی لاش باتھ روم میں تھی۔

    پولیس نے علاقے کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے تاکہ واردات کے وقت کی مکمل صورتحال کا علم ہوسکے۔

  • مزدوری کیوں مانگی؟ مالکن نے ملازمہ پر تشدد کے بعد گرم چاقو سے ہاتھ جلادیا

    مزدوری کیوں مانگی؟ مالکن نے ملازمہ پر تشدد کے بعد گرم چاقو سے ہاتھ جلادیا

    مزدوری مانگنے پر مالکن اپنی ملازمہ پر بھپر گئی اور اسے بیلٹ سے تششد کا نشانہ بنانے کے بعد گرم چاقو سے اس کا ہاتھ جلاڈالا۔

    بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مالکن نے غصے میں آکر نوکرانی کی بُری طرح بیلٹ سے پٹائی کردی۔ یہی نہیں خاتون نے گرم چاقو سے اپنی ملازمہ کا ہاتھ بھی جلایا۔ خاتون نے یہ مکروہ اقدام صرف اس لیے کیا کہ ملازمہ نے اپنی مزدوری کا مطالبہ کیا تھا۔

    تشدد کا شکار ہونے والی ملازمہ نے مارچ کے مہینے میں اس گھر میں کام شروع کیا تھا جبکہ وہ کالونی کے دوسرے گھروں میں بھی کام کرتی ہے۔ خاتون نے ملازمہ کو کچھ دنوں بعد ہی بات بات پر مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔

    دو ماہ بعد ملازمہ نے 24 اپریل کو اپنی مزدوری کے پیسے مانگے اور کہا کہ وہ یہاں کام نہیں کرے گی۔ اس پر خاتون ناراض ہوگئی اور ملازمہ پر اس قدر تشدد کیا کہ اسے بے حال کردیا۔

    خاتون نے ملازمہ کو بیلٹ سے بری طرح مارنے کے بعد چاقو گرم کرکے اس کا ہاتھ بھی جلا دیا اور اسے چاقو سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔

    متاثرہ خاتون کے اہل خانہ کو جیسے ہی واقعے کی اطلاع ملی، انھوں نے دہلی پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس نے زخمی خاتون کا طبی معائنہ کرانے کے بعد مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تشدد کا شکار ہونے والی خاتون کے اہلخانہ نے الزام لگایا کہ پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ انھوں جلد از جلد قانونی کارروائی کرنے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • بھاری بھرکم شیرنیاں بھاگ کر اپنی مالکن کے گلے لگ گئیں

    بھاری بھرکم شیرنیاں بھاگ کر اپنی مالکن کے گلے لگ گئیں

    محبت ایک آفاقی زبان ہے جو ہر جاندار کے بیچ ایک انوکھا رشتہ قائم کردیتی ہے، یہ محبت ہی ہے جو خونخوار جانور بعض اوقات انسانوں کو نقصان پہنچانے کے بجائے ان کے محافظ بن جاتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر اکثر ایسی ویڈیوز وائرل ہوتی ہیں جن میں جنگل کے بادشاہ شیر کو اس انسان کے گلے لگتے اور پیار کرتے دیکھا جاسکتا ہو جس نے ان سے محبت کا سلوک کیا ہو۔

    ایسی ہی ایک اور ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کا دل موہ لیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ دو قوی الجثہ شیرنیاں جنگلے کی طرف دوڑی چلی آرہی ہیں جہاں ایک خاتون کھڑی ہیں۔

    ان کے پاس پہنچ کر دونوں شیرنیاں بچوں کی طرح خاتون سے لپٹ جاتی ہیں اور انہیں پیار کرنے لگتی ہیں۔

    ان خاتون نے دراصل ان دونوں شیرنیوں کو اس وقت پالا تھا جب وہ چھوٹی تھیں اور اپنا تحفظ اور خوراک کا بندوبست نہیں کرسکتی تھیں۔

    ان کے بڑے ہونے کے بعد انہیں شیروں کے لیے مخصوص پناہ گاہ میں چھوڑ دیا گیا تھا جہاں خاتون ان سے ملنے آئیں تو دونوں شیرنیاں جذبات سے مغلوب ہو کر ان کے گلے جا لگیں۔

  • لاہور میں مالکن کے مبینہ تشددسےگھریلوملازمہ جاں بحق

    لاہور میں مالکن کے مبینہ تشددسےگھریلوملازمہ جاں بحق

    لاہور: صوبہ پنجاب کےدارالحکومت لاہور میں مالکن کے مبینہ تشدد سےگھریلو ملازمہ جان کی بازی ہارگئی۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور کےعلاقے ماڈل ٹاؤن میں مالکن کے مبینہ تشدد سےگھریلو ملازمہ منزہ جاں بحق ہوگئی۔20سالہ منزہ ماڈل ٹاؤن کے ایچ بلاک کے ایک گھر میں کام کرتی تھی۔

    پولیس حکام کےمطابق منزہ کےورثا نے الزام عائد کیاہےکہ ان کی بیٹی مالکن کی تشدد کے باعث جان کی بازی ہارگئی۔مقتولہ کےورثا نے ماڈل ٹاؤن کے تھانے میں مالکن کے خلاف درخواست جمع کرادی۔

    پولیس کا کہناہےکہ منزہ کی موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعدمعلوم ہوگی۔


    کراچی: 11 سالہ کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، 2 ملزمان گرفتار


