Tag: ماہرین

  • اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال جسم کے لیے نقصان دہ

    اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال جسم کے لیے نقصان دہ

    واشنگٹن: امریکی ماہرین کی حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر آپ کا فون ہر وقت آپ کے ہاتھ میں رہتا ہے تو آپ کے لیے بری خبر ہے.

    تفصیلات کےمطابق اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال ہاتھوں کی گرفت کمزور کرنے کا باعث بنتا ہے اس کے علاوہ ٹیکسٹ،اسکرولنگ اور گیمز کھیلنایہ تمام وہ عادات ہیں جس سےمرد زیادہ متاثر ہوتے ہیں.

    امریکا میں ونسٹن سالیم اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 20 سے 34 سال کی عمر کے 237 صحت مند مرد و خواتین کی گرفت کا جائزہ لیا گیا.

    تحقیق سے معلوم ہواکہ مردوں کے ہاتھوں کی گرفت اور چٹکیاں کمزور ہوگئی ہیں،تاہم خواتین میں ایسا بہت کم دیکھنے میں آیا.

    ماہرین کے مطابق نہ صرف ہاتھوں کی گرفت اہمیت رکھتی ہے بلکہ یہ عادت مجموعی فٹنس اور طبی مسائل کا باعث بھی بنتی ہے.

    اس سے قبل گزشتہ سال کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ہاتھ کی گرفت کی مضبوطی میں کمی کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہے.

    اس نئی تحقیق کے محققین کا کہنا تھا کہ مسلسل ٹیکسٹ کرنا اور انگوٹھے کے مسلز کو آرام نہ دینا،انہیں مضبوط بنانے کا باعث بنتا ہے مگر یہ فائدہ مند نہیں نقصان کا باعث بنتی ہے کیونکہ ایسا کرنے سے انگوٹھے اور کلائی کے جوڑوں میں درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے.

  • ہلکی پھلکی چہل قدمی بلڈ شوگر کو معمول پر رکھنے میں مددگار،تحقیق

    ہلکی پھلکی چہل قدمی بلڈ شوگر کو معمول پر رکھنے میں مددگار،تحقیق

    واشنگٹن : ایریزونا یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ اپنے دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں،اگر وہ ہلکی پھلکی چہل قدمی کو عادت بنالیں تو دن اور رات کو اپنے اوسط بلڈ شوگر کی بڑھتی ہوئی سطح کو کم کرسکتے ہیں.

    تفصیلات کےمطابق ایریزونا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بلڈ گلوکوز کی سطح میں کمی لانے کے لیے اگر لوگ کچھ کرسکتے ہیں تو اس کے لیے سست رفتاری سے چہل قدمی کو عادت بنانا ہوگا.

    تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ دن بھر میں عام طور پر لوگ دفتری اوقات میں اپنا بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں جو مختلف جسمانی امراض کا باعث بن سکتا ہے مگر اس سے بچنے کے لیے کچھ دیر کھڑے رہنا یا چہل قدمی مددگار ثابت ہوسکتی ہے.

    اس تحقیق کے دوران محققین نے موٹاپے کا شکار 9 افراد کے بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کے لیول کو ایک ہفتہ تک جانچا اور پھر انہیں دن میں 10 سے 30 منٹ تک کے پانچ وقفوں کے ساتھ کھڑے رہنے کی ہدایت کی گئی.

    امریکی ماہرین کی تحقیق کےنتائج سے معلوم ہوا کہ چہل قدمی یا کھڑے رہنے کے نتیجے میں ان افراد کا بلڈ شوگر لیول معمول کی سطح پر آنا شروع ہوگیا.

    واضح رہےکہ محققین کے مطابق طرز زندگی میں اس معمولی سی تبدیلی سے 24 گھنٹے کے دوران بلڈ شوگر کی سطح میں 5 سے 12 فیصد تک کمی ہوتی ہے.

  • شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

    شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرینِ نفسیات کاکہنا ہے کہ اگر اسکول یا گھر میں شورزیادہ ہو تو اس سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن میں اسکول جانے والے چھوٹے بچوں کے گھروں اوراسکولوں میں پس منظر کے شور کی شدت اور ان بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کا تجزیہ کیا گیا.

    تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ جن بچوں کے اسکولوں یا گھروں میں ارد گرد کے ٹریفک،لوگوں کے آپس میں باتیں کرنے،ٹی وی یاریڈیو وغیرہ کا شور زیادہ ہوتا ہے،ان بچوں کو نئے الفاظ سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

    مطالعے سے یہ ثابت ہوا کہ پس منظر کا شور بچوں کی توجہ اپنی طرف کرتاہے اور وہ پڑھائے جانے والے الفاظ یا اُستاد کی آواز پر متوجہ ہونے میں زیادہ مشکل محسوس کرتے ہیں.

    ماہرین کی تحقیق میں دریافت ہوا کہ اگر بچوں کو سکھائے جانے والے الفاظ کی تعداد بڑھا دی جائے تو ان میں سیکھنے کی صلاحیت معمول پر واپس لائی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کا مشورہ ہے کہ گھر میں بڑوں اور بچوں کے والدین کو جب کہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کو خیال رکھنا چاہیے کہ نہ صرف گھر اور کلاس روم میں شور شرابا نہ ہو بلکہ آس پاس کا ماحول پرسکون ہو تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو.

  • ماحولیاتی تبدیلی جنگوں کی وجہ بن سکتی ہے، ماہرین

    ماحولیاتی تبدیلی جنگوں کی وجہ بن سکتی ہے، ماہرین

    برلن: آب و ہوا میں تبدیلی ایک جانب موسم بگڑنے سے قدرتی آفات اور خشک سالی کا خدشہ ہے تو دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ ملکوں اور گروہوں کے درمیان تنازعات اور جنگوں کی وجہ بھی بن سکتی ہے.

    تفصیلات کےمطابق جرمنی میں پوٹس ڈیم انسٹی ٹیوٹ آف کلائمیٹ امپیکٹ ریسرچ کے مطابق آب و ہوا میں تبدیلی سے ملکوں کے درمیان تنازعات اور جنگیں ہوسکتی ہیں.

    ماہرین نے یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا ہے کہ دو مختلف آبادیوں والے خطّوں اور ممالک کے درمیان تنازعات عین اسی وقت جنم لیتے ہیں جب کوئی قدرتی آفت درپیش ہوتی ہے اور انہیں موسمیاتی تبدیلیوں کا ادراک بھی نہیں ہوتا.

    ماہرین کے مطابق موحولیاتی تبدیلی براہِ راست جنگ کی وجہ تو نہیں بنے گی لیکن پرانے خوابیدہ مسائل کو دوبارہ چھیڑنے کی وجہ بن سکتی ہے.

    ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس مطالعے کا معاشروں پر براہِ راست اطلاق نہیں کیا جاسکتا تاہم اس مطالعے میں 1980 سے 2010 تک قدرتی آفات سے ہونے والے مالی نقصان کاجائزہ بھی لیا گیا ہے لیکن اسی دوران ممالک کے درمیان رونما ہونے والے جھگڑوں کو بھی نوٹ کیا گیا ہے.

    واضح رہے کہ ماہرین کے مطابق خشک سالی،پانی کے مسائل اور قدرتی وسائل پر دباؤ دو گروہوں کے درمیان وسائل کی جنگ چھیڑسکتے ہیں اور خصوصاً شمالی اور وسط افریقہ اور ایشیا میں بھی یہ تنازعات سر اٹھا سکتے ہیں.

  • نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    لندن : برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل نسلی تعصب کا سامنا کرنے والوں کی جسمانی اور دماغی صحت دونوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے،جس سےان کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے دوران ماہرین نے ایسے افراد کا مطالعہ کیا جنہیں ایک طویل عرصے تک نسلی تعصب کے باعث احساسِ عدم تحفظ کا سامنا رہا.

    ماہرین کا کہنا تحقیق میں نسلی تعصب کے واقعات سے متعلق پانچ سالہ اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ برطانیہ میں مقیم،اقلیتی نسلوں کے وہ افراد جنہیں کسی نہ کسی صورت میں مسلسل تعصب کا سامنا رہا،ان میں نفسیاتی مسائل کی شرح ان اقلیتی افراد سے کہیں زیادہ تھی جنہیں ایسے تعصبات کا سامنا نہیں کرنا پڑا.

    تحقیق میں یہ تشویش ناک پہلو بھی سامنے آیا کہ ایک بار نسلی تعصب کا سامنا ہونے پر اس کے نفسیاتی اثرات ایک طویل عرصے تک برقرار رہتے ہیں اور جسمانی صحت کو بھی متاثر کرتے ہیں.

  • سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    ڈنمارک: سائیکل چلانے سے ناصرف پورے بدن کے پٹھے حرکت کرتے ہیں بلکہ اس کی باقاعدہ عادت امراضِ قلب اور موٹاپے کو روکتی ہے تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر آپ ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچنا چاہتے ہیں تو سائیکل چلانے کی عادت کو معمول بنالیں.

    تفصیلات کےمطابق یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بہت حد تک محفوظ رہا جاسکتا ہے.

    ماہرین نے تحقیق کے لیے 50 سے 65 سال کے پچیس ہزار کے قریب خواتین و مرد سے شوقیہ یا عادتاً سائیکل چلانے کے بارے میں پوچھا گیا اور ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کو نوٹ کیا گیا.

    ماہرین نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا کہ اعدادوشمار کے تحت سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے.

    ماہرین کا کہنا ہےکہ سائیکل چلانے اور ذیابیطس کو روکنے کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے اور جتنی زیادہ آپ سائیکل چلائیں گے یہ موذی مرض آپ سے اتنا ہی دور ہوجائے گا.

    واضح رہے کہ تحقیق کے بعدماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خواہ آپ کی عمر40 سال ہو یا پھر 60، سائیکل چلانے سے آپ کو بہت سارے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں.

  • انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    سوئزرلینڈ: انار ناصرف صحت مند اور طویل زندگی کی ضمانت ہے بلکہ اب اس پھل میں ماہرین نے ایک نیا جز دریافت کیا ہےجو بڑھاپے کوروکنےکے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئزرلینڈ میں کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انار نہ صرف بڑھاپے کو روکنے میں مدد کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوتاہے.

    ماہرین نے اس نئی دریافت کومعجزانہ قراردیا ہے،سائنسدانوں کے مطابق انار میں دریافت نئے اجزا پٹھوں اور مسلز کو جوان رکھتے ہیں اور بوڑھے لوگ ان کے استعمال سے کسی کے محتاج نہیں رہتے.

    حالیہ تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ انسانوں کو اس کا فائدہ اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب ان کے معدے میں مناسب مقدار میں بیکٹریا موجود ہوں کیونکہ یہ ننھے جرثومے ہی پھل کے خام جز کو یورولیتھیم اے میں تبدیل کرتے ہیں.

    سائنسدانوں نے اس مالیکیول کو چوہوں کی غذا میں شامل کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی زندگی کی معیاد میں پیتالیس فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے.

    واضح رہے کہ اس وقت مختلف یورپی ممالک کے اسپتالوں میں انسانوں پر بھی اس کے تجربات کیے جارہے ہیں.

  • کلائمٹ چینج کی بدولت خطرناک امراض کی پہلے سے پیشگوئی ممکن

    کلائمٹ چینج کی بدولت خطرناک امراض کی پہلے سے پیشگوئی ممکن

    لندن: سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا ماڈل تیار کیا ہے جس کی مدد سے وہ موسم میں تغیر یا کلائمٹ چینج کو مدنظر رکھتے ہوئے خطرناک وبائی امراض کی پہلے سے پیشگوئی کر سکتے ہیں۔

    ان امراض میں ایبولا اور زیکا وائرس جیسے امراض شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ماڈل بیماریوں کے پھوٹنے سے قبل انہیں سمجھنے، اور حکومتوں کو ان کے مطابق طبی پالیسیاں بنانے میں مدد دے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ بیماریاں جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہیں زیادہ خطرناک ہیں۔ چمگاڈر خاص طور پر ایسی جاندار ہیں جو کئی چھوت کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔

    ایبولا وائرس کی علامات اور بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر *

    واضح رہے کہ ایبولا اور زیکا وائرس جیسے جان لیوا امراض بھی جانوروں سے انسانوں میں پھیلے۔

    سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لیے مغربی افریقہ کے ان حصوں کا انتخاب کیا جہاں 1967 سے 2012 کے دوران ’لاسا بخار‘ پھیلا تھا۔ ماہرین نے اس جگہ کی ماحولیاتی تبدیلیوں، فصلوں کی پیدوار میں تبدیلی، درجہ حرارت اور بارشوں کے سائیکل کا مطالعہ کیا۔

    کلائمٹ چینج سے خواتین سب سے زیادہ متاثر *

    ماہرین نے اس بخار کا سبب بننے والے چوہوں اور ان کے جسمانی ساخت پر اثر انداز ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کا بھی مطالعہ کیا۔

