Tag: ماہی گیر

  • قسمت مہربان،  ماہی گیر راتوں رات لکھ پتی بن گیا

    قسمت مہربان، ماہی گیر راتوں رات لکھ پتی بن گیا

    گوادر: جیونی میں ایک ماہی گیر پر قسمت مہربان ہو گئی اور وہ ایک قیمتی سوا مچھلی پکڑ کر راتوں رات لکھ پتی بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر میں غریب مچھیرے کے جال میں قیمتی سوا مچھلیاں پھنس گئیں اور اسے لکھ پتی بنا گئی۔

    جیونی کی منڈی میں 21 کلو وزنی سوا مچھلی 3 لاکھ 88 ہزار 500 اور 15 کلو وزنی سوا مچھلی ایک لاکھ 39ہزار میں نیلام ہوئی۔

    سوا مچھلی کی بولی فی کلو 4000 سےشروع ہوکر 18500 فی کلو تک پہنچی۔

    یاد رہے گزشتہ سال بھی جیونی کے ماہی گیروں نے قیمتی مچھلیوں کا شکار کیا تھا ، ایک ماہی گیر نے 26 کلو وزنی قیمتی سوا مچھلی 6لاکھ76 ہزارروپے ، 30مئی کو بھی ایک مچھیرے کے جال میں قیمتی 48 کلو وزنی سوا مچھلی پھنسی تھی ، جو 86 لاکھ 40 ہزار میں نیلام ہوئی۔

    خیال رہے کہ بلوچستان کے ساحل پر نایاب مچھلیاں بڑی تعداد میں پائی جاتی ہیں، اور مقامی ماہی گیر اکثر ایسی نایاب مچھلیوں کا شکار کرتے رہتے ہین، جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت زیادہ قیمت ہوتی ہے۔

    سوّا مچھلی کو انگریزی میں کروکر (Croaker) اور بلوچی میں کر کہا جاتا ہے، مقامی مچھیروں کو کہنا ہے کہ اس مچھلی کے شکار کے دو مہینے ہوتے ہیں اس لیے اس کو پکڑنے کے لیے ماہی گیروں کو بہت سارے جتن کرنے پڑتے ہیں۔

  • بھارت میں کئی سال سے قید 6 پاکستانی ماہی گیر رہا

    بھارت میں کئی سال سے قید 6 پاکستانی ماہی گیر رہا

    کراچی: بھارت میں کئی سال سے قید 6 پاکستانی ماہی گیر رہا کردیے گئے، ٹھٹھہ کے رہائشی ماہی گیر کراچی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے 6 ماہی گیروں کو پاکستان کے حوالے کردیا، حکومت پاکستان نے 6 ماہی گیروں کو ایدھی ویلفیئر کو دے دیا۔

    واہگہ بارڈر سے ایدھی ایمبولینس کی ٹیم ماہی گیروں کو کراچی لے کر آئی۔

    ایدھی ویلفیئر کے مطابق بھارت میں کئی سال سے قید ماہی گیر ٹھٹھہ کے رہائشی ہیں، ماہی گیروں میں علی حسن، علی اکبر، علی نواز اور وزیر علی اور حمزہ شامل ہیں۔

    ایدھی ویلفیئر کا کہنا ہے کہ بھارت میں قید ماہی گیر 2 روز قبل رہا ہوئے تھے۔

  • گہرے سمندر میں ماہی گیروں کو گمشدہ تہذیب کا خزانہ مل گیا

    گہرے سمندر میں ماہی گیروں کو گمشدہ تہذیب کا خزانہ مل گیا

    انڈونیشیا میں سنہری جزیرے کے نام سے مشہور داستان حقیقت کے طور پر سامنے آگئی، ماہی گیروں نے غوطہ خوری کے دوران ایک مقام سے ڈھیروں سونا اور دیگر بیش قیمت اشیا دریافت کرلیں جو ایک قدیم انڈونیشی تہذیب سے تعلق رکھتی ہیں۔

    انڈونیشیا میں جزیرے سماٹرا کے قریب ایک گمشدہ جزیرے کا ذکر کیا جاتا تھا جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہاں سونے کے خزانے موجود ہیں۔ حال ہی میں چند ماہی گیروں نے اس مقام سے ڈھیروں اشیا دریافت کی ہیں۔

    ماہی گیروں کو ملنے والی اشیا میں قیمتی جواہرات، سونے کے زیورات، سکے اور کانسی کی گھنٹیاں شامل ہیں۔ دریافت ہونے والی اشیا میں ایک قد آدم بدھا کا مجسمہ بھی شامل ہے جو بیش قیمت زیورات سے آراستہ ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ نوادارت 7 سے 13 صدی کے ہیں جب اس خطے میں ایک طاقتور تہذیب ہوا کرتی تھی، تاہم ایک صدی بعد یہ تہذیب پراسرار طور پر غائب ہوگئی جس کی وجوہات آج بھی نامعلوم ہیں۔

