Tag: ماہرین فلکیات

  • کیا 2 اگست کو دنیا اندھیرے میں ڈوب جائے گی؟  اصل حقیقت سامنے آگئی

    کیا 2 اگست کو دنیا اندھیرے میں ڈوب جائے گی؟ اصل حقیقت سامنے آگئی

    ماہرین فلکیات نے 2 اگست کو سورج گرہن میں چھ منٹ کے لئے دنیا کے اندھیرے میں ڈوبنے کی خبروں کی اصل حقیقت بتادی۔

    حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک غیر معمولی سورج گرہن سے متعلق خبریں تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 2 اگست کو چھ منٹ کے لئے دنیا اندھیرے میں ڈوب جائے گی۔

    ماہرین فلکیات نے ان خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے حقیقت واضح کر دی ہے، فلکیات کے ماہرین نے ان قیاس آرائیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2 اگست 2025 کو کوئی سورج گرہن شیڈول نہیں ہے، یہ تاریخ دراصل 2 اگست 2027 کے ایک اہم سورج گرہن سے غلطی سے منسلک ہو گئی ہے، جو کہ واقعی ایک غیر معمولی فلکی مظہر ہوگا۔

    2025 میں کیا واقعی کوئی گرہن ہوگا؟

    ماہرین فلکیات نے بتایا کہ اگرچہ 2 اگست 2025 کو کوئی گرہن نہیں ہوگا، لیکن 23 اگست 2025 کو ایک جزوی سورج گرہن کینیڈا، گرین لینڈ اور آرکٹک کے کچھ علاقوں سے دیکھا جا سکے گا۔

    اصل سورج گرہن کب ہوگا؟

    ماہرین فلکیات کا کہنا تھا کہ سورج گرہن کی اصل تاریخ 2 اگست 2027 ہے، جسے صدی کا ایک شاندار اور طویل ترین سورج گرہن قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ مکمل سورج گرہن 6 منٹ اور 23 سیکنڈز تک جاری رہے گا، جو عام سورج گرہنوں کے مقابلے میں دوگنی مدت کا ہوگا۔

    یہ گرہن اسپین، شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے کچھ حصوں سے واضح طور پر نظر آئے گا، جب کہ مصری شہر لُکسور میں سب سے طویل اندھیرا ریکارڈ کیا جائے گا۔

    سورج گرہن کیا ہوتا ہے؟

    سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند، سورج اور زمین کے درمیان آ جاتا ہے اور سورج کی روشنی زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے، جس سے زمین پر سایہ پڑتا ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    دبئی آسٹرونومی گروپ نے 2027 میں گرہن کے دوران احتیاط برتنے کے لیے چند اہم ہدایات بھی جاری کی ہیں:

    سورج گرہن دیکھنا دلچسپ ضرور ہے، لیکن براہِ راست سورج کو دیکھنے سے گریز کریں، کیونکہ یہ آنکھوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    عام دھوپ والے چشمے استعمال نہ کریں، یہ آپ کی آنکھوں کو سورج گرہن کے دوران تحفظ فراہم کرنے کے لیے ناکافی ہوتے ہیں۔

    دوربین یا ٹیلی اسکوپ کے ذریعے سورج کو دیکھنا خطرناک ہو سکتا ہے، کیونکہ ان میں سے گزرنے والی مرتکز شعاعیں فلٹرز کو جلا سکتی ہیں۔

  • سعودی عرب میں ذوالحج کے چاند سے متعلق ماہر فلکیات کی اہم پیش گوئی

    سعودی عرب میں ذوالحج کے چاند سے متعلق ماہر فلکیات کی اہم پیش گوئی

    سعودی عرب میں ذوالحج کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس منعقد کیا جائے گا، تاہم سعودی ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ آج چاند نظر آنے کا امکان ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے فلکیاتی مرکز نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج ذوالحج کا چاند آج نظر آنے کا امکان ہے۔ متحدہ عرب امارات میں عیدالاضحیٰ 6 جون کو ہو سکتی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ابوظبی میں چاند دوربین کے ذریعے دیکھا جاسکے گا، عمان، فلسطین کے شہر القدس اور قاہرہ میں چاند آنکھ سے دیکھنا ممکن ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے عیدالاضحیٰ سے متعلق حکم جاری کرتے ہوئے شہریوں سے کہا تھا کہ وہ 27 مئی کو ذوالحج کا چاند دیکھنے کی کوشش کریں۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی سپریم کورٹ کا شہریوں کو کہنا تھا کہ وہ منگل 29 ذوالقعد کو چاند دیکھیں۔

