Tag: ماں

  • تیمارداری سے تنگ بیٹی کی بیمار ماں کو قتل کرنے کی کوشش

    تیمارداری سے تنگ بیٹی کی بیمار ماں کو قتل کرنے کی کوشش

    برازیل میں ایک بیٹی نے بیمار ماں کی تیمارداری سے تنگ آکر اسے قتل کرنے کی کوشش کی تاہم جلد ہی پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ برازیل میں پیش آیا جہاں وارڈ میں موجود ایک اور مریض نے پورے منظر کو اپنے موبائل میں فلمبند کرلیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عاقبت نااندیش بیٹی نے ماں کی ناک اور منہ کو اپنے ہاتھ سے ڈھانپ دیا تاکہ وہ دم گھٹنے سے ہلاک ہوجائے۔

    پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر 32 سالہ بیٹی کو گرفتار کرلیا جبکہ اس کی 68 سالہ ماں کو آئی سی یو منتقل کردیا گیا۔ بیٹی کی مذموم حرکت کے بعد ماں کی پھیپھڑے کی ایک نالی بند ہوگئی اور سانس کی آمد و رفت میں مشکل پیدا ہوگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کی اس حرکت کی وجہ یہ تھی کہ وہ ممکنہ طور پر اپنی ماں کی تیمار داری سے تنگ آگئی تھی۔پولیس کے مطابق اس کے بیگ سے ایک سرنج بھی ملی ہے اور خدشہ ہے کہ اس نے ماں کو دواؤں کے ذریعے بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔

    ملزمہ نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ اس کا مقصد ماں کو قتل کرنا نہیں تھا۔ ملزمہ کے وکیل ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ذہنی مسائل کا شکار تھی اور باقاعدہ ذہنی علاج کے مراحل سے گزر رہی تھی۔

    عدالت نے ملزمہ کے مکمل اور فوری ذہنی چیک کروانے کی ہدایت کی ہے۔

  • ماں اور سوتیلے باپ کا 1 سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد

    ماں اور سوتیلے باپ کا 1 سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد

    امریکا میں ماں اور سوتیلے باپ نے 1 سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد کر کے اسے موت کے منہ میں پہنچا دیا، پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا۔

    افسوسناک واقعہ امریکی ریاست الباما میں پیش آیا جہاں ماں اور سوتیلے باپ نے 1 سالہ بچے پر شدید تشدد کیا اور اسے بھوکا رکھا، بچے کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرلیا گیا ہے۔

    بچے کی ماں، 27 سالہ ماریہ اور اس کے شوہر 28 سالہ جوز کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 27 سالہ ماں بچے کو اس وقت اسپتال لے کر آئی جب وہ مرنے کے قریب تھا اور سانس بھی نہیں لے پارہا تھا، وہ گھر کے قریب 2 اسپتال موجود ہونے کے باوجود اسے ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ایک اور اسپتال لے کر آئی۔

    ڈاکٹرز کے مطابق بچہ غذائی قلت کا شکار تھا، اس کے جسم میں کئی فریکچرز تھے جبکہ اس کے دماغ میں اندورنی طور پر خون بہہ رہا تھا۔ ان کے مطابق اگر بچے کو مزید کچھ دیر تک اسپتال نہ پہنچایا جاتا تو اس کی موت واقع ہوجاتی۔

    مقامی پولیس چیف کے مطابق ان کے 26 سالہ کیریئر میں یہ کسی کم عمر پر تشدد کا بدترین واقعہ ہے۔

    پولیس رپورٹس کے مطابق ماریہ اس سے قبل بھی گھریلو تشدد کے واقعات میں ملوث رہ چکی ہے، اس کا شوہر جوز غیر قانونی تارک وطن تھا۔

    جوڑے کے گھر میں مزید 2 بچے ہیں جن کی عمریں 4 سال اور 1 ماہ ہے۔ پولیس نے دونوں بچوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

  • 33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں سمیت اچانک لاپتہ ہوگئی