    برطانوی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر سین کنگزلے کا کہنا ہے کہ ان زیورات کی دریافت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سلطنت کوئی دیو مالائی داستان نہیں بلکہ حقیقت ہے۔

    اس جزیرے کی تلاش گزشتہ 5 سال سے کی جارہی تھی اور اب تک یہاں سے ڈھیروں جواہرات، سونے کے سکے اور مجسمے دریافت ہوچکے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سلطنت کا زیادہ تر حصہ پانی پر آباد تھا اور مقامی افراد نقل و حرکت کے لیے لکڑی کی کشتیاں استعمال کرتے تھے۔ جب یہ سلطنت زیر آب آئی تو لکڑی کے گھر، محل اور کشتیاں سب ہی کچھ ڈوب گیا۔

    ڈاکٹر سین کا کہنا ہے کہ اب تک یہاں سے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والی متنوع اشیا دریافت ہوئی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس سلطنت کے فارس (ایران)، بھارت اور چین سے بہترین تعلقات تھے اور ان ممالک کے درمیان تجارت بھی ہوا کرتی تھی۔

  • بہادر ماہی گیر جان بچانے کے لیے شیر سے لڑتا رہا

    بہادر ماہی گیر جان بچانے کے لیے شیر سے لڑتا رہا

    بھارت میں گھنے جنگلات میں شیر نے ایک ماہی گیر پر حملہ کردیا، ماہی گیر 20 منٹ تک شیر سے لڑتا رہا اور اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ سندر بن کے جنگلات میں کپورا نامی علاقے کے قریب پیش آیا۔ 4 لائسنس یافتہ کسان شکار کے لیے ندی پر پہنچے تھے جن میں سے ایک کشتی کو کنارے لگا کر اسی پر موجود تھا۔

    اسی وقت گھنے جنگلات سے اچانک ایک شیر نے کشتی پر چھلانگ لگائی اور کشتی پر موجود ماہی گیر پر حملہ کردیا، ماہی گیر اکیلا 20 منٹ تک شیر سے لڑتا رہا اور اپنی جان بچانے کی کوششیں کرتا رہا۔

    اس دوران دوسرے ماہی گیر بھی واپس لوٹ آئے جنہوں نے ماہی گیر کی مدد کی اور اسے شیر کے جبڑوں سے بچایا۔

    زخمی ماہی گیر کو فوراً قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ماہی گیر شکار کے لیے گہرے پانی میں گئے تھے، یہ مقام جنگلی جانوروں کی موجودگی کی وجہ سے ممنوعہ قرار دیا گیا تھا۔ زخمی ماہی گیر کے علاج کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔

  • مچھیرا دریا سے ملنے والی شے دیکھ کر خوفزدہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    مچھیرا دریا سے ملنے والی شے دیکھ کر خوفزدہ، کمزور دل افراد نہ دیکھیں

    لندن: انگلینڈ کے دریائے ٹیمز میں سے جنگ عظیم دوئم کے زمانے کے 19 ہینڈ گرینیڈز نکل آئے، پولیس نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر علاقہ خالی کروا لیا۔

    انگلینڈ کے شہر برمنگھم میں ولیمز نامی ماہی گیر ٹیمز کے کنارے مقناطیس کے ذریعے دریا میں دھاتی اشیا تلاش (میگنیٹ فشنگ) کر رہا تھا، اس کا کہنا ہے کہ اس دوران مقناطیس کے ساتھ ایک گرینیڈ اوپر آیا۔

    ولیمز کے مطابق بعد ازاں اسے اسی مقام سے 19 گرینیڈز ملے، ان میں سے 2 میں پن بھی موجود تھی جس کے بعد اس نے پولیس سے رابطہ کیا۔

    پولیس نے فوری طور پر وہاں پہنچ کر علاقہ خالی کروایا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا۔ بم ڈسپوزل کی ٹیم نے ایکسرے کے ذریعے ان بموں کا معائنہ کیا جس سے علم ہوا کہ ان میں کسی بھی قسم کا بارودی مواد موجود نہیں۔

    ماہی گیر کا کہنا ہے کہ اسے یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ اس طرح کی اشیا دریافت ہونے کے بعد انہیں تلف کردینے کی پالیسی کے باعث پولیس نے انہیں ضائع کردیا، وہ انہیں یادگار کے طور پر محفوظ رکھنا چاہتا تھا۔

    پولیس نے ان گرینیڈز کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کیں اور شہریوں کو خبردار کیا کہ میگنیٹ فشنگ کرتے ہوئے اس طرح کی اشیا سے محتاط رہیں۔

