Tag: ماہ رمضان

  • ماہ رمضان میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے  کیلئے بڑا فیصلہ

    ماہ رمضان میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے بڑا فیصلہ

    لاہور: رمضان میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے پنجاب میں 309 رمضان بازار قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، 25شعبان سے رمضان بازار لگائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے رمضان میں ریلیف فراہمی کیلئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ صیام میں صوبے میں 309 رمضان بازارقائم کئے جائیں گے۔

    فیصلہ پیکیج سفارشات تیار کرنے کیلئے قائم کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا اور اشیائے خورونوش پرسبسڈی کی فراہمی کیلئےمختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

    سینئرصوبائی وزیرعلیم خان نے ویڈیولنک کےذریعےاجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا رمضان بازاروں میں آٹامقررہ قیمت سےکم نرخ پر فراہم کیا جائے گا۔

    وزیرزراعت میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ 25شعبان سے309رمضان بازارلگائےجائیں گے اور رمضان بازارمیں آٹا،چینی، سبزیاں رعایتی نرخ پر دستیاب ہوں گی۔

    چیف سیکرٹری نے کہا کہ رمضان بازاروں میں کوروناایس اوپیزپرعمل کرایاجائے گا اور غیرضروری اخراجات سےگریز کیا جائے۔

  • دو مہمان….

    دو مہمان….

    تحریر: کاشف شمیم صدیقی

    مہمان نوازی کیا ہوتی ہے، کوئی ہمارے ہردل عزیز دوست قوی (ذوالقرنین) سے پوچھے۔ جوں ہی پتا چلا کہ بڑے بھائی کی فیملی امریکا سے کراچی آرہی ہے، لگے گھر کو سجانے سنوارنے۔

    جن کمروں میں مہمانوں کو ٹھہرانا تھا اُن کے ساتھ ساتھ پورے گھر کو رنگ کروا دیا۔ فرنیچر بھی بدلوا دیا۔ کمروں کے ایئرکنڈیشنر اور گھر میں کھڑی گاڑی کی پرفارمنس کچھ مشکوک محسوس ہوئی تو مکینک کے حوالے کردیا۔ مہمانوں کی پسند کا خیال رکھتے ہوئے کچن کے حوالے سے بھی خوب تیاری کر لی گئی تھی۔

    مہمان آئیں اور ’’رت جگے“ نہ ہوں، ایسا کیسے ممکن تھا! چناں چہ نہ صرف بہترین قسم کے خشک میوہ جات اور ماحول کو مزید پُرلطف بنانے کے لیے بڑوں اور بچوں کی تفریح اور پسند کا خیال رکھتے ہوئے غزلوں اور کارٹون فلموں کی سی ڈیز منگوا لی تھیں۔ غرض کہ اپنی طرف سے کوئی کسر نہ چھوڑی۔

    پھر مہمان آئے، پورے تیس دن رہے اور پتا ہی نہیں چلا کہ کب وقتِ رخصت آیا، مہمان جب واپس امریکا جانے لگے تو بہت خوش اور مطمئن تھے۔ قوی اور اس کے گھر والوں نے واقعی کسی بھی قسم کی تکلیف اور پریشانی نہیں ہونے دی تھی، ہر دم اُن کا بھرپور خیال رکھا تھا۔ یہ سب دیکھ کر دل سے یہی دعا نکلی کہ اے خدا ہمیں بھی ایسی مہمان نوازی کی توفیق عطا فرما۔

    رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا تھا۔ عشا کی نماز کے بعد مبارک باد کا سلسلہ تھما تو سوچا قوی سے مل کر آجاؤں، کافی دنوں سے ملاقات نہیں ہو پائی تھی۔ ماہِ رمضان کی مبارک باد بھی دے دی جاتی اور خیریت بھی دریافت کرلیتا، بس یہی سوچ کر قدم اُس کے گھر کی طرف بڑھا دیے۔ وہ بہت خوش ہوا اور سلام دعا کے بعد بات چیت کا سلسلہ شروع ہوا!

