Tag: ماڑی پور

  • پکنک پر جاتے ہوئے راستے میں گاڑی خراب ہونے پر ڈاکوؤں کا حملہ، گولی لگنے سے خاتون اور بچی زخمی

    پکنک پر جاتے ہوئے راستے میں گاڑی خراب ہونے پر ڈاکوؤں کا حملہ، گولی لگنے سے خاتون اور بچی زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ماڑی پور میں سائٹ گودام فٹبال چوک کے قریب فائرنگ سے خاتون اور بچی زخمی ہو گئی، مذکورہ فیملی پکنک کے لیے جا رہی تھی کہ راستے میں گاڑی خراب ہو گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک کار سوار فیملی ہاکس بے پر پکنک منانے جا رہی تھی کہ راستے میں گاڑی خراب ہو گئی، اس دوران موٹر سائیکل سوار مسلح ملزمان نے ان سے لوٹ مار کی، تو مزاحمت کے دوران فائرنگ سے ایک خاتون اور بچی زخمی ہو گئیں۔

    پولیس حکام کے مطابق واقعہ ڈکیتی مزاحمت پر پیش آیا، ملزمان خاتون کا موبائل فون اور پرس چھین کر لے گئے، زخمی ہونے والی بچی کی شناخت سکینہ جب کہ خاتون کی شناخت نائلہ کے نام سے ہوئی ہے۔

    زخمی خاتون اور بچی کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ملزمان کی گرفتاری کے لیے اطراف کے علاقوں میں ناکہ بندی کر دی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے، ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا کہ ایس ایچ او ماڑی پور کو واقعے پر شو کاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق ایک ہفتے میں ملزمان گرفتار نہ کرنے پر ایس ایچ او کے خلاف کارروائی ہوگی، جب کہ جائے وقوعہ کے اطراف موجود سی سی ٹی وی کیمروں سے اور دیگر شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں۔

  • کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 کا نفاذ برقرار

    کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 کا نفاذ برقرار

    کراچی: ہاکس بے اور سی ویو پر سمندر میں پانی کی سطح کم ہونے لگی لیکن ساحل پر دفعہ 144 کا نفاذ برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اونچی لہروں کے باعث ہاکس بے کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا تھا، شدید لہروں کے باعث پانی ہٹس سے ہوتا ہوا سڑکوں پر آگیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق ماڑی پور سے ہاکس بے جانے والی سڑک  کنٹینرز لگا کر بند ہے، اس کے علاوہ ہاکس بے سے سینڈزپٹ جانے والی سڑک بھی بند کردی گئی ہے۔

    سمندری طوفان بیپر جوائے بھارتی گجرات سے ٹکرا گیا

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ گزشتہ 3گھنٹوں میں طوفان بیپر جوئے نے شمال مشرق کی طرف رخ کرلیا، طوفان بدین کے جنوب سے 110کلو میٹر، کیٹی بندر کے جنوب مشرق سے 200 کلومیٹر دور ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ طوفان بیپر جوئے  ٹھٹھہ کے جنوب مشرق سے 180 کلو میٹر دور ہے، طوفان کے باعث ہوا کی رفتار 80 سے 100 کلو میٹر فی گھنٹہ سے چل رہی ہے، آج شام تک سسٹم مزید کمزور ہوکر ڈپریشن میں تبدیل جائے گا۔

    یاد رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے طوفان بیپر جوائے نے انتہائی شدت اختیار کر لی تھی ممکنہ خطرات کے پیش نظر 11 جون کو کراچی کے ساحل پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔

  • پولیس نے 5 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کا معمہ حل کر لیا

    پولیس نے 5 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کا معمہ حل کر لیا

    کراچی: شہر قائد کی جنوبی زون پولیس نے 5 سال قبل لاپتا ہونے والے شخص کے قتل کا معمہ حل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ساؤتھ زون انویسٹی گیشن نے 5 سال پہلے مسنگ پرسن کے قتل کا معمہ حل کر لیا، 2015 میں ہارون رشید نامی شخص کو اغوا کر کے قتل کیا گیا تھا، جس کا کیس اب جا کر حل ہو گیا ہے۔

