Tag: ماڈل کورٹس

  • ملک کے 4 اضلاع میں قتل کے کیسز کی تعداد صفر ہو گئی

    ملک کے 4 اضلاع میں قتل کے کیسز کی تعداد صفر ہو گئی

    کراچی: ماڈل کورٹس کی کارکردگی کی بدولت ملک کے 4 اضلاع میں قتل کے کیسز کی تعداد صفر ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل کورٹس کی 15 روز کی کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے، ان پندرہ دنوں میں ماڈل عدالتوں نے قتل کے 93 اور منشیات کے 393 مقدمات کے فیصلے کیے، اور اس دوران 2676 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ملک کے متعد اضلاع اور تحصیلوں میں مختلف کیسز کی تعداد صفر ہو گئی ہے، جب کہ قتل کی کیٹگری میں 4 اضلاع میں کیسز کی تعداد زیرو ہو گئے ہیں۔

    قتل کی کیٹیگری میں صفر کیسز والے اضلاع میں بلوچستان کے خاران، مستونگ، ژوب اور سبی شامل ہیں، منشیات کی کیٹیگری میں بھی تربت، مستونگ، ژوب، خاران اور سبی میں کیسز کی تعداد کم رہی۔

    پنجاب میں قتل کے 34 اور منشیات کے 89 مقدمات کے فیصلے کیے گئے، اسلام آباد میں قتل کے 1، منشیات کے 6 مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔

    خیبر پختون خوا میں قتل کے 19، اور منشیات کے 87 مقدمات کے فیصلے کیے گئے، سندھ میں قتل کے 38، اور منشیات کے 209 مقدمات کے فیصلے کیے گئے، جب کہ بلوچستان میں قتل کے 1 اور منشیات کے 2 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔

  • پاکستان میں قائم 465 ماڈل کورٹس نے اہم سنگ میل عبور کر لیا

    پاکستان میں قائم 465 ماڈل کورٹس نے اہم سنگ میل عبور کر لیا

    اسلام آباد: مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے پاکستان میں قائم 465 ماڈل کورٹس نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، ڈی جی ماڈل کورٹس سہیل ناصر کا کہنا ہے کہ 167 دنوں میں عدالتوں میں 50 ہزار 743 مقدمات کا فیصلہ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں قائم تیز ترین ماڈل عدالتوں نے صرف 167 دنوں میں پچاس ہزار سے زائد مقدمات نمٹا کر اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے ماڈل کورٹس کے ججوں اور مجسٹریٹس کو سنگ میل عبور کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے انھیں جوڈیشل ہیروز کا خطاب دیا۔

    ماڈل کورٹس آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل سہیل ناصر نے کہا ہے کہ اب تک جتنے مقدمات نمٹائے گئے ہیں ان میں قتل کے 7 ہزار 356، منشیات کے 12 ہزار 168 اور فوجداری 13 ہزار 571 مقدمات شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ مقدمات کی سماعت کے دوران ایک لاکھ 24 ہزار 669 گواہان کے بیان قلم بند کیے گئے، 11 ہزار 330 دیوانی اپیلیں، 5560 فیملی، 785 کرایہ داری اپیلوں کا فیصلہ کیا گیا۔

    ڈی جی کا کہنا تھا ماڈل عدالتوں کی یہ کام یابی ججوں، وکلا، پولیس، پراسیکیوشن، محکمہ صحت اور دیگر اداروں کے تعاون کا نتیجہ ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ مقدمات ایک سے دوسری نسل تک چلنے کی کہانی اب ختم کر دی جائے گی، اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے ملک بھر میں ماڈل عدالتیں بنیں گی، اور ان ماڈل کورٹس میں کارروائی روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔

  • ماڈل کورٹس نے مزید 914 مقدمات نمٹا دیے، چار مجرمان کو سزائے موت 9کوعمرقید

    ماڈل کورٹس نے مزید 914 مقدمات نمٹا دیے، چار مجرمان کو سزائے موت 9کوعمرقید

    اسلام آباد : ملک بھر میں465ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر914مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، چار مجرمان کو پھانسی جبکہ09 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعتیں جاری ہیں، پیر کے روز ملک بھر میں قائم465ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر914 مقدمات کے فیصلے سنائے، جبکہ182ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نےقتل اور منشیات فروشی کے144 مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    عدالتوں نے چار مجرمان کو سزائے موت جبکہ09کو عمر قید کی سزائیں سنائیں، فیصلوں کے مطابق مجموعی طور پر44مجرمان کو71سال قیداور4018800 روپےجرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

    اس کے علاوہ125سول ایپلٹ کورٹس نے338دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے،158ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے432مقدمات کے فیصلے کردیئے جس میں مجموعی طور پر202مجرمان کو177سال قید،1727360روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیزترین سماعت، مجرمان کو پھانسی و عمرقید کی سزائیں

    ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیزترین سماعت، مجرمان کو پھانسی و عمرقید کی سزائیں

