Tag: مانیٹری پالیسی

  • اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان   کرے گا،شرح سود میں اضافے کا امکان

    اسٹیٹ بینک آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا،شرح سود میں اضافے کا امکان

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، جس میں شرح سود میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کیمانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک مرتضیٰ سید کی سربراہی میں اسٹیٹ بینک ہیڈ آفس میں ہو گا۔

    اجلاس کے بعدآئندہ دوماہ کے لئے ڈسکائونٹ ریٹ کے حوالے سے فیصلے کا اعلان کیا جائے گا، اس وقت شرح سود بارہ اعشاریہ دو پانچ فیصد پر ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے اسٹیٹ بینک آج اپنی پالیسی ریٹ میں کم سے کم سو سے ڈیڑھ سو بیسس پوائنٹس تک اضافہ کر سکتا ہے۔

    ماہرین نے کہا ہے کہ ملک میں دس ماہ میں مہنگائی کی شرح تیرہ اعشاریہ چار فیصد پرہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تیرہ ارب ستتر کروڑ نوے لاکھ ڈالر تک پہنچ چکا ہے تاہم عمران خان حکومت کی پالیسیوں کے باعث رواں سال ملک کی جی ڈی پی چھ فیصد سے بڑھنے کی توقع ہے۔

    یاد رہے اپریل میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وقت سے پہلے ہی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر دیا تھا، پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس بڑھنے سے 12.25 فی صد ہو گیا تھا۔

  • وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں اضافہ

    وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے وقت سے پہلے ہی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر دیا ہے۔

    ایس بی پی کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس بڑھنے سے 12.25 فی صد ہو گیا، شرح سود میں یہ اضافہ مانیٹری پالیسی کے ہنگامی اجلاس میں کیاگیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس کے بعد سے مہنگائی کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا ہے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں، امکان ہے کہ اجناس کی عالمی قیمتیں بشمول تیل طویل تر عرصے تک بلند رہیں گی۔

    پالیسی میں کہا گیا ہے کہ امکان ہے کہ فیڈرل ریزرو اس سے بھی زیادہ تیزی سے شرح سود میں اضافہ کرے جتنا پہلے سمجھا گیا تھا، مارچ میں مہنگائی کے اعداد و شمار میں غیر متوقع طور پر اضافہ دیکھا گیا۔

    مضبوط برآمدات اور ترسیلات زر سمیت بروقت طلب کو معتدل کرنے والے اقدامات کے باعث فروری میں جاری کھاتے کا خسارہ سکڑ کر زیرو اعشاریہ پانچ ارب ڈالر رہ گیا جو اس مالی سال کی پست ترین سطح ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اوسط مہنگائی مالی سال 2022 میں 11 فی صد سے تھوڑی اوپر ہو گی اور مالی سال 2023 میں معتدل ہو جائے گی، رواں مالی میں جاری کھاتے کا خسارہ جی ڈی پی کے لگ بھگ 4 فی صد رہنے کا امکان ہے۔

  • شرح سود میں رد و بدل؟ مانیٹری پالیسی کا اعلان ہو گیا

    شرح سود میں رد و بدل؟ مانیٹری پالیسی کا اعلان ہو گیا

    کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، شرح سود میں کوئی رد و بدل نہیں کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح سود 75۔9 فی صد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود اس وقت جہاں ہے وہ مناسب سطح پر ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس سال کی جی ڈی پی گروتھ 5۔4 فی صد رہنے کی توقع ہے، فنانس سپلیمنٹری بل پاس کیا ہے، شرح سود جس جگہ ہے وہ ہماری معیشت کے لیے بہتر ہے۔

    رضا باقر نے کہا مانیٹری پالیسی ڈیمانڈ کو کنٹرول کرنے کا ٹول ہے، ہم نے کسی بینک کو کوئی ہدایات نہیں دیں، مہنگائی کم ہونا مالیاتی استحکام ہوتا ہے، مہنگائی کی بڑی وجہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بہت زیادہ ہیں، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ایڈمنسٹریٹو اقدامات بہت ضروری ہیں۔