    پانچ سال قبل کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے سے لاپتا ہونے والے شخص ہارون رشید کی اہلیہ نے درخشاں تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی کہ ان کے شوہر کو حساس ادارے کے اہل کار اغوا کر کے لے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق 5 سال بعد پولیس نے اغوا میں ملوث کرداروں کو گرفتار کر لیا، معلوم ہوا کہ ہارون رشید کے اغوا میں خود ان کی بیوی ہی ملوث تھی، جس نے فیملی ڈاکٹر اعجاز کے ساتھ مل کر یہ ڈراما رچایا۔

    فیملی ڈاکٹر اعجاز جس نے خاتون کے ساتھ مل کر اس کے شوہر کا قتل کیا

    ایس ایس پی امیر سعود مگسی کا کہنا تھا کہ ہارون رشید کو اغوا کی رات ہی قتل کر کے لاش جلا دی گئی تھی، ان کے قتل میں فیملی ڈاکٹر اور بیوی ملوث نکلی، مقتول کو سوتے میں سر پر راڈ مار کر قتل کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر اعجاز مقتول کی لاش اور اس کے دونوں بچوں کو گاڑی میں ماڑی پور لایا، بچوں کو ڈرانے کے لیے لاش کو جلایا گیا۔

    پولیس کے مطابق ڈاکٹر اعجاز اور مقتول کی بیوی صنم کے ناجائز تعلقات تھے، دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان نے اپنا جرم بھی قبول کر لیا ہے، قتل کے عینی شاہد بچوں نے بھی پولیس کو بیان دے دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ماڑی پور سے ملنے والی لاش اور بچوں کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 14 ستمبر 2015 کو خاتون صنم نے پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ میرے شوہر کو فون آ رہے تھے جنھیں اٹھانے سے میرے شوہر نے منع کر دیا، لیکن پھر فون اٹھانے کے بعد بولے کہ نیچے کچھ ایجنسی والے لوگ آئے ہیں میں ان سے مل کر اور کاغذات ضمانت دکھا کر آتا ہوں، پھر سفید لباس والے تین افراد میرے شوہر کو گاڑی میں بٹھا کر لے گئے اور واپس نہیں آئے۔

    پولیس کے مطابق اگلے ہی روز ماڑی پور سے ایک جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی جسے نامعلوم ملزمان پھینک کر چلے گئے تھے، اور لاش ناقابل شناخت تھی۔ ایس ایس پی امیر سعود مگسی نے برسوں بعد مسنگ پرسن کے نام سے درج ہونے والا یہ کیس دوبارہ کھلوا کر جب تفتیش کی تو اصل قاتل سامنے آ گئے۔

  • کراچی: ماڑی پورمیں فائرنگ، 1 شخص جاں بحق

    کراچی: ماڑی پورمیں فائرنگ، 1 شخص جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ماڑی پور میں فائرنگ سے ایک بھائی جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ماڑی پور گیٹ نمبر 5 کے قریب گودام میں فائرنگ سے ایک بھائی جان کی بازی ہار گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق سجاد کی لاش قانونی کارروائی کے بعد سرد خانے منتقل کردی گئی ہے جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں مقتول کا بھائی اعجاز شدید زخمی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول اورزخمی دونوں بھائیوں کا تعلق نوشہروفیروزسے ہے، دونوں بھائی ماڑی پورگیٹ نمبر5 کے قریب گودام میں سو رہے تھے، دونوں کوسینے اور پیٹ پر ایک ایک گولی ماری گئی۔

    پولیس حکام کے مطابق دونوں بھائی لوڈنگ کا کام کرتے تھے، مقتول اورزخمی کا کوئی وارث تاحال سامنے نہیں آیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقوں نارتھ ناظم آباد اور تین ہٹی میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

