Tag: ماہر قانون

  • ’امریکا کو بھی دیر سے خیال آیا ہیومن رائٹس وائلیشن ہو رہی ہے‘

    ’امریکا کو بھی دیر سے خیال آیا ہیومن رائٹس وائلیشن ہو رہی ہے‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ امریکا کو بھی دیر سے خیال آیا ہیومن رائٹس وائلیشن ہو رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ماہر قانون اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے نئی حلقہ بندیاں کریں گے، آپ صوبے سے باہر نہیں نکل سکتے آئین کا آرٹیکل 51 پڑھ لیں۔

    بابر اعوان نے کہا کہ جو سیٹیں پنجاب کو ملی وہ پنجاب کی ہیں ان میں سے کچھ خواتین،کچھ اقلیتوں کی ہیں، الیکشن کمیشن جو کچھ کر رہا ہے اسکو ماورائے آئین کہا جا سکتا ہے۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ اگر یہ سب ہو گیا تو فیڈریشن کا وجود ختم ہو جائے گا، اگر آپ الیکشن نومبر تک لے جاتے ہیں تو سینیٹ ٹوٹ جائے گا اور سینیٹ واحد  جگہ ہے جہاں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوتی ہے، الیکشن الیکشن نہ کھیلیں الیکشن کرانا پڑے گا۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ امریکا کو بھی دیر سے خیال آیا ہیومن رائٹس وائلیشن ہو رہی ہے۔

  • فواد چوہدری پر وہی دفعات عائدکی گئی ہیں جو ارشد شریف کیخلاف تھیں، ماہر قانون

    اسلام آباد : ماہر قانون ابوذرسلمان نیازی کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری پر وہی دفعات عائدکی گئی ہیں جو ارشد شریف کیخلاف تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون ابوذرسلمان نیازی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کیس کے حوالے سے کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے2،3موقع دیئےکہ فوادچوہدری کوپیش کیاجائے لیکن پولیس کی جانب سے فواد چوہدری کوعدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔

    ابوذرسلمان نیازی نے بتایا کہ لاہورہائیکورٹ نے 6 بجےآئی جی پنجاب اورآئی جی اسلام آباد کوطلب کیا، آئی جی اسلام آباد نے تو لاہورہائیکورٹ کے فیصلےکودیکھنا گوارانہیں سمجھا اورعدالت میں پیش ہی نہیں ہوئے۔

    ماہر قانون نے کہا کہ آئی جی پنجاب پیش ہوئے اورانہوں نے کہا کہ ہماراکوئی تعلق نہیں،فوادچوہدری کےفون سےکس قسم کے شواہد برآمد کرنے ہیں، فواد چوہدری نے تو عدالت میں کہا کہ انہوں نے بیان دیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن نےاپنی بنیادپرکیس درج کرایاہے، فوادچوہدری نے تو چیف الیکشن کمشنراور ممبران سے متعلق بات کی تھی، سیکریٹری الیکشن کمیشن کااس معاملے سے کیا تعلق ہے۔

    ابوذرسلمان نیازی نے کہا کہ عجیب منطق پیش کی گئی ہے، بیان پر بغاوت کا مقدمہ کیسے بن جاتا ہے، ایسے تو کل کوئی ریلوے پر تنقید کرے گا تو اس پربغاوت کامقدمہ بنے گا، یہ وہی دفعات عائدکی گئی ہیں جوارشدشریف کیخلاف تھیں۔

  • بظاہرعمران خان کیخلاف توہین عدالت کا معاملہ ختم ہونےکی طرف جارہا ہے، ماہر قانون

    بظاہرعمران خان کیخلاف توہین عدالت کا معاملہ ختم ہونےکی طرف جارہا ہے، ماہر قانون

    اسلام آباد : ماہر قانون ابوذرسلمان کا کہنا ہے کہ بظاہر عمران خان کیخلاف توہین عدالت کا معاملہ ختم ہونےکی طرف جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون ابوذرسلمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی‌ ٹی آئی عمران خان کی جانب سے خاتون جج سے معافی مانگنے کے بیان پر کہا کہ کہ بظاہر عدالت میں یہ معاملہ ختم ہونےکی طرف جارہاہے۔

