Tag: مالی امداد

  • کے پی حکومت سیلاب متاثرین کو کتنی مالی امداد دے رہی ہے؟ اہم خبر

    کے پی حکومت سیلاب متاثرین کو کتنی مالی امداد دے رہی ہے؟ اہم خبر

    خیبر پختونخوا (29 اگست 2025): صوبے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کو علی امین گنڈاپور کی حکومت مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

    رواں ماہ خیبر پختونخوا میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے تباہی کے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ تاریخ کے بدترین سیلاب نے 400 کے قریب انسانی جانیں نگل لیں۔ ہزاروں مویشی پانی میں بہہ گئے۔ سینکڑوں مکانات، ہوٹلز، اسکولز، مساجد اور سرکاری انفراسٹرکچر بھی سیلابی موجوں کے ساتھ بہہ گیا۔

    صوبے میں سیلاب میں اپنے پیاروں کو کھونے والے اور تباہ حال متاثرین کو کے پی حکومت مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ کس کو کتنی امداد دی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم نے اعداد وشمار بتا دیے۔

    مزمل اسلم نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت سیلاب میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 20 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فی الوقت مویشیوں اور فصلوں کا نقصان اٹھانے والے متاثرین کو امداد نہیں دی جا رہی۔ تاہم ان کے نقصانات کے ازالے کے لیے معاملہ زیر غور ہے اور انہیں بھی امداد فراہم کی جائے گی۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت متاثرہ علاقوں میں مالی مدد اپنے وسائل اور فنڈز سے کرے گی۔ پنجاب حکومت کے پاس زیادہ وسائل ہیں، اور امید ہے وہ اپنے صوبے کے سیلاب متاثرین کی بہتر مالی مدد کرےگی۔

  • اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد جاری کردی

    اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد جاری کردی

    نیو یارک (28 اگست 2025) اقوام متحدہ نے پاکستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے ابتدائی طور پر 6 لاکھ ڈالر کی مالی امداد جاری کر دی۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ یو این ہنگامی امدادی فنڈ سے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے 6 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد جاری کی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 10 روز میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے مجموعی طور پر 400 افراد جاں بحق اور 190سے زائد زخمی ہوئے۔ جبکہ 20ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔اقوام متحدہ

    ترجمان نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بنیادی ضروریات کی اشیاء کی شدید قلت ہے۔ سیلاب متاثرین کو پناہ گاہوں، طبی امداد کے لئے نقد معاونت، حفظان صحت کے سامان، پینے کے صاف پانی کی اشد ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خصوصی طور پر سیلاب متاثرین خواتین اور بچیوں کے تحفظ کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

    پاکستان میں 26 جون سے جاری مون سون کی شدید بارشوں اور سیلاب سے بہت زیادہ تباہ کاریاں ہوئی ہیں، مقامی حکام کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 798افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب سیلاب، گوجرانوالہ ڈویژن میں 15 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات پاکستان نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

  • سرکاری اداروں کی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا فارمولا تیار

    سرکاری اداروں کی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا فارمولا تیار

    اسلام آباد : حکومت نے سرکاری اداروں کی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا فارمولا تیار کرلیا۔ بہت سے سرکاری ادارے مالی بوجھ بن گئے، جن کا معیشت یاعوامی خدمات میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بہت سے سرکاری ادارے مالی بوجھ بن گئے اور معیشت یا عوامی خدمات میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔

    تمام سرکاری اداروں کے لیے حکومتی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہے ، وفاقی وزارت خزانہ نے پرفارمنس سے منسلک فنڈنگ کا نیا ماڈل تجویز کردیا ہے۔

    دستاویز میں بتایا کہ مجوزہ ماڈل کےتحت اداروں کو فنڈنگ کے لیے مخصوص اہداف پوراکرنے ہوں گے، مالی امداد اس وقت تک نہیں دی جائےگی جب تک ادارے مخصوص اہداف پورا نہ کریں۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ نتائج سے مشروط فنڈنگ کامقصد مالیاتی نظم وضبط کوفروغ دیناہے،آپریشنل کارکردگی بہتر،اداروں کو مالی نقصان سے ہٹاکرویلیو کری ایشن کی جانب لانا ہے۔