    کراچی: فائرنگ اور پرتشدد واقعات، تین افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں تین افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے تھے۔

  • ڈاکو بینک سے ایک منٹ میں بیس لاکھ روپے لوٹ کرفرار

    ڈاکو بینک سے ایک منٹ میں بیس لاکھ روپے لوٹ کرفرار

    کراچی : ڈاکوؤں نے صرف ایک منٹ میں بینک کا صفایا کردیا، ملزمان پیدل فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، مزاحمت نہ کرنے پر سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک اور بینک لٹ گیا۔ ماڑی پور میں چھ ڈاکو ایک بینک میں گھسے اور صرف ایک منٹ میں بیس لاکھ روپے کی رقم لوٹ کرفرارہوگئے۔

    رواں سال شہر میں لٹنے والا یہ چوتھا بینک ہے، شلوار قمیض میں ملبوس چھ ڈکیت پیدل آئے بینک لوٹا یہ جا اور وہ جا، ماڑی پور کے نجی بینک میں دو مسلح افراد نے عملے کو یرغمال بنایا۔

    چار ڈاکوؤں نے کیش کاؤنٹر کا بڑے سکون سے صفایا کیا، ڈاکوؤں نے رقم کو تھیلوں میں بھرا اور ایک منٹ میں واردات کرکے فرار ہوگئے۔

    ڈاکو اتنے دیدہ دلیر تھے کہ نقاب سے چہرہ بھی نہیں چھپایا، پولیس کا کہنا ہے کہ بینک سے بیس لاکھ روپے لوٹے گئے۔ مزاحمت نہ کرنے پردوسیکیورٹی گارڈز کو شک کی بنا پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی : کالعدم تنظیمیں بینک ڈکیتیوں میں ملوث، تحقیقات شروع

    یاد رہے کہ پہلے پولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ بینک لوٹنے میں کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں۔

  • خواتین کے لیے صحت مند تفریح کا مرکز ویمن ڈھابہ

    خواتین کے لیے صحت مند تفریح کا مرکز ویمن ڈھابہ

    کراچی: دنیا بھر میں خواتین کی 49 فیصد سے بھی زائد آبادی اس بات کی متقاضی ہے کہ انہیں بھی وہ تمام سہولیات و مواقع دیے جائیں جو ان کی صنف مخالف کو حاصل ہیں۔

    جن معاشروں نے خواتین کی اہمیت کو مانتے ہوئے انہیں یکساں مواقع فراہم کیے، ان معاشروں نے اس کا دگنا منافع حاصل کیا۔ انسان کی اس زمین پر آمد سے لے کر جدید دور تک انہی معاشروں نے ترقی کی جن کی خواتین نے وقت کے حساب سے گھروں کے اندر رہتے ہوئے یا باہر نکل کر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔

    پاکستان بھی اب ان ممالک میں شامل ہے جہاں کی خواتین کو کسی حد تک اپنی صلاحیتوں کے اظہار کی آزادی حاصل ہے، لیکن یہ آزادی صرف بڑے شہروں، اور ان شہروں کے بھی ترقی یافتہ علاقوں کو حاصل ہے۔

    پاکستان کے غیر ترقی یافتہ علاقوں، شہروں اور دیہاتوں میں صورتحال بالکل مختلف ہے۔

    یہاں خواتین کو وہ ماحول و آزادی میسر نہیں جو بڑے شہروں اور ترقی یافتہ علاقوں کی خواتین کو حاصل ہے۔ ترقی یافتہ علاقوں کی خواتین تعلیم بھی حاصل کرتی ہیں، عملی زندگی میں بھی آگے بڑھتی ہیں، اور انہیں تفریح کے بھی تمام مواقع و سہولیات حاصل ہیں۔ لیکن اسی شہر کے پسماندہ علاقوں کی خواتین ان تمام سہولیات سے محروم ہیں۔

