Tag: ماہ ربیع الاول

  • وزیراعظم عالمی رحمتہ اللعالمینﷺکانفرنس کا افتتاح  کریں گے،فواد چوہدری

    وزیراعظم عالمی رحمتہ اللعالمینﷺکانفرنس کا افتتاح کریں گے،فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ ربیع الاول شایان شان طریقےسےمنایا جائے گا، وزیر اعظم عالمی رحمتہ ا للعالمینﷺکانفرنس کا افتتاح کریں گے جبکہ حضرت محمدﷺکے شایان شان پروگرام ترتیب دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا حکومت نے ماہ ربیع الاول سرکاری سطح پر منانے کا فیصلہ کیا ہے، ربیع الاول شایان شان طریقے سے منایا جائے گا، اس سلسلے میں وزارت اطلاعات نے محمد مصطفیُ سرکار دو عالم رحمت العالمین رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے شایان شان پروگرام ترتیب دیئے گئے ہیں، عالمی رحمتہ ا للعالمینﷺکانفرنس کا افتتاح وزیر اعظم کریں گے۔

    یاد رہے 7 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے وزیراطلاعات فواد چوہدری سے ملاقات کی تھی، جس میں رحمتہ اللعالمین ﷺکانفرنس کے انعقاد پر تنظیمی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، کمیٹی میں فوادچوہدری، نورالحق قادری، افتخاردرانی، فیصل جاوید اوربابراعوان شامل ہیں جبکہ عامر لیاقت اورعلی محمد خان بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : رحمتُ اللعالمین ﷺ کانفرنس کے انعقاد پر تنظیمی کمیٹی تشکیل

    واضح رہے وزیرِاعظم عمران خان نے علماء ومشائخ کے ساتھ خود رابطے میں رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد دو روزہ ختم نبوت عالمی کانفرنس منعقد کی جائے گی، جس میں امام کعبہ،جامعہ الازہرکے وائس چانسلر،شام کےمفتی سمیت عراق اورتیونس کے علمائےکرام شریک ہوں گے۔

    دریں اثنا وزیرِاعظم نے وزیرِ مذہبی امور کے ساتھ ملاقات میں 12 ربیع الاوّل شایان شان طریقے سے منانے کا اعلان کرتے ہوئے بارہ ربیع الاول کے حوالےسے صوبوں کو ہدایات جاری کردیں تھیں۔

    وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم پُر امن اسلام کے تصور کو دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔

    اس موقع پر وفاقی وزیرِ مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 2 روزہ ختمِ نبوّت عالمی کانفرنس میں علمائے اکرام حضورﷺ کی سیرتِ مبارکہ پر روشنی ڈالیں گے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے اجلاس میں ملک گیر مشائخ کانفرنس کا فیصلہ کیا ، جس کی صدارت وزیراعظم کریں گے، اعجاز چودھری کے مطابق کانفرنس جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ہوگی، جس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائےگا۔

  • ملک بھر میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس مذہبی عقیدت و احترام سے اختتام پزیر

    ملک بھر میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس مذہبی عقیدت و احترام سے اختتام پزیر

    کراچی: سرور کونین حضرت محمد مصطفیٰ کے یوم ولادت کے موقع پر ملک کے بڑے شہروں میں جلوس نکالے گئے، شمع رسالت کے پروانوں نے مختلف انداز سے بارگاہ اقدس میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔

    حضرت محمد مصطفیٰ کے یوم ولادت کے موقع پر ملک بھر میں عاشقان رسول اپنی محبت اور عقیدت کا اظہار مختلف طریقوں سے کیا، قریہ قریہ بستی بستی درود و سلام کی محافل کے ساتھ جلوس بھی نکالے گئے۔

    کراچی میں عید میلاد النبی کا مرکزی جلوس نیو میمن مسجد سے بر آمد ہوکر نشتر پارک پر اختتام پذیر ہوا، جس کی قیادت شاہ تراب الحق قادری نے کی، نشتر پارک پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ تراب الحق قادری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج تک کسی بھی سربراہ مملکت نے ملک میں اسلام کے نفاذ کی کوشش نہیں کی یہی وجہ ہے کہ ملک میں دہشتگردی اور انتشار ہے دو شریف آگئے لیکن شرافت کا مظاہرہ نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی کسی بے نظیر نے ملک کیلئے بے نظیر فیصلہ کیا۔

    اسلام آباد میں عید میلاد النبی کےمرکزی جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے شرکت کی، فیصل آباد ،ملتان ،گجرانوالہ ، چینوٹ اور سیالکوٹ ،میں عید میلاد النبی کے جلوس نکالے گئے، جشن عید میلاد النبی کے مرکزی جلوس خصوصی دعاؤں اور درود و سلام کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے۔

