Tag: مالیاتی پیکج

  • متحدہ عرب امارات نے پاکستان کیلئے مالیاتی پیکج حتمی شکل دے دی

    متحدہ عرب امارات نے پاکستان کیلئے مالیاتی پیکج حتمی شکل دے دی

    دبئی : متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے لئے مالیاتی پیکج حتمی شکل دے دی، جس کے تحت یو اے ای پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہمی کے ساتھ ساتھ 3ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل موخرادائیگیوں پر دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے لئے مالیاتی پیکج حتمی شکل دے دی ، مالیاتی پیکج کا حتمی اعلان یو اے ای کے ولی عہد شیخ محمدبن زیدبن سلطان النہیان کے دورے میں ہوگا، اماراتی ولی عہد چھ جنوری کو پاکستان کے دورے پر آئیں گے۔

    یو اے ای پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہمی کے ساتھ ساتھ 3ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل موخرادائیگیوں پر دے گا۔

    یو اے ای کے پیکج کا حجم اور شرائط سعودی پیکج کی طرح ہی ہیں، دونوں ممالک کی جانب سے موخر ادائیگیوں کی سہولت سے پاکستان کو سات ارب نوے کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی، پاکستان سالانہ بارہ سے تیرہ ارب ڈالر کا خام تیل منگواتا ہے، ملکی تجارتی خسارے میں نمایاں کمی ہوگی۔

    یاد رہے 15 روز قبل متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکلنے کے لیے بیل آؤٹ پیکج دینے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: یو اے ای کا پاکستان کو 3 ارب ڈالر بیل آؤٹ پیکج دینے کا اعلان

    ابوظہبی فنڈ فارڈیویلپمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یو اے ای کی جانب سے یہ اقدام پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

    جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ مشکل وقت میں فراخدلی سے پاکستان کی مدد پر یواے ای کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    خیال رہے اکتوبر کے آخر میں وزیراعظم عمران خان سے یو اے ای کے وفد نے ملاقات کی تھی ، وفد کی قیادت وزیر مملکت سلطان احمد الجبیر نے کی، اس موقع پر وزیر خارجہ، وزیر خزانہ اور اوور سیز کے وزیر بھی موجود تھے۔

    واضح رہے وزیر اعظم عمران خان کے دورے میں سعودی عرب نے پاکستان کے لئے بارہ ارب ڈالر کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق پاکستان کو تین ارب ڈالر ایڈونس دئیے جائیں گے ، تین ارب ڈالر کا ادھار تیل تین سال تک دیا جائے گا جبکہ بیلنس آف پیمنٹ کے لیے ایک سال تک تین ارب ڈالر پاکستان کے اکاؤنٹ میں بھی رکھے جائیں گے۔

    سعودی عرب کی جانب پاکستان کو ریلیف پیکج کے 2 ارب ڈالرز موصول ہوچکے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین ، مالیاتی پیکج کو حتمی شکل دینے پاکستانی وفد چین روانہ

    وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین ، مالیاتی پیکج کو حتمی شکل دینے پاکستانی وفد چین روانہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران کئے گئے معاہدوں اور مالیاتی پیکج کے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لئے پاکستانی حکام کا وفد چین روانہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان حالیہ دورے میں کئے گئے معاہدوں اور مالیاتی پیکج کے معاملات کوحتمی شکل دینےکیلئے پاکستانی حکام کا وفد چین روانہ ہوگیا۔

    وفد میں سیکریٹری خزانہ عارف احمد خان ، تجارت اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز محمد یونس ڈاگھا اور ظفر حسن ا اور گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ بھی شامل ہیں، دورے کے دوران چینی حکام سے مالیاتی پیکج کے خدوخال اور معاہدوں پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے پر بات چیت ہوگی۔

    زرائع کے مطابق چین کے ساتھ معاہدوں میں برآمدات کیلیے چینی مارکیٹ تک رسائی بھی شامل ہے، چین ایک ارب ڈالر مالیت کی پاکستانی مصنوعات کو ڈیوٹی فری رسائی بھی دے گا۔

    خیال رہے پاکستانی حکام کا دورہ وزیر اعظم عمران خان کےحالیہ دورے کی کڑی ہے۔

    مزید پڑھیں : چین نے پاکستان کی تاریخی مدد کی: وزیرِ اعظم عمران خان

    گذشتہ روز  وزیرِ اعظم نے اجلاس میں کہا تھا کہ چین سے پاکستان کو مالی امداد کی تفصیلات بیان کرنا قبل از وقت ہو گا، چین کتنی مدد دے رہا ہے ظاہر نہیں کر سکتے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے 5 روزہ دورہ چین میں چینی صدر اور وزیراعظم کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ 15 دونوں ممالک کے درمیان 15 معاہدوں اور یاداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے تھے۔

    وزیرخزانہ نے بھی چین سے وطن واپسی پر کہا تھا پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے،  معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔

  • آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: پاکستان کی مالیاتی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا وفد اسلام آباد پہنچ گیا، حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کل سے شروع ہوں گے۔ وفد کے سربراہ ہیرالڈ فنگر ایک روز بعد اسلام آباد پہنچیں گے۔

    مذاکرات سے قبل عالمی مالیاتی ادارے کے وفد کو ادائیگیوں کے توازن اور مجموعی ملکی معیشت پر تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے دستاویز تیار کرلیے گئے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سے پروگرام کی دستاویز پیش کریں گے۔

    [bs-quote quote=” نئی حکومت درست سمت میں گامزن ہے
    آئی ایم ایف کے گزشتہ دورے کی رپورٹ
    ” style=”style-2″ align=”center”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے قرض کی حد کے مطابق قرض لے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 سے 7 ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان کو قرض واپسی کی حکمت عملی دینی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قرض کی واپسی کے لیے اصلاحات کا مکمل پلان دینا ہوگا۔ وفد کو گردشی قرضوں اور سبسڈی میں کمی کے اقدامات پر بریفنگ بھی دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں دو ہفتے قیام کرے گا۔

    پاکستان نے آئی ایم ایف سے کب کتنا قرضہ لیا؟

    یاد رہے کہ ستمبر کے اواخر میں بھی آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کا دورے کیا تھا اور کہا تھا کہ نئی حکومت درست سمت میں گامزن ہے، پاکستان کو مالی مسائل کا سدباب کرنے کے لیے کم از کم12 ارب ڈالر کی رقم کی ضرورت ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ میں اضافے ،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری بڑھانے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مزید مستحکم بنانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے ماضی کی اوور ویلیو کرنسی، کم شرح سود اور نرم مالیاتی پالیسی کو مسائل کی وجہ قرار دیا۔