Tag: ماں

  • حقیقی اور مجازی ربوبیت کیا ہے؟

    حقیقی اور مجازی ربوبیت کیا ہے؟

    ربوبیت کا اطلاق کس ذات پر ہوگا؟ مولانا ابوالکلام آزاد جیسے بڑی علمی و ادبی شخصیت نے اس دل چسپ انداز میں مثال دیتے ہوئے ایک جگہ لکھا ہے کہ اگر ایک شخص بھوکے کو کھانا کھلا دے یا محتاج کو روپیا دے دے، تو یہ اس کا کرم ہوگا، احسان ہوگا، لیکن وہ بات نہ ہوگی جسے ربوبیت کہتے ہیں۔

    ربوبیت کے لیے ضروری ہے کہ پرورش اور نگہداشت کا ایک جاری اور مسلسل اہتمام ہو اور ایک وجود کو اس کی تکمیل و بلوغ کے لیے وقتاً فوقتاً جیسی کچھ ضرورتیں پیش آتی رہیں، ان سب کا سر و سامان ہوتا رہے، نیز ضروری ہے کہ یہ سب کچھ محبت و شفقت کے ساتھ ہو، کیوں کہ جو عمل محبت و شفقت کے عاطفہ سے خالی ہوگا ربوبیت نہیں ہو سکتا۔
    یعنی انسان کا دوسرے انسان کے ساتھ اچھا سلوک یعنی اس کی محتاجی کو ختم کرنا یا اور کوئی قسم کا احسان کرنے سے ربوبیت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اس کے جود اور احسان سے تعبیر کیا جائے گا، جب کہ ربوبیت کے لیے ایک تسلسل اور اہتمام ضروری ہے، جو ایک ذات باری تعالیٰ سے ہی ممکن ہے۔

    آگے آزاد صاحب حقیقی ربوبیت (اللہ تعالیٰ کی ربوبیت) کی مجازی ربوبیت (ماں کی ربوبیت) کے ساتھ مثال دیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں: بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو محض گوشت پوست کا ایک متحرک لوتھڑا ہوتا ہے اور زندگی اور نمو کی جتنی قوتیں بھی رکھتا ہے سب کی سب پرورش و تربیت کی محتاج ہوتی ہیں، یہ پرورش محبت و شفقت، حفاظت و نگہداشت اور بخشش و اعانت کا ایک طویل سلسلہ ہے اور اسے اس وقت تک جاری رہنا چاہیے، جب تک بچہ اپنے جسم و ذہن کے حد بلوغ تک نہ پہنچ جائے، پھر پرورش کی ضرورتیں ایک دو نہیں بے شمار ہیں، ان کی نوعیت ہمیشہ بدلتی رہتی ہے اور ضروری ہے کہ ہر عمر اور ہر حالت کے مطابق محبت کا جوش، نگرانی کی نگاہ اور زندگی کا سرو سامان ملتا رہے۔ حکمت الٰہی نے ماں کی محبت میں ربوبیت کے یہ تمام خدوخال پیدا کر دیے ہیں، یہ ماں کی ربوبیت ہے، جو پیدائش کے دن سے لے کر بلوغ تک بچے کو پالتی، بچاتی، سنبھالتی اور ہر وقت اور ہر حالت کے مطابق اس کی ضروریات پرورش کا سامان مہیا کرتی رہتی ہے۔

    جب بچے کا معدہ دودھ کے سوا کسی غذا کا متحمل نہ تھا تو اسے دودھ ہی پلایا جاتا تھا، جب دودھ سے زیادہ قوی غذا کی ضرورت ہوئی تو ویسی ہی غذا دی جانے لگی، جب اس کے پاؤں میں کھڑے ہونے کی سکت نہ تھی تو ماں اسے گود میں اٹھائے پھرتی تھی جب کھڑے ہونے کے قابل ہوا تو انگلی پکڑ لی اور ایک ایک قدم چلانے لگی، پس یہ بات کہ ہر حالت اور ضرورت کے مطابق ضروریات مہیا ہوتی رہیں اور نگرانی وحفاظت کا ایک مسلسل اہتمام جاری رہا، وہ صورت حال ہے جس سے ربوبیت کا مفہوم کا تصور کیا جا سکتا ہے۔

  • ماں نے بیٹی کو کولڈ ڈرنک پلا پلا کر مار ڈالا

    ماں نے بیٹی کو کولڈ ڈرنک پلا پلا کر مار ڈالا

    ایک افسوسناک واقعے میں ماں نے اپنی ننھی بیٹی کو کولڈرنک پلا پلا کر اس کی جان لے لی، مرنے سے پہلے لڑکی کے تمام دانت سڑ چکے تھے۔