    لاہور میں عید میلاد النبی کے سیکڑوں جلوس برآمد ہوئے، دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ریلوے اسٹیشن سے داتا دربار تک جلوس نکالا گیا۔

    پشاور میں بھی سرکار دو عالم سے عقیدت و محبت کا اظہار کیا گیا، کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں جشن عید میلاد النبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلوس نکالےگئےاورمحافل میلادہوئیں،اس موقع پرسیکیورٹی کےسخت انتظامات تھے، ملک بھر کی طرح ملکہ کوہسار مری میں بھی عید میلاد النبی جوش وخروش سے منایا گیا ،مرکزی جلوس جامع مسجد غوثیہ سے نکالا گیا۔

  • جشنِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت وافادیت

    جشنِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت وافادیت

    جن کے تلوے کا دھووَن ہے آبِ حیات
    ہے  وہ  جانِ  مسیحا ہمارا  نبی ﷺ

    ماہ ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے خاص اہمیت کا حامل مہینہ ہے کیونکہ اس مہینے نبی آخرالزماں ﷺ کی دنیا میں تشریف آوری ہوئی، جو انسان کامل، ہادی عالم اور وجہ تخلیق کائنات ہیں،ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل مہینہ ہے، اس ماہ مبارک میں ہی حضورانور سرور کونین حضرت محمدﷺ کو دنیا کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے بھیجا گیا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری دنیا کے لئے نمونہ بن کر آئے، وہ ہر شعبے میں اس اوج کمال پر فائز ہیں کہ ان جیسا کوئی تھا اور نہ ہی آئندہ آئے گا۔

    عید میلاد النبی ایک تہوار یا خوشی کا دن ہے جو دنیا بھر میں مسلمان مناتے ہیں، یہ دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت کی مناسبت سے منایا جاتا ہے۔ یہ ربیع الاول کے مہینے میں آتا ہے جو اسلامی تقویم کے لحاظ سے تیسرا مہینہ ہے۔ ویسے تو میلاد النبی اور محافلِ نعت کا انعقاد پورا سال ہی جاری رہتا ہے لیکن خصوصاّ ماہِ ربیع الاول میں عید میلاد النبیﷺ کا تہوار پوری مذہبی عقیدت اور احترام سے منایا جاتا ہے۔

    یکم ربیع الاول سے ہی مساجد اور دیگر مقامات پر میلاد النبی اور نعت خوانی ( مدحِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی  محافل شروع ہو جاتی ہیں جن علماء کرام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت، آپ کی ذات مبارکہ اور سیرت طیبہ کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ اسی طرح مختلف شعراء اور ثناء خواںِ رسول آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں نعتیہ گلہائے عقیدت اور درود و سلام پیش کرتے ہیں۔

    بارہ ربیع الاول کو تمام اسلامی ممالک میں سرکاری طور پر عام تعطیل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، کوریا، جاپان اور دیگر غیر اسلامی ممالک میں بھی مسلمان کثرت سے میلادالنبی اور نعت خوانی کی محافل منعقد کرتے ہیں۔

    قرآن کی روشنی میں ارشاد باری تعالٰی ہوا، ( اور انہیں اللہ کے دن یاد دلاؤ ) ۔ ( ابراہیم ، 5 ) امام المفسرین سیدنا عبد اللہ بن عباس ( رضی اللہ عنہما ) کے نزدیک ایام اللہ سے مراد وہ دن ہیں۔ جن میں رب تعالٰی کی کسی نعمت کا نزول ہوا ہو ۔ان ایام میں سب سے بڑی نعمت کے دن سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت و معراج کے دن ہیں ، ان کی یا د قائم کرنا بھی اس آیت کے حکم میں داخل ہے)۔ (تفسیر خزائن العرفان)۔

    حضرت آمنہ  رضی اللہ عنہ  فرماتی ہیں ، ( جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تو ساتھ ہی ایسا نور نکلا جس سے مشرق سے مغرب تک ساری کائنات روشن ہوگئی ) ۔ مسلمان تو عید میلاد صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی میں اپنے گھروں ا ور مساجد پر چراغاں کرتے ہیں ، خالق کائنات نے نہ صرف سا ر ی کائنات میں چراغاں کیا بلکہ آسمان کے ستاروں کو فانوس اور قمقمے بنا کر زمین کے قریب کردیا ۔

