Tag: ماہ رمضان

  • ماہ رمضان میں یہ چیزیں کھانے سے لازمی اجتناب کریں

    ماہ رمضان میں یہ چیزیں کھانے سے لازمی اجتناب کریں

    رمضان کے ماہ مقدس میں انسان کو نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔ کئی گھنٹوں تک معدہ خالی رہنے کے باعث جسم میں کچھ تبدیلیاں بھی آتی ہیں۔

    پورے دن میں صرف دو وقت کھانا کھانے سے صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہی لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب افطاری اور سحری میں متوازن اور صحت مند غذا کا استعمال کیا جائے

    رمضان المبارک میں صحت مند رہنے کیلیے ماہرین صحت کا مشورہ ہے کہ روزہ داروں کو سحر وافطار میں مندرجہ ذیل پکوانوں یا بازاری کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

    ماہ رمضان میں ہر ممکن کوشش کی جائے کہ سحری کے اوقات میں ایسی غذا کا استعمال کیا جائے جو کہ وٹامنز، معدنیات سے بھرپور ہوں اور ان کیلوریز کی کمی کو پورا کریں جو دن کے وقت روزے کے دوران جسم سے ضائع ہوتی ہیں۔

    اس حوالے سے سحر و افطار میں تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس کا استعمال آپ میں تھکاوٹ کے احساس کو بڑھا سکتا ہے اور یہ کھانا آپ کے معدے میں صحت مند کھانے کی جگہ لے کر صحت کیلیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

    iftar

    نمک سے بھرپور غذائیں جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہیں اور اس کا زیادہ استعمال اس موسم میں آپ کو دوران روزہ نڈھال کرسکتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں سے بھی پرہیز ہی بہتر ہوگا۔

    شکر کا زیادہ استعمال تو عام دنوں میں ہی صحت کیلیے کافی نقصان دہ ہوتا ہے لیکن یہاں شکر سے مراد صرف مٹھائیاں ہی نہیں بلکہ مٹھاس سے بھرپور دیگر غذائیں بھی ہیں جن میں عام طور پر کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن صحت بخش ہرگز نہیں یہ غذائیں جسم کو جلد اور مختصر مدت کیلیے توانائی ضرور فراہم کرتی ہیں لیکن انہیں کھانے کے بعد جلد ہی تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔

    جنک فوڈز

    کیفین کا زیادہ استعمال جسم میں مائعات کو کم کرتا ہے اور اس کے استعمال کے بعد پیاس کا احساس تیز ہوجاتا ہے کیونکہ کیفین ایک ڈائیوریٹک ہے اس لیے سحر و افطار بالخصوص سحری کے دوران کیفین والے کھانے اور مشروبات جن میں سب سے اہم کافی، چائے اور چاکلیٹ شامل ہیں کھانے پینے سے گریز کریں یا کم سے کم استعمال کریں۔

    سادہ یا ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذائیں جن میں سفید روٹی اور پیسٹری وغیرہ شامل ہے یہ غذائیں جلد ہضم ہوجاتی ہیں اور اسی وجہ سے جلد بھوک کا احساس ہونے لگتا ہے اس لیے ایسی غذاؤں کا استعمال بھی کم سے کم کیا جائے تو بہتر ہے۔

    کولڈ ڈرنکس

    سافٹ ڈرنکس معدے میں جلن کا باعث بنتے ہیں خاص طور پر اگر وہ ٹھنڈے ہوں۔ یہ مشروبات بدہضمی کا باعث بھی بن سکتے ہیں اس لیے ان کی جگہ اگر ایک گلاس سادہ پانی پی لیا جائے تو وہ زیادہ بہتر ہے۔

  • ماہ رمضان میں پانی اور نیند کی کمی کیسے پوری کی جائے؟

    ماہ رمضان میں پانی اور نیند کی کمی کیسے پوری کی جائے؟

    اچھی صحت کیلئے اچھی غذا پانی اور بھرپور نیند انتہائی اہمیت کی حامل ہیں، خاص طور پر وزن میں کمی کیلئے کسی قسم کا پرہیز بھی ضروری نہیں ہے۔