    امریکی ریاست اوہائیو میں ماں نے ذیابیطس میں مبتلا چار سالہ بیٹی کو زیادہ تر پینے کے لیے کولڈ ڈرنک دے کر اسے موت کے منہ میں پہنچا دیا، عدالت نے سنگین لاپروائی برتنے والی ماں کو تقریباً 10 سال قید کی سزا سنادی۔

    استغاثہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 41 سالہ تمارا بینکس نامی خاتون اپنی بیٹی کرمیٹی ہوئب کو زیادہ تر شکر والا سافٹ ڈرنک دیتی تھی یہاں تک کہ جب لڑکی کی موت واقع ہوئ تو اس کے تقریباً تمام دانت سڑ گئے تھے۔

    اس کے علاوہ کرمیٹی کو کبھی دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس بھی نہیں لے جایا گیا، کلرمونٹ کاؤنٹی کے اسسٹنٹ پراسیکیوٹنگ اٹارنی کا کہنا تھا کہ اس بچے کو مرنا نہیں تھا، یہ سب سے المناک واقعات میں سے ایک ہے جو میرے سامنے آیا ہے۔

    بچی کی موت کی وجہ ذیابیطس کی ٹائپ ’کیٹوایسی ڈوسس‘ ہے، یہ ایسی حالت ہے جو ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے جان لیوا ہے۔

    استغاثہ کے مطابق، چارسالہ بچی ذیابیطس میں مبتلا تھی مگر اسے طویل عرصے بغیر تشخیص اور علاج کے رکھا گیا، کرمیٹی جنوری 2022 میں بے سدھ پائی گئی۔

    کرمیٹی کے والد 53 سالہ کرسٹوفر ہوئب نے اسے مقامی اسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹروں نے اس کا دماغ مردہ قرار دے دیا اور بعد میں اسے لائف سپورٹ سے ہٹا دیا گیا۔

    بچی کی ماں نے مارچ میں غیرارادی قتل کا جرم قبول کیا۔ میاں بیوی دونوں پر غیر ارادی قتل اور دیگر الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    ہوئب پر بھی اپنی بیٹی کی موت کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اس کی سزا 11 جون کو سنائی جائے گی جبکہ ماں بینکس کو 9 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔

  • اسکول سے گھر آنیوالے بیٹے پر ماں نے کار چڑھا دی

    اسکول سے گھر آنیوالے بیٹے پر ماں نے کار چڑھا دی

    اسکول سے پیدل گھر آنے والے اپنے بیٹے پر ماں نے نادانستہ طور کار چڑھا دی۔ پولیس نے خاتون کو گرفتار کرلیا۔

    امریکا میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں ماں نے غلطی سے اپنے ہی بیٹے پر کار چڑھا دی۔ سارائی راشیل جیمز نامی عورت 9 فروری کو اپنے بیٹے کو اسکول لینے گئی تو پرنسپل نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے صبح اسکول میں بدتمیزی کی ہے۔

    یہ بات سننے کے بعد خاتون نے اپنے بیٹے کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ آئندہ بدتمیزی والا رویہ اختیار نہ کرے۔

    راشیل نے اسکول سے تھوڑی دور اپنی کار روکی اور بیٹے کو حکم دیا کہ وہ یہاں سے 8 بلاکس تک پیدل چلتے ہوئے گھر جائے۔

    اس دوران ماں کار چلاتی بچے کے ساتھ ساتھ سڑک پر جارہی تھی۔ تاہم بچے نے گاڑی کا ہینڈل پکڑ کر دروازہ کھولنے کی کوشش کی۔

    خاتون نے کار کو وہاں سے تیزی سے نکالنے کی کوشش کی تو بچہ نادانستگی میں گاڑی کہ پچھلی ٹائروں کی زد میں آنے کے باعث زخمی ہوگیا جسے اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے بچے کو بہت زیادہ چوٹیں نہیں آئیں مگر صورتحال خراب بھی ہوسکتی تھی۔

    27 سالہ ماں کو پولیس نے گرفتار کرلیا تاہم 50 ہزار ڈالرز کے بانڈ بھرنے پر انھیں رہائی ملی۔ خاتون کو اسپتال میں موجود زخمی بیٹے سے بھی ملنے سے روک دیا گیا ہے۔

