Tag: ماں

  • سفاک ماں کا بیٹی پر اندوہناک ظلم۔ ۔۔۔ کمزور دل افراد نہ پڑھیں!

    سفاک ماں کا بیٹی پر اندوہناک ظلم۔ ۔۔۔ کمزور دل افراد نہ پڑھیں!

    برازیل میں ایک ماں نے قینچی سے اپنی 5 سالہ بچی کی آنکھیں نکال لیں جبکہ اس کی زبان بھی کاٹ دی، معصوم بچی سخت اذیت سہنے کے بعد ہلاک ہوگئی، پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ شمال مشرقی برازیل کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں پولیس 5 سالہ بچی کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے، بچی کی آنکھیں اس کی اپنی ہی ماں نے نہایت سفاکی سے نکال لیں اور اس کی زبان بھی کاٹ دی جس کے بعد بچی سخت تکلیف میں ہلاک ہوگئی۔

    پولیس کے مطابق ماں نے بچی کی زبان کاٹ کر اسے چبایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شام 4 بجے ایک معمر خاتون کی کال موصول ہوئی جس نے بتایا کہ ان کی 30 سالہ بیٹی جیسمئیر گومز اپنی 5 سالہ بچی کو لے کر گزشتہ آدھے گھنٹے سے باتھ روم میں بند ہے اور اس نے دروازہ کھولنے سے انکار کردیا ہے۔

    تاہم پولیس کے وہاں پہنچنے سے قبل ہی گھر والوں نے بیرونی نالیوں سے خون بہتا دیکھا تو باتھ روم کا دروازہ توڑ دیا جہاں بچی خون میں لت پت مردہ حالت میں موجود تھی جبکہ اس کے قریب ہی ایک خون آلود قینچی بھی موجود تھی۔

    پولیس کے مطابق جب وہ وہاں پہنچی تو ماں نے ایک مالا اپنے ہاتھ میں پکڑ رکھی تھی اور وہ اس پر کچھ پڑھ رہی تھی، مقتول بچی کی نانی نے بتایا کہ اس کی بیٹی (قاتل ماں) اکثر یہ کہتے پائی گئی تھی کہ اس کی 5 سالہ بچی پر شیطانوں نے قبضہ کرلیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اگلے روز جب ملزمہ کو بیان دینے کے لیے لایا گیا تو وہ مبہم زبان میں بات کرنے لگی جو مختلف زبانوں کا مجموعہ تھی۔ خاندان والوں کے مطابق ملزمہ ذہنی امراض کا بھی شکار رہی ہے اور کچھ عرصہ قبل اس کی ذہنی حالت خاصی بگڑ گئی تھی۔

  • امریکا: گھر میں آگ لگا کر بچوں کو مارنے والی ماں رہا!

    امریکا: گھر میں آگ لگا کر بچوں کو مارنے والی ماں رہا!

    امریکا میں ایک خاتون کو تہرے قتل کے الزام میں 32 سال بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔ خاتون پر الزام تھا کہ انہوں نے دانستہ طور پر گھر کو آگ لگا کر بچوں کو مار ڈالا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست کیلی فورنیا کی رہائشی 59 سالہ جو این پارکس کو سنہ 1989 میں گرفتار کیا گیا تھا، ان کے گھر میں آگ لگی تھی جس میں ان کے تینوں بچے ہلاک ہوگئے تھے۔

    پولیس کے مطابق لونگ روم میں رکھے گئے وی سی آر کی ایک تار خراب تھی جہاں سے آگ شروع ہوئی، بعد ازاں آگ بچوں کے کمرے تک پھیل گئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے شواہد ملے جس سے ماں کی غفلت اور لاپرواہی ظاہر ہوتی تھی، بچوں کے کمرے میں بھاری فرنیچر رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے باہر نکلنے کا راستہ بھی بلاک تھا۔

    ایک پڑوسی نے پولیس کو بیان دیا کہ پارکس اپنے بچوں کا خیال نہیں رکھتی تھی، اس نے ایک بار ایک بچے کو فرش سے کتے کا کھانا اٹھا کر کھاتے دیکھا تھا۔

    ادھر ماں نے اپنے بیان میں کہا کہ آتشزگی کی رات وہ بچوں کے چیخنے کی آوازوں سے نیند سے اٹھی، آگ اتنی شدید تھی کہ وہ بچوں کے کمرے تک نہیں پہنچ سکتی تھی۔ وہ باہر نکل کر پڑوسیوں تک گئی لیکن پڑوسی بھی بچوں تک نہیں پہنچ سکے۔