    ابوذرسلمان کا کہنا تھا کہ معذرت پہلے ہوتی تو معاملہ آج ہی ختم ہوجاتا ، عدالت یہ دیکھنا چاہ رہی تھی کہ خان صاحب کوغلطی کااحساس ہو،ماہرقانون

    ماہر قانون نے کہا کہ عمران خان کو احساس ہوگیا ہے یہ عدالت نے بھی دیکھ لیا۔

    یاد رہے آج توہین عدالت کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت میں کہا کہ خاتون جج کے پاس جاکرمعافی مانگنے کے لیے تیارہوں، آئندہ اس قسم کی کوئی بات نہیں کروں گا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کےخلاف توہین عدالت کی فرد جرم موخر کرتے ہوئے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے آج چارج فریم نہیں کر رہے،بیان حلفی پرغورکریں گے، توہین عدالت کیس کبھی بھی اچھا نہیں لگتا،اپنے الفاظ واپس لینےپرآپ کوسراہتےہیں۔

  • چوہدری شجاعت رکن پارلیمنٹ نہیں ، ہدایت نہیں دے سکتے، ماہر قانون نے واضح کردیا

    چوہدری شجاعت رکن پارلیمنٹ نہیں ، ہدایت نہیں دے سکتے، ماہر قانون نے واضح کردیا

    اسلام آباد : ماہرقانون انورمنصور نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں واضح لکھا پارلیمانی پارٹی ہدایت دے سکتی ہے، چوہدری شجاعت رکن پارلیمنٹ نہیں ہدایت نہیں دے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرقانون انور منصور نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق سماعت پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عدالت کی جانب سے پوچھا جانے والاسوال مشکل نہیں، مگر دیکھنا ہوگا کہ کیس کس طرح چلتا ہے۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ معاملہ اتناگھمبیر نہیں ہے کہ ججز سمجھ نہ پائیں، سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ موجود ہے، پیرا گراف 3میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی پارٹی ہدایت دے گئی۔

    انور منصور نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں واضح لکھا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کیا ہوتی ہے اور پارٹی ہیڈ کون ہوتا ہے، ہاؤس کا ممبر پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہوتا ہے۔

    انھوں نے واضح کیا کہ چوہدری شجاعت رکن پارلیمنٹ نہیں، ہدایت نہیں دے سکتے، چوہدری شجاعت پارلیمان کے ممبر نہیں ہیں ، پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کی خلاف ورزی پر پارٹی سربراہ ایکشن لے سکتا ہے۔

    ماہر قانون نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو سمجھنے میں اتنی مشکل نہیں آئےگی، پیراگراف 3 بہت واضح ہے پارلیمانی پارٹی ہدایت دےسکتی ہے،پارٹی ہیڈ کا کوئی کردار نہیں۔

    انور منصور کا کہنا تھا کہ یہ سب بہت بڑا ڈرامہ کھیلا گیاتھا، رولنگ ووٹنگ کے بعد دی گئی۔

  • شریف فیملی کا پورا کیس قطری خط کے گرد گھومتا ہے، ماہر قانون

    شریف فیملی کا پورا کیس قطری خط کے گرد گھومتا ہے، ماہر قانون

    اسلام آباد: ماہر قانون انور منصور نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اب ملزم بن چکے ہیں اور ان سے ملزم کی طرح تفتیش کی جائے گی، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے پابند ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں شرکت کے دوران کہی۔

    انہوں نے کہا کہ کمیشن اور جے آئی ٹی میں بہت فرق ہوتا ہے، حسن اور حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے پابند ہیں،شریف فیملی پاناما کیس میں تاخیر کرنے کی کوشش کرے گی۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ کوشش یہی ہوگی جے آئی ٹی 60 دن میں رپورٹ پیش نہ کرسکے،60دن میں پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش نہ ہوئی تو کیس میں تاخیر ہوگی،سپریم کورٹ نے قطری خط کو مسترد کردیا تھا،شریف فیملی کا پورا کیس قطری خط کے گرد گھومتا ہے۔

    انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ جے آئی ٹی مریم نواز کو ضرور بلائے گی۔