  • جب مہنگا تولیہ خریدنے پر سارا علی خان نے ماں سے جھگڑا کیا

    جب مہنگا تولیہ خریدنے پر سارا علی خان نے ماں سے جھگڑا کیا

    ماضی کی معروف بھارتی اداکارہ امریتا سنگھ اور اداکار سیف علی خان کی بیٹی سارا علی خان والدہ کے مہنگا تولیہ خریدنے پر غصہ ہوگئیں۔

    اداکارہ سارہ علی خان نے اپنی فلم ذرا ہٹ کے ذرا بچ کے کی تشہیر کے لیے دی کپل شرما شو میں ساتھی اداکار وکی کوشل کے ہمراہ شرکت کی، جس میں انہوں نے فلم کے موضوع کے علاوہ اپنی نجی زندگی کے حوالے سے بھی چند باتیں شیئر کیں۔

    اس شو میں وکی نے سارہ علی خان کے کنجوس ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سارا اپنی والدہ سے لڑائی کرتی ہیں۔

    وکی کوشل کے اس بیان پر سارا علی خان بھی اس بات کا اعتراف کرتی ہوئی نظر آئیں۔

    وکی کوشل کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب سارا کو ان کی والدہ امریتا سنگھ سے لڑتے ہوئے دیکھا تب انہیں پتہ چلا کہ انہوں نے 1600 روپے کا ایک تولیہ خریدا ہے۔

    جس کے جواب میں سارا کا کہنا تھا کہ وینٹی وین میں مفت کے 2 سے 3 تولیے رکھے جاتے ہیں اس کے باوجود ماں اپنا دماغ استعمال نہیں کرتی اور 1600 روپے کا تولیہ خرید لیا۔ سارہ نے کہا کہ اتنا مہنگا تولیہ کون خریدتا ہے؟

    اسی اثنا میں کپل نے وکی کوشل سے سوال کیا کہ وہ اپنی تمام فلموں میں گھریلو پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں، پچھلی فلم میں بھی مار کھا رہے تھے، اس میں بھی مار کھا رہے ہو آخر ایسا کیوں ہے؟

    جس پر اداکار نے کترینہ کیف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ ایسا ہر فلم میں ہوتا ہے لیکن گھر میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔

  • ماں کی موت پر نوجوان بیٹا بھی زندگی سے اکتا گیا، افسوسناک اقدام

    ماں کی موت پر نوجوان بیٹا بھی زندگی سے اکتا گیا، افسوسناک اقدام

    ماں باپ کی جدائی کسی اندوہناک صدمے سے کم نہیں ہوتی اور کسی پیارے کی موت کے صدمے سے نکلنے کے لیے بہت ہمت اور وقت درکار ہوتا ہے، تاہم ایسے افراد بھی ہیں جو ہمت ہار بیٹھتے ہیں اور اس صدمے سے نکل نہیں پاتے۔

    الجزائر کا ایک نوجوان بھی ماں کی جدائی کے غم میں ہمت ہار بیٹھا اور اس نے ماں کی قبر کے پاس ہی اپنا مسکن بنالیا۔

    الجزائر سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے ماں کی وفات کے بعد دنیا سے کٹ کر قبرستان میں ہی رہنا شروع کردیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی زیرگردش ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی الجزائر کے صوبے ادرار کا اسماعیل بیرابا نامی نوجوان والدہ کی وفات کے بعد 2 سال سے قبرستان میں رہ رہا ہے۔

    اسماعیل کی والدہ 2 سال قبل وفات پاگئی تھیں، ماں سے جدائی کے غم میں مبتلا اسماعیل نے والدہ کی قبر پر ہی رہنے کا فیصلے کیا اور جب سے اب تک وہ والدہ کی قبر کے پاس ہی زندگی گزار رہا ہے۔

  • ماں کا ہولناک اقدام، کمسن بیٹے کو قتل کر کے لاش پکا کر کھا گئی

    ماں کا ہولناک اقدام، کمسن بیٹے کو قتل کر کے لاش پکا کر کھا گئی

    مصر میں نفسیاتی عارضوں کا شکار ایک ماں نے اپنے 5 سالہ بیٹے کو قتل کیا اور لاش کے کچھ حصے پکا کر کھا گئی، 30 سالہ خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

    مصر کے ایک گاؤں میں دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا جب ایک ذہنی مریض ماں نے اپنے بچے کو ذبح کر کے اس کی لاش کو پکا کر کچھ حصے کھا لیے۔