    دستاویز کے مطابق اہداف کوحاصل کرنےمیں ناکامی پرمالی معاونت میں کمی کی جائے گی، فنڈنگ کا نیاماڈل ایک طویل المدتی حکمت عملی ہے، ریاست کو مالی سرپرست سےنکال کرایک نتیجہ خیزی میں بدلنے کی کوشش ہے۔

    وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ اقدام کامقصد یہ ہےکہ سرکاری پیسےکاہر روپیہ ملک کی ترقی میں استعمال ہو، اقدام واضح پیغام دیتا ہےکہ ریاستی اداروں کے لیے اب صرف بقاکافی نہیں، اداروں کواپنے وسائل کامؤثراستعمال اوربہتر نتائج دکھانے ہوں گے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسے کو زیادہ بہتر مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا، ریاستی اداروں کو مسلسل مالی امداد نے نااہلی، مالی خود اطمینانی کوجنم دیا، بار بار مالی معاونت جو اکثر بغیر کسی لازمی کارکردگی کے اہداف کے دی جاتی ہے اور ادارےاس امید پرچلتے ہیں کہ حکومت کسی بھی صورت ان کوسہارا دے گی۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ ریاستی اداروں کی اس غیرمشروط مدد نےقومی وسائل کا ضیاع کیا ہے، جدت، لاگت میں کمی، اسٹریٹجک اصلاحات کی حوصلہ شکنی ہوئی، ادارےجواصل میں معیشت کی ترقی کا ذریعہ بننےچاہیے تھے مالی بوجھ بن چکے۔

    ریاستی ادارےہر سال قومی بجٹ پر اثر ڈالتے ہیں، حکومت باربارخسارے والےاداروں کو سرمایہ فراہم کرتی ہے اور سرمایہ کاری عام طور پرکسی واضح پرفارمنس روڈمیپ کےبغیر دی جاتی ہے، نتیجہ آپریشنل جمود،ناقص حکمرانی،اہداف کی غلط ترجیحات کی صورت میں نکلتا ہے۔

    جب سرمائےکی دستیابی نتیجےسےآزاد ہو تومالیاتی نظم و ضبط کمزور ہوجاتا ہے، اس کےنتیجے میں اسٹرٹیجک منصوبہ بندی پس منظرمیں چلی جاتی ہے، تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر شعبوں میں سرکاری فنڈزکی کمی ہوتی ہے، ایک ایسی روایت فروغ پاتی ہے جہاں نااہلی کو سزا نہیں ملتی۔

  • امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی

    امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی

    واشنگٹن : رکن امریکی کانگریس ٹم برشیٹ نے نو منتخب امریکی صدر کو افغان طالبان کی مالی امداد روکنے کیلئے خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادی۔

    رکن امریکی کانگریس ٹم برشیٹ نے نو منتخب امریکی صدر کو افغان طالبان کی مالی امداد روکنے کیلئے خط لکھ دیا۔

    کانگریس رکن ٹم برشیٹ نے افغانستان کےمرکزی بینک کو رقم کی ترسیل میں خطرہ ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طالبان کو دی جانے والی امریکی غیرملکی امداد روک دیں۔

    برشیٹ نے خط میں ٹیکس دہندگان کے ڈالرز کے استعمال کے بارے میں سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا بائیڈن انتظامیہ کے تحت امریکی غیرملکی امداد بالواسطہ طالبان کی مالی معاونت کر رہی تھی۔

    ٹم برشیٹ کا الزام ہے کہ طالبان کو فنڈز فراہم کرنے سے دہشتگردی کی مالی معاونت کامنصوبہ بنایا جا رہا ہے جبکہ سیکریٹری انٹونی بلنکن نے بتایا کہ غیرسرکاری تنظیموں نے طالبان کو 10 ملین ڈالرغیرملکی ٹیکس کی مدمیں دی۔

    کانگریس رکن کا کہنا تھا کہ امریکا کو بیرون ملک اپنے دشمنوں کی مالی امداد نہیں کرنی چاہیے تاہم خط کے بعد ایلون مسک نےبھی سوال اٹھایا کیا واقعی امریکی ٹیکس دہندگان کی رقم طالبان کو جارہی ہے۔

    خط کے بعد ثابت ہوتا ہے افغان طالبان دہشت گردی کی چھاپ ختم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں اور خط ثبوت ہےکہ افغان طالبان دہشتگردی کوفروغ دے رہے ہیں۔

