Tag: مانگا منڈی

  • ریڑھی بان کا ساتھیوں کے ساتھ دو بھائیوں پر بدترین تشدد، ایک جاں بحق، لوگ ویڈیو بناتے رہے

    ریڑھی بان کا ساتھیوں کے ساتھ دو بھائیوں پر بدترین تشدد، ایک جاں بحق، لوگ ویڈیو بناتے رہے

    لاہور (24 اگست 2025): مانگا منڈی میں ریڑھی بان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دو بھائیوں پر بدترین تشدد کیا جس سے ایک جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق رائیونڈ پولیس کا کہنا ہے کہ رائیونڈ میں دو بھائیوں پر بدترین تشدد کا ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک بھائی جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہو گیا ہے، جس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور جب بھائیوں پر تشدد کر رہے تھے تو وہاں موجود ہجوم انھیں بچانے کی بجائے ویڈیو بناتا رہا، خون میں لت پت لڑکا اپنے بے ہوش بھائی کا سر گود میں لیے بیٹھا تھا، ایک ملزم نے آگے بڑھ کر زخمی بھائی کے سر پر زور سے بیٹ مارا تو وہ بھی بے ہوش ہو گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق بابلیانہ کے قریب بھائیوں اور ریڑھی بان کے درمیان قیمت کے تنازع پر جھگڑا ہوا، جس پر پھل فروش اویس نے اپنے بھائی سمیت ساتھیوں کو بلا لیا، جنھوں نے ڈنڈے، سوٹے اور بیٹ سے دونوں بھائیوں پر بہیمانہ تشدد کیا۔

    واجد اور راشد کو زخمی حالت میں جنرل اسپتال لاہور منتقل کیا گیا، جہاں 21 سالہ واجد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، تشدد سے زخمی 17 سالہ راشد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    رائیونڈ پولیس نے مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جس کے مطابق بھائیوں پر تشدد کا واقعہ 21 اگست کو پیش آیا، ایس ایچ او رائیونڈ کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • خاتون سے اجتماعی زیادتی، بہنوئی شامل

    خاتون سے اجتماعی زیادتی، بہنوئی شامل

    لاہور: مانگا منڈی میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، جس کی تحقیقات میں پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ اس میں خاتون کا بہنوئی بھی شامل تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے مانگا منڈی میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی تھی، جس پر خاتون نے ملزمان کے خلاف تھانہ مانگا منڈی میں مقدمہ نمبر 1520/25 درج کر دیا تھا۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان کو 12 گھنٹے میں ٹریس کر کے شامکی بھٹیاں سے گرفتار کر لیا گیا ہے، ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد نے بتایا کہ خاتون سے اجتماعی زیادتی کے 2 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں، جن میں بابر اور سلطان نامی افراد شامل ہیں، جب کہ ملزم بابر متاثرہ خاتون کا بہنوئی ہے۔

    ایس پی غیور احمد کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کو مکمل قانونی اور طبی مدد فراہم کی جا رہی ہے، جب کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش بھی جاری ہے۔


    13 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا ہولناک واقعہ، ملزمان میں پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل


    یاد رہے کہ 24 مئی کو سندھ کے شہر شکارپور میں بھی ایک 13 سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے ملزماں میں سے ایک پولیس افسر کا بیٹا بھی شامل تھا۔

    ایس ایس پی شاہ زیب چاچڑ نے بتایا کہ زیادتی کرنے والوں کی شناخت تنویر جعفری اور جواد ہکڑو کے طور پر ہوئی ہے، تنویر جعفری پولیس اے ایس آئی کا بیٹا ہے۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ وہ چیک اپ کے لیے نجی کلینک گئی تھی، جہاں اسے پانی میں نشہ آور چیز ملا کر اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی، اور زیادتی کے بعد وڈیو بنا کر بلیک میل کیا گیا اور دو ماہ تک جنسی تشدد جاری رکھا گیا۔

  • ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جائے جانے والے ملزمان ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

    ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جائے جانے والے ملزمان ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

    لاہور: ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جائے جانے والے ملزمان پولیس مقابلوں کے دوران ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر لاہور میں دو مختلف واقعات میں گرفتار ملزمان کو ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جاتے ہوئے ہلاک ہو گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔

    لاہور کے علاقے مانگا منڈی میں صدر انویسٹیگیشن پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے میں زیر حراست ملزمان شاہد علی اور ابرار کو دیگر ساتھیوں کی گولیاں لگیں، جس سے شاہد علی ہلاک اور ابرار شدید زخمی ہو گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں پولیس نے چھاپا مارا تھا، تاہم ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پولیس پر فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔ ہلاک ملزم قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی کے متعدد مقدمات میں ریکارڈ یافتہ تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان نے گزشتہ روز انویسٹی گیشن چوہنگ میں تعینات کانسٹیبل ندیم کو زخمی کیا تھا، ملزمان کے مفرور ساتھیوں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، اور مزید نفری بھی طلب کی گئی ہے۔

    دوسرے واقعے میں لاہور کے علاقے آشیانہ روڈ پر نشتر کالونی پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلہ ہوام جس سے زیر حراست ملزم حماد عرف شمشاد ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ حماد عرف شمشاد کے 5 ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، ملزم کو مقدمہ قتل میں دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔

    ہلاک ہونے والا ملزم قتل اور ڈکیتی کے متعدد مقدمات میں ریکارڈ یافتہ تھا، ملزم کے مفرور ساتھیوں کی تلاش کے لیے پولیس نے ناکہ بندی بھی کی۔

    مانگا منڈی مقابلے میں ہلاک ملزم کی واردات کی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے، 3 ڈاکوؤں نے کوٹ رادھا کشن میں واقع گودام میں واردات کی تھی، ڈاکو واردات کے بعد مانگا منڈی سے گزر رہے تھے کہ پولیس نے 2 ڈاکو شاہد علی اور ابرار کو پکڑ لیا، تیسرا ساتھی بھاگ نکلا۔

  • مانگا منڈی میں 2 بچوں کو آگ لگانے والی سنگ دل ماں کا ویڈیو بیان

    مانگا منڈی میں 2 بچوں کو آگ لگانے والی سنگ دل ماں کا ویڈیو بیان

    لاہور: مانگا منڈی میں 2 بچوں کو آگ لگانے والی سنگ دل ماں کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مانگا منڈی کے علاقے میں اپنی دو بچوں کو نذر آتش کرنے والی سنگ دل ماں تنزیلہ بی بی نے ویڈیو بیان میں بچوں کو آگ لگا کر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔

    خاتون نے کہا کہ اس نے خود کو اور بچوں کو جلانے کے لیے پٹرول چھڑک کر آگ لگائی، بچوں کوگلہ دبا کر نہیں مارا، آگ لگائی تو میٹرس سمیت دیگر اشیا کو آگ نے لپیٹ میں لے لیا۔

    ملزمہ نے ویڈیو بیان میں کہا ’جب میں نے آگ لگائی تب میں اور بچے چارپائی پر موجود تھے، میری خالہ کی بیٹی نے کمرے میں لگی آگ دیکھ کر بچوں کو بچانے کی کوشش کی۔‘

    گرفتار خاتون کا اعتراف جرم

    خاتون نے کہا میں نے بچوں کو مارنے سے قبل کمرے میں سگریٹ بھی سلگایا، شوہر اکثر تشدد کرتا تھا، بچوں سمیت گھر سے نکالنے کی دھمکی دیتا رہتا تھا، جس دن واقعہ ہوا، اس دن شوہر کی بھائی کے ساتھ لڑائی ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ روز مانگا منڈی میں پیش آیا، جس میں ایک ماں نے اپنے 3 سالہ بیٹے فیضان اور 2 سالہ عبدالرحمان کو کمرے میں آگ لگا کر قتل کیا تھا، جس پر پولیس نے انھیں گرفتار کیا اور بچوں کے دادا غلام رسول کی مدعیت میں تنزیلہ بی بی کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    اہل محلہ نے پولیس کو بتایا کہ تنزیلہ بی بی کا چھوٹے موٹے معاملات پر اکثر اپنے خاوند سے جھگڑا رہتا تھا، جس کے باعث ان کی ازدواجی زندگی میں شدید تلخی پائی جاتی تھی، شوہر سے جھگڑے کے بعد خاتون اکثر والدین کے گھر چلی جاتی تھی، 6 ماہ قبل ان کے درمیان ایک تنازع پیدا ہوا، جس کے باعث شوہر وقاص نے اپنے والدین کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی تھی، جب کہ ملزمہ کے شوہر وقاص کئی بار اس کا اظہار کرچکا تھا کہ اس کی بیوی بچوں کو قتل کر دے گی۔