    مصر کے ابو شلبی گاؤں میں ماں نے اپنے 5 سالہ بچے کو قتل کیا اور پھر اس کی لاش کو پکایا اور اس کے کچھ حصے کھا گئی۔

    رپورٹس کے مطابق 30 سالہ مشتبہ خاتون نے اعتراف کیا کہ اس نے یہ گھناؤنا جرم اس وقت کیا جب وہ ہوش کھو بیٹھی تھی۔

    ملزمہ کا کہنا ہے کہ وہ مرگی اور کئی دیگر نفسیاتی امراض میں مبتلا تھی، اپنے بچے کے بارے میں پریشان تھی اور اسے دوبارہ اپنے پیٹ میں ڈالنا چاہتی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاتون تقریباً 3 سال سے اپنے شوہر سے الگ تھی اور وہ گاؤں میں اپنے ہی گھر میں اپنے بیٹے کے ساتھ اکیلی رہ رہی تھی، کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • سیڑھیوں سے نیچے گرنے والے بچے کو ماں نے کیسے بچایا؟

    سیڑھیوں سے نیچے گرنے والے بچے کو ماں نے کیسے بچایا؟

    حال ہی میں انٹرنیٹ پر ایک پریشان کن ویڈیو میں ایک ماں اپنے بچے کو بچاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے جو سیڑھیوں سے ایک منزل نیچے گرنے والا ہے۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کی جانے والی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون ایک چھوٹے بچے کے ساتھ لفٹ سے نکلی ہیں اور فون پر بات کر رہی ہیں۔

    قریب میں ہی چوڑی ریلنگ موجود ہے جس کے درمیان خاصا فاصلہ ہے۔ بچہ ماں سے ہاتھ چھڑا کر ریلنگ کے قریب جاتا ہے اور وہاں بیٹھ جاتا ہے۔

    اس دوران وہ آگے جھک کر نیچے دیکھنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس کوشش میں اپنا توازن کھو بیٹھتا ہے اور وہاں سے نیچے گرنے لگتا ہے۔

    اسی لمحے ماں لپک کر تقریباً گرتے ہوئے بچے کو بچانے کی کوشش کرتی ہے اور اس کی ٹانگ پکڑنے میں کامیاب رہتی ہے۔

    وہاں موجود ایک آدمی تیزی سے نیچے کی طرف بھاگتا ہے کہ اگر بچہ نیچے گرے تو وہ اسے گرنے سے پہلے پکڑ لے۔

    اس دوران آس پاس سے دیگر لوگ بھی بھاگتے ہوئے وہاں پہنچتے ہیں اور ماں کے ساتھ مل کر بچے کو اوپر کھینچتے ہیں، بچہ صحیح سلامت اوپر آجاتا ہے۔

    ماں بچے کو گلے لگا لیتی ہے جبکہ وہاں موجود لوگ بھی سکون کی سانس لیتے دکھائی دیتے ہیں۔

  • جائیداد کا لالچ: بھائی نے فائرنگ کر کے ماں، بھائیوں اور بھابھی کو قتل کردیا

    جائیداد کا لالچ: بھائی نے فائرنگ کر کے ماں، بھائیوں اور بھابھی کو قتل کردیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر پاکپتن میں جائیداد کے لالچ نے بھائی کا خون سفید کردیا، ملزم نے سحری کے وقت گھر میں گھس کر فائرنگ کی اور اپنی ہی ماں، 2 بھائیوں، بھابھی اور بھتیجوں کو قتل کر ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر پاکپتن کے نواحی گاؤں بڑی راکھ میں جائیداد کے تنازعہ پر 7 افراد کو قتل کر دیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بھائی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بھائیوں اور بھابھی سمیت 7 افراد کو قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے سحری کے وقت بھائی کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی، فائرنگ سے ملزم کی ماں، بھابھی اور 3 بچوں کو قتل کردیا جبکہ 7 سالہ بچی شدید زخمی ہوگئی۔

    بعد ازاں ملزمان نے 2 بھائیوں کو کھیت میں نماز کے لیے بنائی گئی جگہ پر فائرنگ کر کے قتل کیا۔

    قتل ہونے والوں میں قاتل و مقتولین کی ماں، 2 بھائی شیر باز اور افتخار، افتخار کی اہلیہ اور ان کے 2 بیٹے اور 1 بیٹی شامل ہیں، اندوہناک واقعے میں زخمی 7 سالہ بچی کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