  • مالی امداد کے منتظر ہزاروں شہریوں کے لیے بیت المال کی جانب سے بڑی خوشخبری

    مالی امداد کے منتظر ہزاروں شہریوں کے لیے بیت المال کی جانب سے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد: مالی امداد کے منتظر شہریوں کے لیے خوش خبری ہے کہ وفاقی حکومت نے پاکستان بیت المال کے فنڈز ریلیز کر دیے۔

    ذرائع بیت المال کے مطابق حکومت نے پاکستان بیت المال کو 2 ارب فنڈز جاری کر دیے ہیں، جس کے بعد بیت المال میں زیر التوا ہزاروں درخواستوں پر کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے، اور شعبہ صحت اور تعلیم سے متعلقہ درخواستوں پر فنڈز جاری ہونا شروع کر دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے 28 ہزار سے زائد درخواستیں زیر التوا تھیں، جن میں علاج، تعلیمی وظائف، مالی امداد کی ہزاروں درخواستیں شامل ہیں، میڈیکل کیسز کی بھی 13 ہزار سے زائد درخواستیں زیر التوا تھیں۔

    ذرائع پی بی ایم کے مطابق فنڈز کی عدم دستیابی سے کینسر کے سینکڑوں مریض متاثر ہو رہے تھے، کینسر کے مریضوں کی کیمو تھراپی، شعاعیں لگنے کا عمل تعطل کا شکار تھا، کینسر، ڈائیلائسز، امراض قلب، اور جگر کے مریضوں کے چیکس جاری نہیں ہو رہے تھے۔

    فنڈز کے اجرا کے بعد بیت المال کے وفاقی و صوبائی دفاتر کے ہزاروں ڈیلی ویجز ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی شروع ہو گئی ہے، جن کی تنخواہیں 2 ماہ سے واجب الادا تھیں۔

  • دین اسلام کا وہ رکن جو ہمارے لیے بے شمار فوائد کا سبب بنتا ہے

    دین اسلام کا وہ رکن جو ہمارے لیے بے شمار فوائد کا سبب بنتا ہے

    دنیا بھر میں آج اقوام متحدہ کے زیر اہتمام چیریٹی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، صدقہ و خیرات اور سخاوت یا انسانی ہمدردی کے تحت مالی طور پر کی جانے والی امداد چیریٹی کہلاتی ہے جو ہر شخص کو کرنی چاہیئے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سنہ 2012 میں مدر ٹریسا کے یوم وفات 5 ستمبر کو ورلڈ چیریٹی ڈے کے طور پر منانے کی منظوری دی تھی۔ اس کا مقصد دنیا بھر کے بے سہارا اور ضرورت مند افراد کی مدد کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

    دین اسلام میں چیریٹی کو ایک اہم حیثیت حاصل ہے اور زکوٰۃ ارکان اسلام میں سے ایک ہے، ارکان اسلام دراصل فرائض کی حیثیت رکھتے ہیں گویا اپنے آس پاس موجود ضرورت مندوں کی مدد کرنا دین اسلام نے فرض قرار دیا ہے۔

    اسلام نے معاشی پریشانی کا شکار، مصیبت زدہ افراد، بے گھروں، دربدر یا پناہ گزین اور بے سہارا افراد کی خبر گیری کرتے رہنے اور ان کی مدد کرنے کی خاص تاکید کی ہے۔

    علاوہ ازیں کسی کار خیر کے لیے کوئی فرد یا گروہ کوئی عمل سر انجام دے رہا ہو تو انہیں عطیات دینا بھی احسن عمل ہے۔

    اسلامی عقائد کے مطابق صدقہ و خیرات اور عطیات یوں تو بلاؤں کو ٹالتا ہے اور کسی شخص کی خیر و عافیت اور سلامتی کی ضمانت ہے، لیکن مالی طور پر کسی کی مدد کرنے کے بے شمار معاشرتی، نفسیاتی اور طبی فوائد بھی ہیں جن کی سائنس نے بھی تصدیق کی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کیا فوائد ہیں۔

    کسی مستحق کی مالی مدد کرنا دلی سکون اور خوشی کا باعث بنتا ہے۔

    اپنے سے کمتر اور غریب لوگوں کو دیکھنا اور ان کے مسائل سننا، شکر گزاری اور خود کو حاصل نعمتوں کی قدر کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    صدقہ خیرات کرتے رہنے کی عادت سے گھر کے بچوں کو بھی اس کی ترغیب ہوتی ہے جس سے ایک نیک کام کا پھیلاؤ ہوتا ہے۔