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر458مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو پھانسی جبکہ15 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، جمعہ کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر458 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    ذرائع کے مطابق167ماڈل کورٹس نے قتل اور منشیات کے104مقدمات کا فیصلہ سنایا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے172دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔167ماڈل کورٹس نے قتل اور منشیات کے104مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    تمام عدالتوں نے1مجرم کوسزائے موت جبکہ15کو عمرقید کی سزا سنائی، اس کے علاوہ 24مجرمان کو87سال قید اور34379700 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ 110ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے182مقدمات کے فیصلے کیے،47مجرمان کو14سال قید اور217000روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس نے مزید 373 مقدمات نمٹا دیے، 1 مجرم کو سزائے موت 8 کو عمر قید

    ماڈل کورٹس نے مزید 373 مقدمات نمٹا دیے، 1 مجرم کو سزائے موت 8 کو عمر قید

    اسلام آباد: پاکستان کی ماڈل کورٹس نے 373 مقدمات کا فیصلہ سنا دیا جس کے تحت ایک مجرم کو سزائے موت اور 8 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر بننے والی ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتوں کا سلسلہ جاری ہے، مانیٹرنگ سیل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 9 اکتوبر کو ملک بھر کی عدالتوں نے 579 مقدمات نمٹائے۔ ملک بھر کی 167 ماڈل کورٹس نے 46 قتل، 83 منشیا ت کے مقدمات کا فیصلہ سنایا، عدالتوں نے کُل 788 گواہان کے بیانات قلم بند کیے۔

    اعلامیے کے مطابق پنجاب میں قتل کے 11 اور منشیات کے 39، اسلام آباد میں قتل کا 1، سندھ میں قتل کے 20 اور منشیات کے 9، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان میں بالترتیب قتل کے 12، 2 اور منشیات کے 33، 2 مقدمات نمٹائے گئے۔

    مجموعی طور پر ایک مجرم کو سزائے موت اور 8 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دیگر27 مجرمان کو 33سال قید اور 29 لاکھ 29 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔

    اسی طرح  96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 266دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کر دیے جبکہ 110 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے184مقدمات کے فیصلے کر دیے۔

    ان عدالتوں نے523گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔مجموعی طور پر 65مجرمان کو 29سال،5ماہ قید اور 3189682روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس میں سماعتیں: 5 مجرموں کو سزائے موت، 4 کو عمر قید

    ماڈل کورٹس میں سماعتیں: 5 مجرموں کو سزائے موت، 4 کو عمر قید

    اسلام آباد: پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعتوں کا سلسلہ جاری ہے، 373 ماڈل عدالتوں نے آج مجموعی طور پر 496 مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    تفصیلات کے مطابق زیر التوا مقدمات کی تیز ترین سماعت کے لیے قائم کی گئی عدالتوں کی کارکردگی جاری ہے، 167 ماڈل کورٹس نے آج قتل اور منشیات کے 103 مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    اعلامیے کے مطابق تمام عدالتوں نے کُل 647 گواہان کے بیانات قلم بند کیے، تمام عدالتوں نے 5 مجرموں کو سزائے موت جب کہ 4 کوعمر قید کی سزا سنائی، جب کہ 35 مجرموں کو 41 سال 5 ماہ قید، 2287300 روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔

    96 سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے 210 دیوانی، فیملی، رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے، 110 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 183 مقدمات کے فیصلے کیے، ان تمام عدالتوں نے 55 مجرموں کو 30 سال قید اور 287400 روپے جرمانہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعتیں جاری، 418 نمٹا دیے، 6 مجرمان کو سزائے موت

    ماڈل عدالتیں سپریم کورٹ آف پاکستان کی خصوصی ہدایت پر بنائی گئی ہیں، جو ہزاروں زیر التوا کیسز کو تیز ترین سماعت کے ذریعے نمٹا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ 4 اکتوبر کو ان عدالتوں نے 418 مقدمات نمٹائے تھے، 6 مجرموں کو سزائے موت اور 13 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، 27 مجرموں کو کُل 82 سال 5 ماہ 3 دن قید اور 48 لاکھ 43 ہزار روپے سے زیادہ جرمانہ عائد کیا گیا۔

    ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 169 مقدمات کے فیصلے کیے جن میں 71 مجرموں کو 77 سال، 2 ماہ قید، 4409410 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعتیں جاری، 418 نمٹا دیے، 6 مجرمان کو سزائے موت

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعتیں جاری، 418 نمٹا دیے، 6 مجرمان کو سزائے موت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کی ہدایت پر بنائے جانے والے ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتوں کا سلسلہ جاری ہے، 373 عدالتوں نے 418 مقدمات نمٹا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرکےماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیزترین سماعت کہ سلسلہ جاری ہے، پاکستان بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نےآج مجموعی طورپر418مقدمات کافیصلہ سنایا۔

    اعلامیے کے مطابق 167 ماڈل کورٹس نےقتل  اور منشیات کے94مقدمات کافیصلہ سنایا جن میں سے 6 مجرمان کو سزائے موت اور 13 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دیگر27 مجرمان کو کل 82 سال 5 ماہ 3 دن قید اور 48 لاکھ 43 ہزار روپے سے زیادہ جرمانہ عائد کیا گیا۔