    اور سناؤ قوی! رمضان میں تو آفس کے اوقات کارِ کم ہو گئے ہوں گے، اب تو واپسی جلد ہو جایا کرے گی۔

    ٹائمنگ کا تو کچھ خاص پتا نہیں کیوں کہ میں نے تو آفس سے ایک ماہ کی رخصت لے رکھی ہے۔ اس نے جواب دیا۔

    اچھا۔۔ وہ کیوں، سب خیریت تو ہے؟

    ہاں، سب خیریت ہی ہے۔ صدیقی سچ پو چھو تو مجھ سے روزے رکھ کر آفس نہیں جایا جاتا، نقاہت سی رہتی ہے سارا دن، کسی کام میں دل نہیں لگتا، (چالیس
    سال کی عمر میں اچانک رمضان کے موقع پر پیدا ہوجانے والی یہ کم زوری سمجھ سے بالا تر تھی۔)

    لیکن گھر میں رہ کر بھی تو تم بوریت ہی محسوس کرو گے۔ میں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا۔

    آں۔ نہیں شاید وقت گزرنے کا اتنا پتا نہ چلے۔

    وہ کیسے؟ میں نے پُر تجسس انداز میں دریافت کیا۔

    بھائی! دن بھر کوئی کام کاج تو ہو گا نہیں، تو سوچا ہے کہ فجر پڑھ کر سو جاؤں گا، اور پھر جب شام کو سو کر اُٹھوں گا تو عصر سے پہلے ظہر کی نماز بھی
    پڑھ لوں گا۔

    کیا مطلب۔ تم صبح سے شام تک سوتے ہی رہو گے۔ میں نے کافی حیرت سے پوچھا تھا۔

    تو جاگ کر کرنا بھی کیا ہے۔ جواب انتہائی معصومانہ تھا۔

    اور عصر کے بعد کا کیا پروگرام ہے۔ کیا پھر سو جاؤ گے۔ نہ چاہتے ہوئے بھی میرے لہجے میں طنز تھا۔

    ارے نہیں یار، عصر سے مغرب کا وقت تو صرف دیکھنے، دیکھنے کا ہوتا ہے، اور پھر بازار جا کر اپنے لیے افطار کا سامان بھی تو لانا ہوتا ہے۔

    کیوں۔۔ گھر میں کچھ نہیں بنتا؟

    اب مجھ اکیلے کے لیے بھلا کیا بنے گا!

    اکیلے کیوں۔ بھابھی اور بچے بھی تو ہیں۔

    تم تو جانتے ہی ہو بھابھی تمہاری شوگر کی مریض ہیں، اس لیے روزے نہیں رکھتیں، اور بچوں کا تو پوچھو ہی مت، ہر تین، چار گھنٹے بعد اگر کھانے کو کچھ نہ ملے تو بس آپے سے ہی باہر ہو جاتے ہیں۔

    تو سمجھاؤ اُنہیں، کچھ احساس دلاؤ۔

    ارے، بہت بگڑے ہوئے ہیں، لاکھ سمجھایا لیکن مجال ہے جو کسی کی سن لیں، اب تو میں نے کہنا ہی چھوڑ دیا ہے۔ قوی نے نہایت صفائی سے اپنا دامن بچایا تھا۔

    قوی میں نے سوچا ہے کہ اس بار تراویح تمہاری طرف والی مسجد میں ادا کی جائے، اس طرح کچھ واک بھی ہو جائے گی اور واپسی پر ہم ساتھ پان بھی کھا لیا کریں گے۔

    یار صدیقی، پان تو میں تمہارے ساتھ ضرور کھاتا، لیکن اب کیا بتاؤں کہ افطار کے بعد ایسا پیٹ پھولتا ہے کہ کہیں آنے، جانے کی ہمت باقی نہیں رہتی، دل چاہتا ہے کہ بس لیٹا ہی رہوں۔

    تو پھر عشا کی نماز اور تراویح؟؟

    اب ایسی حالت میں تراویح پڑھنا تو ممکن نہیں ہوگا البتہ عشا کی نماز میں گھر پر ہی ادا کر لوں گا۔ قوی نے نظریں چُراتے ہوئے اپنی بات مکمل کی تھی۔

    رمضان میں قوی کے اس پروگرام پر حیرت کی جائے یا افسوس، بس یہی سوچتے ہوئے میں نے اُس سے اجازت چاہی اور گھر واپس آگیا۔

