Tag: ماں اور بچے کی ان کہی داستان

  • ایئرانڈیا طیارہ حادثے میں آگ میں جھلسنے والی ماں نے اپنے بچے کی جان کس طرح بچائی؟

    ایئرانڈیا طیارہ حادثے میں آگ میں جھلسنے والی ماں نے اپنے بچے کی جان کس طرح بچائی؟

    ایئرانڈیا طیارے کے خوفناک حادثے میں آگ میں جھلسنے والی ماں نے اپنے 8 ماہ کے بچے کی جان بچائی تھی، یہ واقعہ اب منظرعام پر آیا ہے۔

    احمد آباد میں 12 جون کو پیش آنے والے سانحے میں ایئرانڈیا کا طیارہ بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرایا تھا اور ڈھائی سو سے زیادہ لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے تھے، اسی عمارت میں منیشا کچھاڑیا نامی 30 سالہ خاتون اپنے آٹھ ماہ کے بیٹے دھیانش کے ساتھ رہائش پذیر تھیں۔

    حادثے کا شکار ہونے والی منشا اس وقت عمار میں موجود تھیں، ہرطرف آگ اور دھوئیں کے باوجود انھوں نے ہمت نہں ہاری او اپنے بیٹے کو اسینے سے لگایا اور کسی طرح وہاں سے نکلنے کی کوشش کی۔

    تاہم شدید آگ کے باعث دونوں بُری طرح جھلس گئے تھے، منیشا کے چہرے اور ہاتھ سمیت جسم کا تقریباً 25فیصد حصہ جھلس گیا تھا جبکہ ننھے دھیانش کے جسم کا 36 فیصد حصہ جھلس گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ایئرانڈیا کریش: کیا بھارت نے برطانوی شہریوں کی جگہ کسی اور کی باقیات فیملیز کو دیں؟

    بچے کے چہرے، سینے، پیٹ اور ہاتھوں اور ٹانگوں پر گہرے زخم تھے، ان کا علاج کے ڈی اسپتال میں ہوا تھا جہاں ان کےلیے اگلے پانچ ہفتے بہت مشکل تھے، ڈاکٹرز نے ان کےلیے کافی کوشش کی اور منیشا نے ہمت نہیں ہاری۔

    منیشا کے جسم سے تھوڑی صحت مند جلد لے کر دھیانش کے جلے ہوئے حصوں پر لگائی گئی، پلاسٹک سرجن ڈاکٹر ریتویج پاریکھ نے بتایا کہ یہ کام بہت پیچیدہ تھا کیونکہ انفیکشن کا خطرہ بہت زیادہ تھا لیکن یہ ضروری تھا تاکہ بچہ صحت یاب ہو سکے۔

    کے ڈی اسپتال نے اس طیارہ حادثے میں زخمی ہونے والے چھ افراد کا مفت علاج کیا۔ منیشا اور اس کا بیٹا بھی ان میں شامل تھے۔

    ہاسٹل میں رہنے والی منیشا کے جسم پر ابھی تک زخم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ہم نے جو تکلیف اٹھائی اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا لیکن اب جب کہ میرا بیٹا ٹھیک ہے اور میں زندہ ہوں، یہ سب سے بڑی بات ہے۔

    دھیانش کے لیے اس کی ماں صرف ماں ہی نہیں بلکہ ڈھال بھی بن گئی تھی، پہلے اس نے اسے آگ سے بچایا اور پھر اپنی جلد عطیہ کرکے اسے نئی زندگی دی۔

    https://urdu.arynews.tv/air-indias-misfortune-or-something-fire-breaks-out-flight-returning-delhi/