Tag: ماچس

  • یہ ایفل ٹاور کس چیز سے بنایا گیا ہے؟ گنیز بک نے کارنامہ مسترد کر کے شہری کو جذباتی دھچکا پہنچا دیا

    یہ ایفل ٹاور کس چیز سے بنایا گیا ہے؟ گنیز بک نے کارنامہ مسترد کر کے شہری کو جذباتی دھچکا پہنچا دیا

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع ایفل ٹاور ایک ایسا تاریخی اور تفریحی مقام ہے جس میں دنیا بھر کے سیاح بے پناہ دل چسپی لیتے ہیں، صرف سیاح ہی نہیں بلکہ حیرت انگیز کارنامے انجام دینے والے خاص لوگوں کا بھی یہ مرکز توجہ ہوتا ہے۔

    ایسا ہی ایک کارنامہ ایک فرانسیسی نے بھی انجام دیا ہے، ماچس کی تیلیاں آگ جلانے کے کام تو آتی ہی ہیں لیکن فرانسسیسی شہری نے ان نازک لکڑی کی تیلیوں سے ایفل ٹاور کا شان دار ماڈل بنا ڈالا ہے۔

    ماچس کی تیلیوں والے اس ایفل ٹاور کی تیاری میں ماچس کی 7 لاکھ 6 ہزار 900 تیلیاں استعمال کی گئی ہیں، ماچس کی تیلیوں سے بنا یہ دلکش شاہکار مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 7.19 میٹر (23 فٹ) اونچے اس دلکش ماڈل نے آرٹ سے دل چسپی رکھنے والے افراد کو حیران کر دیا ہے، اس کی تیاری میں 23 کلو گرام گلو بھی لگا، اور اس کی تیاری میں مجموعی طور پر 4,200 گھنٹے صرف ہوئے۔

    اس ماڈل کی تیاری میں 47 سالہ رچرڈ پلاؤڈ کو 8 سال کا عرصہ لگا، اور بدھ کے روز انھیں اس وقت شدید جذباتی دھچکا لگا جب گنیز ورلڈ ریکارڈز نے ان کی ’محنت‘ کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ اس کی تیاری میں غلط تیلیاں استعمال کی گئی ہیں یعنی ایسی تیلیاں جو تجارتی استعمال والی نہیں تھیں، تاہم اگلے دن انھوں نے اس عالمی ریکارڈ کو تسلیم کر لیا اور رچرڈ پلاؤڈ کو سرٹیفکیٹ دے دیا۔

    رچرڈ پلاؤڈ نے ایفل ٹاور بنانے کا آغاز دراصل مارکیٹ میں دستیاب ماچسوں سے کیا تھا جس کے لیے انھیں ہر ایک تیلی کا سر کاٹنا پڑ رہا تھا، اس تکلیف دہ عمل سے تنگ آکر انھوں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور بغیر سر کے سادہ تیلیاں خرید لیں۔

    پلاؤڈ نے 27 دسمبر کو ٹاور کو مکمل کیا تھا اور اپنے کام کی تصدیق کے لیے گنیز ورلڈ ریکارڈز سے رابطہ کیا تھا، انھوں ارادہ ظاہر کیا ہے کہ وہ جولائی میں ہونے والے اولمپکس کے دوران پیرس میں اپنے ٹاور کو نمائش کے لیے رکھیں گے۔ واضح رہے کہ پچھلا عالمی ریکارڈ لبنان سے تعلق رکھنے والے توفیق داہر کے پاس تھا جنھوں نے ماچس کی تیلیوں سے 2009 میں 6.53 میٹر (21 فٹ) اونچا ایفل ٹاور بنایا تھا۔

  • ایسی انوکھی ساڑھی جو ماچس کی ڈبی میں سما جائے

    ایسی انوکھی ساڑھی جو ماچس کی ڈبی میں سما جائے

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ماہر درزی نے ماچس کی ڈبی میں سما جانے والی ساڑھی تیار کی ہے جسے لوگ دیکھ کر دنگ رہ گئے۔

    ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے ماہر درزی نالا وجے نے انوکھا کارنامہ انجام دیا ہے، نالا وجے نے کامیابی کے ساتھ ایک ساڑھی بنی ہے جو خالص ریشم سے بنی ہے اور ماچس کی ڈبی میں فٹ ہوسکتی ہے۔

    نالا وجے نے اپنے اس شاہکار کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ہاتھ سے بنی ساڑھی کو بنانے میں 6 دن لگتے ہیں جو ماچس کی ڈبی میں فٹ ہو سکتی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اگر ساڑھی بنانے کے لیے مشین کا استعمال کیا جائے تو اس عمل میں 3 دن لگتے ہیں۔

    نالا وجے کا کہنا ہے کہ ہاتھ سے بنی ساڑھی کی قیمت 12 ہزار روپے ہے جبکہ مشین سے بنی گئی ساڑھی کی قیمت 8 ہزار روپے ہے۔