    دو مہمانوں کی مہمان نوای میں یہ واضح تفریق یقینا ایک سوالیہ نشان تھی۔ خالق کائنات کے بھیجے گئے خاص اور اہم مہمان کی بخوشی واپسی اتنی غیر اہم کیوں تھی؟ کیوں دوسرے مہمان کی حرمت، عزت اور حق ادائیگی کا خیال نہیں رکھا جا رہا تھا؟ یہ سب سوچتے ہوئے دل سے یہ دعا بھی نکلی کہ اے خدا ہمیں ایسا میزبان بنا دے کہ آنے والے ہر مہمان کی مہمان نوازی اس طرح کریں کہ سب اپنی واپسی پر ہم سے نہال ہوں۔

    (کاشف شمیم صدیقی شاعر اور کالم نگار ہیں، کراچی یونیورسٹی سے معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں، شعبہ صحافت سے وابستگی کو اپنی زندگی میں پیدا ہونے والی مثبت تبدیلیوں کا موجب گردانتے ہیں۔)

  • ماہ رمضان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے پر فواد چوہدری کا عمرایوب کو خراج تحسین پیش

    ماہ رمضان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے پر فواد چوہدری کا عمرایوب کو خراج تحسین پیش

    اسلام آباد : ماہ رمضان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے پرو زیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے وزیرتوانائی عمرایوب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا طویل عرصے بعد ایسا رمضان ہے کہ جس میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نہیں، خدا آپ کا حامی و مددگار ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیرتوانائی عمرایوب کو خراج تحسین کیا اور کہا رمضان میں بجلی کی فراہمی کے لئے آپ نے انتھک کوشش کی، طویل عرصے بعد اس رمضان میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نہیں ہے، خداآپ کا حامی ومددگارہو۔

    گذشتہ روز وزیرتوانائی عمرایوب نے اپنے ٹوئٹ مین کہا تھا کہ پاکستان بھر میں 8789 فیڈز میں سے 99.74 فیصد سے سحری میں بجلی کی فراہمی جاری ہے جو ایک نیا ریکارڈ ہے! صرف 22 فیڈرز کنڈوں کے باعث ٹرپ ہوئے ہم ان کو بجلی دینا چاہتے ہیں لیکن طاقت چوروں نے ایماندار لوگوں کو محروم کر دیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرتوانائی عمرایوب نے دعویٰ کیا تھا رمضان میں ملک کےکسی حصےمیں سحر افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی، عمران خان کی حکومت نے نظام شفاف بنایا ،چوری کے خلاف مہم چلائی۔

    مزید پڑھیں : رمضان میں ملک کےکسی حصےمیں سحرافطارمیں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی، وزیرتوانائی کا دعویٰ

    ان کا کہنا تھا بجلی چوروں کےخلاف30ہزار مقدمات درج کرائے ، 4ہزارکوجیل بھیجا، اپنے ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کرکے برطرف کیا۔

  • ماہ رمضان آتے ہی مساجد کی رونقوں میں اضافہ، پہلی تراویح کی ادائیگی

    ماہ رمضان آتے ہی مساجد کی رونقوں میں اضافہ، پہلی تراویح کی ادائیگی

    کراچی :ماہ صیام کی آمد کے ساتھ ہی مساجد کی رونقیں بڑھ گئیں، ملک بھر میں اہل ایمان نے ماہ مبارک کی پہلی تراویح ادا کی  جس کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کے بابرکت مہینے رمضان المبارک کا آغاز ہوگیا ہے، یہ مبارک مہینہ شروع ہوتے ہی مسجدوں کی رونق بڑھ گئی، ایمانی حرارت سے مامور اللہ کے بندوں نے اپنے پروردگار کی رضا کے لیے فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ خصوصی عبادات شروع کردیں۔

    ملک کی تمام چھوٹی بڑی مساجد میں نماز تراویح کا خصوصی اہتمام کیا گیا، جہاں ہزاروں فررزندانِ توحید اپنے خالق حقیقی کے آگے سجدہ ریز ہوئے۔ کراچی میں میمن مسجد، ایم اے جناح روڈ، خالق دینا ہال میں تراویح کے بڑے اجتماعات ہوئے، جہاں سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    لاہور کی مساجد میں بھی تراویح کی روح پرور اجتماعات ہوئے، جہاں پہلی نمازِ تراویح میں گنجائش سے زائد نمازیوں کی حاضری نے مسجد وں کی رونقیں دوبالا کر دیں، اس دوران سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئےتھے۔