    سنہ 2011 میں ججز کے ایک پینل نے واقعے کو حادثہ قرار دیا، تب تک پارکس 2 دہائیاں جیل میں گزار چکی تھی۔

    دی انوسینس نامی ایک ادارے کی کوششوں سے، جو بے گناہ قیدیوں کے لیے کام کرتے ہیں، پارکس کا کیس دوبارہ چلا اور بالآخر 32 سال بعد اسے ضمانت پر جیل سے رہا کردیا گیا۔ پارکس کا کیس عدالت میں جاری ہے۔

  • امریکا: بدبخت بیٹے نے ماں پر تشدد کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا

    امریکا: بدبخت بیٹے نے ماں پر تشدد کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا

    امریکا میں بدبخت بیٹے نے ماں کو بہیمانہ تشدد کر کے قتل کردیا، پولیس نے 15 سالہ بیٹے کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں اتوار کی شب پولیس کو ایک گھر سے کال موصول ہوئی جہاں سے تشدد کا واقعہ رپورٹ کیا گیا۔

    پولیس وقوع پر پہنچی تو پتہ چلا کہ 15 سالہ نو عمر بیٹے نے اپنی 50 سالہ ماں کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا تھا، بہیمانہ تشدد سے ماں کی موت واقع ہوچکی تھی۔

    ملزم کے والد نے 911 پر کال کر کے پولیس سے مدد طلب کی تھی۔ واقعہ گھر میں لگے سرویلنس کیمرے میں بھی ریکارڈ ہوگیا جس کی فوٹیج پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی۔

    پولیس کے وہاں پہنچنے پر ملزم گھر پر موجود نہیں تھا تاہم علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران جلد ہی لڑکا گھر کے قریب سے ہی گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس نے ملزم پر قتل کے الزامات عائد کیے ہیں اور واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • کرونا سے متاثرہ ماں بچے کو دودھ کیسے پلائے؟

    کرونا سے متاثرہ ماں بچے کو دودھ کیسے پلائے؟

    لاہور: پنجاب کے محکمہ صحت نے ہدایت کی ہے کہ کرونا سے متاثرہ مائیں بچوں کو ایس او پیز کے ساتھ دودھ پلائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ پنجاب نے یکم جنوری سے کرونا سے متاثرہ دودھ پلانے والی ماؤں کی آگاہی مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    ڈا ئریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ہارون خان نے بتایا کہ اس مہم کا بنیادی مقصد کرونا سے متاثرہ خواتین میں شعور اجاگر کرنا ہے، اگر والدہ کرونا سے متاثر ہے تو بھی وہ بچے کو دودھ پلا سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کرونا سے متاثرہ مائیں ایس او پیز کے ساتھ بچوں کو دودھ پلائیں، بچے کو دودھ پلانے سے قبل مائیں اچھی طرح اپنے ہاتھ دھوئیں، اور ماسک پہن کر بچوں کو دودھ پلائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بچوں کی استعمال کی اشیا باقاعدگی سے کلورین کے پانی سے صاف کریں، اگر بچے کو کرونا کا مرض ہے تو صرف ماں ہی بچے کا خیال رکھے۔

    ہارون خان کا کہنا تھا کہ اس بات کے شواہد نہیں ملے ہیں کہ ماں کا دودھ پلانے سے کرونا جراثیم بچے میں منتقل ہوتے ہیں، اگر ماں یا بچے کو سانس لینے میں دشواری جیسی علامات محسوس ہوں تو نزدیکی مرکز صحت سے رابطہ کریں۔

  • ماں کا بروقت اقدام، بچے کو خطرناک کنکھجورے سے بچا لیا، ویڈیو دیکھیں

    ماں کا بروقت اقدام، بچے کو خطرناک کنکھجورے سے بچا لیا، ویڈیو دیکھیں

    بینکاک: تھائی لینڈ میں ایک ماں نے بروقت ایکشن لیتے ہوئے اپنے ایک سالہ بچے کو بڑی جسامت والے خطرناک کنکھجورے سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے شہر بینکاک کے ایک علاقے میں ایک گھر میں ماں فرش پر لیٹ کر فون پر بات کر رہی تھی، پاس ہی ایک سالہ بیٹا کھیل رہا تھا، اچانک ماں نے ایک ایسی خوف ناک چیز دیکھی جس نے اسے اچھلنے پر مجبور کر دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز بینکاک میں ڈنسو روڈ پر ایک گھر میں نانگ نامی بچہ اپنی کھلونا بلی کے ساتھ کھیل رہا تھا، جب زہریلی مخلوق اس کی طرف تیزی سے بڑھی، یہ منظر سی سی ٹی کیمرے میں بھی ریکارڈ ہو گیا، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچہ بڑے کنکھجورے سے بال بال بچا۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فٹ لمبا کنکھجورا فرش پر رینگتا ہوا تیر کی طرح بچے کی طرف بڑھا تاکہ اس کے گوشت میں اپنے ڈنک پیوست کر دے۔ واضح رہے کہ کنکھجورے کا ڈنک چھوٹے بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس کے زہر سے بچے کے دل کی دھڑکن تیز ہو کر سانس میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

