Tag: ماڈل کالونی

  • موٹر سائیکل سوار کے جلتی چیز پھینکنے سے سڑک کنارے آگ بھڑکنے کا حیرت انگیز واقعہ، ویڈیو

    موٹر سائیکل سوار کے جلتی چیز پھینکنے سے سڑک کنارے آگ بھڑکنے کا حیرت انگیز واقعہ، ویڈیو

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ماڈل کالونی میں اس وقت ایک عجیب واقعہ پیش آیا جب ایک موٹر سائیکل سوار نے کوئی جلتی چیز پھینکی اور اچانک سڑک کنارے آگ بھڑک اٹھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں گزشتہ روز ہونے والے واقعے کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے، جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ زمین سے گیس لیکیج کے باعث آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق یہ واقعہ ماڈل کالونی میں شیٹ نمبر 7 پر پیش آیا تھا، معمولی غلطی سے بڑا حادثہ رونما ہوتے ہوتے رہ گیا، دراصل گلی میں کھدائی کر کے نئی گیس لائن بچھائی گئی تھی۔

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ موٹر سائیکل سوار 3 افراد گلی سے گزر رہے تھے، بائیک پر بیٹھے شخص نے جلتی تیلی یا سگریٹ پھینک دی، اور اچانک سے زمین پر آگ بھڑکنا شروع ہوئی جو پھیلتی گئی۔


    کورنگی میں 21 سالہ نوجوان صہیب کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی


    عین اسی لمحے قریب کی مسجد سے نکل کر سڑک پر گزرتا ایک لڑکا معجزانہ طور پر بچ گیا، آگ عین اس کے پیروں کے نیچے لگی تھی، زمین سے آگ نکلتی دیکھ کر بچے نے خود کو جلدی سے بچایا۔

    آگ گیس لائن میں لیکیج کی وجہ سے لگی تھی، اور زمین پر لگنے والی آگ کئی گھنٹے تک ایسے ہی لگی رہی، معلوم ہوا ہے کہ مسجد کے سامنے گلی میں تازہ کھدائی کی گئی تھی، ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد متعلقہ ادارے کی جانب سے فالٹ ٹھیک کر دیا گیا۔

  • کراچی: حادثے کا شکار طیارے کا انجن اور پر تباہ حال گھروں سے اتار لیے گئے

    کراچی: حادثے کا شکار طیارے کا انجن اور پر تباہ حال گھروں سے اتار لیے گئے

    کراچی: پی آئی اے کے حادثے کا شکار طیارے کا انجن اور پر ماڈل کالونی کے گھروں سے اتار لیے گئے، پی آئی اے کی مدد کے لیے فوج، میکا نائزڈ انجینیئرز اور پاک فضائیہ کے دستے بھی موجود رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے حادثے کا شکار طیارے کے وزنی ترین حصے اٹھا لیے گئے، جہاز کے ملبے کے یہ ٹکڑے جناح گارڈن کے تباہ شدہ گھروں سے اٹھائے گئے ہیں۔

    مذکورہ گھروں کے درمیان سے جہاز کا پر اور انجن تکنیکی ماہرین کی موجودگی میں وزنی کرین کی مدد سے نکالا گیا، حادثے کے بعد کئی ٹن وزنی انجن سہ منزلہ عمارت کی چھت پر پڑا تھا۔

    جہاز کا 17 میٹر لمبا اور 5 میٹر چوڑا پر گھر کے اندر دھنسا ہوا تھا، پر کو نکالنے سے گھر کے منہدم ہونے کا خدشہ تھا لہٰذا اسے ٹکڑوں کی صورت میں نکالا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انجن اور پر اٹھانے کے لیے وزنی اور اونچی کرین کی ضرورت پڑی مگر راستہ تنگ، گنجان آباد ہونے اور بجلی کی تاروں کی وجہ سے دشواری کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد عملے نے کے پی ٹی اور نیول ڈاکیارڈ سے وزنی کرنیں اور دیگر مشینری منگوائی۔

    کام کے دوران پی آئی اے کی مدد کے لیے فوج، میکا نائزڈ انجینیئرز اور پاک فضائیہ کے دستے بھی موجود رہے، سندھ رینجرز 42 ونگ نے پورے علاقے کو سیل کر کے ملبے کی منتقلی کے عمل کو محفوظ بنایا۔

    ذرائع کے مطابق تمام پرزوں کو کراچی ایئر پورٹ پر ایک محفوظ جگہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں تحقیقاتی ٹیمیں ان کا جائزہ لیں گی، علاقہ مکینوں نے محفوظ طریقے سے ملبہ ہٹانے کے لیے پی آئی اے، کے پی ٹی اور افواج پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے کرینوں اور وزنی مشینری کو متاثرہ مکانوں کی چھتوں کو نکالنے کے لیے بھی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹیمیں تکنیکی طور پر تجربہ کار ہیں اور اس کام کو عام مزدوروں کے مقابلے میں احسن اور محفوظ طریقے سے انجام دے سکتی ہیں۔

    خیال رہے کہ 22 مئی کی دوپہر کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ المناک حادثے کا شکار ہوگیا تھا جب لینڈنگ سے چند لمحے قبل طیارہ رہائشی علاقے میں گھروں پر گر گیا۔

    عید سے 2 روز قبل پیش آنے والے المناک حادثے میں 97 مسافر جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے۔ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • طیارہ حادثہ: ماڈل کالونی کی بھی سُنیے!