    اسلام آباد کی فیصل مسجد میں بھی ہزاروں افراد رمضان کی پہلی تراویح مذہبی جوش وجذبے سے ادا کی، پشاور کی سنہری مسجد میں نماز تراویح کے دوران غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔ جہاں بڑی تعداد میں بچوں نے بھی بڑوں کے ساتھ نماز تراویح ادا کیں، اس دوران چھوٹے بچوں کا جذبہ بھی دیدنی تھا۔

    اس کے علاوہ ملک بھرکے چھوٹے بڑے شہروں اور دیہات میں پہلے روزے کے لیے نمازتراویح کے روح پرور اجتماعات ہوئے، بڑی تعداد میں نمازی شریک ہوگئے، جہاں خشوع و خضوع کے ساتھ نماز عشاء کے بعد امت مسلمہ اور وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے لیے دعائیں کی گئیں۔

    نماز تراویح کے بعد سحری کے لیے خصوصی اہتمام شروع کر دیا گیا، گھروں میں خصوصی پکوانوں کی تیاری کی گئی، کراچی سمیت کئی شہروں کے ہوٹلوں پر بھی سحری کے لیے مزے مزے کے پکوان بنائے گئے،رات بھرکھلنے والے ہوٹلوں پر پراٹھوں کی تیاری کا خاص اہتمام کیا گیا ہے۔

  • ماہ رمضان میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے احتیاطی تدابیر

    ماہ رمضان میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے احتیاطی تدابیر

    ماہ رمضان کا آغاز ہوا ہی چاہتا ہے اور ایسے میں ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ روزوں اور عبادتوں کے ذریعے اس ماہ فضیلت کی برکات کو زیادہ سے زیادہ سمیٹ لے۔

    تاہم اس ماہ میں ذیابیطس کے موذی مرض کا شکار افراد نہایت تکلیف میں مبتلا ہوجاتے ہیں کیونکہ روزہ رکھنے کی صورت میں بعض اوقات ان کی طبیعت بھی خراب ہوسکتی ہے۔

    ماہرین اس ماہ میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے چند احتیاطی تدابیر تجویز کرتے ہیں جنہیں اپنا کر وہ بھی اس مقدس ماہ کے فیوض و برکات حاصل کرسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریض رمضان کی آمد سے قبل اپنے معالج سے مشاورت کریں تاکہ معالج اپنے مریض کی بیماری کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں درست رہنمائی فراہم کرسکے۔

    ماہر طب اور جرنل آف ڈایابیٹلوجی کے نگران پروفیسر عبد الباسط کا کہنا ہے، ’ذیابیطس کے مریض اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنے سے پرہیز کرتے ہوئے روزے رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق کریں‘۔

    انہوں نے پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے ہر مریض کی ذاتی علامات کے مطابق انفرادی منصوبہ بندی اور دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔

    رمضان میں کون سی غذائیں کھائی جائیں؟

    ماہرین کےمطابق برکتوں کے اس مہینے میں روزے دار عموماً لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور غیر صحت بخش کھانے مثلاً تلی ہوئی اشیا، کاربو ہائیڈریٹس، چکنائی سے بھرپور پکوان اور میٹھے مشروبات کا بے تحاشہ استعمال کرتے ہیں۔

    یہ لاپرواہی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

    علاوہ ازیں (ذیابیطس کا شکار) روزے دار افطار کے بعد وقفوں وقفوں میں کھانے کے بجائے بسیار خوری کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں۔ ان عادات سے خون میں گلوکوز پر قابو پانے میں ناکامی ہوجاتی ہے اور شوگر کا لیول خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے۔

    ماہرین نے مشورہ دیا کہ دوران رمضان غذا میں تازہ پھل، سبزیاں اور دہی کا استعمال کیا جائے جبکہ افطار میں صرف 2 کھجوریں کھائی جائیں۔

    شوگر کی دوائیں

    رمضان سے قبل معالج سے دواؤں کا تعین کروانا ازحد ضروری ہے۔

    دوران رمضان دوا کا وقت سحر اور افطار کردیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں انسولین کی مقدار اور خواراک میں بھی تبدیلی کی جاتی ہے جو کہ معالج مریض کی حالت کےمطابق کرتا ہے۔