    حضرت عثمان بن ابی العاص  رضی اللہ عنہ کی والدہ فرماتی ہیں ، ( جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی میں خانہ کعبہ کے پاس تھی ، میں نے دیکھا کہ خانہ کعبہ نور سے روشن ہوگیا ۔ اور ستارے زمین کے اتنے قریب آگئے کہ مجھے یہ گمان ہوا کہ کہیں وہ مجھ پر گر نہ پڑیں )۔

    جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعات کی تاریخی خوشی میں مسرت و شادمانی کا اظہار ہے اور یہ ایسا مبارک عمل ہے جس سے ابولہب جیسے کافر کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔ اگرابولہب جیسے کافر کو میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں ہر پیر کو عذاب میں تخفیف نصیب ہوسکتی ہے۔ تو اُس مومن مسلمان کی سعادت کا کیا ٹھکانا ہوگا جس کی زندگی میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشیاں منانے میں بسر ہوتی ہو۔

    حضور سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بھی اپنے یومِ ولادت کی تعظیم فرماتے اور اِس کائنات میں اپنے ظہور وجود پر سپاس گزار ہوتے ہوئے پیر کے دن روزہ رکھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنے یوم ولادت کی تعظیم و تکریم فرماتے ہوئے تحدیثِ نعمت کا شکر بجا لانا حکم خداوندی تھا کیوں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے وجودِ مسعود کے تصدق و توسل سے ہر وجود کو سعادت ملی ہے۔

    جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل مسلمانوں کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام جیسے اَہم فرائض کی رغبت دلاتا ہے اور قلب و نظر میں ذوق و شوق کی فضاء ہموار کرتا ہے، صلوۃ و سلام بذات خود شریعت میں بے پناہ نوازشات و برکات کا باعث ہے۔ اس لیے جمہور اُمت نے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اِنعقاد مستحسن سمجھا۔

    سیرتِ طیبہ کی اَہمیت اُجاگر کرنے اور جذبۂ محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کے لیے محفلِ میلاد کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اِسی لیے جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں فضائل، شمائل، خصائل اور معجزاتِ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تذکرہ اور اُسوۂ حسنہ کا بیان ہوتا ہے۔

    خیر البشر کی ذات اقدس اس کائنات کے لئے باعث رحمت تو ہے ہی لیکن انہیں ہر شعبے میں وہ معراج حاصل ہے، جس کی مثال ہی نہیں ملتی، عالم دین حضور پاک کی زندگی کا احاطہ کرنا تو انسان کے لئے شاید ممکن نہ ہو لیکن ہر شعبہ ہائے زندگی میں وہ عام انسان کے لئے بہترین عملی نمونہ نظر آئے۔

    آپﷺ نے علم و نور کی ایسی شمعیں روشن کیں جس نے عرب جیسے علم و تہذیب سے عاری معاشرے میں جہالت کے اندھیروں کو ختم کر کے اسے دنیا کا تہذیب یافتہ معاشرہ بنا دیا، آپﷺ نے اپنی تعلیمات میں امن ،اخوت ،بھائی چارہ ،یکجہتی اور ایک دوسرے کو برداشت کا درس دیا۔

    جہاں ایک طرف اس ماہ ہم آپﷺ کی ولادت کا جشن مناتے ہیں وہیں ہم پر لازم ہے کہ ہم آپ ﷺکی تعلیمات پر عمل کریں تبھی ہم آپﷺ سے محبت کا دعویٰ کرسکتے ہیں، آج کے اس پر فتن دور میں اگر ہم اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل کو بھول کر ملت اسلامیہ کے عظیم مفاد میں اکھٹے ہوجائیں اور آپﷺ کی تعلیمات کو اپنے لیے مشعل راہ بنالیں تو گھر کی دہلیز سے ریاست اور عالم اسلام کی مضبوطی تک تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔

    مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

    ؎شمعِ  بزمِ   ہدایت  پہ  لاکھوں   سلام

    ؎جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ  کا چاند

    اس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام

  • جشنِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت وافادیت

    جشنِ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت وافادیت

    تحریر : محمد قیصر کامران صدیقی

    جن کے تلوے کا دھووَن ہے آبِ حیات

    ہے  وہ  جانِ  مسیحا ہمارا  نبی ﷺ

    ماہ ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے خاص اہمیت کا حامل مہینہ ہے کیونکہ اس مہینے نبی آخرالزماں ﷺ کی دنیا میں تشریف آوری ہوئی، جو انسان کامل، ہادی عالم اور وجہ تخلیق کائنات ہیں، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پوری دنیا کے لئے نمونہ بن کر آئے، وہ ہر شعبے میں اس اوج کمال پر فائز ہیں کہ ان جیسا کوئی تھا اور نہ ہی آئندہ آئے گا۔