  • ماہی گیروں کی قسمت چمک اٹھی، بڑ ی تعداد میں نہایت اعلیٰ ذائقے والی مچھلی پکڑی گئی (ویڈیو)

    ماہی گیروں کی قسمت چمک اٹھی، بڑ ی تعداد میں نہایت اعلیٰ ذائقے والی مچھلی پکڑی گئی (ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد کے مچھیروں کی قسمت چمک اٹھی ہے، کراچی کی حدود میں ماہی گیروں کے جال میں مشہور اور نہایت اعلیٰ ذائقے والی کھگا مچھلیاں پکڑی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کی حدود میں سمندر میں کھگا مچھلیاں بڑی تعداد میں جمع ہو گئیں تھیں، جنھیں اکٹھا کرنے ماہی گیروں کی کئی لانچیں پہنچ گئیں۔

    ماہی گیروں نے مچھلیوں کے ڈھیر کے گرد لانچوں کا گھیرا بنایا اور پھر اطمینان کے ساتھ بڑی تعداد میں مچھلیاں پکڑ لیں۔

    مچھلیوں کا ڈھیر اکٹھا کرتے ماہی گیروں کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے، ترجمان فشر فوک فورم کا کہنا ہے کہ ذائقے دار کھگا مچھلی برسوں میں ایک ہی بار ماہی گیروں کے شکار میں آتی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ خریدار اس ذائقے دار مچھلی کی خریداری بڑی تعداد میں کرتے ہیں۔

    کھگا مچھلی

    یہ مچھلی اپنے ذائقے کے لیے نہایت مشہور ہے، گرم تاثیر والی اس مچھلی کا مسکن دریائے سندھ ہے، بلوغت میں پہنچنے پر اس کا وزن 2 کلو اور جسامت ایک فٹ تک ہو جاتی ہے، اور اس کا ذائقہ نہایت اعلیٰ ہوتا ہے، لوگ بہت شوق سے اسے کھاتے ہیں۔

    اس کی جلد چکنی ہوتی ہے، ریڑھ کی ہڈی قدرے ابھری ہوتی ہے، اور شکل کسی جنگی جہاز کی مانند ہوتی ہے، اس میں کانٹے کم اور موٹے ہوتے ہیں۔

  • اتفاقاً ہاتھ آنے والی مچھلی نے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کو مالا مال کردیا

    اتفاقاً ہاتھ آنے والی مچھلی نے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کو مالا مال کردیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ماہی گیروں نے لاکھوں روپے مالیت کی 2 قیمتی ترین مچھلیاں پکڑ لیں، مالا مال کردینے والی اس مچھلی کے شکار پر ماہی گیر خوشی سے رقصاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری کے ماہی گیروں کے سمندر میں جال ڈالتے ہی قسمت ان پر مہربان ہو گئی اور طب کی دنیا میں مہنگی ترین ’سوا‘ مچھلی ان کے جال میں پھنس گئی۔

    یہ قیمتی ترین 2 مچھلیاں جال میں پھنسنے والی دیگر مچھلیوں میں شامل تھیں۔ سوا مچھلی طبی لحاظ سے نہایت اہمیت کی حامل ہے اور اس کی قیمت لاکھوں روپے تک ہوتی ہے۔

    کوسٹل میڈیا سینٹر ابراہیم حیدری نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں ماہی گیر قیمتی مچھلی ہاتھ لگنے پر خوشی کے عالم میں محو رقص ہیں۔

    یہ مچھلی پانی پر تیرنے کے لیے ایک اچھال یا باؤنسی جھلی اپنے جسم میں رکھتی ہے۔ اس جھلی کو مقامی ماہی گیر پھوٹی کہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس مچھلی کے مہنگا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اس کی جھلی سے سرجری کے دھاگے (ٹانکے) بنتے ہیں اور یہ دھاگے جسم کی اندرونی جراحی میں استعمال ہوتے ہیں۔

    مچھلی کی قیمت اسی جھلی کی مقدار کے حساب سے لگائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ دونوں مچھلیاں 40 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت ہوسکتی ہیں۔

  • ایک اور سمندری طوفان، سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے ہدایات جاری

    ایک اور سمندری طوفان، سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے ہدایات جاری

    کراچی: ایک اور سمندری طوفان کی موجودگی کے باعث کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کے لیے ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کو آرڈینیشن سینٹر نے کہا ہے کہ کراچی کے جنوب میں صلالہ کے پاس ٹراپیکل سائیکلون سسٹم موجود ہے، سمندر میں موجود طوفان کی ہوا کی رفتار 50 ناٹیکل میل ہے۔

    میری ٹائم انفارمیشن کا کہنا ہے کہ طوفان سے کراچی، سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو خطرہ نہیں ہے، تاہم سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیر آیندہ ہفتے سمندر میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، اور گہرے سمندر میں جانے سے گریز کریں۔