    33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں سمیت اچانک لاپتہ ہوگئی

    برطانیہ میں 33 سالہ ماں اور اس کے 4 بچوں کی اچانک گمشدگی نے خوف و ہراس پھیلا دیا، پولیس نے بڑے پیمانے پر پانچوں کی تلاش شروع کردی۔

    یہ پریشان کن واقعہ برطانیہ کے علاقے ووڈلی میں پیش آیا۔ 33 سالہ ماں اپنے 4 بچوں کے ساتھ اچانک لاپتہ ہوگئی۔ بچوں کی عمریں بالترتیب 13، 12، 4 سال اور 4 ماہ ہے۔

    پولیس نے ان پانچوں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش شروع کردی ہے۔ اس ضمن میں پولیس نے مقامی افراد سے بھی مدد کی اپیل کی ہے۔

    پڑوسیوں کے مطابق انہوں نے ماں کو اپنے چاروں بچوں کے ساتھ آخری بار سہ پہر 4 بجے دیکھا تھا، اس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔

    پولیس ان سب کی زندگیوں اور صحت کے بارے میں سخت تشویش کا شکار ہے اور انہیں جلد از جلد بحفاظت ڈھونڈنے کی سر توڑ کوششیں کی جارہی ہیں۔

    اس سے چند روز قبل اسکول کے ساتھ موزیم آف لندن کی سیر کو آنے والا 6 سالہ بچہ بھی لاپتہ ہوگیا تھا۔ میوزیم سے واپسی میں اسکول بس ایک سروس اسٹیشن پر رکی تاکہ طالب علم بیت الخلا استعمال کرسکیں اور یہیں عادل عمیر رحیم نامی 6 سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔

    9 گھنٹے بعد بچہ ایک سڑک کے کنارے بیٹھا ہوا مل گیا، بچے کی تلاش کے عمل میں پولیس اہلکاروں اور عام افراد سمیت تقریباً 1 ہزار افراد نے حصہ لیا تھا۔

  • کینسر کی شکار ماں نے 9 سالہ بیٹی کو قتل کردیا

    کینسر کی شکار ماں نے 9 سالہ بیٹی کو قتل کردیا

    روس میں کینسر کا شکار ایک ماں نے اپنی 9 سالہ بچی کو گلا دبا کر قتل کردیا، اس کے بعد خود بھی آٹھویں منزل سے چھلانگ لگا دی۔

    یہ افسوسناک واقعہ روس کے شہر نووسبرسک میں پیش آیا، 29 سالہ ماریہ آٹھویں منزل سے نیچے برف پر گری اور اس کی کراہیں سن کر قریبی افراد اس کی مدد کو پہنچے۔

    ایک عینی شاہد کے مطابق اس نے ماریہ سے پوچھا کہ کیا ہوا ہے، لیکن وہ ایک ہی بات دہراتی رہی کہ وہ اپنی ٹانگیں اور ہاتھ محسوس نہیں کر پارہی۔

    پڑوسیوں کے کال کرنے پر پیرا میڈک عملہ وہاں پہنچا اور خاتون کو ایمبولینس میں ڈال کر اسپتال کی طرف روانہ کیا۔ اس دوران پولیس ماریہ کے گھر کا جائزہ لینے اندر داخل ہوئی تو داخلی دروازے کے سامنے ہی 9 سالہ بچی اپنے خون میں لت پت پڑی تھی۔

    بچی کے فارنسک تجزیے سے علم ہوا کہ اسے قتل کرنے سے قبل اس کے سر پر کسی بھاری شے سے وار کیا گیا۔ پولیس کو ماریہ کے گھر سے ایک خط بھی ملا جس میں اس نے لکھا تھا کہ میں اس جان لیوا سر درد کے ساتھ مزید زندہ نہیں رہ سکتی۔

    اس نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا تھا کہ وہ اپنی بیٹی سے بہت محبت کرتی ہے۔