    انھوں نے کہا مانئٹری پالیسی پیش کرنے کے حوالے سے واضح ڈسکشن ہوتی ہے، شرح سود میں اضافہ کیا گیا، اور کیش ریزرو کو بڑھایا گیا، ان تمام اقدامات کا مقصد مہنگائی کو کنٹرول کرنا تھا، لیکن کرونا جب آیا تو شرح سود میں کمی کی گئی، مانیٹری پالیسی ہمیشہ بہت زیادہ ٹائٹ نہیں ہوتی۔

    گورنر ایس بی پی کے مطابق رواں مالی سال کے دوران شرح سود میں 75۔2 فی صد اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ توقعات سے 13 سے 14 ارب ڈالر ہے، مہنگائی میں کمی آئے گی اور معاشی نمو پائیدار رہے گی، جی ڈی پی نمو 4 سے 5 فی صد رہے گی۔

    انھوں نے اعتراف کیا کہ مہنگائی کی شرح اس وقت زیادہ ہے لیکن اگلے برس مہنگائی کی شرح میں کمی آئے گی، تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا تھا لیکن اب مزید نہیں بڑھا اور یہ 1.9 بلین ڈالر پر موجود ہے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ اگلے ماہ فروری میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا مگر آہستہ آہستہ استحکام آ جائے گا، تاہم اگلے سال تک مہنگائی میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔

  • اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا جس کے مطابق شرح سود 7 فیصد پر برقرار رہے گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا، ڈسکاؤنٹ ریٹ میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق معیشت کی بحالی کا سلسلہ زور پکڑ رہا ہے اور کاروباری احساسات مزید بہتر ہوئے ہیں جبکہ کورونا کی دوسری لہر پاکستان کی معاشی نمو میں کمی کے خاصے خطرات کو سامنے لارہی ہے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی کھانے پینے کی اشیا کی رسد کے دباؤ کا نتیجہ ہے جو عارضی ہے، رواں مالی سال مہنگائی 7 سے 9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، مہنگائی اور معاشی نمو کے منظر نامے کو لاحق خطرات متوازن محسوس ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت ملک میں پالیسی ریٹ 7 فیصد پر موجود ہے، اس سے قبل ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں مرکزی بینک نے ڈسکاؤنٹ ریٹ 7 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔

    اس سے قبل گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ جون کے مقابلے میں اب حالات بہت بہتر ہیں، ان وجوہات کی بنا کر شرح سود کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی میں تھوڑا اضافہ ہوا لیکن یہ انتظامی مسئلہ ہے، کورونا وبا کے اثرات سے بچاؤ کے لیے احساس پروگرام سمیت مختلف اقدامات کیےگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباری طبقے کو 470 ارب روپے ریلیف ملا، کورونا سے بچاؤ کے لے شرح سود میں تیزی سے کمی کی گئی۔

  • آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج  کیا جائے گا

    آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، ستمبر میں ڈسکاؤنٹ ریٹ 7 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کااجلاس آج ہوگا، اجلاس کے بعدآئندہ دوماہ کے لئے ڈسکائونٹ ریٹ کے حوالے سے فیصلے کا اعلان کیا جائے گا ۔

    اس وقت ملک میں پالیسی ریٹ سات فیصد پر موجود ہے، اس سے قبل ستمبر میں ہونے والے اجلاس میں مرکزی بینک نے ڈسکائونٹ ریٹ سات فیصد پر برقرار رکھا تھا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا  کہ جون کے مقابلے میں اب حالات بہت بہتر ہیں، ان وجوہات کی بنا کر شرح سود کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی میں تھوڑا اضافہ ہوا لیکن یہ انتظامی مسئلہ ہے، کورونا وبا کے اثرات سے بچاؤ کے لیے احساس پروگرام سمیت مختلف اقدامات کیے گئے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا  تھا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباری طبقے کو 470 ارب روپے ریلیف ملا، کورونا سے بچاؤ کے لے شرح سود میں تیزی سے کمی کی گئی۔

    خیال رہے اسٹیٹ بینک تین ماہ میں ڈسکائونٹ ریٹ میں چھ سو پچیس بیسز پوائنٹس کمی کرچکا ہے۔

  • آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، شرح سود میں کمی متوقع

    آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، شرح سود میں کمی متوقع

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا، معاشی ماہرین بنیادی شرح سود میں ایک فیصد کمی کی توقع کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا ، اجلاس میں اہم معاشی اشاریوں اور کوروناکےملکی معیشت پرہونے والے اثرات کا جائزہ لیا جائےگا جبکہ ان عوامل کو مدنظررکھتے ہوئے شرح سود میں ردوبدل کا تعین کیاجائے گا۔

    معاشی ماہرین کےمطابق مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں ایک فیصد تک کی کمی کاامکان ہے۔

    خیال رہے اسٹیٹ بینک17 مارچ سے16اپریل تک شرح سود425 بیسزپوائنٹس کم کرچکاہے اور 2 بار ہنگامی اجلاس بلاکر مارچ شرح سود 75 بیسز پوائنٹس کم کرکے12.50 فیصد مقررکی گئی۔

    24 مارچ کومانیٹری پالیسی کمیٹی نےشرح سود میں مزید 150 بیسس پوائنٹس کمی کااعلان کیا جبکہ 16 اپریل کو شرح سود مزید 200 بیسز پوائنٹس کم کرکے9فیصدرکھی گئی تھی ، ایف پی سی سی آئی نے شرح سود میں 400 بیسز پوائنٹس کمی کامطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ہلاکت خیز کرونا وائرس سے جہاں قیمتی جانی نقصان ہوا ہے وہیں عالمی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔ عالمی تجارت کی معطلی، اقتصادی سرگرمیوں اور سیاحت میں کمی کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت گراوٹ کا شکار ہے جس کے سبب بینکوں نے شرح سود میں کمی کی ہے۔

  • مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا ، شرح سود میں نمایاں کمی متوقع

    مانیٹری پالیسی کا اعلان آج ہوگا ، شرح سود میں نمایاں کمی متوقع

    کراچی : اسٹیٹ بینک آئندہ دوماہ کیلئے شرح سود کا اعلان آج کرے گا ، ماہرین کے مطابق شرح سود میں نمایاں کمی کا امکان ہے، کروناوائرس کے باعث امریکہ، برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے شرح سود میں ہنگامی بنیادوں پرکمی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی معیشت کرونا کے شکنجے میں جانے کے بعد شرح سود میں کمی کا رجحان برقرار ہے، اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائےگا۔

    اسٹیٹ بینک کے مانیٹری پالیسی ڈیپارٹمنٹ کااجلاس آج ہوگا، جس میں دوماہ کیلئے شرح سودمیں ردوبدل کافیصلہ کیاجائےگا، اجلاس کے بعد گورنر رضا باقر مانیٹری پالیسی کا اعلان کریں گے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ افراط زرکی شرح میں کمی، عالمی سطح پرخام تیل کی قیمتیں کم ہونا اور کرونا کے باعث عالمی معیشت کولاحق خدشات کے پیش نظر شرح سود میں نمایاں کمی متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں : کرونا کے منفی اثرات کے خلاف امریکی مرکزی بینک کا بڑا اقدام

    معاشی ماہرین شرح سود میں پچاس سےدوسوبیسس پوائنٹس تک کی کمی توقع کررہے ہیں، اس وقت شرح سود آٹھ سال کی بلند ترین سطح تیرہ اعشاریہ دوپانچ فیصد پرہے۔

    دوسری جانب کروناوائرس کےباعث امریکہ،برطانیہ,یوروزون،وینتام اورمصر نےشرح سودمیں ہنگامی بنیادوں پرکمی کی ہے جبکہ عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت میں تیس فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    یاد رہے کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے منفی اثرات کے خلاف امریکی مرکزی بینک نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شرح سود صفر کر دی تھی اور 700 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا تھا۔

    مرکزی بینک نے رقم ٹریژری بلز، مورگیج سیکورٹیز کی خریداری کے لیے جاری کی، اس سے قبل یورپی مرکزی بینکوں نے شرح سود میں نمایاں کمی کی تھی، برطانوی بینک نے بھی شرح سود 0.25 فی صد کر دی تھی۔

  • رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، رضا باقر

    رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، رضا باقر

    کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، مہنگائی کو دیکھتے ہوئے مانیٹری کمیٹی نے پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 2ماہ کے لیے شرح سود 13اعشاریہ25 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رضا باقر کا کہنا تھا کہ رواں سال مہنگائی کی شرح 11 سے 12 فیصد تک رہے گی، مہنگائی کو دیکھتے ہوئے مانیٹری کمیٹی نے پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ شرح سود میں کمی کے لیے سازگار حالات نہیں ہیں، رئیل انٹرسٹ ریٹ کی بنیاد پر شرح سود میں کمی ممکن نہیں ہے، مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجوہات عبوری ہیں۔

    رضا باقر کے مطابق اجناس کی ترسیل میں جزوی مسائل کی وجہ سے مہنگائی بڑھی، مہنگائی میں اضافے کی شرح میں کمی کی توقع ہے،سپلائی کاعمل بہترہونے سے مہنگائی کی شرح میں کمی متوقع ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے طویل مدت کے قرضوں کے حجم میں 100 ارب روپے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لانگ ٹرم فنانس سہولت ایکسپورٹرز کے لیے دستیاب ہوگی۔

  • اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

    کراچی: اسیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانٹیری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 13.25 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔

    اسٹیٹ بینک سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور گزشتہ شرح سود کو برقرار رکھا گیا ہے۔

    بیان کے مطابق زری پالیسی کمیٹی نے 22 نومبر 2019ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ 13.25 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    زری پالیسی کمیٹی نے محسوس کیا کہ مالی سال کے لیے اوسط گرانی کا اسٹیٹ بینک کا 11 سے 12 فیصد پر تخمینہ بڑی حد تک برقرار رہا ہے اور موجودہ زری پالیسی موقف کو برقرار رکھنا مناسب ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 4 ماہ میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 73.5 فیصد کم ہوکر 1.5 ارب ڈالر رہ گیا جبکہ جون 2019 سے روپے کی قدر میں 5.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق خسارہ کم ہونے سے مجموعی زخائر دوبارہ بڑھنے اور واجبات کم کرنے کا موقع ملا ہے، یکم جنوری 2019 سے 15 نومبر تک مجموعی زخائع میں 1.16 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

  • اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا ، شرح سود برقرار رہنے کا امکان

    اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کرے گا ، شرح سود برقرار رہنے کا امکان

    کراچی : اسٹیٹ بینک کی جانب سےشرح سود میں ردوبدل کااعلان آج کیا جائےگا، ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود موجودہ سطح پر برقرار رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائےگا،اسٹیٹ بینک میں گورنر رضا باقر کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے ، کمیٹی معاشی جائزے کے بعد اگلے 2 ماہ کے لئے شرح سود کا فیصلہ کرے گی، شرح سود کا اعلان پریس ریلیز کے ذریعے آج شام کو کیا جائے گا.

    ماہرین کے مطابق افراط زر کی شرح، روپے کی قدر اور دیگر مالیاتی اشاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود موجودہ سطح پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے، اس وقت شرح سود تیرہ اعشاریہ دو پانچ فیصد ہے۔

    یاد رہے ستمبر میں اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے موجودہ شرح سود آیندہ دو ماہ کے لیے برقرار رکھا تھا۔

    مزید پڑھیں : شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے، رضا باقر

    گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے غیرملکی جریدے کو انٹرویو میں کہا تھا کہ شرح سود کو فی الوقت موجودہ سطح پر برقرار رکھا جاسکتا ہے، افراط زر میں اتنی تبدیلی نہیں آئی کہ شرح سود میں کمی کی جائے، آئندہ چند ماہ میں افراط زر کی شرح میں کمی متوقع ہے، روپے کی قدر میں کمی مارکیٹ فورسز کے مطابق کی گئی ہے، آئی ایم ایف کے سائیکل سے بچنے کے لیے شرح بچت میں اضافہ کرنا ہوگا۔

    غیرملکی جریدے کے مطابق پاکستان میں شرح سود اس وقت جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے، جنوری 2018 کے مقابلے میں شرح سود دگنی ہوچکی ہے، شرح سود میں اضافہ افراط زر کی شرح کنٹرول کرنے کے لیے کیا گیا، جبکہ مہنگائی میں اضافے کی شرح 11 فیصد سے زائد ہوگئی ہے۔