Tag: ماں بیٹی سے زیادتی

  • چوہنگ میں ماں بیٹی سے زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    چوہنگ میں ماں بیٹی سے زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    لاہور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے چوہنگ میں ماں بیٹی سے زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے چوہنگ میں ماں بیٹی سے زیادتی کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی ، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل کرلی گئی ہے، ماں بیٹی نے دونوں ملزمان کو شناخت کر لیا ہے،اسلحہ برآمدکرنا ہے۔

    عدالت نے دونوں ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے ملزمان کو دوبارہ 13 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا، ملزمان پر22 اگست کوماں بیٹی سےزیادتی کاالزام ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے لاہور میں رنگ روڈ زیادتی کیس کی طرز کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا ، جہاں رکشہ ڈرائیور نے مسافر خاتون کیساتھ اسکی بیٹی کے سامنے مبینہ زیادتی کی ، پولیس کا کہنا تھا کہ وہاڑی کی رہائشی خاتون ٹھوکر نیاز بیگ پر مسافر گاڑی سے اتری اور صدر کینٹ جانے کے لئے رکشہ بک کروایا تاہم رکشہ ڈرائیور خاتون اور اسکی بیٹی کو گھما پھرا کرایل ڈی اےایوینیولے گیا۔

    بعد ازاں تھانہ چوہنگ میں وہاڑی کی رہائشی خاتون کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی تھانہ چوہنگ کی حدودمیں ماں بیٹی سےمبینہ زیادتی کانوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی اور ملزمان کی گرفتاری کاحکم دیا تھا۔

    جس کے بعد پولیس نے چوہنگ میں ماں بیٹی سے زیادتی کے واقعے میں ملوث رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی کو گرفتار کرلیا ، دونوں ملزمان ریکاڈ یافتہ ہیں اور انکے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں۔

  • کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کشمور سانحہ: متاثرہ بچی روبہ صحت

    کراچی: ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سانحہ کشمور کی متاثرہ معصوم بچی اب روبہ صحت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کشمور سے تعلق رکھنے والی، قومی ادارہ صحت اطفال میں زیر علاج 4 سالہ بچی تیزی سے رو بہ صحت ہے، بچی کی چیسٹ ٹیوب بھی نکال دی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت اطفال ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا ہے کہ بچی نے نرم غذا کا استعمال بھی شروع کر دیا ہے، ڈاکٹر مزید غذا فراہم کرنے کے لیے پلان پر عمل کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بچی اب صحت کے اعتبار اچھا محسوس کر رہی ہے، ماہرین کی ٹیم آج دوبارہ صحت کی صورت حال کا جائزہ لے گی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کراچی کے جناح اسپتال میں ملازمت کرنے والی خاتون کو 40 ہزار روپے تنخواہ کی ملازمت کا جھانسہ دے کر کشمور بلایا گیا تھا، وہ اپنی 4 سالہ بچی کے ساتھ ملازمت کی غرض سے کشمور پہنچیں تو معلوم ہوا کہ وہ درندہ صفت انسانوں کی چنگل میں پھنس گئی ہیں۔

    سانحہ کشمور، اے ایس آئی کو سول ایوارڈ، ماں کو سرکاری ملازمت، بچی کو اسکالر شپ دینے کا اعلان

    بے رحم ملزمان نے خاتون اور ان کی معصوم بچی کو کئی دنوں تک زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر چند دن قبل انھوں نے خاتون کو مزید خواتین لانے کی شرط پر رہا کیا اور بچی کو اپنے پاس روک لیا، ملزمان نے خاتون کو دھمکی دی تھی کہ اگر اُس نے واقعے سے متعلق کسی کو بتایا تو وہ بچی کو قتل کر دیں گے۔

    تاہم خاتون نے رہا ہوتے ہی سیدھا کشمور تھانے کا رخ کیا، اور پولیس کو اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے متعلق آگاہ کیا، جس پر کشمور تھانے میں تعینات سندھ پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ملزمان کو پھانسنے کے لیے اپنی بیوی اور بیٹی کے ذریعے متاثرہ خاتون کے موبائل سے بات کروائی اور ایک ہوٹل پر بلوا لیا، یوں پہلا ملزم رفیق گرفتار ہوا جس کے گھر سے بچی بھی بازیاب ہوگئی۔

    اس کے بعد بلوچستان کے علاقے سوئی سے دوسرے ملزم رحمت اللہ بگٹی کو بھی گرفتار کیا گیا، تاہم اس کی فائرنگ سے رفیق ہلاک ہو گیا۔