    پولیس نے ماں کے خلاف کم عمر بچی کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے صحت یاب ہونے کے بعد اس سے تفتیش کی جائے گی۔

    دوسری جانب خودکشی کی کوشش کرنے کے لیے گرنے پر ماریہ کے جسم میں کئی فریکچرز ہوگئے ہیں تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    پولیس کا ماننا ہے کہ 29 سالہ ماں اپنی بیماری کی وجہ ذہنی طور پر شدید ابتری کا شکار تھی یہی وجہ ہے کہ اس نے اپنی بیٹی کو قتل کیا اور پھر خودکشی کی کوشش کی۔

    خاتون کے شوہر کے بارے میں علم ہوا ہے کہ وہ فوج میں ملازم ہے، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا ان دونوں کی شادی برقرار ہے یا نہیں۔

  • بچوں کو آگ سے بچانا ماں کا جرم بن گیا

    بچوں کو آگ سے بچانا ماں کا جرم بن گیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں گھر میں لگنے والی آگ سے ملک کے سابق سربراہان کی تصاویر کو بچانے کی بجائے بچوں کو بچانا ماں کا جرم بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے علاقے اونسوگ میں ماں کو اپنے بچوں کو گھر میں لگنے والی آگ سے بچانے پر جیل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    شمالی کوریا کے قانون کے مطابق ہر گھر کی دیوار پر ماضی کے رہنماؤں کی تصاویر لگانا ضروری ہے اور ان کی برحرمتی کرنا سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔

    مقامی اخبار کے مطابق خاتون کو جرم ثابت ہونے پر سخت مشقت کے ساتھ طویل قید کی سزا کرنا پڑے گا، تفتیش کے دوران خاتون نہ ہی اپنے بچوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جاسکتی ہے اور نہ ہی ان کے لیے دوائی لے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 میں ایک انٹرویو کے دوران جون یو سانگ نے بتایا تھا کہ شمالی کوریائی باشندوں نے کیسے آگ اور سیلاب سے اپنے رہنماؤں کی تصاویر کو بچایا اور اس عمل میں کئی شہریوں نے اپنی جان بھی گنوا دی۔

  • بدبخت بیٹے نے ماں کی بیماری سے تنگ آکر اسے قتل کردیا

    بدبخت بیٹے نے ماں کی بیماری سے تنگ آکر اسے قتل کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں 30 سالہ بیٹے نے اپنی ماں کی بیماری سے تنگ آکر اسے قتل کردیا، قاتل کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی ماں کو نجات دلانے کے لیے یہ مذموم قدم اٹھایا۔

    بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع پلغار میں بدبخت بیٹے نے اپنی 62 سالہ ماں کی مستقل بیماری سے تنگ آکر اس کی جان لے لی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 30 سالہ جے پرکاش نامی شخص نے اپنی ماں پر لوہے کی راڈ سے حملہ کیا، ماں اس وقت کچن میں مصروف تھی۔ پولیس کے مطابق خاتون موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔

    واقعے کے بعد چھوٹے بیٹے نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر قاتل بیٹے کو گرفتار کرلیا۔ ماں کا مردہ جسم پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا۔

    پولیس کو دیے جانے والے بیان میں قاتل بیٹے نے بتایا کہ وہ اپنی ماں کی ہر وقت کی بیماریوں سے تنگ آگیا تھا اور اسے مکتی (نجات) دلاناچاہتا تھا، اسی لیے اس نے یہ مذموم حرکت کی۔

