Tag: ماہر غذائیات

  • جسم میں خون کی کمی کی وجوہات؟ ماہرغذائیات نے اہم علامات بتادیں

    جسم میں خون کی کمی کی وجوہات؟ ماہرغذائیات نے اہم علامات بتادیں

    جسم میں خون کی کمی کی وجوہات کے باعث بہت سی بیماریاں جنم لیتی ہیں جبکہ خون کی کمی جسمانی افعال کو تیزی سے متاثر کرسکتی ہے، جس سے متعدد مسائل جنم لیتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں بات کرتے ہوئے ماہر غذائیات کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اگر بات کی جائے تو تقریباً 15 فیصد افراد خون کی کمی کا شکار ہیں جبکہ یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بالخصوص خواتین اور بچوں میں خون کی کمی کی شکایات بہت زیادہ عام ہوتی ہیں، اس کی جو سب سے عام علامت ہے وہ آپ کے جسم میں آئرن کی کمی کا ہونا ہے۔

    ماہر غذائیات نے خون کی کمی کی وجوہات سے متعلق کہا کہ اگر آپ کا کسی وجہ سے بہت زیادہ خون بہہ گیا ہے یا آپ ایسی غذائیں استعمال نہیں کررہے جن میں آئرن پایا جاتا ہے، تو آپ خون کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا بچوں میں گروتھ کی وجہ سے آئرن کی طلب بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔اس لئے عموماً بچوں میں خون کی کمی کا ہونا عام طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو جسم کو آئرن کی زیادہ مقدار چاہئے ہوتی ہے، اس کے مطابق آئرن نہ ملے تو خون کی کمی ہوسکتی ہے جبکہ خواتین میں عام طور پر حمل کے دوران خون کی کمی شکار ہوجاتی ہیں، ماہر غذائیات کا کہنا تھا کہ مردوں کی اگر بات کی جائے تو زیادہ تر بزرگ افراد میں خون کی شکایت ہوتی ہے۔

    ماہر غذائیات کا کہنا تھا کہ اگر آپ اچھی خوراک، پھل اور جوسز وغیرہ بھی استعمال کررہے ہیں اور اس کے باوجود بھی اگر آپ خون کی کمی کا شکار ہیں تو اس حوالے سے آپ کو جانچنے کی ضرورت ہے کہ آیا کہیں آپ کسی دوسری بیماری کا شکار تو نہیں کہ جس کی وجہ سے جسم میں آئرن نہیں بن رہا۔

    ماہر غذائیات کا مزید کہنا تھا ہمیں چاہئے کہ ایسی غذائیں استعمال کریں کہ جس میں وافر مقدار میں آئرن پایا جاتا ہو۔ جیسے گوشت، کلیجی، مختلف اقسام کی دالیں اور سبزیاں ان میں آئرن وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ استعمال کرکے آپ اپنے جسم میں آئرن کی کمی پورا کرسکتے ہیں۔

  • مختلف مشروبات کے ذریعے وزن میں کمی ممکن

    مختلف مشروبات کے ذریعے وزن میں کمی ممکن

    وزن کم کرنے کے لیے طویل وقت، محنت اور مستقل مزاجی درکار ہے، ماہرین کے مطابق روزمرہ غذا میں باقاعدہ کھانے کی جگہ پھلوں کے جوسز استعمال کیے جائیں تو نمایاں فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    ماہر غذائیات عذرا روحی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف پھلوں کے جوسز پینا اشتہا کو کم کرتا ہے جس سے کھانے کی مقدار میں کمی ہوتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دار چینی کو رات میں پانی میں بھگو دیں اور صبح وہ پانی نہار منہ پی لیا جائے تو اس سے میٹا بولزم تیز ہوگا اور کھانا جلدی ہضم ہوگا۔

    عذار روحی نے بتایا کہ گریپ فروٹ اور چکوترے کا جوس، سیب اور کھیرے کا جوس اور کیلے اور ہیزل نٹ کا جوس ملا کر پینے سے وزن میں جلد کمی ہوسکتی ہے۔

    اسی طرح فلیکس سیڈز کے ساتھ آڑو کا جوس بھی موٹاپا کم کرسکتا ہے، فلیکس سیڈز میں کینسر سے لڑنے والے اینٹی آکسیڈنٹس بھی موجود ہوتے ہیں۔

    عذرا روحی کا مزید کہنا تھا کہ جوسز کے استعمال کے ساتھ ساتھ جنک فوڈ کا استعمال ختم کیا جائے اور صحت مند غذا استعمال کی جائے تو ہی اس کے فوائد حاصل ہوسکیں گے۔

  • ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کے طریقے

    ڈائٹنگ کے بغیر وزن کم کرنے کے طریقے

    نئے سال کے پہلے مہینے میں بہت سے افراد خود سے وزن کم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں، اس کے لیے بہت سی ورزشیں اور ترکیبیں آزمائی جاتی ہیں، آج آپ کو وزن کم کرنے کے 7 طریقے بتائے جارہے ہیں۔

    ماہر غذائیات سکینہ القاضی نے ایک سعودی ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے وزن کم کرنے کے 7 طریقے بتائے، ان کے مطابق ان طریقوں پر عمل کرنے سے 2 ماہ میں 7 کلو تک وزن کم ہونے کا امکان ہے۔

    سکینہ القاضی کے مطابق وزن کم کرنے کے لیے کھانوں میں مصالحہ تیز کریں، مصالحے دار کھانوں سے جسم کو بہت سارے فوائد پہنچتے ہیں، کیونکہ ان میں کیپساسین ہوتی ہے۔ یہ ایک مادہ ہے جو بھوک کی شدت کو کم کرتا ہے۔

    اس کے علاوہ مصالحہ دار کھانا کھانے سے جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے، جس کے بعد جسم معمول کے درجہ حرارت پر واپس آتا ہے یوں اضافی کیلوریز جل جاتی ہیں۔

    سپر مارکیٹ جاتے ہوئے کوشش کریں کہ ضرورت ہو تب ہی جائیں، اس بات پر توجہ مرکوز رکھیں کہ خریداری کے دوران آپ کی ٹوکری پھلوں اور سبزیوں سے بھر جائے۔

    وزن کم کرنے کا آسان نسخہ یہ بھی ہے کہ اپنے کھانے سے نمک اور چینی کی مقدار کم کر دیں۔ نمک جسم میں مائع مادوں میں اضافہ کرتا ہے، جس سے آپ کو جسم بھاری بھاری محسوس ہوتا ہے۔

    جہاں تک چینی کی بات ہے تو اس کے مضر اثرات سے ہر کوئی اچھی طرح واقف ہے۔ مشروبات اور دیگر اشیا میں اس کی مقدار کم رکھیں۔ صرف قدرتی اشیا میں موجود شوگر پر اکتفا کریں جیسے میٹھے پھل وغیرہ۔

    کھانا کھاتے ہوئے دھیان رکھیں کہ آپ کو کسی ایسی چیز سے پرہیز کرنا چاہیئے جس سے پریشانی لاحق ہو، جیسے کھانا کھاتے ہوئے ٹی وی دیکھنا۔ اس کے علاوہ کھانے کے کمرے میں گہرے رنگ کی دیواروں سے بھی کھانے میں اضافہ ہوتا ہے۔

    ہلکے رنگوں کا انتخاب بھوک کو کم کرنے میں بالواسطہ معاون ثابت ہوگا، ہلکے رنگ کی پلیٹوں کے استعمال سے بھی کھانے کی مقدار میں کمی آسکتی ہے۔

    کھانے کے اوقات کی پابندی کریں، اگر کوئی شخص صبح 8 بجے ناشتہ کرنے کا عادی ہے اور کسی دن وہ نہ کر سکے تو وہ ناقابل برداشت بھوک محسوس کرے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کا جسم اس مخصوص وقت میں بھوک کے ہارمونز چھوڑنے کاعادی ہوتا ہے۔ لہٰذا کھانے کے اوقات کی پابندی لازمی ہے۔

    دن کے آخری کھانے کا وقت شام کے 8 بجے سے پہلے ہو، کیونکہ اس کے بعد جسم کو آرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

    مناسب نیند لیں، سائنسی تحقیق اچھی نیند کی اہمیت کی تصدیق کرتی ہے۔ خاص طور پر وزن کم کرنے کے عمل کے دوران ہارمونز کو ریگولیٹ کرنے اور ان کو کنٹرول کرنے میں نیند کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ بالغ افراد 7 سے 9 گھنٹے تک رات کی نیند ضرور لیں۔

    ایک تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو افراد نیند مکمل نہیں کرتے وہ اگلے روز زیادہ کھانا کھاتے ہیں، اس سے جسم میں چربی کی زیادہ مقدار چلی جاتی ہے۔

    ماہر غذائیات کے مطابق کوئی بھی چیز کھاتے وقت ہچکچاہٹ مت دکھائیں اور نہ ہی اس میں موجود کیلوریز کے بارے میں سوچیں۔ اگر آپ اپنی پسند کا کھانا کھانے سے خود کو محروم کر دیں گے تو آپ وقت کے ساتھ ساتھ اسے لالچ میں بدل لیں گے۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ اعتدال کامیابی کی کلید ہے۔