    یہ بات جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ وزن کم کرنے کیلیے صرف ڈائٹ کرنا ضروری نہیں بس تھوڑی اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں پاکستان ٹیلی وژن کی معروف اداکارہ غزل صدیق نے وزن کم کرنے کے حوالے سے اہم گفتگو کی اور اپنے تجربے و مطالعے کی بنیاد پر اہم مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ جب وزن کم کرنے بات ہوتی ہے تو ہم صرف ڈائٹ کی بات کرتے ہیں جبکہ اس کیلئے نیند کا پورا بھی انتہائی ضروری ہے اور ساتھ ہی جسم میں پانی کی مقدار کو پورا کرنا۔

    ماہ رمضان میں روز مرہ امور سے متعلق اداکارہ غزل صدیق کا کہنا تھا کہ افطاری کے بعد سے سحری تک جتنا پانی پی سکتے ہیں پئیں، روزے میں اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ سحری کھانے کے فوری بعد سونے سے اجتناب کریں۔

  • ماہ رمضان میں ذیابیطس کیسے کنٹرول کی جائے ؟

    ماہ رمضان میں ذیابیطس کیسے کنٹرول کی جائے ؟

    ہر سال کی طرح ماہ رمضان کی آمد کا انتظار اس بار بھی مذہبی جوش جذبے کے تحت کیا جارہا ہے تاکہ فرزندان توحید اپنے روزے اور عبادات رب کے حضور پیش کرسکیں۔

    اس مبارک مہینے میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مکمل روزے رکھے تاہم ذیابیطس کے مریض اس سلسلے میں پریشانی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو رمضان میں اضافی احتیاط برتنی چاہیے اور اپنے خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے مناسب خوراک لینی چاہیے ورنہ ان کی شوگر کا لیول کبھی ہائی تو کبھی لو رہتا ہے۔

    ذیابیطس کے ماہر معالج اپنے تجربے کے پیش نظر بتاتے ہیں کہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی سب ذیادہ جس سوال کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ یہ ہے کہ کیا ذیابیطس کے مریض روزے رکھ سکتے ہیں؟

    اگر آپ بھی اس سوال کا جواب جاننا چاہتا ہے تو یہ مضمبون آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

    معالجین کا کہنا ہے ذیابیطس میں جسم میں شوگر کی مقدار زیادہ یا کم ہو جاتی ہے، یہ ایسا مرض ہے جسے ختم تو نہیں کیا جاسکتا البتہ کنٹرول ضرور کیا جاسکتا ہے اور اسے قابو کرنے کے لیے ادویات کا سہارا لیا جاتا ہے،عمومی طور پر ان دواؤں کا ساتھ ساری عمر کے لیے ہوتا ہے۔

    ذیابیطس کے شکار افراد کی بڑی تعداد اپنے ڈاکٹر کی نصیحت کے برعکس رمضان میں روزہ رکھتی ہے جبکہ ایسے افراد کے لیے انتہائی اہم ہے کہ وہ اپنی بیماری کو مد نظر رکھتے ہوئے ضروری اقدامات کریں تاکہ جتنا محفوظ ممکن ہوسکے روزہ رکھ سکیں۔

    ذیابیطس کے مریض اپنے معالج کے مشورے، شوگر لیول کی مسلسل نگرانی اور دواؤں کی مقدار میں معمولی ردّوبدل کے بعد روزہ رکھ سکتے ہیں تاہم کچھ ضروری معلومات کا جان لینا نہایت ضروری ہے۔

    کیا ذیابیطس کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں؟

    ایسے مریض جو انسولین پر نہ ہوں اور ذیابیطس نے ابھی ان کے دیگر اہم جسم اعضاء کو نقصان نہ پہنچایا ہو، معمولی احتیاط اور دواؤں کی مقدار میں معمولی رددوبدل کے بعد روزہ رکھ سکتے ہیں۔