    اس واقعے میں ماں خطرناک کنکھجورے سے غافل تھی، اور فرش پر لیٹے فون پر بات کر رہی تھی، اس سے قبل کہ کنکھجورا بچے تک پہنچتا، ماں کو خطرے کا احساس ہو گیا، اور اس نے تیزی سے اٹھ کر بچے کو فوراً اٹھا لیا، تب بچے کی دادی نے بھی تیزی دکھائی اور ایک کپ سے زہریلی مخلوق کو ڈھانپ کر پکڑ لیا۔

    بچے کے والد سَنتی کا کہنا تھا کہ مائیں ہرو ہوتی ہیں، جب خطرہ بہت قریب ہوتا ہے، انھیں فوراً احساس ہو جاتا ہے اور وہ اپنے بچوں کو بچا لیتی ہیں، اتنا بڑا کنکھجورا ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا، وہ میرے بیٹے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا تھا۔

    مذکورہ کنکھجورا 11.8 (30cm) انچ لمبا تھا، اکثر کنکھجورے زہریلے ہوتے ہیں، بڑی جسامت والے کنکھجوروں، جو ویتنامی اور سرخ سر والے چینی کنکھجورے کے طور پر مشہور ہیں، کے ڈنک سے سوجن ہوتی ہے اور شدید درد پانچ دنوں تک رہتا ہے۔

  • شقی القلب ماں نے نومولود بچی کو بھوکا پیاسا الماری میں بند کردیا

    شقی القلب ماں نے نومولود بچی کو بھوکا پیاسا الماری میں بند کردیا

    روس میں ایک ظالم ماں نے اپنی نومولود بچی سے چھٹکارے کے لیے اسے الماری میں بند کردیا، تاہم ایک مہمان نے بچی کو دیکھ لیا جس کے بعد پولیس کو اطلاع دے دی گئی۔

    یہ اندوہناک واقعہ روس میں پیش آیا جہاں یولیا نامی خاتون، ایک ناکام تعلق کے نتیجے میں بچی کی ماں بنی تھی، اس کے پہلے سے 2 بچے اور تھے اور تیسری بچی کی پیدائش کو اس نے خفیہ رکھا تھا۔

    یولیا اس بچی سے چھٹکارا چاہتی تھی لیکن اسے مار ڈالنے کی ہمت نہیں رکھتی تھی، چنانچہ اس نے نومولود بچی کو گھر کی ایک الماری میں بند کر رکھا تھا۔

    بچی کی پیدائش رواں برس اپریل میں ہوئی تھی، شقی القلب ماں کا خیال تھا کہ اس طرح بچی بھوک سے مرجائے گی۔

    اس کا 13 سالہ بیٹا اس دوران ماں سے چھپ کر ننھی بہن کو پانی اور دیگر اشیا کھلاتا رہا تاہم وہ بچی کے لیے غیر محفوظ اور ناکافی تھا۔

    ایک دن بچے کی سالگرہ کے موقع پر جب گھر مہمانوں سے بھرا ہوا تھا، پارٹی میں موجود ایک مہمان خاتون کو رونے کی ہلکی سی آواز سنائی دی، خاتون نے یولیا سے دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ یہ ایک گڑیا ہے جو خودبخود بج اٹھتی ہے۔

    تاہم مہمان خاتون بہانے سے اس کمرے کی طرف گئیں جہاں سے انہیں رونے کی آواز سنائی دی تھی، یولیا کے مطابق وہ کمرا بطور اسٹور روم استعمال ہوتا تھا۔

    مہمان خاتون کمرے میں داخل ہوئیں اور وہاں موجود الماری کھولی تو چادر کے نیچے انہیں بچی دکھائی دی جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دے دی۔

    پولیس نے یولیا کے فلیٹ پر پہنچ کر بچی کو بازیاب کیا تو وہ شدید غذائی قلت کا شکار تھی، بچی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب وہ انتہائی نگہداشت یونٹ میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق یولیا کا بڑا بیٹا بچی کے لیے ہمدردی رکھتا تھا تاہم ماں نے اسے دھمکا رکھا تھا، پولیس نے یولیا کو گرفتار کرلیا ہے اور عدالتی کارروائی کے نتیجے میں اسے 7 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • امریکا میں سنگدل ماں نے معذور بچی کو قتل کردیا