    عید میلاد النبی ایک تہوار یا خوشی کا دن ہے جو دنیا بھر میں مسلمان مناتے ہیں، یہ دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت کی مناسبت سے منایا جاتا ہے۔ یہ ربیع الاول کے مہینے میں آتا ہے جو اسلامی تقویم کے لحاظ سے تیسرا مہینہ ہے۔ ویسے تو میلاد النبی اور محافلِ نعت کا انعقاد پورا سال ہی جاری رہتا ہے لیکن خصوصاّ ماہِ ربیع الاول میں عید میلاد النبی کا تہوار پوری مذہبی عقیدت اور احترام سے منایا جاتا ہے۔

    یکم ربیع الاول سے ہی مساجد اور دیگر مقامات پر میلاد النبی اور نعت خوانی ( مدحِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی محافل شروع ہو جاتی ہیں جن علماء کرام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت، آپ کی ذات مبارکہ اور سیرت طیبہ کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ اسی طرح مختلف شعراء اور ثناء خواںِ رسول آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں نعتیہ گلہائے عقیدت اور درود و سلام پیش کرتے ہیں۔

     بارہ ربیع الاول کو تمام اسلامی ممالک میں سرکاری طور پر عام تعطیل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، کوریا، جاپان اور دیگر غیر اسلامی ممالک میں بھی مسلمان کثرت سے میلادالنبی اور نعت خوانی کی محافل منعقد کرتے ہیں۔

    قرآن کی روشنی میں ارشاد باری تعالٰی ہوا، ( اور انہیں اللہ کے دن یاد دلاؤ ) ۔ ( ابراہیم ، 5 ) امام المفسرین سیدنا عبد اللہ بن عباس ( رضی اللہ عنہما ) کے نزدیک ایام اللہ سے مراد وہ دن ہیں۔ جن میں رب تعالٰی کی کسی نعمت کا نزول ہوا ہو ۔ ( ان ایام میں سب سے بڑی نعمت کے دن سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت و معراج کے دن ہیں ، ان کی یا د قائم کرنا بھی اس آیت کے حکم میں داخل ہے)۔ (تفسیر خزائن العرفان)۔

    جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعات کی تاریخی خوشی میں مسرت و شادمانی کا اظہار ہے اور یہ ایسا مبارک عمل ہے جس سے ابولہب جیسے کافر کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔ اگر ابولہب جیسے کافر کو میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں ہر پیر کو عذاب میں تخفیف نصیب ہوسکتی ہے تو اُس مومن مسلمان کی سعادت کا کیا ٹھکانا ہوگا جس کی زندگی میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشیاں منانے میں بسر ہوتی ہو۔

    حضور سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود بھی اپنے یومِ ولادت کی تعظیم فرماتے اور اِس کائنات میں اپنے ظہور وجود پر سپاس گزار ہوتے ہوئے پیر کے دن روزہ رکھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنے یوم ولادت کی تعظیم و تکریم فرماتے ہوئے تحدیثِ نعمت کا شکر بجا لانا حکم خداوندی تھا کیوں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی کے وجودِ مسعود کے تصدق و توسل سے ہر وجود کو سعادت ملی ہے۔

    جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل مسلمانوں کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام جیسے اَہم فرائض کی رغبت دلاتا ہے اور قلب و نظر میں ذوق و شوق کی فضاء ہموار کرتا ہے، صلوۃ و سلام بذات خود شریعت میں بے پناہ نوازشات و برکات کا باعث ہے۔ اس لیے جمہور اُمت نے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اِنعقاد مستحسن سمجھا۔

    سیرتِ طیبہ کی اَہمیت اُجاگر کرنے اور جذبۂ محبتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فروغ کے لیے محفلِ میلاد کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اِسی لیے جشنِ میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں فضائل، شمائل، خصائل اور معجزاتِ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تذکرہ اور اُسوۂ حسنہ کا بیان ہوتا ہے۔

    ربیع الاول امت مسلمہ کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل مہینہ ہے، اس ماہ مبارک میں ہی حضورانور سرور کونین حضرت محمدﷺ کو دنیا کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے بھیجا گیا۔

    خیر البشر کی ذات اقدس اس کائنات کے لئے باعث رحمت تو ہے ہی لیکن انہیں ہر شعبے میں وہ معراج حاصل ہے، جس کی مثال ہی نہیں ملتی، عالم دین حضور پاک کی زندگی کا احاطہ کرنا تو انسان کے لئے شاید ممکن نہ ہو لیکن ہر شعبہ ہائے زندگی میں وہ عام انسان کے لئے بہترین عملی نمونہ نظر آئے۔