    تاہم ایسے مریض جو انسولین پر ہوں اورذیابیطس نے اُن کے کسی اہم جسمانی اعضاء کو بھی نقصان پہنچایا ہو تو ایسے مریض معالج کی خصوصی نگرانی، شوگر لیول کی سختی سے جانچ پڑتال اور انسولین کے یونٹس میں رددوبدل کے ساتھ روزہ رکھ سکتے ہیں۔

    ایک عام غلطی

    زیابیطس کے مریض رمضان کے مہینے میں اپنی دواؤں کے وقت اور مقدار میں ایک سنگین غلطی کرتے ہیں جس کے باعث روزے کے دوران شوگر لیول خطرناک حد تک کم ہونے کا خدشہ لگا رہتا ہے۔

    عمومی طور پر شوگر کم کرنے والی دواؤں کی زیادہ مقدار ناشتے سے قبل لی جاتی ہے کیوں کہ اس کے بعد صبح کا ناشتہ، دوپہر کا کھانا شام کی چائے اور رات کا کھان کھانا ہوتا ہے جب کہ رات کے کھانے سے قبل دوا کی کم مقدار لی جاتی ہے کیوں کہ اس کے بعد صرف رات کا کھانا ہوتا ہے اور سونے کے دوران شوگر ویسے ہی کم ہوتی ہے۔

    رمضان میں مریض یہ غلطی کرتے ہیں کہ ناشتے سے قبل والی دوا کی مقدار سحری میں اور رات والی دوا کی مقدار افطاری میں لے لیتے ہیں اور یوں لو شوگر لیول کا شکار ہو جاتے ہیں۔

    روزہ کے دوران دوا کی ترتیب

    انسولین یا گولیوں کی وہ مقدار جو عام دنوں میں ناشتے سے قبل لی جاتی ہو وہ رمضان میں افطار کے وقت لی جائے اور جو مقدار عام دنوں میں رات کے کھانے سے قبل لی جاتی ہے وہ سحری کے اوقات میں لے لی جائے تو شوگر لیول کم ہونے کے خدشات نہ ہونے کے برابر رہ جاتے ہیں۔

  • ماہ رمضان وزن کم کرنے کا بہترین موقع، ڈائٹ پلان پر عمل کریں

    ماہ رمضان وزن کم کرنے کا بہترین موقع، ڈائٹ پلان پر عمل کریں

    ماہِ رمضان چند دنوں بعد جلوہ افروز ہوگا جس کا انتظار ہر مسلمان کو ہوتا ہے اس مبارک مہینے میں رکھے جانے والے روزوں کی برکت سے لوگ بہت سی بیماریوں سے محفوظ بھی رہتے ہیں۔

    ایک جانب تو عبادات کا زور ہوتا ہے تو دوسری طرف سحری اور افطاری میں بہت سی ایسی غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جو ہماری صحت کیلئے بلکل بھی فائدہ مند نہیں ہوتیں اور وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

    اس مہینے میں وزن کم کرنے کیلئے کیا ڈائٹ پلان مرتب کیا جائے اس حوالے سے ڈاکٹر فرح صادق نے ایک پروگرام میں تفصیلی ذکر کیا کہ کون سی غذائیں وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان دنوں تیزابیت کا مسائل بہت زیادہ ہو جاتے ہیں یا گیس بننا شروع ہوجاتی ہے یا طبیعت میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے کیوں کہ بہت سے لوگ کھانا اور تلی ہوئی اشیاء کھا کر لیٹ جاتے ہیں یا کھانے کے بعد چہل قدمی نہیں کرتے۔

    سحر اور افطار میں کھانوں کا شیڈول ہفتے کے آغاز پر ہی کرلیں اور کوشش کریں کہ غذائیت سے بھرپور کھانے ڈائٹ پلان میں شامل کریں جن میں پھل اور سبزیوں سمیت پروٹین والی غذائیں لازمی شامل کریں۔