    رپورٹس کے مطابق اگر 27 مئی کو چاند نظر آیا تو ذوالحج کا آغاز 28 مئی سے ہوجائے گا اور اس صورت میں عیدالاضحیٰ جمعہ 6 جون کو ہوگی۔

    اگر منگل کو چاند نظر نہیں آیا تو یکم ذوالحج جمعرات کو ہوگا اورعیدالاضحیٰ کا پہلا دن ہفتہ 7 جون کو ہوگا۔

    سعودی عرب: 9 لاکھ 61 ہزار عازمین حج مقدس سرزمین پہنچ گئے

    سعودی سپریم کورٹ نے درخواست کی ہے کہ اگر کسی کو براہ راست یا دوربین سے چاند نظر آئے تو قریبی عدالت سے رجوع کریں اور اپنی گواہی دے دیں یا قریبی مرکز سے رابطہ کریں تاکہ وہاں سے عدالت پہنچنے کے لیے مدد فراہم کی جائے گی۔

  • پاکستان میں پہلا روزہ یکم مارچ کو ہوگا یا  2 کو؟ نئی پیش گوئی سامنے آگئی

    پاکستان میں پہلا روزہ یکم مارچ کو ہوگا یا 2 کو؟ نئی پیش گوئی سامنے آگئی

    کراچی : ماہرین فلکیات کی جانب سے رمضان المبارک کے چاند کے حوالے سے پیش گوئی کردی ، جس میں بتایا کہ پہلا روزہ یکم مارچ کو ہو گا یا 2 کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھرمیں رمضان المبارک کے استقبال کی تیاریاں عروج پر ہیں ، وہیں پاکستانی بھی رمضان کی تیاری میں مصروف ہیں۔

    رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل پشاور میں ہوگا ، جس میں چاند کے نظر آنے یا نہ آنے کے حوالے سے اعلان کیا جائے گا۔

    ماہرین فلکیات نے رمضان المبارک کے چاند کے حوالے سے پیش گوئی کرتے کہا نیا چاند 28 فروری کو صبح پانچ بجکر پینتالیس منٹ پر پیدا ہوگا اور غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر بارہ گھنٹے ہوگی تو کل چاند نظر آنے کے امکانات کم ہیں۔

    ماہرین فلکیات کا کہنا تھا کہ ملک میں رمضان المبارک 2 مارچ 2025 سے شروع ہوگا تاہم ،رمضان کے چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔

    سعودی عرب میں 28 فروری کو چاند نظر آنے کا امکان ہے اور شوال کا چاند ملک بھر میں 30 مارچ کو نظر آنے کاامکان ہے۔

    خیال رہے اسلامی مہینوں کا آغاز چاند نظر آنے سے مشروط ہوتا ہے تاہم ماہر فلکیات اس حوالے سے کئی ماہ قبل پیشگوئی کر دیتے ہیں کہ کب کون سا اسلامی مہینہ شروع ہو گا۔

    واضح رہے رمضان المبارک قمری سال کا نواں مہینہ ہے جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس ہے۔ اس ماہ مبارک میں اہل اسلام نماز فجر کا وقت شروع ہونے سے نماز مغرب تک اللہ کی رضا کے لیے بھوکا پیاسا رہ کر روزہ رکھتے ہیں اور عید اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے ان ہی روزہ دار بندوں کے لیے ایک انعام ہے۔

  • یکم رمضان اور عید الفطر سے متعلق فلکیاتی ماہرین کی پیشگوئی سامنے آ گئی

    یکم رمضان اور عید الفطر سے متعلق فلکیاتی ماہرین کی پیشگوئی سامنے آ گئی

    رمضان المبارک کا مقدس مہینہ چند ماہ کی دوری پر ہے اور ہر سال دنیا بھر کے مسلمان رمضان المبارک کے بابرکت مہینےکا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔

    ایسے میں کئی کئی ماہ قبل ہی فلکیاتی ماہرین رمضان اور عید الفطر کی متوقع تاریخوں کی پیشگوئی کردیتے ہیں۔

    فلکیاتی ماہرین کے مطابق رواں برس سعودی عرب، خلیجی ممالک سمیت کئی یورپی ممالک میں یکم رمضان یکم مارچ کو ہوگا، جبکہ پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند 28 فروری یا پھر یکم مارچ کو نظر آئے گا، اس طرح یکم رمضان المبارک یکم مارچ یا 2 مارچ کو ہوگا۔