    آپ کو کسی کی مالی مدد کرتا ہوا دیکھ کر آپ کے آس پاس موجود افراد کو بھی اس کی ترغیب ہوگی، اور یوں آپ ایک کار خیر کے پھیلاؤ کا سبب بنیں گے۔

    صدقہ خیرات کرنے سے آپ بہتر طور پر معاشی منصوبہ بندی کرنے کے عادی بنتے ہیں۔ آپ کی فضول خرچی کی عادت کم ہوتی جاتی ہے اور آپ با مقصد اشیا پر پیسہ خرچ کرتے ہیں۔

    صدقہ خیرات کو خدا کے ساتھ سرمایہ کاری کا نام دیا جاتا ہے جس کا منافع دونوں دنیاؤں میں حاصل ہوتا ہے، دوسروں کی مدد کرنے کے عادی افراد اپنی ضرورت کے وقت کبھی بھی خود کو اکیلا نہیں پاتے اور خدا ان کے لیے کوئی نہ کوئی وسیلہ بھیج دیتا ہے۔

    اس سرمایہ کاری سے نہ صرف آپ خود بلکہ آپ کی آنے والی نسلیں بھی مستفید ہوتی ہیں۔

  • مالی امداد ، پاکستان کیلئے بڑی خبر آگئی

    مالی امداد ، پاکستان کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : عالمی بینک پاکستان کو مزید 50 کروڑ ڈالر کی معاونت فراہم کرے گا ، یہ رقم معاشی اصلاحات اور مالیاتی استحکام کے لئے دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان کے لئے مزید پچاس کروڑ ڈالر معاونت کی منظوری دے دی ، یہ رقم کورونا کے باعث ملکی معاشی صورتحال پر قابو پانے، معاشی اصلاحات، مالیاتی استحکام اور مالیاتی معاملات میں شفافیت بڑھانے کے لئے دی جائے گی ۔

    عالمی بینک کے مینیجنگ ڈائریکٹر کا کہناہے کہ کورونا وبا کے باعث پاکستان کو معاشی ابتری، صحت کی ہنگامی صورتحال اور اس پر اخراجات بڑھنے سے سخت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاک چین لازوال دوستی کی نئی مثال، پاکستان کو 1.3ارب ڈالر موصول

    یاد رہے آج پاکستان کو چینی بینکوں سے 1.3ارب ڈالر موصول ہوئے، یہ رقم ترقیاتی منصوبوں کورونا سے نمٹنے اور غیرملکی ادائیگیوں کیلئے دی گئی۔

    اس سے قبل گذشتہ ہفتے پاکستان کو عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشین انفرااسٹرکچرانویسٹمنٹ بینک کی جانب سے 50، 50کروڑ ڈالر موصول ہوئے تھے، مالیاتی اداروں کی جانب سے رقم کووڈنائنٹین ایکٹو رسپانس پروگرام کے تحت دی گئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ مختلف منصوبوں کے لیے ملنے والی اس رقم سے حکومت کی مالی مشکلات میں کمی آئے گی۔

  • پاکستان کو رواں ہفتے کتنے بلین ڈالر کی مالی امداد موصول ہوئی؟

    پاکستان کو رواں ہفتے کتنے بلین ڈالر کی مالی امداد موصول ہوئی؟

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں ہفتے ترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے 1.5 بلین ڈالر کی مالی امداد ملی ، مشکل صورتحال میں عالمی مالیاتی اداروں کےتعاون پر شکرگزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ رواں ہفتےپاکستان کوترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے 1.5 بلین ڈالرکی مالی امداد ملی، ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک،ایشین انفرااسٹرکچرانویسٹمنٹ بینک نےامداددی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان مشکل صورتحال میں عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون پر شکرگزار ہیں۔

    گذشتہ روز پاکستان کوعالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے ایک ارب ڈالرموصول ہوئے تھے، پچاس کروڑڈالرایشیائی ترقیاتی بینک اور پچاس کروڑڈالرعالمی بینک سے موصول ہوئے، جس سے کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن سے معیشت کو پہنچنے والے نقصانات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے ملک میں جاری کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن سے معیشت کو پہنچنے والے نقصانات پر قابو پانے کے لیے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشین انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک نے پاکستان کوڈیڑھ ارب ڈالرفراہم کرنے کا معاہدہ کیا تھا ۔