    سحری میں کیا کھائیں؟

    ڈاکٹر فرح صادق نے بتایا کہ سحری میں سب سے پہلے ایک گلاس پانی یا لسی پیئیں اس کے بعد کوئی ایسی چیز کھائیں جس جو پروٹین سے بھرپور ہو مثال کے طور پر ابلا ہوا انڈا، دہی یا چیز وغیرہ۔

    وزن بڑھنے کا تعلق میٹھی اشیاء سے ہوتا یے اس لیے چینی سے دور رہیں، ان کے علاوہ کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں جیسا کہ دلیا، براؤن چاول، روٹی اور ڈرائی فروٹس وغیرہ کھائیں ان کھانوں سے دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بیکری آئٹمز سے دور رہیں۔

    افطار میں کیا کھائیں؟

    افطاری ہو یا سحری کھجور دونوں وقت استعمال کرسکتے ہییں اور ساتھ کوئی اور موسمی پھل بھی کھائیں، ان کے ساتھ ساتھ آلو سے بنی اور بغیر تلی کوئی چیز استعمال کریں۔

    ان چیزوں کے علاوہ سلاد کا استعمال بھی کافی مفید ہے جس میں ابلے آلو شامل ہوں۔ کوشش کریں کہ رمضان میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے تا کہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔

    تاہم افطار کے بعد پانی پینے کا جب بھی موقع ملے ضرور پیئیں۔ تلی ہوئی اشیاء اور کولڈ ڈرنکس سے جتنا ممکن ہو سکے گریز کریں اور ناریل کے پانی سمیت جوس پینے کو ترجیح دیں اور 30 منٹ روزانہ ورزش لازمی کریں۔

  • ماہ رمضان اسلامی ممالک میں کس تاریخ سے شروع ہوگا؟

    ماہ رمضان اسلامی ممالک میں کس تاریخ سے شروع ہوگا؟

    ماہ شعبان اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے اور مبارک ترین مہینے رمضان کی آمد آمد ہے جس کا چاند دیکھنے کیلئے اسلامی ممالک نے خصوصی انتظامات کرلئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلامی ممالک میں 10 مارچ کو رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلئے اجلاس ہوں گے اور شہادتیں جمع کی جائیں گی لیکن کیا اس دن چاند نظر آجائے گا اور پہلا رمضان 11 مارچ کو ہوگا؟

    ramdan

    ماہرین فلکیات اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ اس دن مرکزی کنکشن صبح 9 بجے ہوگا اس حساب سے 10 مارچ کو زیادہ تر اسلامی ممالک میں سورج کے غروب ہونے کے بعد ہی چاند کے نمودار ہونے کی امید ہے۔

    ماہرین فلکیات اس بات پر متفق ہیں کہ 10 مارچ پورے عرب اور اسلامی دنیا میں چاند کو آنکھ یا دوربین سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلامی ممالک میں 30 شعبان مکمل ہونے کے بعد رمضان المبارک کا آغاز 12 مارچ بروز منگل سے متوقع ہے۔

  • کویت نے بڑا حکم نامہ جاری کردیا

    کویت نے بڑا حکم نامہ جاری کردیا

    کویت سٹی: کویت کے وزارت اوقاف و اسلامی امور نے بغیر اجازت عطیات جمع کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

    روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق کویت کی سماجی امور کی وزارت نے کہا کہ چھ رضاکار ٹیموں نے رمضان کے مہینے میں مستحق افراد کی مدد کے لئے عطیات جمع کرنے کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    انسپکشن ٹیموں کے مطابق مساجد میں عوامی مقاصد کے لیے رقوم جمع کرنے کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پانچ کے قریب فنڈز دیکھے اور اس کیس کو ثابت کرنے کے لیے رپورٹ تیار کی گئی اور وزارت اوقاف و اسلامی امور کو اس سلسلے میں کارروائی کرنے کے لیے کہا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ان تنظیموں کے فنڈز ضبط کرلئے گئے ہیں ان میں پرانے کپڑے جمع کرنے والے متعدد ‘کیوسک’ بھی شامل تھے۔