    رمضان المبارک کے روزوں کی فرضیت کی حکمتیں 

    فلکیاتی ماہرین کے مطابق عیدالفطر کا چاند 29 یا 30 مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے جس کے بعد عیدالفطر 30 یا 31 مارچ کو منائی جائے گی۔

    فلکیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ چاند نظر آنے کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی ہی کرے گی، اس سال رمضان المبارک کا آغاز  مارچ میں ہوگا جبکہ کچھ ممالک میں رمضان المبارک  کا آغاز یکم مارچ اور کچھ کا 2 مارچ کو ہوگا۔

    فلکیاتی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ رواں سال بیشتر ممالک میں رمضان کے ابتدائی ایام میں روزے کا دورانیہ تقریبا 13 گھنٹے ہوگا۔

    پاکستان اور دنیا بھر سے آڈیو خبریں – ARY Radio

  • سعودی عرب میں آج چاند نظر آئے گا یا نہیں؟ ماہرین فلکیات نے بتادیا

    سعودی عرب میں آج چاند نظر آئے گا یا نہیں؟ ماہرین فلکیات نے بتادیا

    سعودی عرب میں ماہرین فلکیات نے آج شوال کا چاند نظر نہ آنے کا امکان ظاہر کردیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ماہرین فلکیات کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مملکت میں عید الفطر بدھ کو ہونیکا امکان ہے، ماہرین فلکیات کہتے ہیں کہ سعودی عرب میں آج شوال کا چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ مملکت میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس آج ہوگا جس کیلئے شہریوں سے آج 8 اپریل کو شوال کا چاند دیکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی چاند دیکھنے والی کمیٹی نے تمام مسلمانوں سے پیر کی شام 29 رمضان المبارک 1445 ہجری کو شوال المکرم کا چاند دیکھنے کی اپیل کی ہے۔

    گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق کمیٹی نے درخواست کی ہے جو کوئی بھی چاند دیکھے وہ 026921166 پر رابطہ کرے تاکہ گواہی ریکارڈ کرانے کے لیے قریبی عدالت سے رجوع کیا جائے۔

    بین الاقوامی فلکیاتی مرکز نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال رمضان تیس دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

  • سال2024 کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا

    سال2024 کا پہلا چاند گرہن کل ہوگا

    کراچی: رواں سال 2024کا پہلا چاند گرہن کل بروز 25مارچ کو ہوگا جبکہ اسی سال کا پہلا مکمل سورج گرہن 8اپریل کو ہوگا۔

    اس حوالے سے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ چاند اور سورج کے دونوں گرہنوں کو پاکستان میں دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

    جزوی چاندگرہن کے دوران زمین کا بہت کم سایہ چاند پر نظر آئے گا، پینمبرل چاند گرہن کے دوران چاند کی چمک معمولی ماند پڑنے سے اکثرافراد کو گرہن کا علم نہیں ہوتا۔

    امریکا، یورپ کے بیشتر ممالک، آسٹریلیا، افریقہ، شمالی، مشرقی ایشیا میں چاند گرہن نظر آئےگا، چاند گرہن پاکستانی وقت کےمطابق صبح9بج کر53منٹ پر شروع ہوگا۔

    چاند گرہن دوپہر12 بج کر 12 منٹ پر عروج پر ہوگا، چاند گرہن کا اختتام دوپہر 2 بج کر 32 منٹ پرہوگا، مجموعی طور پر چاند گرہن کا دورانیہ 4گھنٹے40 منٹ ہوگا۔

    رواں سال دوسرا جزوی چاند گرہن 17 ستمبر کو ہوگا جبکہ مکمل چاند گرہن اگلے سال مارچ میں ہوگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 25 مارچ کو چاند گرہن کے چند دن بعد 8 اپریل کو مکمل سورج گرہن بھی ہوگا۔

    مکمل سورج گرہن کا نظارہ بھی امریکا اور کینیڈا میں ہوگا جبکہ پاکستان میں اسے دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

  • پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا ؟ ماہرین نے بتادیا

    پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا ؟ ماہرین نے بتادیا

    پاکستان میں رمضان کا چاند کب نظر آئے گا اور پہلا روزہ کس دن ہوگا اس حوالے ماہرین کی پیشگوئی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں رحمتوں اور برکتوں والے ماہ رمضان المبارک شروع ہونے میں2 ماہ سے کم عرصہ ہی باقی رہ گئے ہیں۔

    ماہرین فلکیات نے رمضان المبارک کے آغاز کے حوالے سے پیش گوئی کی ہے کہ یکم رمضان المبارک 11 مارچ کو ہوگا۔

