Tag: ماورائے عدالت قتل

  • مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل،پاکستان کی مذمت

    مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل،پاکستان کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے جعلی مقابلوں میں شہریو‌ں کو شہید کرنے اور ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا بریفنگ کے دوران مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی ماورائے عدالت ہلاکتوں کی شدید مذمت کی۔

    عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں،بھارتی فوج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے،بھارت کی حالیہ کارروائیاں مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    بارہ مولا میں بھارتی فوج کی بربریت، فائرنگ سے دو کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا سلسلہ تاحال نہ تھم سکا، بارہ مولا میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا۔ دو روز میں پانچ کشمیری نوجوان شہید ہوئے۔

    واضح رہے کہ کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 2019 میں بھارتی فورسزنے خواتین سمیت 210 کشمیریوں کو شہید کیا، 2 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فوج کے تشدد سے زخمی ہوئے جبکہ 64 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 249 گھروں کوتباہ کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں سے 827 کشمیریوں کی بینائی متاثر ہوئی۔

  • اقوام متحدہ نے  جمال خاشقجی کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا

    اقوام متحدہ نے جمال خاشقجی کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا

    نیویارک : اقوام متحدہ نے جمال خاشقجی کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے قتل کی تحقیقات منظر عام پر لانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں پریس بریفنگ کرتے ہوئے نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ اگینز کلیمرڈ نے جمال خاشقجی کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا اور کہا صحافی کے قتل میں ملوث افراد ریاستی نمائندے تھے، قتل کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔

    نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ ریاستیں ہاتھ جھاڑ کر ایک طرف نہیں ہوسکتیں، سعودی عرب واضح کرے کہ خاشقجی کے قتل میں ریاست ذمہ دار ہے یا نہیں۔

    اگینز کلیمرڈ کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی غیر جانبدار اور مکمل تحقیقات سے ہی اس بات کا تعین ہوسکے گا کہ اس قتل کا حکم کس سطح سے آیا تھا، تاہم ہمارے پاس اتنے شواہد موجود ہیں جس کی بنیاد پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ سعودی عرب ہی اس کا ذمہ دار اور اس میں ملوث ہے۔

    دوسری جانب سعودی پراسیکیوٹر کے مطابق جمال خاشقجی کی ہلاکت باقاعدہ منصوبہ بندی معلوم ہوتی ہے۔

    یاد رہے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا سعودی عرب جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق معلومات فراہم کرے تاکہ جمال خاشقجی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے واقعے کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔

    واضح رہے جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے تاہم سعودی حکام صحافی کی گمشدگی کے متعلق غلط وضاحتیں دیتا رہا اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتا رہا۔

    جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی سعودی صحافی جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں امریکی صدر نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔

    ترک صدر طیب اردگان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی صحافی کو دو اکتوبر ہی کو قتل کردیا گیا تھا، سعودی افسران نےقتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 15افرادکی ٹیم الگ الگ وقت پراستنبول میں سعودی قونصلیٹ پہنچی، جمال خاشقجی ایک بج کر 8 منٹ پر قونصل خانے میں گئے ، پھر واپس نہیں آئے، جمال خاشقجی کی منگیتر نے ترک حکام کو 5بج کر 50منٹ پر آگاہ کیا اور منگیتر کی درخواست پرترک حکام نے تحقیقات شروع کیں۔

  • نقیب اللہ کیس: راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

    نقیب اللہ کیس: راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

    کراچی: قبائلی نوجوان نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت سے متعلق کیس میں پولیس نے راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں پولیس گردی اور نقیب اللہ محسود کو ماورائے عدالت قتل کرنے والے مرکزی مفرور ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف شاہ لطیف ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق مقدمہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر عاند قائم خانی کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    نقیب اللہ قتل کیس، نامزد ملزمان کو مدد فراہم کرنے والا سہولت کار گرفتار

    مذکورہ مقدمے میں ایس ڈی پی او ملیر قمر احمد، سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت کا نام بھی شامل ہے جبکہ دھماکا خیز مواد اور اسلحہ کی برآمدگی کی تفصیلات بھی مقدمے میں درج کی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پولیس کی جانب سے اہم کارروائی سامنے آئی تھی جس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن ملیر عابد قائم نے کہا تھا کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار اور ان کے ساتھیوں کو فرانے کروانے والے 6 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    نقیب اللہ کیس: راؤ انوار کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں، ایس ایس پی نے فون بند کردیے

    واضح رہے کہ 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے مبینہ فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ، بھی شامل تھا۔

      بعد ازاں عدالتی تحقیقات کے بعداس مقابلے کو جعلی قرار دے کر سابق ایس ایس پی ملیر اور دیگر پولیس افسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیو ایم کے اسیر کارکن کو سپردخاک کردیا گیا

    ایم کیو ایم کے اسیر کارکن کو سپردخاک کردیا گیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ شاہ فیصل ٹاؤن کے اسیر کارکن وحید شیخ شہید کو شاہ فیصل کالونی عظیم پورا کے قبرستان میں آج سپرد خاک کردیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن وحید شیخ کی نماز جنازہ شاہ فیصل کالونی میں واقع اللہ والی مسجد میں ادا کی گئی نما زجنازہ اور تدفین میں کارکن کے اہل خانہ،ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اوراراکین اسمبلی سمیت سیکڑوں کارکنان اورعلاقہ مکینوں نے شرکت کی۔