    پولیس نے بیٹے پر قتل کی دفعات عائد کی ہیں۔

  • مجبور ماں نے 2 جگر گوشوں کے ساتھ نہر میں چھلانگ لگا دی

    مجبور ماں نے 2 جگر گوشوں کے ساتھ نہر میں چھلانگ لگا دی

    نوشہروفیروز: صوبہ سندھ کے شہر کنڈیارو کے قریب مجبور ماں نے 2 بچوں کے ساتھ سیھڑا مائنر میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع نوشہروفیروز میں ایک مجبور ماں کو اپنے دو بچوں کے ساتھ خود کشی کرنی پڑی، ماں نے دو بچوں کے ساتھ سیھڑا مائنر میں چھلانگ لگا دی جس کے نتیجےمیں ماں اور بیٹی جاں بحق ہو گئے تاہم ایک بچے کو بچا لیا گیا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق نہر میں خاتون کے کودنے کے بعد مقامی افراد نے انھیں بچانے کی کوشش کی تاہم ایک بچہ ہی بچایا جا سکا، جب کہ ماں اور ایک بیٹی ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  گجرات، غربت سے تنگ باپ 4 بچوں سمیت نہر میں کود گیا

    کنڈیارو پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر نعشوں کو تحویل میں لے کر تعلقہ اسپتال کنڈیارو منتقل کر دیا، پولیس نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ بچہ اپنا نام ماجد علی ولد بخش علی جتوئی بتا رہا ہے جب کہ والدہ کا نام عجیباں اور بہن کا نام پارس تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش کی جا رہی ہے، ورثا کے تھانے پہنچنے پر خود کشی کی وجہ سامنے آئے گی، تب تک اس متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ دوسری جانب واقعے کی اطلاع ملنے پر شہریوں کی کثیر تعداد اسپتال پہنچ گئی۔

  • شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    شقی القلب ماں نے 2 بچے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیے

    لاہور: بچوں کے لیے حفاظتی حصار سمجھی جانے والی ماں شقی القلب بن گئی، اپنے 2 معصوم بچوں کو ماں نے پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ لاہور کے علاقے رائیونڈ میں پیش آیا، جس میں ماں ہی کے ہاتھوں دو بچے قتل ہو گئے، بچوں کو پانی کی ٹینکی میں ڈبونے کے بعد ماں نے بھی خود کشی کی کوشش کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کو قتل کرنے والی ملزمہ نے شوہر کے ساتھ جھگڑا کیا تھا جس کے بعد اس نے بچوں کو پانی کی ٹینکی میں ڈبو دیا اور اپنی جان لینے کی بھی کوشش کی، تاہم وہ بچ گئی اور اسے زخمی حالت میں ٹی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    تازہ ترین:  7 سال کی معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گھر کا فرد نکلا

    پولیس کے مطابق جاں بحق بچوں کی شناخت 4 سالہ ابراہیم اور 5 سالہ مہوش کے نام سے ہوئی ہے۔ ریسکیو ٹیم کا کہنا تھا کہ بچوں کی لاشیں ٹینکی سے ملیں، قتل کے بعد خاتون نے اپنی گردن پر چھری مار کر خود کشی کی کوشش کی تھی۔ پولیس نے بچوں کی لاشیں قبضے میں لے کر ضابطے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    بچوں کے دادا عطا اللہ نے پولیس کو بچوں کے قتل پر مقدمے کے لیے درخواست دے دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ قتل کا واقعہ شوہر اور بیوی میں جھگڑے کے باعث پیش آیا، ماں نے جھگڑے کے بعد بچوں کو پانی کی ٹینکی میں پھینک کر قتل کیا۔

    واضح رہے کہ آج راولپنڈی میں بھی ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی ایک معصوم بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی، قتل کے الزام میں بچی کے چچا کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • ملتان: ماں کو کمرے میں قید کر کے تشدد کرنے کا انکشاف

    ملتان: ماں کو کمرے میں قید کر کے تشدد کرنے کا انکشاف

    شجاع آباد: ملتان کے ایک نواحی علاقے میں بیٹوں نے ماں کو کمرے میں قید کر دیا، بد بخت اولاد نے ماں کو بد ترین تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں بیٹوں نے ماں کو کمرے میں بند کر کے تشدد کا نشانہ بنایا، ایک بھائی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی ماں پر تشدد کر رہے ہیں۔