    کویتی قانون کے مطابق رضاکار ٹیمیں اس طرح آزادانہ طور پر کام نہیں کرسکتیں اور یہ کہ وزارت کی منظوری کے بعد عطیات کسی ایک معروف چیریٹی سوسائٹی کے زیر نگرانی جمع کیے جائیں۔

    رپورٹ کے مطابق جن رضاکار ٹیموں نے یہ اقدام کیا ہے ان کے خلاف سخت قانونی اقدامات کے ساتھ ساتھ اور ان کے لائسنس ضبط اور پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔

    کویت کی پبلک پراسیکیوشن نے اس ضمن میں واضح کیا کہ وہ ٹیمیں جو عطیات کی وصولی میں حصہ لینا چاہتی ہیں، وزارت کو ایک درخواست جمع کروائیں اور تنظیم کے ضوابط کے مطاق ایک عارضی بینک اکاؤنٹ کھلوائے۔ا

  • ماہ رمضان میں گیس کا شدید بحران، چولہے ٹھنڈے ہوگئے

    ماہ رمضان میں گیس کا شدید بحران، چولہے ٹھنڈے ہوگئے

    کراچی: شہر قائد کے باسی ماہ رمضان میں دہرے عذاب میں مبتلا ہوگئے، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے بعد گیس بحران بھی شدت اختیار کرنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہرکا بڑاحصہ کم پریشر اور گیس سے اچانک محروم ہوگیا ہے، اطلاعات کے مطابق ساون گیس فیلڈ میں فنی خرابی کے باعث 45ایم ایم سی ایف سی گیس کی کمی واقع ہوگئی ہے۔

    جس کے نتیجے میں نارتھ کراچی،نارتھ ناظم آباد،گلستان جوہر،اورنگی،کورنگی ، لانڈھی،بلدیہ،قائمخانی کالونی،لیاقت آباد،ہجرت کالونی، گارڈن،ڈی ایچ اے،صدر،گڈاپ،کاٹھور،اسکیم33 سمیت کئی علاقوں کو گیس کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی ( ایس ایس جی سی) کو مجموعی طورپر300 ایم ایم سی ایف ڈی سےزائد کمی کا سامنا ہے۔

    ماہ مقدس میں گیس کی عدم فراہمی نے شہریوں کا صبر کا پیمانہ لبریز کردیاجہانگیرروڈ بلوچ پاڑہ کے مکینوں نے گیس کی عدم دستیابی پر مرکزی شاہراہیں بلاک کرکےاحتجاج کیا جس کے باعث گرومندرسےتین ہٹی تک ٹریفک کی روانی معطل ہوئی۔

    احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ رمضان کے آتے ہی گیس کی لوڈشیڈنگ شروع کردی گئی جس کے باعث سحری و افطاری میں شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    مشتعل مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ فوری طور پر علاقے کی گیس بحال کی جائے۔

  • ماہ رمضان میں اسکول اور کالجز  کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ طلباء کیلئے اہم خبر آگئی

    ماہ رمضان میں اسکول اور کالجز کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ طلباء کیلئے اہم خبر آگئی

    لاہور : ماہ رمضان کیلئے اسکول وکالجز کے نئے اوقات کار جاری کردیئے گئے، جس کے تحت اسکول و کالجز صبح 8 بجے کھلیں گے اور دوپہر 12 بجے چھٹی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں محکمہ خصوصی تعلیم کی جانب سے ماہ رمضان کیلئے اسکول وکالجز کے نئے اوقات کار جاری کردیئے گئے۔

    سیکرٹری اسپیشل ایجوکیشن نے خصوصی تعلیمی اداروں کے اوقات کار کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    جس کے تحت اسکول و کالجز صبح 8 بجے کھلیں گے اور دوپہر 12 بجے چھٹی ہوگی جبکہ جمعہ کے روز تعلیمی اداروں میں 11 بجے چھٹی ہوگی۔

    یاد رہے پنجاب میں رمضان المبارک میں اسکولوں کے اوقات کار میں 2 گھنٹے کمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے رمضان کے مقدس مہینے میں اسکول اور دفتر کے اوقات کم کردیئے جاتے ہیں۔