    خواتین کی اسی محرومی کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی کے نہایت ہی پسماندہ اور تمام سہولیات سے عاری علاقے ماڑی پور میں ایک ایسا ڈھابہ قائم کیا گیا ہے جو صرف اور صرف خواتین کے لیے ہے۔

    پاکستان میں ڈھابوں پر خواتین کی موجودگی کا تصور کچھ عرصہ قبل سامنے آیا جب پوش علاقوں کی خواتین نے ڈھابوں پر بیٹھ کر اس جگہ سے صرف مردوں کے لیے مخصوص ہونے کا لیبل ہٹا دیا۔ سوشل میڈیا پر شروع کی جانے ’گرلز ایٹ ڈھابہ‘ نامی یہ تحریک خواتین کی خود مختاری کی طرف ایک قدم تھا۔

    لیکن جس ڈھابے کی ہم بات کر رہے ہیں، وہ ان خواتین کے لیے ہے جو اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، کجا کہ وہ خود مختاری کا مطالبہ کریں۔

    کراچی میں ویمن ڈولپمنٹ فاؤنڈیشن نامی ایک تنظیم کی جانب سے قائم کیا گیا یہ ڈھابہ ماڑی پور میں ان خواتین کا مرکز بن چکا ہے جنہیں یا تو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں تھی، یا گھر سے باہر نکلنے کے لیے ان کے ساتھ کسی مرد کی موجودگی لازم ہے، یا پھر وہ خواتین جنہیں کچھ آزادی تو میسر ہے، لیکن ان کے لیے پورے علاقے میں کوئی تفریحی مرکز نہیں۔

    دراصل اس طرف کبھی توجہ ہی نہیں دی گئی کہ گھروں میں رہنے والی خواتین کو بھی ذہنی سکون و تفریح کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

    ڈھابے پر آنے والی ایک خاتون بختیار کہتی ہیں، ’یہ ڈھابہ ہمیں تفریح کا موقع تو فراہم کرتا ہے، لیکن اس ڈھابے سے اپنائیت کا احساس اس لیے بھی ہوتا ہے کہ یہ صرف ہمارے لیے قائم کیا گیا ہے۔ کسی نے تو ہمیں بھی کچھ سمجھا، اور ہمارے بارے میں سوچا۔ کسی کو تو خیال آیا کہ عورتوں کو بھی تفریح کی ضرورت ہے‘۔

    ڈھابے پر آنے والی بختیار

    ویمن ڈھابے یا خواتین ڈھابے پر چائے اور کھانے پینے کی چیزوں کے ساتھ ساتھ لوڈو اور کیرم بھی رکھا گیا ہے جسے کھیل کر خواتین اپنے فرصت کے لمحات کو گزارتی ہیں۔

    اپنی نوعیت کا یہ منفرد ڈھابہ نہ صرف ان خواتین کو صحت مند تفریح فراہم کر رہا ہے، بلکہ یہاں خواتین کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع بھی مل رہا ہے۔

    مذکورہ خاتون بختیار بھی سلائی کڑھائی میں ماہر ہیں، اور ڈھابے پر بیٹھ کر وہ وہاں موجود کئی لڑکیوں کو سلائی کڑھائی کے پیچ و خم بھی سکھاتی ہیں۔

    ان خواتین کی انفرادی کوششوں کے علاوہ ڈھابے کی انتظامیہ کی جانب سے بھی ایسی صحت مند سرگرمیاں منعقد کی جاتی ہیں جن سے ان خواتین کی تعلیم و تربیت کا سامان بھی ہوجاتا ہے، جیسے دستاویزی فلمیں دکھانا، کسی کتاب کا مطالعہ، یا انہیں ہنر مند بنانے والی کسی سرگرمی کی کلاسیں وغیرہ۔

