Tag: مانچسٹر ایئرپورٹ تشدد

  • مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس نے پولیس فیملی پر تشدد کیا، جارج گیلوے کا انکشاف

    مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس نے پولیس فیملی پر تشدد کیا، جارج گیلوے کا انکشاف

    مانچسٹر: سابق برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے نے انکشاف کیا ہے کہ مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس نے پولیس فیملی پر تشدد کیا۔

    ایک ویڈیو میں سابق برطانوی رکن پارلیمنٹ جارج گیلوے نے دعویٰ کیا ہے کہ مانچسٹر ایئرپورٹ پر جن افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا وہ حاضر سروس پولیس اہلکار کی فیملی ہے۔

    انھوں نے کہا ’’میں نے تشدد کے شکار افراد کے انکل اور بھائی سے بات کی ہے، یہ دونوں پولیس کے حاضر سروس افسران ہیں، یہ اہم بات ہے، وہ ایک پولیس فیملی تھی جس پر وحشیانہ طور پر خود پولیس نے تشدد کیا۔‘‘

    جارج گیلوے نے کہا ’’جب وہ زمین پر بے بس پڑے ہوئے تھے اور کوئی مزاحمت نہیں کر رہے تھے، تب انھیں چہروں پر ٹھوکریں ماری گئیں، پولیس بوٹس کے ساتھ ان کے سروں پر لاتیں ماری گئیں۔‘‘

    ایئرپورٹ پر پاکستانی نوجوانوں پر تشدد کی تکلیف دہ ویڈیو، میئر مانچسٹر کا رد عمل سامنے آ گیا

    سابق رکن پارلیمنٹ نے کہا انھیں اس واقعے کی ایسی ویڈیوز بھی مل گئی ہیں جو لوگوں نے نہیں دیکھیں، وہ وائرل ہونے والی ویڈیو سے کہیں زیادہ تکلیف دہ اور سنگین ہیں۔

    انھوں نے کہا ’’ہم یہاں ایسے نہیں کر سکتے، ایسا تو غزہ میں کیا جا رہا ہے، ہو سکتا ہے ایسا منی ایپلس یا شکاگو میں ہوتا ہو، لیکن مانچسٹر ایئرپورٹ پر سیکڑوں شہر آنے اور جانے والے خوف زدہ لوگوں کے سامنے ایسا نہیں کیا جا سکتا، یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے‘‘

    جارج گیلوے کا کہنا تھا کہ وہ فی الوقت راشڈیل میں نہیں ہیں، اور ان کی کسی احتجاج کے سلسلے میں کسی سے بات نہیں ہوئی، نہ ہی یہ کیس دیکھنے والے وکیل احمد یعقوب سے بات ہوئی، انھوں نے کہا کہ وہ جمعہ کو راشڈیل میں بلال مسجد میں نماز کے لیے موجود ہوں گے، اور متاثرین کے خاندان سے ملاقات کریں گے۔

  • ایئرپورٹ پر پاکستانی نوجوانوں پر تشدد کی تکلیف دہ ویڈیو، میئر مانچسٹر کا رد عمل سامنے آ گیا

    ایئرپورٹ پر پاکستانی نوجوانوں پر تشدد کی تکلیف دہ ویڈیو، میئر مانچسٹر کا رد عمل سامنے آ گیا

    مانچسٹر: برطانیہ میں مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نوجوانوں پر تشدد کے بعد میئر مانچسٹر اینڈی برن ہیم کا بیان سامنے آ گیا ہے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے پوسٹ میں میئر مانچسٹر نے کہا کہ انھوں نے واقعے کی تکلیف دہ ویڈیوز دیکھی ہیں، اینڈر برن ہیم نے کہا ’’ہم مانتے ہیں کہ جو ویڈیوز وائرل ہوئیں وہ تشویش ناک ہیں۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا ’’ڈپٹی میئر اور میں نے ڈپٹی چیف کانسٹیبل سے واقعے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، پولیس کے اس عمل کی مکمل تحقیقات کے لیے آزادانہ تحقیقات کی جا رہی ہے۔‘‘

    واقعے پر احتجاج

    مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی نژاد فیملی پر پولیس تشدد کے خلاف رات گئے احتجاج کیا گیا، راچڈیل میں پولیس اسٹیشن پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔

    مظاہرین نے پولیس گردی کے خلاف نعرے بازی کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ یہ نفرت اور تعصب پر مبنی واقعہ ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس تشدد میں ملوث اہلکاروں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ آج میئر مانچسٹر کے آفس پر بھی احتجاج کی کال دے دی گئی۔

    مانچسٹر ایئرپورٹ واقعہ

    مانچسٹر ایئرپورٹ پر برطانوی پولیس اہلکاروں نے پاکستان نژاد فیملی پر تشدد کیا، انھوں نے اہل خانہ کے سامنے 2 نوجوانوں کو مارا پیٹا، اہلکار زمین پر گرے نوجوان کو لاتوں سے مارتے رہے، جب کہ ان کی ماں بچانے کی کوشش کرتی رہی۔

    گریٹر مانچسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ پر مسافروں میں جھگڑا ہوا تھا، جب پولیس موقع پر پہنچی تو ایک شخص نے اس وقت اہلکاروں پر حملہ کیا جب اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس ہاتھا پائی میں 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے، ایک خاتون اہلکار کی ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی، مانچسٹر پولیس کے مطابق اہلکاروں نے 4 افراد کو گرفتار کر کے حالات قابو میں کیے۔

    اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل مانچسٹر پولیس وسیم چوہدری نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گریٹر مانچسٹر پولیس نے تشدد کرنے والے ایک اہلکار کو معطل کر دیا ہے، اور اس سارے معاملے کو انڈیپنڈنٹ آفس آف پولیس کنڈکٹ کو ریفر کر دیا گیا ہے، تاکہ اس کی آزادانہ تحقیقات کی جا سکیں۔