    واضح رہے محکمہ موسمیات نے پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند کل نظر آنے کے امکانات ظاہر کئے ہیں، کل چاند نظر آنے کی صورت میں پہلا روزہ اتوار 3 اپریل کو ہوگا۔

  • سندھ میں  ماہ رمضان کیلیے سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا شیڈول جاری

    سندھ میں ماہ رمضان کیلیے سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا شیڈول جاری

    کراچی : سندھ میں ماہ رمضان کیلیے سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا اعلان کردیا گیا، سرکاری دفاتر صبح 10 بجے سے شام 4 بجے جبکہ جمعہ کے روز دورانیہ صبح 10 بجے سے دوپہر ایک بجے تک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ماہ رمضان میں سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا شیڈول جاری کردیا ، شیڈول کے تحت سرکاری سندھ میں دفاترمیں اوقات کارپیرتاجمعرات صبح10تاشام4بجےتک ہوں گے جبکہ جمعہ کو دفاتر میں صبح10سےدوپہرایک بجےتک کام ہوگا۔

    یاد رہے حکومت نے رمضان المبارک کیلئے سرکاری دفاتر کے اوقات کار کا اعلان کیا تھا کہ وفاقی سرکاری دفاتر صبح 10تا 4بجے تک کھلے رہیں گے۔

    حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ 5روز کھلے رہنے والے وفاقی سرکاری دفاتر صبح 10تا 4بجے تک کھلے رہیں گے اور 6 روز کھلے رہنے والے وفاقی دفاتر صبح 10تا 3بجےتک کھلے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں ملازمین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اداروں میں روزانہ اوقات کار میں دو گھنٹے کمی کردی جاتی ہے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رمضان المبارک کے چاند کے حوالے سے کہا تھا کہ رمضان کا چاند 13 اپریل کو لاہور،اسلام آباد، پشاورسمیت کئی شہروں میں دیکھاجاسکےگا اور 14اپریل کو پہلا روزہ ہو گا۔

  • ماہ رمضان میں اسکولوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟  والدین کیلئے اہم خبر آگئی

    ماہ رمضان میں اسکولوں کے اوقات کار کیا ہوں گے؟ والدین کیلئے اہم خبر آگئی

    کراچی : وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے 2 ہفتے کے لئے اسکول بند کرنے کی تجویز دیتے ہوئے ماہ رمضان میں اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہوا، جس میں سیکرٹری اسکول ایجوکیشن، سیکرٹری کالجز ، بورڈز چیئرمین سمیت دیگرشریک ہوئے۔

    اجلاس میں تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے غور کیا گیا جبکہ سندھ کورونا ٹاسک فورس اور این سی اوسی فیصلوں سے متعلق ممبران کو بریفنگ دی گئی۔

    وزیرتعلیم سندھ نے 2 ہفتے کے لئے اسکول بند کرنے کی تجویز دی ، جس پر نجی اسکولز مالکان نے وزیر تعلیم کو تجویز پر غور کرنے کی درخواست کی۔

    اجلاس میں محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے ماہ رمضان میں اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کردی گئی ، جس کے مطابق صبح کی شفٹ والے اسکول ساڑھے7سےساڑھے11بجے تک ، دوسری شفٹ والے اسکول پونے 12 سے پونے 3بجے تک کھلیں گے جبکہ جمعے کے روز اسکول صبح ساڑھے 7 سے ساڑھے 10 بجے تک کھلیں گے۔

    اجلاس کے بعد وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا سندھ میں کوروناکےحوالےسےصورتحال کنٹرول میں ہے ، اجلاس میں اسکولوں کوبندکرنے یا نہ کرنےکی 2مختلف تجاویز آئیں، اسٹیئرنگ کمیٹی کی تجاویزکواین سی اوسی میں رکھاجائےگا تاہم اسٹیئرنگ کمیٹی میں اسکولوں کیلئےرمضان ٹائمنگ سےمتعلق تجویزنہیں آئی۔