    بھائی کا کہنا ہے کہ وہ روزگار کے سلسلے میں راولپنڈی میں ہیں، انھیں محلے والوں نے فون پر اطلاع دی کہ بھائی ماں کے ساتھ بد سلوکی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا بھائیوں کے تشدد سے والدہ کے دونوں ٹانگوں پر زخم پڑ چکے ہیں، جس کے باعث ماں نذیراں بی بی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور، سنگ دل بیٹے نے کلہاڑی کے وار سے ماں‌ کو زخمی کردیا

    ادھر میاں چنوں کے علاقے شمس پورہ میں خرچہ مانگنے پر شوہر نے بیوی پر تشدد کر کے زخمی کر دیا، خاوند کے تشدد سے خاتون کے منہ اور جسم کے دیگر حصوں پر تشدد کے نشانات بن گئے۔

    متاثرہ خاتون نے تھانہ سٹی میں شوہر کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دے دی، پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیہ کی درخواست اور میڈیکل رپورٹ کے بعد کارروائی ہوگی۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ شوہر شراب پیتا ہے، جوا کھیلتا ہے اور مجھ پر تشدد کرتا ہے، 7 سال پہلے شادی ہوئی، مجبور ہو کر انصاف کے لیے تھانے پہنچی ہوں۔

    یاد رہے جولائی میں پنجاب کے دارالحکومت میں واقع علاقے شاہدرہ میں ناخلف بیٹے نے ماں کو کلہاڑیوں کے وار سے زخمی کر دیا تھا، ماں کی چیخ پکار سُن کر اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی جس پر ڈولفن پولیس کے اہل کاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر ماں کو بیٹے کے تشدد سے بچایا۔

  • ضرورت مند ماؤں کی مدد کرنے والی 3 سالہ بچی

    ضرورت مند ماؤں کی مدد کرنے والی 3 سالہ بچی

    احساس اور کسی کی مدد کا جذبہ رکھنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں، عموماً دیکھنے میں آتا ہے کہ کم عمر بچے اپنی معصومیت اور حساسیت کے باعث ہر کسی کی مدد کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک 3 سالہ بچی ضرورت مند ماؤں کی مدد کرنے کے لیے انوکھا کام کر رہی ہے۔

    ایوا لیوس نامی یہ بچی ایک ننھے سے اسٹال پر لیمونڈ بنا کر فروخت کرتی ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ڈھیر سارے ڈائپرز خرید کر ان ماؤں کو دیتی ہے جو انہیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتیں۔

    ایوا اپنی دادی کی بتائی ہوئی ریسپی سے لیمونڈ بناتی ہے، وہ اپنی والدہ کے سیلون کے سامنے ایک چھوٹے سے، اپنے ہی قد جتنے اسٹال پر کھڑی ہوتی ہے۔ لوگ اس چھوٹی سی بچی کو لیمونڈ فروخت کرتے دیکھ کر رکتے ہیں اور اس سے یہ مشروب ضرور خریدتے ہیں۔

    پہلی بار جب ایوا نے اپنی آمدنی سے بہت سارے ڈائپرز خریدے تو انہیں ڈرہم ریسکیو مشن نامی ادارے میں پہنچا دیے جو منشیات کا شکار اور بے سہارا افراد خصوصا ماؤں کو پناہ دیتا ہے۔ اس ادارے میں بہت سارے بچے موجود ہیں۔

    ایوا کا کہنا ہے کہ وہ اپنی آمدن کو اپنے پاس نہیں رکھنا چاہتی۔ اب جبکہ اس کی شہرت دور دور تک پھیل چکی ہے اور آس پاس کے شہروں سے بھی لوگ اس سے ملنے اور اس کا مشروب خریدنے آتے ہیں تو ایوا کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

    ایوا بہت جلد دوسر مقامات پر بھی ایسے اسٹالز لگانے کا سوچ رہی ہے جبکہ آمدنی میں اضافے کے ساتھ اپنے کار خیر کا دائرہ بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