Tag: مانسہرہ

  • قاری نے 10 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا

    قاری نے 10 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا

    پشاور: مانسہرہ میں مدرسہ تعلیم القرآن ٹھاکر میرا پڑھنہ میں 10 سالہ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پرملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ میں قاری نے بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے دیگر معاونین کو گرفتار کرلیا جبکہ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے اسپیشل ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    بچے کے چچا علی گوہر نے رپورٹ درج کرائی کہ اس نے اپنے بھتیجے کو تین ماہ قبل مدرسہ تعلیم القرآں ٹھاکر میرا پڑھنہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخل کرایا تھا۔

    مورخہ 23-12-2019 کو اسی مدرسہ کے قاری نے بذریعہ فون اسے بھتیجے کی مضروبیت کی اطلاع دی تو میں نے قاری صاحب کو کہا کہ اسے اسپتال لے کر آجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھتیجے کو جب اسپتال لایا گیا تو وہ بے ہوش تھا، ہوش آنے پر اس نے بتایا کہ 23 دسمبر کو مدرسہ کے ایک قاری شمس الدین نے اسے مدرسے سے دور لے جاکر میہری ساتھ ناصرف زبردستی بدفعلی کی بلکہ جسمانی تشدد بھی کیا، شور شرابہ کرنے پر دو سے تین افراد موقع پر آگئے اور وہ بھی مجھ پر تشدد کرنے لگے۔

    رپورٹ کے مطابق ملزم کے خلاف مدعی کی رپورٹ پر تھانہ پھلڑہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    ڈی پی او مانسہرہ صادق بلوچ اور ایس پی انویسٹی گیشن مانسہرہ محمد عارف جاوید نے فوری ایکشن لیتے ہوئے فی الفور مدرسہ کو سیل کرادیا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے مانسہرہ میں بچے سے زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کو فوری طور پر رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، ادھر ڈی آئی جی ہزارہ مظہر الحق نے زیادتی کا شکار بچے کی اسپتال میں عیادت کی اور علاج کے تمام اخراجات خود اٹھانے کا اعلان کیا۔

    ملزم ہزارہ اسٹوڈنٹ سوسائٹی نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا اور ملزم قاری شمس الرحمان کو گرفتار کرکے فی الفور پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • مانسہرہ: فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق، 3 ملزمان گرفتار

    مانسہرہ: فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق، 3 ملزمان گرفتار

    مانسہرہ: خیبر پختون خوا کے علاقے کولئی پالس میں فائرنگ کے واقعے میں ایک خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، پولیس نے تین ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے کوہستان کولئی پالس میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ 2 خواتین شدید زخمی ہو گئی تھیں، تاہم مقامی اسپتال میں دوران علاج ایک زخمی خاتون بھی دم توڑ گئیں۔

    مانسہرہ میں فائرنگ اور قتل کا یہ واقعہ گزشتہ روز ضلع کولئی پالس کوہستان کے علاقے مہرین میں پیش آیا تھا، پولیس نے قتل کی واردات میں نامزد 3 ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، ڈی ایس پی پالس حبیب الرحمان خان کا کہنا ہے کہ ملزمان سے پستول اور 7 ایم ایم رائفل برآمد کی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مانسہرہ، گلگت اور کشمیر میں پہاڑوں نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی

    پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں موڈو، اس کا بیٹا اور بھتیجا شامل ہیں، موڈو نے بٹ گرام کے رہایشی شخص کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے دو پڑوسیوں سمیت اپنے ایک بھتیجے کو قتل کیا، زخمی عورتوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ملزم موڈو کی بیویاں ہیں، جن میں سے ایک آج دوران علاج جاں بحق ہو گئی۔

    کولئی پالس کی پولیس گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کر رہی ہے، بتایا جاتا ہے کہ مرکزی ملزم موڈو کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔

  • مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں پر حملہ

    مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں پر حملہ

    مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں پر حملہ ہوا جس کے باعث گاڑی میں سوار تمام افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مفتی کفایت اسلام آباد سے مانسہرہ آرہے تھے کہ اچانک بیدرہ انٹرچینج پر عقب سے آنے والی گاڑی نے جان بوجھ کر مفتی کی گاڑی کو ٹکر ماری اور روکنے پر مجبور کردیا۔

    بعد ازاں نامعلوم افراد نے گاڑی سے اتر کر مفتی کفایت اللہ اور ان کے بیٹوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