    ماہر طب پروفیسر محمد یعقوب کے مطابق، ’مریضوں کو اپنے معالجین سے دوائی کی مقدار اور اوقات کی کمی بیشی، کھانے اور مشروبات کے استعمال، جسمانی سرگرمیوں، خون میں گلوکوز کی از خود نگرانی کے بارے میں پوچھنا چاہیئے۔ مریض کو علم ہونا چاہیئے کہ اسے خون میں شوگر کی مقدار میں کتنی کمی یا بیشی پر روزہ توڑ دینا چاہیئے تاکہ اسے جان کا خطرہ لاحق نہ ہو‘۔

    شوگر کے مریضوں کے لیے ہدایت نامہ

    ڈایابٹیز اینڈ رمضان انٹرنیشنل الائنس کے جاری کردہ رہنما عالمی ہدایت نامے میں شوگر کے مریضوں کو مندرجہ ذیل ہدایات اپنانے پر زور دیا جاتا ہے۔

    رمضان سے قبل مجموعی طور پر بلڈ پریشر، ذیابیطس اور خون میں کولیسٹرول کا لیول معلوم کریں اور تمام رپورٹس اپنے معالج کو دکھائیں۔

    ایسے افراد روزہ رکھنے سے اجتناب برتیں:

    اگر کسی شخص کی شوگر کنٹرول میں نہیں رہتی۔

    اگر پچھلے 3 ماہ کے دوران کسی کی شوگر بہت کم یا بہت زیادہ رہی ہو۔

    ذیابیطس کی مریض حاملہ خواتین

    وہ افراد جن کے گردے، آنکھیں یا اعصاب ذیابیطس سے شدید متاثر ہوچکے ہوں۔

    ایسے افراد جو پچھلے دنوں شدید بیمار رہے ہوں۔

    گردوں کا ڈائلاسس کروانے والے مریض۔

    ذیابیطس اول قسم کے مریض معالج کے مشورہ سے روزہ رکھ سکتے ہیں۔

    یاد رکھیں

    روزے کے دوران انسولین لگانے، اور شوگر کا ٹیسٹ کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

    ورزش کے عادی افراد

    ذیابیطس کا شکار ایسے افراد جو ورزش کے عادی ہوں رمضان میں بھی ہلکی پھلکی ورزش کر سکتے ہیں تاہم سخت ورزش سے پرہیز کریں۔

    گو کہ تراویح پڑھنا بھی ورزش کا متبادل ہے تاہم پھر بھی ورزش کرنا چاہیں تو روزہ کھولنے کے 2 گھنٹے بعد ورزش کرنا مناسب ہے۔

    ورزش کرنے سے قبل خون میں گلوکوز کی سطح ضرور چیک کریں۔

    روزہ کب ختم کیا جائے؟

    شوگر کے مریضوں کو ان صورتوں میں فوری طور پر روزہ کھول لینا ضروری ہے۔

    افطار سے کئی گھنٹے قبل اگر خون میں گلوکوز کا لیول 70 ملی گرام پر ڈیسی لیٹر سے کم ہوجائے۔

    دن کے ابتدائی حصے میں خون میں شوگر کی سطح 80 ملی گرام پر ڈیسی لیٹر سے کم ہو رہی ہو تو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں یا روزہ کھول لیں۔

    خون میں شوگر کی سطح 300 ملی گرام پر ڈیسی لیٹر سے بلند ہوجائے تو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔

    اگر روزہ کھولنے میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ باقی ہو اور اس دوران خون میں شوگر کی مقدار 80 ملی گرام پر ڈیسی لیٹر سے کم ہوجائے تو فوراً تمام کام چھوڑ کر آرام دہ حالت میں بیٹھ جائیں اور ہر آدھے گھنٹے بعد شوگر چیک کرتے رہیں۔

    مندرجہ بالا ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ذیابیطس کا شکار افراد بھی رمضان کے فیوض و برکات سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

  • رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم کی سخت ہدایت

    رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم کی سخت ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت مہنگائی میں کمی پر خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ، مشیر تجارت، مشیر خزانہ، صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور متعلقہ وفاقی و صوبائی وزرا شریک ہوئے۔

    اجلاس میں صوبائی وزرا اور متعلقہ سیکریٹریز نے وزیر اعظم کو رمضان سے متعلق حکمت عملی پر بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رمضان بازاروں میں چینی 55 روپے فی کلو فراہم کی جائے گی، 10 کلو آٹے کی 290 روپے میں فراہمی یقینی بنائی جائے گی جبکہ ضروری اشیا کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے رمضان میں اشیائےخور و نوش کی مقررہ نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یقینی بنایا جائے تمام اشیا مقرر شدہ ریٹ پر عوام کو دستیاب ہوں، انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔

    انہوں نے منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم بھی دیا۔ اجلاس میں بجلی، گیس اور پانی کی دستیابی کی مانیٹرنگ کے لیے صوبائی سطح پر کنٹرول رومز قائم کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فیلڈ افسران کی جانب سے روازنہ بھیجی گئی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے۔ حکومت کو عوام کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے۔ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ عوام کو ممکنہ ریلیف دیا جا سکے۔

    انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ ماہ رمضان میں کسی صورت مہنگائی نہیں ہونی چاہیئے۔ ضلعی انتظامیہ اور وفاقی و صوبائی حکومتوں میں رابطہ ضروری ہے۔ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے حکم دیا کہ انتظامیہ ایسے عناصر کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اشیا کے معیار کو یقینی بنانے پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کردی۔

    وزیر اعظم نے سحر و افطار میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی ہدایت بھی کردی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جائے جبکہ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جائے۔

  • وزیراعظم کی ماہ رمضان میں عوام کو سستی اورمعیاری اشیاء کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری

    وزیراعظم کی ماہ رمضان میں عوام کو سستی اورمعیاری اشیاء کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری

    اسلام آباد : حکومت نے ماہ رمضان میں سیکیورٹی، پرائس کنٹرول اور عوام کو سستی اور معیاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس کی جانب سے وزرات داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو ماہ رمضان میں سیکیورٹی، پرائس کنٹرول اور عوام کو اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کے سلسلے میں مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبوں کے درمیان کوآرڈی نیشن میٹنگز یقینی بنائی جائیں۔

    تمام صوبوں میں نچلی سطح تک پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دے کر متعلقہ افسران کی منڈیوں میں موجودگی یقینی بنائی جائے، جن اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کا احتمال ہے اس میں متبادل پلان تیار رکھا جائے۔

    مراسلہ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اوربلیک مارکیٹ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، ہرضلع میں اہم مارکٹیوں کیلئے افسران کا ڈیوٹی روسٹر بنایا جائے اور متعلقہ قانون نافذ کرنے والےاداروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے جائیں۔

    مراسلہ کے مطابق کنٹرول پرائس کمیٹی کے افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے، کنٹرول پرائس افسران موقع پر ہی گراں فروشوں کےخلاف کارروائی کرسکیں گے۔

    اس کے علاوہ سستے بازاروں کے قیام کو یقینی بنایا جائے، وزیراعظم آفس سے جاری کردہ مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ ماہ رمضان میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں، تراویح کے دوران فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، صوبائی سطح کے افسران ضلعوں میں اچانک دورے کریں۔

    مراسلہ میں مزید ہدایات میں کہا گیا ہے کہ صوبوں سے روزانہ کی بنیاد پر طے شدہ فارمیٹ پر رپورٹ حاصل کی جائے، سحری اور افطاری کے اوقات میں بلاتعطل بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، مراسلے میں وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو انتظامات کی گائیڈ لائن جاری کرنے کی ہدایت بھی دی ۔

  • ماہ رمضان میں کراچی کے شہری پانی کو ترس گئے، ٹینکرمافیا کی چاندی ہوگئی

    ماہ رمضان میں کراچی کے شہری پانی کو ترس گئے، ٹینکرمافیا کی چاندی ہوگئی

    کراچی : شہر قائد کے عوام ماہ رمضان میں پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، عید الفطر کی آمد آمد ہے لیکن کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش تاحال برقرار ہے، ٹینکر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر قریب ہے اور کراچی میں پانی نایاب ہوگیا، کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش سے شہری پریشان ہوگئے، ٹینکر مافیا بھی بے لگام ہوگئی، ٹینکر مافیا نے پانی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے، ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، بفرزون ،پی آئی بی ،بلدیہ ٹاؤن، گلستان جوہر، کورنگی لانڈھی میں پانی نہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    میٹرویل میں دو ماہ سے پانی کی بندش سے شہری بلبلا اٹھے، پانی کے بحران سے ٹینکر مافیا کی عید سے پہلے عید ہوگئی، موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔

    کراچی والوں کا کہنا ہے بجلی ہے نہ پانی ماہ ر مضان میں شہریوں کو سہولیات دینے کے بجائے چھین لی گئی ہیں۔ پانی کے بحران کے باعث شہری ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، سوال یہ ہے کہ سندھ میں نئی آنے والی نگراں حکومت قلت آب سے نمٹنے کیلئے عملی اقدام کب اٹھائے گی؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • مکہ المکرمہ : ماہ رمضان کے آخری عشرے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    مکہ المکرمہ : ماہ رمضان کے آخری عشرے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

    مکہ المکرمہ : سعودی حکومت نے رمضان المبارک کے تیسرے عشرے کے آغاز پر مکہ المکرمہ کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت حفاظتی اقدامات کیے ہیں، مسجد الحرام اور اطراف کے علاقوں میں فضائی سکیورٹی اور نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔

     ماہ رمضان کے موقع پر دنیا بھر سے فرزندان توحید عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب آتے ہیں،  مسجد الحرام کے ارد گرد کے وسطی علاقے میں واقع تمام ہوٹل رمضان المبارک کے آخری عشرے کے لیے ابھی سے فل ہوگئے ہیں، مکہ مکرمہ کے اس علاقے میں واقع ہوٹلوں کے 162000سے زیادہ کمرے ہیں۔

    اسی مناسبت سے سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں واقع مسجد الحرام میں بھی رمضان المبارک کے دوران تمام راستوں کی سکیورٹی اور نگرانی بڑھا دی گئی ہے، سکیورٹی فورسز کے ہیلی کاپٹر مسلسل فضا میں گشت کررہے ہیں۔

     ایوی ایشن سکیورٹی انچارج نے میڈیا کو بتایا کہ رمضان المبارک کے لیے سکیورٹی کے طے شدہ منصوبے پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ مسجد الحرام میں آنے والے تمام زائرین پر نظر رکھی جارہی ہے, زائرین کی سیکیورٹی کے لئے کاؤنٹر ٹیررازم یونٹ، ٹریفک پولیس اور سول ڈیفنس کے اہلکار مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔

    مزید پڑھیں: اللہ کے مہمانوں کیلئے وسیع ترانتظامات کرلئے، گورنر مکہ المکرمہ

    پہلی مرتبہ زائرین کو منظم کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جائے گا، واضح رہے کہ مسجد الحرام میں لوگوں کی نقل وحرکت کی نگرانی کے لیے تقریباً 2500 کیمرے نصب ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • گہرے سمندر میں افطار، پاکستانی نوجوان نے سب کو حیران کردیا، ویڈیو دیکھیں

    گہرے سمندر میں افطار، پاکستانی نوجوان نے سب کو حیران کردیا، ویڈیو دیکھیں

    ریاض: پاکستانی نوجوان اور اُس کے ساتھی نے سمندر کی تہہ میں افطار کر کے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا، انٹرنیٹ پر ویڈیو دیکھنے والے صارفین حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مقیم پاکستانی نوجوان یحییٰ اور اُس کے ساتھی سعودی عرب اور پاکستان کا جھنڈا ہاتھ میں تھامے سمندر کی گہرائی میں گئے اور انہوں نے اذان کے بعد روزہ افطار کیا۔

    فیس بک پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اذانِ مغرب سے چند منٹ قبل دونوں تیراک آکسیجن ماسک اور سوئمنگ کاسٹریوم پہن کر سمندر کی تہہ میں گئے۔

    ایک نوجوان نے اذان دی جس کے بعد پھر انہوں نے کھجور کھا کر روزہ افطار کیا اور پھر دیگر پھل بھی کھائے، افطاری کے بعد دونوں نے نماز ادا کی اور پھر دعا بھی کی۔ اس دوران دوسرا نوجوان سعودی عرب اور پاکستان کا جھنڈا سمندر کی تہہ میں لہراتا رہا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی خاتون تیراک نے قائد اعظم کو یومِ ولادت کے موقع پر انہیں انوکھے انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سمندر کی گہرائی میں پاکستان کا جھنڈا لہرا تھا۔

    عظمیٰ طاہر نے یوم ولادت کی مناسبت سے قائد اعظم محمد علی جناح کو شاندار انداز میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دنیا کو حیران کردیا۔ جدہ میں مقیم پاکستانی خاتون عظمیٰ طاہر اپنے دو ساتھیوں سمیت سمندر  (بحیرہ احمر) کی 50 فٹ گہرائی میں اتریں اور انہوں نے پاکستان کا پرچم لہرایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