Tag: مالی بے ضابطگیوں

  • پی آئی اے میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف، آڈٹ رپورٹ جاری

    پی آئی اے میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف، آڈٹ رپورٹ جاری

    کراچی: قومی ایئرلائن میں مالی بے ضابطگیوں اور مبینہ خوردبرد کی خصوصی رپورٹ انٹرنل آڈیٹر نے جاری کردی جو اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چیف انٹرنل آڈیٹر نے اسلام آباد اسٹیشن کی خصوصی آڈٹ رپورٹ جاری کردی جس میں مالی بے ضابطگیوں اور مبینہ گھپلوں کا انکشاف سامنے آیا۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق مشیر ہوا بازی کے اسٹاف آفیسر اور سی ای او  کوارڈینیشن کے مینیجر نے جعلی بلوں کے ذریعے پی آئی اے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں افسران نے خلافِ ضابطہ اختیارات کا غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے مختلف مد میں جعلی بلوں کے ذریعے ادارے کے خزانے کو نقصان پہنچایا، سی ای او کے مینیجر کوارڈینیشن نے لاکھوں روپے کے بل بغیر تصدیق کے منظور کیے جبکہ مشیر ہوا بازی کے اسٹاف آفیسر نے مختلف مد میں 16 لاکھ روپے پی آئی اے سے وصول کیے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب روپے سے زائد کا نقصان

    آڈٹ رپورٹ میں دونوں افسران کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پی آئی اے انتظامیہ اثرو رسوخ کی وجہ سے سے دونوں کے خلاف کارروائی کرنے سے ہچکچا رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے قومی ائیرلائن میں جعلی بلوں کے ذریعے ہونے والی بے ضابطگیوں کے معاملے کو اٹھایا تو فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ پی آئی اے کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ رپورٹ میں متعلقہ محکموں کوافسران سے جواب طلبی اور کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سول ایوی ایشن کا مؤقف

    دوسری جانب سول ایوی ایشن نے اسلام آباد اسٹیشن کی آڈٹ رپورٹ کو رد کرتے ہوئے اسے یکطرفہ اور بے بنیاد قرار دے دیا، ترجمان ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ آڈٹ کے دوران اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کرنے والے افسران نے کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں اٹھایا اگر اُن کی طرف سے کوئی اعتراض سامنے آتا تو اُسے دور کردیتے۔

    یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے میں ڈاؤن سائزنگ کا عمل شروع

    سول ایوی ایشن کے ترجمان شیر علی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حقائق کو مسخ کر کے بے بنیاد اور من گھڑت رپورٹ شائع کی گئی کیونکہ خلاف ضابطہ یا جعلی بلوں کے ذریعے کوئی رقم ادا یا موصول نہیں کی۔

    ترجمان سے اے اے نے آڈٹ رپورٹ پر آنے والے اعتراضات کا تفیصلی اور قانونی جواب آئندہ چوبیس گھنٹوں میں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے محنت، ایمانداری اور فرض شناسی کے ساتھ پی آئی اے کی بہتری کے لیے ہمیشہ خدمات انجام دیں اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پنجاب حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کیخلاف وائٹ پیپر جاری

    پنجاب حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کیخلاف وائٹ پیپر جاری

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے پنجاب حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کے خلاف کے خلاف وائیٹ پیپر جاری کردیا ہے، جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پہلے سے 452 ارب کے مقروض صوبے نے مزید 385 ملین ڈالرز کے قرضوں کی درخواست دے دی ہے۔

    میاں محمودالرشید نے وائیٹ پیپر میں کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب 452 ارب کا مقروض ہے جبکہ حکومت نے مزید 385 ملین ڈالرز کے قرضوں کی درخواست دے دی، نئے قرضوں کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کو 350 ملین ڈالرز جبکہ 35 ملین ڈالر ز قرضوں کی درخواست انٹر نیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ کو دی گئی ہے۔

    وائیٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے تین شہروں لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میٹرو بس کے میگا پراجیکٹس کے لئے 100ارب صوبہ اپنے وسائل سے خرچ کرسکتا ہے تو شہری ترقی اور بہبود کے نام پر بیرونی قرضے کیوں لئے جارہے ہیں؟جبکہ ان منصوبوں کا غربت کے خاتمے سے کوئی تعلق بھی نہیں ۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سستی روٹی، فوڈ پروگرام جیسے 10 ناکام منصوبوں پر 100 ارب ضائع کئے گئے، 2008ءکے این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو ہر سال 100۔ ارب روپے مل رہے ہیں۔ مگر گذشتہ چھ سال سے برسر اقتدار مسلم لیگ ن عوام کی صحت اور تعلیم کی سہولتوں میں بہتری نہیں لاسکی۔

    میاں محمود الرشید نے کہا کہ قرضوں کا بوجھ نہ چھوڑنے کے دعویدار وزیراعلیٰ نے پنجاب کو ذاتی جاگیر بنالیا ہے، جس میں منتخب ارکان کی بجائے خاندان کے افراد بیوروکریسی کو ہدایات دیتے ہیں۔