  • دو بچوں کے ساتھ پکنک پر جانے والی ماں کی پراسرار حالت میں موت، بچہ لاپتہ

    دو بچوں کے ساتھ پکنک پر جانے والی ماں کی پراسرار حالت میں موت، بچہ لاپتہ

    امریکا میں ایک والدہ اپنے 2 بچوں کے ساتھ ساحل پر پکنک منانے گئیں جہاں پراسرار حالات میں ان کی موت ہوگئی، بڑا بیٹا غائب ہوگیا جبکہ چھوٹے بچے کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست کیلی فورنیا کی مونٹیرری کاؤنٹی میں پیش آیا جہاں ایک مقامی خاتون اپنے 7 اور 3 سال کے بچے کے ساتھ ساحل پر وقت گزارنے گئیں۔

    ایک راہگیر نے 3 سال کے بچے کو ساحل پر اکیلا پایا تو پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے وہاں پہنچ کر بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

    بچے نے بتایا کہ اس کا بڑا بھائی اور والدہ سوئمنگ کے لیے سمندر کی طرف گئے اور غائب ہوگئے۔

    بچے کی معلومات پر پولیس نے تلاش شروع کی تو ماں کچھ دور ساحل پر بے حس و حرکت حالت میں مل گئی، اسے طبی امداد دی گئی اور فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

    پولیس نے دوسرے بچے کی تلاش کا کام شروع کردیا ہے اور اس کے لیے فضائی آپریشن کیا جارہا ہے، قریبی علاقوں اور ساحلی پٹیوں پر بچے کو تلاش کرنے کی کوشش جارہی ہے۔

  • بیٹی نے ماں کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے گھر میں چھپا دیے

    بیٹی نے ماں کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے گھر میں چھپا دیے

    نئی دہلی: بھارت میں 23 سالہ بیٹی نے اپنی ماں کو قتل کر کے لاش کے ٹکڑے کردیے اور کئی ماہ تک گھر میں ہی چھپائے رکھے، پولیس نے قاتلہ کو گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے خاتون وینا پرکاش کی لاش کے ٹکڑے گھر کی الماری اور باتھ روم ڈرم سے برآمد کرکے ماں کے قتل کے الزام میں بیٹی رمپل جین کو گرفتار کرلیا۔

    قتل کی جانے والی خاتون وینا پرکاش اپنی بیٹی رمپل جین کے ساتھ رہائش پذیر تھیں، وینا کو آخری مرتبہ 26 دسمبر کو اپنی پڑوسی کے ساتھ دیکھا گیا جس کے بعد وینا کے بھائی کی جانب سے بہن کی گمشدگی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    پولیس جب وینا کے گھر انہیں ڈھونڈنے پہنچی تو کسی نے ڈور بیل کے باوجود دروازہ نہ کھولا جس کے بعد خاتون کے بھائی پورول نے پڑوسیوں کے ساتھ مل کر بہن کے گھر کا دروازہ توڑا۔

    پورول اور پڑوسیوں نے گھر میں وینا کی بیٹی کو گندی حالت میں پایا جسے دیکھ کر محسوس ہو رہا تھا کہ رمپل کئی دن سے نہائی بھی نہیں۔

    بعد ازاں جب ان سے والدہ کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ بیڈ پر موجود ہیں لیکن جب بیڈ پر دیکھا گیا تو وہاں چادر کے نیچے تکیے موجود تھے۔

    گھر میں پھیلی بدبو کے باعث پولیس نے تلاشی لی اور وینا کا سر اور دھڑ الماری سے برآمد کرلیا۔ وینا کے اعضا کو ساڑھی میں چھپا کر الماری میں رکھا گیا تھا جبکہ ان کے ہاتھ پاؤں کو باتھ روم میں ڈرم میں چھپایا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق وینا کو کسی دھاری دار چیز سے قتل کیا گیا تھا، تلاشی کے دوران ماربل کٹر اور آری بھی دریافت کی گئی۔

    لاش کے ٹکڑے گل چکے تھے جنہیں دیکھ کر لگ رہا تھا کہ انہیں چھپائے ہوئے مہینہ گزر گیا ہو، گھر سے تعفن دور کرنے کے لیے رمپل پرفیوم اور ایئر فریشنر کا استعمال کر رہی تھی۔

    پولیس کے مطابق رمپل نے اپنے والد کو 20 سال کی عمر میں کھو دیا تھا، گرفتاری کے بعد رمپل نے اپنی والدہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تاہم اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