    ویمن ڈولپمنٹ فاؤنڈیشن کی صدر صبیحہ شاہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس ڈھابے کو قائم کرنے کا مقصد ان خواتین کو سکون کے چند لمحات فراہم کرنا ہیں جو کوئی تفریحی سرگرمی نہ ہونے کے باعث ایک گھٹن زدہ زندگی گزار رہی تھیں۔ ’گھروں میں کام کاج اور اپنے گھر والوں کے آرام کا خیال رکھنے کے بعد ان خواتین کو بھی ضرورت تھی کہ ان کی تفریح طبع یا ذہنی سکون کے لیے کوئی مقام ہو جہاں وہ جا سکیں‘۔

    وہ بتاتی ہیں کہ وقت بدلنے کے ساتھ ساتھ ماڑی پور میں بھی حالات بہت تبدیل ہوگئے ہیں۔ ’اب لڑکیاں اسکول بھی جاتی ہیں، اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد اگر چاہیں تو چھوٹی موٹی ملازمت بھی کر سکتی ہیں، جس کا تصور بھی صرف چند سال پہلے تک ناممکن تھا‘۔

    ڈھابے کی روح رواں صبیحہ شاہ

    صبیحہ اور ان کی ٹیم نے ڈھابے کے ساتھ ریڈنگ کارنر بھی قائم کیا ہے جہاں اسکول کے بچے اور بچیاں نہ صرف مطالعہ کر سکتے ہیں بلکہ وہاں موجود کمپیوٹر اور مفت انٹرنیٹ کی سہولت سے وہ ترقی یافتہ دنیا سے بھی جڑ سکتے ہیں۔

    علاقے کے افراد کیا اپنی خواتین کو وہاں آنے کی اجازت دیتے ہیں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے صبیحہ نے بتایا کہ اس مختصر عرصے میں انہوں نے علاقے کے لوگوں پر اپنا اعتماد قائم کیا ہے۔ ’اس ڈھابے پر آنے کے بعد خواتین کو ذہنی طور پر سکون حاصل ہوا جس کے بعد ان کی زندگی میں خوشگوار تبدیلی آئی۔ یہی نہیں بلکہ خواتین نے سلائی کڑھائی سمیت کئی مثبت سرگرمیاں شروع کیں جس سے ان کے گھروں کی معیشت کو بھی فائدہ پہنچا‘۔

    ان کے مطابق جب مردوں نے یہ مثبت تبدیلیاں دیکھیں تو وہ جان گئے کہ یہ ڈھابہ واقعتاً خواتین کی بہبود کے لیے نیک نیتی سے قائم کیا گیا ہے لہٰذا وہ بخوشی اپنی عورتوں کو یہاں آنے کی اجازت دیتے ہیں۔

    ڈھابے پر آنے والی خواتین کا ماننا ہے کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ اس ڈھابے کی صورت میں انہیں ایک تفریحی سرگرمی میسر آگئی ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ شہر کے دیگر پسماندہ علاقوں میں بھی ایسے مراکز قائم کیے جائیں تاکہ کم تعلیم یافتہ خواتین کو بھی تفریح کا حق حاصل ہوسکے۔

  • ماڑی پور سے ٹی ٹی پی کا مقامی کمانڈر7ساتھیوں سمیت گرفتار

    ماڑی پور سے ٹی ٹی پی کا مقامی کمانڈر7ساتھیوں سمیت گرفتار

    کراچی : شہر قائد کے علاقے ماڑی پور سے  تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کےمقامی کمانڈر سمیت سات دہشت گرد گرفتار کر لئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ماڑی پورمیں سی ٹی ڈی نے کارروائی کی جس میں کالعدم تنظیم کے سات کارندے گرفتار ہوئے۔

    گرفتاردہشت گردوں میں ٹی ٹی پی کامقامی کمانڈرحاجی شیرمحمدشامل ہے سی ٹی ڈی انچارج کے مطابق  مذکورہ د ہشت گردبھتہ خوری اور اغوابرائےتاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد ممکنہ طورپرتخریب کاری کی پلاننگ کررہےتھے۔