    نماز جنازہ اورتدفین کے بعد میڈیا کے نمائندگان کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن عارف خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ وحید شیخ کو دو ماہ قبل اُن کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا وہ پہلے ہی شدید علیل تھے اور اُن کے پاؤں کا زخم ناسور بن چکا تھا اس کے باوجود رینجرز نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور 24 جولائی کو ماڈل تھانہ کے حوالے کردیا۔

    بعد ازاں انہیں جیل کسٹڈی میں دے دیا گیا اس پورے عرصے میں جیل میں کسی قسم کے علاج و معالجہ کی سہولت فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث وہ جاں بحق ہو گئے،جیل انتظامیہ نے مکمل تعصب اور غفلت کا مظاہرہ کیا۔

    انہو ں نے کہا کہ وحید شیخ کا قتل کھلا ماورائے عدالت قتل ہے اب تک ایم کیوایم کے 62 کارکنا ن کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے یہ ایم کیوایم کے خلاف جاری ریاستی آپریشن کا تسلسل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    آخرمیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ وحید شیخ کے قتل کا مقدمہ جیل انتظامیہ اور رینجرز کے خلاف درج کیاجائے اور شہید کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • ایم کیو ایم کا کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کیخلاف مظاہرہ

    ایم کیو ایم کا کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کیخلاف مظاہرہ

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی پریس کلب کے باہر اپنے کارکنان کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    MQM1

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ میں رابطہ کمیٹی کے اراکین سمیت کارکنان اور خواتین نےبڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے،جن پعر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔

    MQM2

    مطاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تین سال میں ایم کیو ایم کے اکسٹھ کارکنان کو ماورائے عدالت قتل جبکہ ایک ہفتے میں آٹھ سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اور بیشتر کارکنان کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے

    MQM3

    مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کرایا جائے اور لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرایا جائے۔

    MQM4

    مظاہرے سے کنورنوید جمیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت کے خلاف ایم کیو ایم نے فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مجرم ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے نہ کہ اسے لاپتہ کردیا جائے۔

     

  • متحدہ کارکنان کا ماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کنور نوید جمیل

    متحدہ کارکنان کا ماورائے عدالت قتل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کنور نوید جمیل

    کراچی : شہر قائد میں جاری حالیہ آپریشن میں رینجرز اہلکاروں کی جانب سے بڑی تعداد میں ماورائے عدالت قتل عام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیر کنور نوید جمیل نے رینجرز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کئے گئے ایم کیوایم کے کارکن ریاض الحق شہید کی تدفین کے بعد ایم کیو ایم لانڈھی ٹاوٴن آفس میں اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہو ں نے کہا کہ محض گزشتہ تین سالوں کے دوران ایم کیوا یم کے 61 کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے لیکن افسوس کہ آج تک ان میں سے کسی ایک کے قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم لانڈھی ٹاوٴن کے یوسی 81 کے 41 سالہ کارکن ریاض الحق ولد عبدالحق کو رینجرز اہلکار 19 مئی 2016ء کی رات ان کے گھر سے گرفتار کرکے لے گئے تھے جس کے بعد ریاض الحق کے اہل خانہ نے ان کی بحفاظت بازیابی کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کردی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ رینجرز نے ریاض الحق کی گرفتاری کسی بھی تھانے میں ظاہر نہیں کی اور بالآخر 30 جون 2016 ء کو ریاض الحق کی تشدد زدہ لاش سرجانی ٹاوٴن کی حدود سے ملی۔

    انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کے باعث کراچی کے شہریوں میں شدید بے چینی جنم لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاض الحق کو ان کے گھر اور محلے والوں کے سامنے رینجرز اہلکار گرفتار کرکے لے کر گئے تھے جس کے بعد ان کی مسخ شدہ لاش سرجانی ٹاؤن سے ملی۔

    انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی کے شہریوں کو محض اس بنیاد پر قتل کررہے ہیں کہ ان کی سیاسی و نظریاتی وابستگی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے۔

     

  • فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق، خواجہ اظہار الحسن

    فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف خواجہ اظہارالحسن نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے آرڈینیٹر آفتاب احمد آج صبح رینجرز کی حراست میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    سندھ اسمبلی سے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ آفتاب احمد ایم کیوایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے کوآرڈینیٹر تھےجنہیں چند روز قبل رینجرز نے فیڈرل بی ایریا میں واقع ان کی رہائش گاہ  سے گرفتار کیا گیا تھا، آج صبح چار بجےانتقال کرگئے ہیں۔

    خواجہ اظہار الحسن نے کا کہنا تھا کہ انہوں نے سندھ اسمبلی میں بھرپور احتجاج کیا ہے اوروہ اس سانحہ کی آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کرتے ہیں جس کے لیےفی الفور میڈیکل بورڈ تشکیل دیاجائے جوکہ آفتاب احمد کی زیرِ حراست ہلاکت کی وجہ کا تعین کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم کراچی میں امن کے خواہاں ہیں۔ ہم نے ہی سب پہلے آپریشن کا مطالبہ کیا تھا اوربھرپورحمایت بھی کی لیکن زیرِ حراست ہلاکتیں جاری آپریشن پرسوالیہ نشان بنتی جا رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے واقعات کے سدباب کے لیے فوری اقدام کریں گے۔تاکہ شہریوں میں پائی جانے والی بے چینی کا ازالہ ہو سکے۔

    ایم کیو ایم کے اعلامیہ کے مطابق جاں بحق ہونے والے کارکن کی نماز جنازہ آج شام بجے نمائش چورنگی پہ ادا کی جائے گی, ترجمان ایم کیو ایم نےکارکنان و ہمدردوں کو بڑی تعداد میں شرکت کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