Tag: مانع حمل مصنوعات

  • پیمرا مانع حمل اشتہارات نشر کرنے پر لگائی گئی پابندی ہٹا لی

    پیمرا مانع حمل اشتہارات نشر کرنے پر لگائی گئی پابندی ہٹا لی

    اسلام آباد: پاکستان ریگولیٹری اتھارٹی نے جمعرات کوایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے مانع حمل اور خاندانی منصوبہ بندی کی مصنوعات کےاشتہارات نشرکرنے پرپابندی عائد کی تھی،تاہم اب نوٹیفیکیشن واپس لے کر پابندی ختم کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا نے ہفتہ کے روز نظرثانی کردہ نوٹس جاری کیا ہے، جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ جب تک اتھارٹی کی جانب سے واضع پالیسی تشکیل نہیں دے دی جاتی،مانع حمل اشتہارات پر پابندی عائد نہیں کر سکتے،پیمرا بورڈ اب اس معاملے پر غور کرنے کے بعد "پالیسی” جاری کرے گا۔

    نظر ثانی کردہ نوٹس میں ہدایت کی گئی کہ پرائم ٹائم کے اقات کار میں زیادہ تر بچے ٹی وی دیکھا کرتے ہیں اس لیے مانع حمل اشتہارات کو پرائم ٹائم میں نشر نہیں کیا جائے،جب کہ اس طرح کے اشتہارات میں زبان اور تصاویر کا مقامی ثقافتی اقدار کے مطابق خیال رکھا جائے۔

    یا د رہے پیمرا نے جمعرات کو گزشتہ نوٹیفکیشن میں عام عوامی شکایات کے پیشِ نظر مانع حمل اشتہارات پر پابندی عائد کردی تھی،پیمرا کے مطابق ان مصنوعات کے اشتہارات نشر ہونے سے معصوم بچوں کے ذہنوں پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے والدین بہت زیادہ تحفظات کا شکار تھے۔


    پیمرا نے ہندی کارٹون اور مانع حمل اشتہارات پر پابندی عائد کردی


    واضع رہے کہ پیمرا ریگولیٹری باڈی نے خبردار کیا تھا کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والے میڈیا اداروں کے خلاف پیمرا قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم سول سوسائٹی اور سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد اتھارٹی نے ہفتے کو اس پابندی کو ختم کردیا۔

  • پیمرا نے ہندی کارٹون اور مانع حمل اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    پیمرا نے ہندی کارٹون اور مانع حمل اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے خاندانی منصوبہ بندی کی مصنوعات کے اشتہارات اور ہندی ذبان میں ترجمہ کیے گئے کارٹون نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    پیمرا کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق الیکٹرانک میڈیا پر مانع حمل ادویات اور خاندانی منصوبہ بندی کی مصنوعات کے اشتہارات کو نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے،اس کے علاوہ ہندی ذبان میں ترجمہ کیے ہوئے انگریزی کارٹون کو نشر کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا کو مسلسل شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ ہندی ذباں میں نشر ہونے والے کارٹون بچوں پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں،اردو کے بجائے ہندی لفظوں کے استعمال کے باعث بچوں کے ذباں و لہجہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے،اس لیے ہندی ذباں میں ترجمہ کیے گئے کارٹون کے نشر کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    pemra

    دوسری جانب پیمرا نے ’’الیکٹرانک میڈیا‘‘مانع حمل اور خاندانی منصوبہ بندی کے اشتہارات نشر کرنے پر بھی عائد کردی ہے،پیمرا نے یہ قدم والدین کی جانب سے اُٹھائے گئے تحفظات کے بعد کیا گیا، والدین نے شکایت کی تھی کہ مانع حمل مصنوعات کے اشتہارات سے بچوں کے معصوم ذہنوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔

    واضع رہے پیمرا کے یہ نوٹس سپریم کورٹ کے اس فیصلے بعد جاری ہوئے ہیں جس میں پیمرا کو ہدایت کی گئی تھی کہ پیمرا میڈیا چینلز کو شو کاز نوٹس بھیجوانے کے بجائے ممنوع مواد کو نشر نہ ہونے دے،اور اس کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائے۔

    نوٹس کے اجراء کے بعد ریگولیٹری باڈی نے خبردار کیا ہے کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والے میڈیا اداروں کے خلاف پیمرا قوانین کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس بھی پیمرا نے ایک کنڈوم برانڈ کے اشتہار کے حوالے سے شکایات موصول ہونے کی وجہ سے اسے غیر اخلاقی اور مذہبی عقائد کے خلاف قرار دے کر پابندی لگا دی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں خاندانی منصوبہ بندی کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا جاتا ہے اور اسے کسی بھی فورم پر زیرِبحث لانے کو اخلاقیات کے منافی عمل قرار دیا جاتا ہے۔