    خیال رہے اپریل میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو ایک ارب 39 کروڑ ڈالر کی رقم موصول ہوئی تھی، رقم قسط ریپڈفنانس انسٹرومنٹ کےتحت موصول ہوئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ موجودہ غیریقینی صورتحال میں کوروناکےمعاشی اثرات سامنےآئیں گے، آئی ایم ایف کی مدد سے بین الاقوامی ذخائرمیں بہتری آئے گی اور عارضی اخراجات میں اضافےکیلئےبجٹ کومالی اعانت فراہم ہوگی۔

  • کورونا سے متاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    کورونا سے متاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    واشنگٹن : کوروناسےمتاثر 100 ممالک نے مالی امداد کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا، آئی ایم ایف اب تک پچاس ممالک کیلئے رقم کی منظوری دے چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کورونا سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوسےزائد ممالک نےفنڈسےمالی مددکی درخواست کی ہے۔ آئی ایم ایف نے 7 مئی تک آئی ایم ایف بورڈ نے 50 ممالک کیلئے 18 ارب ڈالرکی منظوری دی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نےایمرجنسی سہولت کاحجم دگناکردیاہے، اب ریپڈ کریڈٹ فنانسنگ کےتحت سوارب ڈالرتک ضروریات پوری کی جاسکتیں ہیں۔

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے کہا گیا کہ آئی ایم ایف متاثرہ ممالک کی مدد کیلئےانتہائی تیزی سےکام کر رہاہے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی نےعالمی بینک کے صدر کے ساتھ مل کرغریب ممالک کیلئےقرضوں کی واپسی مؤخرکرنےکی تجویز دی تھی۔

    بریفنگ میں کہا گیا جی ٹوئنٹی ممالک نےکی جانب سے قرضوں کی واپسی مؤخر کرنے کی تجویزپر مثبت جواب آیاہے جبکہ آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئے بھی  ریپڈ فنانسنگ کےتحت ایک ارب 38 کروڑڈالر جاری کئے ہیں۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، اس سے قبل جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا تھا،جس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے تھے۔

    کرسٹلینا جارجیوا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے قرض فراہمی کےحجم کوڈبل کر دیا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی صلاحیت اب دس کھرب  ڈالر ہوگئی ہے، قرض فراہمی کانیا دورجنوری دوہزاراکیس سے ہوگا اورتین سال تک جاری رہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےبورڈنےسی سی آرٹی کےبارےمیں ریفارمزکی منظوری بھی دی ہے، اس ریفارم کےتحت غریب ممالک فنڈ کوقرضوں کی واپسی کےبجائےسی سی آرٹی فنڈ میں رقم جمع کروائیں گے۔

  • مالی امداد تقسیم کرنے کا پروگرام شفاف ترین ثابت ہوگا،عثمان بزدار

    مالی امداد تقسیم کرنے کا پروگرام شفاف ترین ثابت ہوگا،عثمان بزدار

    راولپنڈی: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ مالی امداد تقسیم کرنے کا پروگرام شفاف ترین پروگرام ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے راولپنڈی میں مالی امداد کی رقوم کی تقسیم کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے سینٹر میں موجود مستحق افراد سے ملاقات کی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے ویٹنگ روم میں موجود مستحق خواتین سے بھی گفتگو کی اور خواتین سے سینٹر میں کیے گئے انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔عثمان بزدار نے ویٹنگ ایریا میں آنے والی خواتین،افراد میں سینیٹائزر تقسیم کیے۔ خواتین نےسینٹرمیں کیے جانے والے انتظامات کی تعریف کی۔

    اس موقع پر سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ مالی امداد تقسیم کرنے کا پروگرام شفاف ترین پروگرام ثابت ہوگا،ضرورت مندوں تک مالی امداد پہنچانے کا عمل ہر قیمت پر یقینی بنایا جائےگا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام میں شفافیت کو خصوصی اہمیت دی جائےگی۔ سردار عثمان بزدار نے 2 خواتین کی درخواستوں پر فوری ایکشن لیتے ہوئے انتظامیہ کو خواتین کے مسائل حل کر کے فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    ہیلتھ پروفیشنلز کے اخلاص کی قیمت ادا نہیں کرسکتے، عثمان بزدار

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہیلتھ پروفیشنلز، ورکرز کے اخلاص کی قیمت ادا نہیں کرسکتے۔