Tag: مالی بحران سنگین

  • وفاقی اردو یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین ہوگیا

    وفاقی اردو یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین ہوگیا

    کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین ہوگیا، نومبر کی تنخواہ جاری نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین ہوگیا، اساتذہ کو نومبر کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی جبکہ اکتوبر میں بھی تنخواہ کا 40 فیصد ادا کیا گیا تھا 60 فیصد کی ادائیگی باقی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ سے ہاؤسنگ الاونس بھی فراہم نہیں کئے گئے اس کے ساتھ ساتھ وفاقی اردو یونیورسٹی کے سالانہ اخراجات 2 ارب 50 کروڑ سے زائد ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے 90 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی جاتی ہے تاہم گزشتہ 10 سال سے وفاقی اردو یونیورسٹی کے گرانٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

  • پی آئی اے  کا مالی بحران سنگین ہوگیا

    پی آئی اے کا مالی بحران سنگین ہوگیا

    کراچی : قومی ایئر لائن (پی آئی اے ) میں مالی بحران کے باعث مختلف ایئرپورٹس کی گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنیوں کی ادائیگیاں نہ ہوسکیں جبکہ لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ڈھائی کروڑ ڈالر سے زائد واجب الادا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن (پی آئی اے ) کا مالی بحران سنگین ہوگیا، ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کی مختلف ایئرپورٹس کی گراؤنڈہینڈلنگ کمپنیوں کی ادائیگیاں نہ ہوسکیں، پی آئی اےنے سعودی عرب کو ساڑھے4کروڑ کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترکی کے استنبول گراؤنڈ ایئرپورٹ کو 30لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں واجب الادا ہیں جبکہ مالی بحران کےباعث لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ادائیگیاں بھی نہ ہوسکیں، لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ڈھائی کروڑ ڈالر سے زائد واجب الادا ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ لیز پر حاصل کئے گئے طیاروں کی ڈھائی کروڑ ڈالر سے زائد واجب الادا ہیں جبکہ پی آئی اےکے 4عدد 777طیارے پرزے اور مینٹی ننس نہ ہونے سے گراؤنڈ کر دیئے گئے۔

    جولائی 2020 میں پی آئی اے پر یورپ میں پابندی لگنے سے اربوں روپے کانقصان ہوا ، یورپ اوربرطانیہ جانیوالی پروازوں پر بندش سے اب تک 187ارب کانقصان ہوچکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا مجموعی طور پرخسارہ112ارب روپے سے تجاوز کرچکا ہے ، جس کے باعث پی آئی اے کے 4 بوئنگ777 اور 5 ایئر بس 320 طیارے گراؤنڈ ہونے کا خدشہ ہے۔

  • پی آئی اے کا مالی بحران سنگین، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    پی آئی اے کا مالی بحران سنگین، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    کراچی : پی آئی اے کا مالی بحران سنگین ہوگیا، مختلف اداروں کے واجبات ادا نہیں کیے جا سکے، اقلیتی ملازمین نے ایسٹر کے موقع پر بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث کام بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق با کمال لوگوں کی لاجواب سروس کی دعویدار پی آئی اے نہ صرف مختلف اداروں کے قرضوں میں ڈوبی ہوئی ہے بلکہ ملازمین کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا سکیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے پی آئی اے نے مختلف اداروں کے واجبات ادا نہیں کئے، ڈرائی لیز پر حاصل کئے گئے20طیاروں کے30ملین ڈالر سے زائد کے واجبات اد انہیں کئے گئے، تین ماہ گزرنے کے باوجود واجبات کی عدم ادائیگی پر طیارہ ساز کمپنیوں نے پی آئی اے سے واجبات طلب کرلئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے نے ایئر بس 320،اے ٹی آر سمیت 20طیارے 8سال کی ڈرائی لیز پر حاصل کئے ہیں، اس کے علاوہ پی آئی اے نے پی ایس او کے 14ارب روپے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 50ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا کرنے ہیں۔

    اس سلسلے میں قرضے کی ادائیگی کیلئے پی آئی اے نے سیلز ایجنٹ سے ایڈوانس رقم طلب کی تھی، سیلز ایجنٹ نے پی آئی اے کو ایڈوانس رقم دینے سے صاف انکار کردیا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی ناقص کارکردگی کے باعث ریونیو میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے، ادارے کو ہر ماہ اخراجات کیلئے 5ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ پی آئی اے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے بھی فنڈز درکار ہیں، دوسری جانب پی آئی اے کے اقلیتی ملازمین کو ایسٹر کے موقع پر بھی تنخواہیں جاری نہ ہو سکیں، ڈیلی ویجز اقلیتی ملازمین کو ایسٹر سمیت 3 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔

    تنخواہ کی عدم ادائیگی پر جینیٹوریل اسٹاف نے کام بند کر دیا، کام بند ہونے کے باعث فلائٹ کچن اور دیگر شعبوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے، کچرے کے باعث فلائٹ کچن میں عملے کو کھانوں کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،کچرا ٹھکانے نہ لگنے سے ایک روز بعد فلائٹ کچن میں تعفن کی صورتحال ہو گی۔

    علاوہ ازیں موجودہ صورتحال کی وجہ سے دیگر شعبوں میں بھی روز مرہ امور کی دائیگی میں مشکلات درپیش ہیں، پی آئی اے انتظامیہ اقلیتی ملازمین کو جمعے کی شام تک ادائیگی کے وعدے کرتی رہی، وعدہ پورا نہ ہونے پر آج ملازمین نے کام چھوڑ دیا، اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا موقف جاننے کیلئے رابطے کی کوشش کی گئی، بار بار رابطے کے باوجود وہ دستیاب نہ ہو سکے۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے نے کروڑوں روپے نقصان کا باعث بننے والے ناروے اوسلو کے جی ایس اے کو فارغ کردیا، مئی 2016 میں کئے گئے معاہدے کے آرٹیکل تین، کلاز تین کے تحت نوے دن کا نوٹس جاری کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ مدت پوری ہونے پر جنرل سیلز ایجنٹ ناروے کو فارغ کردیا جائیگا، نوٹس کے تحت پی آئی اے اور ائیر انٹرنیشنل جی ایس اے کے درمیان معاہدہ بیس جون کو ختم ہو جائیگا، مذکورہ نوٹس کی مدت میں ائیر انٹرنیشنل قومی ائر لائن کے تمام بقایاجات ادا کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