    امریکا میں سنگدل ماں نے معذور بچی کو قتل کردیا

    امریکا میں معذور بچی کو قتل کرنے والی سنگدل ماں کو گرفتار کرلیا گیا، بچی وہیل چیئر پر تھی اور اسے 24 گھنٹے دیکھ بھال کی ضرورت تھی۔

    مذکورہ واقعہ امریکی ریاست منی سوٹا میں پیش آیا جہاں کی مقامی پولیس نے 35 سالہ ایلس نیلسن کو بیٹی کے قتل کے جرم میں گرفتار کرلیا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق 15 سالہ بچی اپنی پیدائش کے وقت آکسیجن کی کمی کی وجہ سے شدید معذوری کا شکار ہوگئی تھی اور وہیل چیئر پر تھی۔

    بچی ہر وقت جسم میں آکسیجن کی سطح اور نبض مانیٹر کرنے والی ڈیوائس پہنے رکھتی تھی جبکہ اسے 24 گھنٹے دیکھ بھال کی ضرورت تھی۔

    ایک دن جب ایلس کا شوہر شہر سے باہر گیا ہوا تھا اور دیگر بچے بھی گھر پر نہیں تھے تو اس نے بچی کی مشین بند کردی۔ اس کے کئی گھنٹوں بعد اس نے ریسکیو اداروں کو اطلاع دے کر مدد کرنے کے لیے کہا۔

    جب ریسکیو ٹیم گھر پر پہنچی تو بچی بے حس و حرکت تھی، جلد ہی ریسکیو ٹیم نے بچی کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے آنے سے پہلے ہی اس کی سانس کی ڈوری ٹوٹ چکی تھی۔

    پولیس نے تفتیش کے دوران مشین کو مینو فیکچرنگ ادارے میں جانچ کے لیے بھیجا جہاں سے علم ہوا کہ مشین بالکل درست طور پر کام کر رہی تھی۔

    پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا ہے اور اس پر عمداً قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

  • بھارت: ماں نے 3 بچوں سمیت خودکشی کرلی

    بھارت: ماں نے 3 بچوں سمیت خودکشی کرلی

    نئی دہلی: بھارت میں گھریلو پریشانیوں سے تنگ 27 سالہ ماں نے 3 بچوں سمیت کنویں میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی، ایک 5 سالہ بچی کو زندہ بچا لیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے ضلع کیمور میں گھریلو تنازعہ سے تنگ ایک خاتون نے اپنے 3 معصوم بچوں کے ساتھ کنویں میں کود کر خودکشی کرلی۔

    بہار کی رہائشی 27 سالہ رادھیکا گزشتہ روز گھر سے نکلیں اور 500 میٹر کی دوری پر ایک کھیت میں واقع کنویں میں کود گئیں۔

    رادھیکا دیوی نے پہلے اپنے ایک سال کے بیٹے انیس کمار، پھر ڈھائی سالہ مہیشا اور پھر 5 سالہ ماہیما کو کنویں میں پھینک کر خود بھی چھلانگ لگا لی۔

    حادثے کے بعد مقامی افراد جائے وقوع پر جمع ہوگئے جنہوں نے پولیس کو بھی اطلاع دی۔

    ریسکیو ٹیم نے کافی دیر کی مشقت کے بعد کنویں سے دو بچیوں کو باہر نکالا جا سکا، ڈھائی سالہ مہیشا کی موت ہو چکی تھی جبکہ 5 سالہ ماہیما کی سانسیں چل رہی تھیں جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ریسکیو ٹیم کی تلاش 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی جاری ہے لیکن تاحال رادھیکا دیوی اور اس کے بیٹے کی لاشیں نہیں نکالی جاسکیں۔

  • باپ نے ماں کو قتل کیا ہے: کمسن بچے نے خوفناک واقعہ کہہ سنایا

    باپ نے ماں کو قتل کیا ہے: کمسن بچے نے خوفناک واقعہ کہہ سنایا

    امریکا میں وحشیانہ تشدد سے بیوی کو قتل کر کے اس کی لاش چھپانے والے باپ کا بھانڈا کم عمر بیٹے نے پھوڑ دیا، پولیس نے 50 سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی ریاست کینٹکی میں 38 سالہ ربیکا ہوور کی ماں نے 2 اگست کو اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی، پولیس اندھیرے میں ٹامک ٹوئیاں مار رہی تھی کہ اچانک کم عمر بیٹے نے آنکھوں دیکھے خوفناک واقعے کا حال کہہ سنایا۔