    چاند کی حتمی تاریخ کا اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی چاند نظر آنے کے بعد کرے گی۔

    فلکی حساب سے ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ پاکستان، سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں پہلا روزہ 11 مارچ کو ہوگا۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ 26 سال کے بعد رمضان سردیوں میں شروع ہونے والا ہے، جو مسلمانوں کے لیے ایک منفرد تجربہ ہوگا۔

    علم نجوم کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 سے شروع ہونے والا رمضان مسلسل سردیوں میں آئے گا تاہم، ابتدائی دو سال موسم بہار میں رمضان کا اختتام ہوگا اور 2031 تک رمضان موسم سرما میں آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ، اس کے بعد کے آٹھ سالوں کے لیے 2039 تک موسم خزاں میں منتقل ہو جائے گا۔

  • پاکستان میں عیدالفطر کب ہوگی، جمعہ یا ہفتہ؟ نئی پیش گوئی سامنے آگئی

    پاکستان میں عیدالفطر کب ہوگی، جمعہ یا ہفتہ؟ نئی پیش گوئی سامنے آگئی

    اسلام آباد : ماہرین فلکیات نے پاکستان میں عیدالفطر 22 اپریل ہفتے کو ہونے کی پیش گوئی کردی اور کہا جن ملکوں میں 20 اپریل کو سورج گرہن دیکھا جائے گا ان ممالک میں نیا چاند قطعی نظر نہیں آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں عیدالفطر کے چاند سے متعلق ماہرین فلکیات کی پیش گوئی بھی سامنے آگئی۔

    ماہری فلکیات نے کہا کہ 20 اپریل جمعرات کو سورج گرہن ہوگا جو صبح ساڑھے 6 بجے شروع ہوکر دوپہر 12 بجے ختم ہوگا۔

    ماہری فلکیات کا کہنا تھا کہ جن ملکوں میں سورج گرہن دیکھا جائے گا ان ممالک میں نیا چاند نظر نہ آنے کا امکان ہے، اس کے پیش نظر
    پاکستان میں عیدالفطر 22 اپریل ہفتے کو ہوگی۔

    یاد رہے اس سے قبل پاکستان میں رویت ہلال ریسرچ کونسل کی جانب سے ملک میں شوال کے چاند کی رویت سے متعلق پیشن گوئی کی تھی۔

    رویت ہلال ریسرچ کونسل کا کہنا تھا کہ جمعرات 20 اپریل کو چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے ، اس لیے اس بار 30 روزے ہوں گے اور عید ہفتہ 22 اپریل 2023کو منائی جائے گی۔

    رویت ہلال ریسرچ کونسل کے مطابق چاند کی پیدائش جمعرات 20 اپریل کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 13 منٹ پر ہوگی۔

  • ممکنہ طور پر زندگی رکھنے والا سیارہ دریافت

    ممکنہ طور پر زندگی رکھنے والا سیارہ دریافت

    امریکی ماہرین نے ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جو نہ صرف ممکنہ طور قابل رہائش ہوسکتا ہے بلکہ وہاں پہلے سے زندگی کی موجودگی کا بھی امکان ہے۔

    امریکی ماہرین فلکیات کا یہ تحقیقی مقالہ نیچر آسٹرونومی جنرل میں شائع ہوا ہے جس میں ماہرین فلکیات نے اپنی دریافت کے بارے میں تحریر کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے نظام شمسی سے باہر موجود یہ سیارہ زمین سے 12 نوری سال کے فاصلے پر ہے اور یہ مربوط ریڈیو سگنلز بھی بھیج سکتا ہے۔

    ماہرین نے دریافت کیا کہ یہاں ممکنہ طور پر مقناطیسی میدان موجود ہے اور یہ اس بات کی علامت ہے کہ یہاں زندگی ہوسکتی ہے یا آگے چل کر پنپ سکتی ہے، کیونکہ مقناطیسی میدان تابکاری کو روک کر زندگی کو ممکن بناتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی سیارے پر مقناطیسی میدان اس بات کی پہلی علامت ہے کہ یہ قابل رہائش ہوسکتا ہے۔ زمین اور ہمارے نظام شمسی میں موجود دیگر سیاروں پر بھی یہ میدان موجود ہے۔

    اس سیارے کو YZ Ceti کا نام دیا گیا ہے اور یہاں سے مسلسل ریڈیو سگنلز بھی خارج ہو رہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ سگنلز کا اخراج وہاں پر کسی کی موجودگی کا نہایت واضح اشارہ ہے۔