    خیال رہےکہ چار روز قبل کشمور کے علاقے کندھ کوٹ سے تعلق رکھنے والی 11 سالہ گھریلو ملازمہ دو ماہ قبل کراچی آئی تھی اور ملیر کے ایک گھر میں کام کاج کررہی تھی تاہم تین روز قبل بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیاتھا۔


    شیخوپورہ : کھانا مانگنے پر سفاک مالکن نے بچے کا ہاتھ کاٹ دیا


    یار ہےکہ پانچ روز قبل شیخوپورہ میں سفاک مالکن نے کھانا مانگنے پر13سالہ ملازم عرفان کا ہاتھ کاٹ ڈیا تھا۔

    واضح رہےکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کاکہناتھاکہ عرفان کا ہاتھ کاٹنے والے ظالم کو قانون کےشکنجے سے کوئی نہیں بچاسکےگا۔

  • نیب افسر کی اہلیہ کا بیوٹی پارلر کی مالکن اور عملے پر مبینہ تشدد

    نیب افسر کی اہلیہ کا بیوٹی پارلر کی مالکن اور عملے پر مبینہ تشدد

    کراچی: بیوٹی پارلر کی مالکن نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب کے افسر کی اہلیہ نے جیولری گم ہونے پر بیوٹی پارلر کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔

    بیوٹی پارلر کی مالکن حیا علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر بتایا کہ نیب کے اسسٹنٹ ڈپٹی ڈائریکٹر اوساف میئر تالپوڑ اور ان کی اہلیہ کے حکم پر نیب کے افسر پولیس موبائل لیکر بیوٹی پارلر پہنچ گئے، جہاں انہوں نے گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور عملے کو بھی حراساں کیا۔

    حیا علی نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی شام کو پیش آیا جب ان کی کسٹمر حنا خان نے انہں فون کر کے بتایا کہ ان کی جیولری گم ہوگئی ہے ، جس کے جواب میں پارلر کی مالکن کا کہنا تھا کہ کسی بھی چیز کی گمشدگی پر عملہ اور سیلون کی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی ۔

    انہوں نے بتایاکہ وہ تلاش کیلئے سب کچھ کریں گی اور اسٹاف بھی تلاش کرے گا لیکن وعدہ نہیں کرتی ۔ اگر آپ کی چین نہ ملی تو ہماری ذمہ داری نہ ہوگی کیونکہ وہ بھولی تھیں اور میں نے استقبالیہ پر ہی لکھ رکھاہے کہ کوئی بھی چیز کھوجانے کی صورت میں سیلون ذمہ دار نہیں ہوگااور ہر کسٹمر کو اپنی چیزوں کی حفاظت کرنا ہوگی، جس پر حنا خان نامی کسٹمر غصہ میں آگئیں اور ملازمین کو مورد الزام ٹھہراناشروع کردیا۔

    Video 1/4 that i had my worker record from her phone. Notice how she says "Baat karne say pehlay ye dekh liya karo samnay walaa banda koi bhi nikal sakta hai." Matlab how proud is she to have the COUNTRY'S AUTHORITIES support her wrong doings. And yes, this is how i remained throughout our conversation. :)This psychotic woman's name is HINA KHAN, ICYMI. Posted by Haya Ali on Wednesday, April 6, 2016
    پارلر کی مالکن حیا علی کی والدہ شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ نیب افسر اور اہلکاروں نے بیوٹی پارلر میں توڑ پھوڑ بھی کی، نیب افسر کی اہلیہ نے بیوٹی پارلر پر ہار لاپتہ ہونے کا الزام لگایا تھا، نی افسر امیر اوصاف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بیوٹی پارلر میں توڑ پھوڑ کی، جبکہ نیب افسر نے بیوٹی پرلر کے گارڈ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا،سیکورٹی گارڈ سے اسلحہ بھی چھینا گیا، تین روز گزر جانے کے باوجود شارع فیصل پولیس نے رپورٹ درج نہیں کی۔ شگفتہ اعجاز کا کہنا تھا کہ میرے شوہر پر دباؤ ڈال کر صلح نامے پر زبر دستی دستخط کرائے گئے میں ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنا چاہتی ہوں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
    Video 2/4 CCTV footage that shows how brutally Hina Khan's husband and his men claiming to be police officers (but dressed in civilian attire) attacked my guard and snatched his gun and cellphone. They also broke the intercom so that he couldn't warn us upstairs. These men went into the salon ALL ARMED, scaring and harassing the girls and clients. Hina forcefully entered the salon premises again with the help of these men after she was escorted out by me. Posted by Haya Ali on Wednesday, April 6, 2016
    انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے پارلر میں داخل ہوکر میری بیٹی کو تھپڑ مارے، میرے کلائنٹس اور خواتین عملے کو ہراسہ کیا گیا۔ پولیس نیب افسران کے دباؤ میں ہے ہمارا مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کے ہمراہ زین العابدین نامی پولیس افسر نے توڑ پھوڑ کی ، حملہ آور نے پارلر کے پراوئیوٹ برائڈل رومز میں بھی داخل ہوکر بدتمیزی کی۔ افسر نے عہدے کا ناجائز فائدہ اور بغیر نام اور نمبر پلیٹ کے پولیس موبائل استعمال کرنے والوں کے خلاف کروائی ہونی چاہیئے۔