    اسی طرح 96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے155دیوانی،فیملی،رینٹ اپیلوں فیصلےکیے، 110ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے169مقدمات کےفیصلےکیے جن میں 71مجرمان کو77سال،2ماہ قید، 4409410روپےجرمانے کی سزا سنائی گئی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں قائم ہونے والی ماڈل کورٹس نے 27 ستمبر کو 373 کیسز نمٹاتے ہوئے 5 مجرمان کو سزائے موت سنائی تھی۔ پاکستان بھر کی ماڈل کورٹس نے 27 ستمبر کو ملک کے مختلف علاقوں میں قائم کردہ 167 کورٹس نے 373 مقدمات کا فیصلہ سنایا تھا۔

  • ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 188مقدمات کا فیصلہ، دو مجرموں کو عمر قید

    ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتیں جاری، 188مقدمات کا فیصلہ، دو مجرموں کو عمر قید

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر188مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، 02مجرمان کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے254 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق سائلین کو جلد از جلد انصاف کی فراہمی کیلئے پاکستان کے ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    اس سلسلے میں373ماڈل عدالتوں نے آج کے دن مجموعی طور پر188 مقدمات نمٹا دیئے۔ تمام عدالتوں نے254 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    ذرائع کے مطابق 167ماڈل کورٹسں نے قتل اورمنشیات کے57مقدمات کے فیصلے کیے۔ مقدمات کی سماعتوں کے دوران تمام عدالتوں نےکل254گواہان کےبیانات قلمبند کیے۔

    ماڈل عدالتوں نے2مجرمان کو عمر قید کی سزا سنائی، دیگر نو مجرمان کو دو سال قید اور1038010 روپے جرمانہ کیا گیا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے117 دیوانی، فیملی، رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔

    ایک سو دس ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے14مقدمات کے فیصلے کر دیئے،51گواہان کے بیانات قلمبند کرکے ایک مجرم کو500روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

  • ماڈل کورٹس، تیز ترین سماعت: ایک دن میں 207 مقدمات نمٹا دیئے، ایک مجرم کو سزائے موت

    ماڈل کورٹس، تیز ترین سماعت: ایک دن میں 207 مقدمات نمٹا دیئے، ایک مجرم کو سزائے موت

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر207مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، ایک مجرم کو سزائے موت جبکہ05 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے409گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، منگل کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر207 مقدمات کے فیصلے کیے۔167ماڈل کورٹس نےقتل کے39 جبکہ منشیات کے62مقدمات کا فیصلہ سنایا۔

    تمام عدالتوں نے مجموعی طور پر کُل409گواہان کے بیانات قلمبند کیے، تمام ثبوتوں اور گواہان کی شہادت پر ایک مجرم کو سزائےموت اور5کو عمرقید کی سزائیں سنائی گئیں۔

    اس کے علاوہ دیگر16 مجرمان کو کل33سال1ماہ25دن قید اور2025500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا،96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے42دیوانی،فیملی اور رینٹ اپیلوں کے فیصلے کیے۔

    مزید پڑھیں: ماڈل کورٹس کی کارکردگی جاری، چیف جسٹس نے چار عدالتوں کی کارروائی آن لائن ملاحظہ کی

    ایک سو دس ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے64مقدمات کے فیصلے دیئے، تمام عدالتوں نے163گواہان کے بیانات قلمبند کیے، مجموعی طورپر11مجرمان کو9سال قید،15دن قید ک یسزا سناتے ہوئے133000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

  • ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 353 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    ماڈل کورٹس کی تیز ترین سماعت: ایک دن میں 353 مقدمات نمٹا دیئے، دو مجرمان کو پھانسی

    اسلام آباد : ملک بھر میں373ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر353مقدمات کا فیصلہ سنا دیا، دو مجرمان کو پھانسی جبکہ02 کو عمرقید کی سزا سنائی گئی، عدالتوں نے220گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، ہفتہ کو ملک بھر میں قائم 373ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 353 مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    ایک سو تین مقدمات میں قتل کے48 اور منشیات کے55 مقدمات شامل ہیں، تمام عدالتوں نے کل 220 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔پنجاب میں قائم ماڈل کورٹس نے قتل کے 33 اور منشیات کے 32 کا فیصلہ کیا جبکہ سندھ میں قتل کے 10 اور منشیات کے 11 کا فیصلہ سنایا گیا۔

    خیبر پختونخوا میں قتل کے 3 اور منشیات کے 8 اور بلوچستان میں قتل کے 2 اور منشیات کے 4 مقدمات کا فیصلہ ہوا۔ ماڈل کورٹس نے 2 مجرمان کو سزائے موت جبکہ 10کو عمر قید کی سزا سنائی گئی16 مجرمان کو کل61 سال 1 ماہ اور 7563712 روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

    چھیانوے سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 108 دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کیے۔ 110 مجسٹریٹس عدالتوں نے 142مقدمات کے فیصلے سنائے۔

    تمام سول عدالتوں نے 270 گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔سول کورٹس نے مجموعی طور پر 30 مجرمان کو 25 سال،6 ماہ اور 5 دن قید کی سزا سنائی جبکہ مجموعی طور پر 2485283 روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