    اس تحقیق میں مستقبل میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کی پیش گوئیوں، آبادی، اور زمین کے استعمال میں تبدیلی کے بارے میں معلومات کو بھی شامل کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق انہوں نے تحقیق میں ان عوامل کو بھی شامل رکھا جن کے باعث انسان جانوروں سے رابطے پر مجبور ہوتے ہیں۔

    کلائمٹ چینج کے باعث پہلا ممالیہ معدوم *

    ماڈل کے ابتدائی نتائج کے مابق ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاسا بخار 2070 تک شدت اختیار کرلے گا اور اس کے متاثرین کی تعداد دو گنا بڑھ جائے گی۔

  • ہوائی جہاز کا شور انسانی اعضا کو نقصان پہنچانے کا سبب

    ہوائی جہاز کا شور انسانی اعضا کو نقصان پہنچانے کا سبب

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن میں کی گئی تحقیق کے مطابق ہوائی جہاز کا شور ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا کرنے کے ساتھ انسانی اعضا کے متاثر ہونے کا سبب بھی بن سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئیڈن میں کی گئی تحقیق کے مطابق 2013 میں پوری دنیا میں طیاروں نے چھ کروڑ چالیس لاکھ اڑانیں بھریں اور لینڈنگ کیں اور اگلے دس سال میں اس میں مزید پچاس فیصد اضافہ ہوجائے گا اور اس سے طیاروں کا شور مزید بڑھے گا.

    ماہرین صحت کے مطابق مصروف ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے افراد خصوصاً رات کے وقت نیند میں خلل اور سانس لینے میں مشکل کا شکار ہوسکتے ہیں.

    POST 1

    تحقیق میں ماہرین نے سوئیڈن میں ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے دو ہزار افراد کا سروے کیا جس میں لوگوں نے ہائی بلڈ پریشر کی شکایت کی،تحقیق سے یہ انکشاف ہوا کہ جولوگ ایئرپورٹ کے شور کا سامنا کرتے ہیں وہ عام حالات کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ امراضِ قلب کا شکار ہوتے ہیں.

    POST 2

    سروے کے مطابق ایئرپورٹ کے قریب اور روزانہ شور سننے والے افراد میں بلڈ پریشر کی شرح عام لوگوں کے مقابلے میں چالیس فیصد زیادہ نوٹ کی گئی.

    POST 3

    اس کے علاوہ انہی لوگوں میں خون کی رگوں کی سختی اور موٹائی بھی زیادہ دیکھی گئی جو امراضِ قلب اور فالج کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے.

    POST 4

    واضح رہے کہ حال ہی میں کی گئی تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہےکہ طیاروں کا شور ہائی بلڈ پریشر اور جسمانی اعضا کو شدید نقصان بھی پہنچا سکتا ہے.

  • ماہرین نے پانی سے آپریٹ کرنےوالا کمپیوٹر تیار کرلیا

    ماہرین نے پانی سے آپریٹ کرنےوالا کمپیوٹر تیار کرلیا

    کراچی : ٹیکنالوجی کی جدت نے سب کو حیران کردیا ہے اب پانی سے آپریٹ کیا جانے والا کمپیوٹر تیار کرلیا گیا ہے، جو الیکٹرونزکی بجائے پانی سے کام کرے گا۔

    امریکی سائنسدانوں کے تیارکردہ اس کمپیوٹر کومقناطیسی پانی کے قطروں سےآپریٹ کیاجاسکےگاجب کہ اس کامقصد مادے کے استعمال کوکنٹرول کرنا اوربہتربنانا ہے۔

    ماہرین کےمطابق پانی کےقطروں کو مقناطیسی نینوذرات کی مدد سےکنٹرول کیاجاتا ہےجنہیں ایک آئرن بارکےجال کےگردحرکت دی جاتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہےکہ عام کمپیوٹرمیں یہی کام اس میں نصب گھڑی کرتی ہےجوسسٹم کی ہر حرکت کوبہترین اندازمیں کنٹرول کرتا ہےاوربائنری کوڈ میں اسے ڈی کوڈکرتا ہے۔

    اس نئےسسٹم کی میموری ایک بٹ تک ہےجب کہ موجودچپ کاسائزایک اسٹیمپ پوسٹ کےبرابرہے۔