    امریکی ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ اس سیارے پر مزید تحقیق سے انہیں یہ بھی علم ہوگا کہ دوسرے سیاروں پر مقناطیسی میدان کیسے کام کرتا ہے، جبکہ کائنات میں قابل رہائش سیارے ڈھونڈنے کے کام میں بھی مزید مدد ملے گی۔

  • ماہرین فلکیات کا زبردست کارنامہ

    ماہرین فلکیات کا زبردست کارنامہ

    ماہرین فلکیات کا زبردست کارنامہ سامنے آیا ہے، بین الاقوامی فلکیاتی سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے آسمان کے 27 فی صد حصے کا نقشہ تیار کر لیا ہے، جس میں حیرت انگیز طور پر 44 لاکھ کہکشاؤں، عظیم بلیک ہولز اور دیگر خلائی اجسام کو دکھایا گیا ہے۔

    برطانیہ کی ڈرہم یونیورسٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آسمان میں اربوں نوری سال کے فاصلے پر موجود تقریباً 4.4 ملین خلائی اجسام کی ماہرین فلکیات نے نقشہ سازی کر دی ہے، جن میں 1 ملین خلائی اجسام وہ بھی شامل ہیں جنھیں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

    ان میں سے اکثر اجسام کہکشاؤں کے ہیں، جو بڑے پیمانے پر بلیک ہولز یا تیزی سے بڑھتے ہوئے نئے ستاروں کے لیے گھر کی طرح ہیں، دیگر دریافتوں میں دور دراز ملکی وے میں موجود کہکشاؤں کے ٹکرانے والے گروہ اور بھڑکتے ہوئے ستارے شامل ہیں، جو چمک میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

    فلکیاتی ماہرین کی ٹیم نے یہ مشاہدات بڑی مقدار میں اُس ڈیٹا کا تجزیہ کر کے کیے، جو کم فریکوئنسی والے ایک ریڈیو ٹیلی اسکوپ لوفر (LOFAR) سے حاصل کیا گیا، جو شمالی نصف کرہ کے تقریباً ایک چوتھائی آسمان کا مشاہدہ کرنے کے لیے کم ریڈیو فریکوئنسی کا استعمال کر رہا ہے اور اسے اچھی طرح سے کیٹلاگ کر رہا ہے۔

    یہ نقشہ ایک متحرک کائنات کی تصویر پیش کرتا ہے، اس پروجیکٹ کی پشت پر موجود ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا سیاروں اور کہکشاؤں سے لے کر بلیک ہولز تک وسیع پیمانے پر موجود اشاروں کے لیے تازہ فہم دیتا ہے۔

    ڈیٹا کا یہ بیچ LOFAR اسکائی سروے کا دوسرا بیچ ہے، جسے پبلک کیا گیا ہے اور یہ پہلے بیچ سے 13 گنا زیادہ رقبے پر محیط ہے، پہلے بیچ نے تقریباً 3 لاکھ کہکشاؤں اور دیگر خلائی اجسام کے ریڈیو سگنلز کو لاگ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ ریڈیو فلکیات (Radio astronomy) کائنات کے رازوں کو افشا کرنے کا ایک اور طریقہ ہے، خاص طور پر ایسی چیزیں کو جو روشنی کی مرئی لہروں سے نہیں دیکھی جا سکتیں، جیسا کہ بلیک ہولز۔

    آسٹرون اور لائیڈن یونیورسٹی کے ایک ایسوسی ایٹ سائنس دان ماہر فلکیات ٹموتھی شِم ویل نے جاری بیان میں کہا کہ ہر بار جب ہم کوئی نقشہ بناتے ہیں تو ہماری اسکرینیں نئی دریافتوں اور اشیا سے بھر جاتی ہیں جو پہلے کبھی انسانی آنکھوں نے نہیں دیکھی تھیں، ان مانوس مظاہر کو دریافت کرنا جو توانائی سے بھرپور ریڈیو کائنات میں چمکتے ہیں، ایک ناقابل یقین تجربہ ہے، ہماری ٹیم اس قابل ہونے پر بہت خوش ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ یہ مستقبل میں بہت سی سائنسی کامیابیوں کا باعث بنے گا، بشمول یہ جانچنا کہ کائنات میں عظیم اسٹرکچر کیسے نمو کرتے ہیں، کس طرح بلیک ہولز بنتے اور ارتقا کرتے ہیں، دور دراز کی کہکشاؤں میں ستاروں کی تشکیل کو کنٹرول کرنے والی طبیعیات سے متعلق بھی اور خود ہماری اپنی کہکشاں میں ستاروں کی زندگی کے شان دار مراحل کو بھی جانا جا سکتا ہے۔