    آپﷺ نے علم و نور کی ایسی شمعیں روشن کیں جس نے عرب جیسے علم و تہذیب سے عاری معاشرے میں جہالت کے اندھیروں کو ختم کر کے اسے دنیا کا تہذیب یافتہ معاشرہ بنا دیا، آپﷺ نے اپنی تعلیمات میں امن ،اخوت ،بھائی چارہ ،یکجہتی اور ایک دوسرے کو برداشت کا درس دیا۔

    جہاں ایک طرف اس ماہ ہم آپﷺ کی ولادت کا جشن مناتے ہیں وہیں ہم پر لازم ہے کہ ہم آپ ﷺکی تعلیمات پر عمل کریں تبھی ہم آپﷺ سے محبت کا دعویٰ کرسکتے ہیں، آج کے اس پر فتن دور میں اگر ہم اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل کو بھول کر ملت اسلامیہ کے عظیم مفاد میں اکھٹے ہوجائیں اور آپﷺ کی تعلیمات کو اپنے لیے مشعل راہ بنالیں تو گھر کی دہلیز سے ریاست اور عالم اسلام کی مضبوطی تک تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔

    مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام 

    شمعِ  بزمِ   ہدایت  پہ  لاکھوں   سلام

    جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ  کا چاند

    اس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام
     

  • ملک کے مختلف شہروں میں جشن میلاد النبیﷺ کی ریلیاں نکالی جارہی ہیں

    ملک کے مختلف شہروں میں جشن میلاد النبیﷺ کی ریلیاں نکالی جارہی ہیں

    ماہ ربیع الاول کا مہینہ شروع ہوتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں جشن میلاد النبیﷺ کی ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔

    خیرپورمیرس، نوابشاہ، میرپورخاص، پاکپتن ، خانیوال، ٹنڈوالہ یار، نوابشاہ اورخاص کرجڑانوالہ میں ربیع الاول کی آمد کے موقع پر مشعل بردارجلوس نکالا گیا، جس میں بچوں، بوڑھوں ، خواتین اورنوجوانوں کی بہت بڑی تعداد سخت سردی کے باوجود شامل تھی۔

    شہر بھر کے شاہراہوں، بازاروں اور بلڈنگوں کو رنگ برنگے برقی قمقوں سے سجایا گیا، جلوس اور ریلی شہر کے مختلف راستوں سے گزریں، جلوس کے شرکاؤں نے سبز جھنڈوں کے ساتھ درود کے بینرز اٹھا رکھے تھے اور آمد مصطفی مرحبا مرحبا کے نعرے لگاتے اور درود پاک بآواز بلند پڑھتے جارہے تھے۔
       

  • کیو ٹی وی کا بچیوں کے درمیان نعت مقابلہ ،مدحت مصطفیٰ

    کیو ٹی وی کا بچیوں کے درمیان نعت مقابلہ ،مدحت مصطفیٰ

    اے آر وائی کیو ٹی وی ماہ ربیع الاول میں بچیوں کا نعتیہ مقابلہ پروگرام مدحت مصطفٰی میں پیش کررہا ہے، بچیوں کے مابین مقابلہ نعت خوانی ہوا جس میں بڑی تعداد میں بچیوں نے حصہ لیا۔

    نعت خواں کی نعت بچیوں کے مقابلہ نعت میں ججز کے فرائض سینئر نعت خواں سعدیہ کاظمی، سحر اعظم اور سیدہ عنبرین نے دیئے، اس موقع پرسعدیہ کاظمی کا کہنا تھا کہ کیو ٹی وی نے مدحت مصطفیٰ کے پروگرام میں مقابلہ کے ذریعے نئے ٹیلینٹ کو موقع فراہم کیا جو ایک بہترین کاوش ہے۔ 

    سحراعظم نے کہا کہ فروغ نعت کے سلسلے میں کیوٹی وی کا کرداربے مثال ہے، کیوٹی وی نے ابتدا ہی سے فروغ نعت میں اپنا اہم کردارادا کیا ہے،  سیدہ عنبرین نے کہا کہ ٹیلینٹ کے حوالے سے بہت سے چینلز نے کام کیا مگر فروغ نعت میں کیو ٹی وی کا کام سب سے زیادہ اور پہلے ہے۔

    نعت خواں کی نعت اے آروائی کیوٹی وی اپنی خواتین ناظرین کیلئے مدحت مصطفیٰ کے ساتھ محفل میلاد اور دیگر پروگرامز ماہ ربیع الاول کی اسپیشل ٹرانسمیشن میں پیش کررہا ہے۔