    ربیکا کے 3 بچوں میں سے ایک بیٹے نے اپنے اسکول کی کاؤنسلر کو بتایا کہ اس نے ایک دن تہہ خانے میں اپنے باپ کو ماں پر تشدد کرتے دیکھا تھا۔

    ایلیمنٹری اسکول میں پڑھنے والے بچے کا کہنا تھا کہ باپ نے اپنے مضبوط جوتوں سے کئی بار ماں کے سر پر زور دار ٹھوکریں ماریں، بعد ازاں چابیوں کے گچھے سے اس کے چہرے پر وار کیا جس کے بعد ماں بے حس و حرکت ہوگئی۔

    اسکول کے کاؤنسلر نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع کی جس نے بچے کے گھر پہنچ کر اس کے باپ 50 سالہ جڈسن ہوور کو حراست میں لے لیا، گھر کے تہہ خانے کی سیڑھیوں پر خون سے ملتے جلتے نشانات بھی موجود تھے تاہم ٹھوس ثبوت کی عدم موجودگی پر پولیس نے اسے چھوڑ دیا۔

    اسی رات جڈسن ایک اسٹوریج یونٹ میں پہنچا اور ایک 55 گیلن کا کنٹینر ادھر سے ادھر کرتے ہوئے پایا گیا۔ پولیس نے اس کی یہ حرکت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے دیکھ لی۔

    مزید تفتیش پر انکشاف ہوا کہ ربیکا کی گمشدگی سے ایک روز بعد یعنی 3 اگست کو جڈسن کوئی چیز لے کر وہاں پہنچا تھا جو بظاہر دیکھنے میں کوئی لاش لگ رہی تھی۔

    جلد ہی پولیس نے وہاں سے ربیکا کی لاش برآمد کرلی جس کے بعد ملزم شوہر کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزم پر قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اس سے قبل بھی گھریلو تشدد میں ملوث رہا تھا، اسی سال اپریل میں اس نے بیوی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا تب ایک بچہ بھاگ کر پڑوسی کے گھر چھپ گیا تھا اور پڑوسی نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔

  • سفاک ماں نے شیر خوار کے حلق میں بے بی وائپ ٹھنسا کر اسے مار ڈالا

    سفاک ماں نے شیر خوار کے حلق میں بے بی وائپ ٹھنسا کر اسے مار ڈالا

    امریکا میں ایک ماں نے اپنے شیر خوار بچے کے منہ میں بے بی وائپ ٹھنسا کر اسے مار ڈالا، پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا جس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست آرکنساس میں پیش آیا جہاں پولیس کو ایک بے حس و حرکت پڑے 2 ماہ کے بچے کے بارے میں اطلاع ملی۔ اطلاع ملنے کے بعد جو پہلی ریسکیو ٹیم بچے تک پہنچی اس نے بچے کو طبی امداد اور سی پی آر دیا، تاہم بچے نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    ابتدا میں انہوں نے خیال کیا کہ بچے کی سانس کی نالی میں کوئی چیز پھنسی جس نے سانس کی آمد و رفت روک دی، غور سے دیکھنے پر انہیں بچے کے حلق میں کوئی چیز نظر آئی۔

    ریسکیو ٹیم نے وہ شے باہر نکالی تو وہ ایک بے بی وائپ تھا، ٹیم نے وائپ کو بچے کے حلق سے نکالا لیکن تب تک وہ مر چکا تھا۔

    دوسری جانب عدالت میں بچے کی ماں نینسی ولیمز نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بچے کے رونے سے تنگ آکر اسے خاموش کروانے کے لیے اس کے حلق میں وائپ ٹھنسایا۔

    ماں کا کہنا تھا کہ اس کا شوہر اس وقت سو رہا تھا اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ وہ جاگ جائے، ادھر بچہ بری طرح چیخ چیخ کر رو رہا تھا۔

    ماں کے مطابق اس نے پہلے بچے کو خاموش کروانے کے لیے ایک بوتل اس کے منہ میں ٹھنسائی لیکن اس سے بچے کے مسوڑھوں کو چوٹ پہنچی جس سے وہ اور زیادہ رونے اور چیخنے لگا۔

    بعد ازاں سفاک ماں نے شیر خوار کے حلق میں وائپ ٹھنسا دیا۔ پولیس نے ماں پر فرسٹ ڈگری یعنی عمداً قتل کے ارتکاب کے چارجز عائد کیے ہیں۔