    طیارہ حادثہ: ماڈل کالونی کی بھی سُنیے!

    کراچی میں مسافر طیارے کے حادثے کے بعد فضا سوگوار ہے اور جائے حادثہ سے لاشیں اکٹھی کرنے، متاثرین کی مدد کے ساتھ ساتھ تحقیقاتی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

    قومی ایئر لائن کا طیارہ قائد اعظم انٹرنیشل ایئر پورٹ کے نزدیک گنجان آباد علاقے کی رہائشی عمارتوں پر گر کر تباہ ہوا جسے ماڈل کالونی کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ یہ ملیر چھاؤنی سے ملحق بڑی آبادی ہے۔

    ماڈل کالونی میں مختلف شعبوں سے وابستہ متعدد اہم اور مشہور شخصیات بھی آباد ہیں یا ماضی میں رہائش پزیر رہی ہیں۔ ان میں معین اختر، ابراہیم نفیس، زیبا شہناز، روبی نیازی اور کئی اہم اور قابلِ ذکر شخصیات شامل ہیں جو مختلف سرکاری اور نجی ادارو‌ں میں اہم عہدوں پر فائز رہی ہیں۔

    طیارہ جناح گارڈن نامی آبادی کی رہائشی عمارتوں پر گرا جس کی کسی کثیر منزلہ عمارت سے ایئر پورٹ کا رَن وے اور اس پر جہازوں کی آمدورفت کا آسانی سے نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

    ماڈل کالونی کا وہ مرکزی روڈ جس سے ملحق آبادی میں یہ حادثہ پیش آیا ہے، اس لحاظ سے نہایت اہمیت رکھتا ہے کہ یہ ایک جانب سپر ہائی وے کو نکلتا ہے اور دوسری طرف سفر کرنے والوں کو شارع فیصل تک پہنچا دیتا ہے۔ اسی روڈ پر سفر کرتے ہوئے آپ گلستان جوہر بھی جاسکتے ہیں۔

    ماڈل کالونی کے اکثر رہائشی مکانات کا رقبہ 120 سے 400 گز ہے جب کہ ملیر کھوکھرا پار، ملیر سٹی، شمی سوسائٹی، رفاہِ عام، جامعہ ملیہ، شاہ فیصل کالونی اور قائد آباد سے یہاں کئی لوگ کاروبار کی غرض سے بھی آتے ہیں۔ اس علاقے میں مختلف تجارتی عمارتیں، سپر اسٹورز اور عام دکانوں میں رات گئے تک کاروباری سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔

    جناح گارڈن میں‌ داخل ہونے کے بجائے اگر ماڈل کالونی کے اس مرکزی روڈ پر محض چند منٹ کی مسافت طے کی جائے تو یہاں کئی شادی ہالز اور مشہور ریستوراں یا فاسٹ فوڈ کے مراکز بھی موجود ہیں۔

    جائے حادثہ اور ایئرپورٹ سے ملحق آبادی پر نظر ڈالیں تو ایک بڑا مسئلہ اور انسانی جانوں اور املاک کے لیے سنگین خطرہ یہاں کی مسلسل اور بے قاعدہ تعمیرات ہیں۔ اس علاقے میں‌ فلیٹوں کے علاوہ کئی منزلہ رہائشی مکانات موجود ہیں جن کی متعلقہ اداروں سے اجازت نہیں لی گئی۔ اسی طرح تجاوزات کی بھرمار ہے جس سے سڑکیں اور گلیاں تنگ ہوچکی ہیں۔ عام خیال ہے کہ ایئر پورٹ کے نزدیک بلند عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت نہیں‌ ہے، تاہم یہاں اس بات کا خیال نہیں‌ رکھا گیا جو مستقبل میں کسی اور بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔

  • رینجرز نے ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیے

    رینجرز نے ڈکیتی میں مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیے

    کراچی: سندھ رینجرز نے کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے شہر قائد کے علاقے ماڈل کالونی میں کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان گرفتار کیے ہیں، ملزمان ڈکیتی و اسٹریٹ کرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم بلال نے ساتھی کے ہمراہ ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کی تھی، زخمی افراد کے ساتھ نجم ثاقب، واصف کاذاتی تنازع تھا، ملزم کو فائرنگ سے زخمی کرنے کے لئے نجم اور ثاقب نے سپاری دی تھی۔

    ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا تھا کہ ملزم نے 4 لاکھ 80 ہزار نقدی چھین کر 2 افراد کو فائرنگ کر کے زخمی کیا، ملزم نے واردات کے بعد روکنے پر ایک راہ گیر کو فائرنگ کر کے زخمی کردیا تھا۔

    ترجمان سندھ رینجرز نے بتایا کہ ملزم کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا راہ گیر دوران علاج دم توڑ گیا تھا، جبکہ واردات کے بعد ملزم بلال عرف پراٹھا اسلام آباد فرار ہو گیا تھا، ملزم بلال کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی، رینجرز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 11 ملزمان گرفتار

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل  سندھ رینجرز نے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 11 ملزمان گرفتار کیا تھا، گلبہار سے گرفتار ملزم سردار عرف پرویز کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے، ملزم سردار کانسٹیبل سیف اللہ کی ٹارگٹ کلنگ سمیت 500 سے زائد ڈکیتیوں میں ملوث تھے۔