    مفتی کفایت اللہ کو رہا کرنے کا حکم

    بھائی حبیب الرحمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد سے مفتی کفایت اللہ، گاڑی میں سوار 2 بیٹے اور ایک ساتھی بھی زخمی ہوا، مفتی کفایت اسلام آباد سے مانسہرہ آرہے تھے، انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    مفتی کفایت اللہ پر حملے کا مقدمہ 5 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں مفتی کفایت اللّٰه کے ہاتھ میں فریکچر ہوا ہے، تمام زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے، جلد گرفتاری کے امکانات ہیں۔

  • جسے اللہ رکھے: 2 سالہ بچی 4 دن بعد کنوئیں سے زندہ مل گئی

    جسے اللہ رکھے: 2 سالہ بچی 4 دن بعد کنوئیں سے زندہ مل گئی

    مانسہرہ: مشہور کہاوت ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چھکے، اس کہاوت کے مصداق خیبر پختون خوا کے ضلع مانسہرہ میں ایسا ہی ایک حیرت ناک واقعہ پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے دربند میں ایک بچی چار دن سے لاپتا تھی، بچی کی عمر دو سال ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو بہت تلاش کیا گیا لیکن وہ نہیں ملی۔

    مقامی پولیس کے مطابق علاقہ دربند میں 2 سال کی لا پتا بچی 4 دن بعد کنوئیں سے زندہ مل گئی، کنوئیں سے بچی کے رونے کی آوازیں آنے پر پولیس کو اطلاع دی گئی تھی جس پر دربند پولیس نے اہل علاقہ کی مدد سے بچی کو کنوئیں سے نکال لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی بچی کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، تین سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بچی معجزاتی طور پر چار دن کنوئیں میں زندہ رہی، دو سالہ معصوم بچی نے نوّے سے زائد گھنٹے اندھیرے کنوئیں میں بغیر کچھ کھائے پیے بھوک اور پیاس میں گزارے لیکن اللہ نے اسے زندہ رکھنا تھا، سو، اسے زندہ نکال لیا گیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں رحیم یار خان کے علاقے لیاقت پور میں لاہور سے کراچی جانے والی ہزارہ ایکسپریس سے تین سال کا ایک بچہ شایان گر پڑا تھا، اس کی ماں نے بھی بے قرار ہو کر اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا دی تھی۔ معجزانہ طور پر بچہ بھی زندہ رہا اور ماں بھی، تاہم زخمی ہونے کے سبب انھیں فوراً اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

  • جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) نے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، مانسہرہ، چھترپلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکنان نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی ہے، جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ادھر لکی مروت میں بھی جے یو آئی کارکنان نے انڈس ہائی وے بنوں لنک روڈ ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی کارکنان نے پل چوکی کے مقام پر مین شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی۔

    نوشہرہ میں کارکنان نے حکیم آباد میں جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، جس سے سندھ بلوچستان کے درمیان ٹریفک معطل ہو گیا اورمسافروں کو مشکلات پیش آ رہی ہیں، سکھر میں بھی کارکنوں نے قومی شاہراہ بلاک کر دی ہے، گھوٹکی میں دھرنا دیا گیا ہے جس سے قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    واضح رہے کہ آج جمیعت علمائے اسلام ف نے پلان بی کے تحت سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں شاہراہیں بند کرنا شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں کارکنوں کو ہدایت نامے بھی جاری کیے گئے جا چکے ہیں۔

    گزشتہ روز کوئٹہ چمن شاہراہ پر بھی جے یو آئی کارکنان نے دھرنا دے شاہراہ بند کر دی تھی، جس کے باعث ٹریفک کا شدید مسئلہ پیدا ہوا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن گئیں اور لوگ سات گھنٹوں سے زائد شاہراہ پر پریشان پھنسے رہے۔

    پشین، قلعہ عبداللہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے لیکن ناکام رہے، دھرنا دینے والے کارکنان شاہراہ کھولنے پر راضی نہیں ہوئے۔ پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی تھی۔

  • لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ کاغان بند، 2 افراد جاں بحق

    لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ کاغان بند، 2 افراد جاں بحق

    مانسہرہ: صوبہ خیبر پختونخواہ میں شاہراہ کاغان لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گزشتہ روز سے بند ہے، لینڈ سلائیڈنگ میں میاں بیوی بھی جاں بحق ہوگئے جن کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے جل کھڈ میں لینڈ سلائیڈنگ سے میاں بیوی ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔ انتظامیہ نے امدادی کارروائیاں کر کے ملبے سے میاں بیوی کی لاشیں نکال لیں۔ جاں بحق افراد لیہ کے رہائشی تھے۔

    ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے مطابق ملبے تلے دبے مزید افراد کی تلاش بھی جاری ہے۔

    جل کھڈ اور بڑوئی کے درمیان گزشتہ روز آسمانی بجلی گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ کاغان 8 مقامات پر بند ہو گئی تھی جس سے گلگت آنے جانے والے سینکڑوں مسافروں اور سیاحوں نے رات گاڑیوں اور کھلے آسمان تلے گزاری۔

    ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ شاہراہ کاغان کو کھولنے میں مزید کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں، خراب موسم کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل وادی نیلم میں بھی لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد لینڈ سلائیڈنگ میں‌ پھنسے 52 افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

    فوج نے سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرہ آبادی کو امداد فراہم کی تھی جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا۔

  • آپریشن ردالفساد : دو دہشت گرد اور تین سہولت کار گرفتار، ملزمان سے اسلحہ برآمد

    آپریشن ردالفساد : دو دہشت گرد اور تین سہولت کار گرفتار، ملزمان سے اسلحہ برآمد

    مانسہرہ : سیکیورٹی فورسز نے آپریشن ردالفساد کے تحت مانسہرہ میں کارروائی کے دوران دو دہشت گرد اور ان کے 3سہولت کاروں کو گرفتار کرکے ملزمان سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں اور فسادیوں کے خلاف آپریشن ردالفساد ملک بھر میں کامیابی سے جاری ہے، اس سلسلے میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو مانسہرہ میں کیے جانے والے آپریشن ردالفساد میں ایک بہت بڑی کامیابی ملی ہے۔

    سیکیورٹی فورسز نے پولیس کے ہمراہ مانسہرہ میں خفیہ اطلاع پر کامیاب کارروائی کی، اس دوراندو دہشت گرد اور ان کے 3سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق گرفتار ملزمان ضلع ہزارہ میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث ہیں اس کے علاوہ گرفتار دہشت گرد پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور ملٹری قافلوں پر حملوں میں بھی ملوث ہیں اور دہشت گردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کے علاوہ امام بارگاہوں پر بھی حملے کیے۔

    قبل ازیں رواں سال جنوری میں آپریشن ردالفساد کے تحت ایف سی نے قلات، خاران میواند میں مشتبہ ٹھکانوں پر اہم کارروائیاں کی تھیں، مذکورہ کارروائیوں کے دوارن دو دہشت گرد ہلاک جبکہ بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود مواد برآمد کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: آپریشن ردالفساد، فورسز کی اہم کارروائی، بھاری مقدار میں دھماکہ خیزمواد برآمد

    خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا تھا، جس کے نتیجے میں لشکر جھنگوی اور داعش کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد مارے گئے تھے ۔

    علاوہ ازیں ماضی میں بلوچستان میں کارروائیوں کے دوران بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کیا جاچکا ہے جب کہ ایف سی متعدد دہشت گردوں کو گرفتار بھی کرچکی ہے۔

  • مانسہرہ: پی کے 30 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    مانسہرہ: پی کے 30 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری

    مانسہرہ: صوبہ خیبرپختونخواہ کے حلقہ پی کے 30 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ میں مانسہرہ کے حلقہ پی کے 30 میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

    مانسہرہ کے حلقہ پی کے 30 میں مسلم لیگ ن کے مظہر علی قاسم اور پاکستان تحریک انصاف کے سید احمد حسین شاہ کے درمیان کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔

    پی کے 30 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 93 ہزار830 ہے جن میں ایک لاکھ 10ہزار647 مرد اور83 ہزار183خواتین ووٹرز ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ضمنی الیکشن کے لیے 183 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سردار جہانزیب کا کہنا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے لیے 1237 مرد وخواتین پولنگ عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ پولنگ کے دوران سیکیورٹی کے لیے پولیس کے جوان تعینات ہیں۔

    یاد رہے کہ صوبائی اسمبلی کی یہ نشست مسلم لیگ ن کے میاں ضیاء الرحمان کی جعلی ڈگری کیس میں نا اہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔

  • وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    وادیٔ کاغان میں برف باری، سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچنا شروع

    مانسہرہ: ملک کے خوب صورت سیاحتی مقامات کاغان اور شوگران ویلی میں برف باری کے بعد موسم مزید سرد اور حسین ہو گیا، سیاحوں کی بڑی تعداد تفریح کے لیے پہنچنا شروع ہو گئی۔

    تفصیلات کےمطابق مانسہرہ کے سیاحتی مقامات وادئ کاغان اور شوگران میں حالیہ برف باری نے وادیوں کے حسن کو چار چاند لگا دیے، جس سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاح بھی کھنچے چلے آ رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سیاح”][/bs-quote]

    شوگران پہنچنے والے سیاحوں کو برف کی سفید چادر اوڑھے حسین وادیوں نے اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔

    سیاحوں نے شوگران کے ٹھنڈے موسم میں رباب کی دھنیں چھیڑ دیں، ساتھی سیاح جھوم اٹھے، سیاحوں کا کہنا ہے کہ ہمارے سیاحتی مقامات کا حسن سوئٹزر لینڈ سے کم نہیں ہے۔