    دوسری طرف کہا گیا ہے کہ سمندر میں ہوا کے کم دباؤ کے باعث کراچی میں بارش کے امکانات موجود ہیں، کراچی والے ہوشیار ہو جائیں، موسمیات کی پیش گوئی ہے کہ 11 دسمبر سے بارشیں شروع ہو سکتی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کو کہنا ہے کہ کل سے کراچی میں بارش کا امکان ہے، 11 دسمبر کو مغربی سسٹم کراچی میں داخل ہو رہا ہے، کراچی میں بارشوں کے بعد شدید سردی پڑنے کا امکان ہے، پیش گوئی کے مطابق 13 دسمبر سے کراچی میں سخت سردی پڑے گی۔

    موسمیات کے مطابق کراچی میں آج موسم خشک اور مطلع جزوی ابر آلود رہے گا، علی الصبح شہر کا درجہ حرارت 14 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 26 سے 28 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

  • ’یمن میں سعودی اتحاد نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا‘

    ’یمن میں سعودی اتحاد نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا‘

    صنعا: ہیومن رائٹس واچ نے انکشاف کیا ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی افواج نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے یمن میں کشتیوں پر بمباری کرکے 2018 میں تقریباً 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2018 میں ہونے والی بمباریوں میں یہ ہلاکتیں صرف ماہی گیروں کی ہیں جبکہ بچوں عورتوں سمیت سینکڑوں عام شہری بھی مارے گئے۔

    ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلو) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال ماہی گیروں پر پانچ فضائی حملے ہوئے، جبکہ ہلاک ہونے والوں میں کم عمر مچھیرے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کے ضلع حیس میں باغی حوثی ملیشیا کی جانب سے شہریوں کے گھروں پر توپ سے گولہ باری کے نتیجے میں پانچ شہری ہلاک جبکہ ایک درجن سے زائدشدید زخمی ہو گئے۔

    مقامی ذرائع نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے حیس شہر پر ایک بار پھر توپ کے گولے اور کیٹوشیا راکٹ برسائے۔ زخمیوں کو فوری طور پر علاج فراہم کرنے کے لیے فیلڈ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    یمن: سعودی اتحادی افواج کا ایک بار پھر فضائی حملہ، 22 عام شہری ہلاک

    حوثی ملیشیا نے توپ کے گولوں کے علاوہ مارٹر گولے شہریوں کے گھروں کی جانب داغے۔ اس دوران مارٹر گولے حیس ضلع کے وسط میں گرے اور شہریوں کے گھروں اور املاک کو شدید نقصان پہنچا۔

    ذرائع نے باور کرایا کہ حوثی ملیشیا نے حالیہ عرصے میں الحدیدہ صوبے کے مختلف ضلعوں اور علاقوں میں شہریوں کے گھروں کو جنونی صورت میں بم باری کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے باغیوں کے ان سنگین جرائم کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ گوادر کے ماہی گیروں سے شروع کریں گے: وزیر اعظم

    50 لاکھ گھروں کا منصوبہ گوادر کے ماہی گیروں سے شروع کریں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ، 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ گوادر کے ماہی گیروں سے شروع کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی لوٹ مار کے باعث قومی خزانے میں پیسہ نہیں ہے، مفاہمتی یادداشت سے ہاؤسنگ منصوبے کے لئے مالی معاونت فراہم ہوگی، پاکستان میں اکثر لوگ اپنا گھر نہیں بنا سکتے.

    وزیر  اعظم نے کہا کہ ملک میں اس وقت سوا کروڑ گھروں کی قلت ہے، پوری کوشش ہوگی، نیا پاکستان منصوبےمیں مقامی مٹیریل استعمال ہو.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں گھروں کی تعمیر کے لئے اس وقت 0.2 فی صد قرضے دیے جاتے ہیں، ہاؤسنگ اتھارٹی کا مقصد گھر بنانے والوں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے، ہاؤسنگ پروگرام سے روزگار بڑھے گا، انڈسٹری آگے بڑھے گی.

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے وزارتوں کی کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے مزید نئے ٹاسک سونپ دیئے

    ان کا کہنا تھا کہ 50 لاکھ گھر بنانا ہمارا سب بڑی کاوش ہوگی، وسائل سے محروم لوگوں کو گھر بنانے کا موقع فراہم کریں گے. عدالت کی اجازت کے بعد بینک قرضے دینا شروع کریں گے، نئے ہاؤسنگ پروگرام سے متعلقہ صنعتوں کو فروغ ملے گا، گھروں کے لئے آسان قرضوں کی فراہمی کے لئے آرڈیننس منظور کرلیا.

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عدالت کی اجازت کے بعد بینک قرضے دینا شروع کریں گے، نیا ہاؤسنگ پروگرام کے لئے ون ونڈو آپریشن بنا رہے ہیں.