    وادیٔ کاغان آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ ونٹر ٹور ازم کے فروغ کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔

    دریں اثنا ملک کے بالائی علاقوں میں روئی کے گالوں کی برسات جاری ہے، برف پوش وادیوں کا حسن مزید نکھر گیا ہے، بلوچستان والوں پر بھی قدرت مہربان ہو گئی، محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت ملک کے بیش تر شہروں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

    اسکردو، کالام، مالم جبہ، سوات، دیر، چلاس اور وادی نیلم میں بھی پہاڑوں پر برف باری جاری ہے، جس کی وجہ سے جنت نظیر وادیوں کے حسن کو چار چاند لگ گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بارش کا نیا سسٹم داخل، کراچی اور بلوچستان میں‌ ایمرجنسی نافذ

    بارش اور برف باری سے بلوچستان بھی ٹھنڈا ٹھار ہو گیا، زیارت میں برف باری نے ہر منظر دل کش بنا دیا، درخت اور پہاڑ برف میں چھپ گئے۔

    کوئٹہ میں کالی گھٹاؤں نے رنگ جما دیا، ٹپ ٹپ برستی بوندوں نے سردی کی شدت بڑھا دی، مستونگ، گوادر، پسنی اور چمن میں بھی رم جھم نے موسم کو مزید سرد کر دیا۔

  • بالاکوٹ شہر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، 13 سال بعد معاہدہ طے

    بالاکوٹ شہر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، 13 سال بعد معاہدہ طے

    اسلام آباد: 2005 کے ہول ناک زلزلے میں تباہ ہونے والے تاریخی شہر بالاکوٹ کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، سپریم کورٹ کے حکم پر فریقین میں معاہدہ طے پا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 2005 زلزلہ متاثرین کے فنڈ میں بے قاعدگیوں کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے فریقین کے درمیان معاہدہ کروایا۔

    [bs-quote quote=”ڈی سی مانسہرہ نئے شہر کے لیے 94 فی صد زمین فراہم کریں گے، 6 فی صد زمین قابضین سے خالی کرائی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    معاہدے کے مطابق زلزلہ متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کا ادارہ ایرا کا فنانس ڈویژن سالانہ ترقیاتی بجٹ سے ایک ارب فنڈ جاری کرے گا۔

    فریقین میں سیکریٹری اکنامک افیئرز، ڈی سی مانسہرہ، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس، ڈی جی پیرا، ڈی جی ایرا اور صوبائی پولیس افسران شامل ہیں۔

    معاہدے کے مطابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی سربراہی میں ایپکس کمیٹی قائم کی جائے گی، مذکورہ فریقین اس کمیٹی کا حصہ ہوں گے، یہ کمیٹی نئے بالاکوٹ شہر کی تعمیر کے لیے اقدامات کرے گی۔

    معاہدے میں طے ہوا ہے کہ ڈی سی مانسہرہ نئے شہر کے لیے 94 فی صد زمین فراہم کریں گے، 6 فی صد زمین قابضین سے خالی کرائی جائے گی، ضلعی پولیس ایرا کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، چیف سیکریٹری کے پی اس پراجیکٹ کی اونر شپ لیں گے، ایرا اس منصوبے کا پی سی وَن تیار کر کے ایک ماہ میں ایکنک میں پیش کرے گی۔

    معاہدہ میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کا تخمینہ 16 ارب روپے ہے، ایرا کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ لاگت زیادہ نہ بڑھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  زلزلہ متاثرین فنڈ کیس: چیف جسٹس ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینےکےلیےبالاکوٹ روانہ


    یاد رہے کہ کشمیر اور صوبۂ خیبر پختونخوا میں 8 اکتوبر 2005 میں زلزلہ آیا تھا جس میں 70 ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہو گئے تھے۔ حکومتِ پاکستان نے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے ’ایرا‘ کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا جس کے بجٹ میں بے ضابطگیاں پائی گئیں۔

    25 اپریل 2018 کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے وزارتِ خزانہ اور ایرا کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ زلزلہ متاثرین کے کمبل تک فروخت کیے گئے۔

    چیف جسٹس کے استفسار پر وزارتِ خزانہ نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ بیرون ملک سے زلزلہ متاثرین کے لیے 2 ارب 89 کروڑ ڈالر امداد آئی، جب کہ اندرون ملک سے ملنے والی امداد کا حساب موجود نہیں ہے۔ عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ عالمی کانفرنس میں زلزلہ متاثرین کے لیے 3 ارب 60 کروڑ ڈالر اکٹھے کیے گئے تھے۔