Tag: مباحثہ

  • ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار

    ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار

    سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر بیان میں سابق صدر نے کہا کہ کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثے میں حصہ نہیں لوں گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ایک مباحثہ جون میں بائیڈن اور دوسرا کاملا ہیرس کے ساتھ ہوا۔ اب کوئی تیسرا مباحثہ نہیں ہوگا۔

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے امریکی صدارتی مباحثہ میں کاملا ہیرس کی کارکرگی کو بہتر قرار دیا۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    غزہ کے اسکولوں پر اسرائیلی حملے ہولناک ہیں، ملالہ یوسفزئی

    جس کے ردعمل میں سابق صدر نے برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مباحثہ جانبدار تھا، دونوں میزبان کاملا ہیرس کے ساتھ تھے۔

  • ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلے مباحثے میں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

    ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلے مباحثے میں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

    ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس نے صدارتی مباحثے کے دوران ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں صدارتی امیدواروں نے مباحثے سے قبل اسٹیج پر ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملایا۔

    ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا صدارتی مباحثے میں کہنا تھا کہ گزشتہ چند سال میں امریکیوں کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا، میرے دور میں متوسط طبقہ خوشحال تھا لیکن بائیڈن اور کاملا نے اب ملک کو تباہ کردیا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ میرے دور حکومت میں افراط زر نہیں تھا، ان کے دور میں افراط زر سب سے زیادہ ہے، کاملا ہیرس جوبائیڈن کے معاشی پلان کی کاپی کی ہے، ان کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے کوئی پلان نہیں ہے۔

    ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس کا مباحثے کے دوران کہنا تھا کہ ایسے شخص کو صدر بنانے کے متحمل نہیں ہوسکتے جو ووٹرز کی رائے پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کرے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ماضی میں یہ کوشش کرچکے ہیں۔

    کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 81 ملین لوگوں نے مسترد کردیا، ٹرمپ کو اس عمل سے گزرتے ہوئے مشکل حالات پیش آئے۔

    کاملا ہیرس نے ٹرمپ سے کہا کہ میں نے کئی ملٹری لیڈرز سے بات کی جن کی اکثریت کے ساتھ آپ نے کام کیا، وہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ عزت کے قابل نہیں۔

    کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ اسقاط حمل کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں، ڈونلڈٹرمپ کی اسقاط حمل کی پالیسی امریکی خواتین کی توہین ہے،ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں کو بدترین بے روزگاری سے دوچار کیا ہے۔

    افغانستان سے انخلا، جو بائیڈن اور کاملا ہیرس پر تنقید میں شدت آ گئی

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بطور نائب صدر دنیا بھر کے دورے کیے، میں نے جس عالمی رہنما سے بات کی اسے ٹرمپ پر ہنستے ہوئے پایا۔

  • ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا

    ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا پہلا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے ساتھ 10ستمبر کو ہونے والے پہلے صدارتی مباحثے پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کیلئے طے شدہ ٹی وی چینل کو جانبدار قرار دیدیا ہے۔

    ترجمان کاملاہیرس کے مطابق کاملاہیرس کی جانب سے گفتگو کے دوران دوسرے فریق کا مائیک کھلا رکھنے پر زور ہے، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ مائیک کھلا رہنے سے عوام کو ٹرمپ کی اصلیت معلوم ہوسکے گی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والے مباحثے کے دوران دوسرے فریق کا مائیک بند کرنے کی پابندی عائد تھی۔

    دوسری جانب امریکا کے شہر شکاگو میں جاری ڈیمو کریٹک پارٹی کے کنونشن کے آخری روز کملا ہیرس نے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کر لیا۔

    اس موقع پر کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے معاہدے کا اب وقت آگیا ہے اور انہوں نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت بھی کی۔

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف

    نامزد صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے پارٹی کنونشن سے خطاب میں کہا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ساتھ دیا ہے اور بھرپور حمایت کی ہے۔

  • ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار، وجہ بھی بتادی

    ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار، وجہ بھی بتادی

    واشنگٹن:ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی نے حتمی صدارتی امیدوار کا فیصلہ نہیں کیا، مباحثے کی تاریخ ڈیموکریٹ نامزدگی کے اعلان تک طے نہیں ہوسکتی۔

    ترجمان ٹرمپ نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی کاملا ہیرس سے متعلق رائے تبدیل کرسکتی ہے، اوباما سمیت کئی ڈیموکریٹ رہنماؤں کے مطابق کاملا ٹرمپ کو ہرا نہیں سکتی،ایسے ماحول میں کاملا ہیرس کے ساتھ مباحثہ کی تاریخ طے کرنا مناسب نہیں۔

    گزشتہ روز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نائب صدر کملا ہیرس امریکی تاریخ میں منتخب ہونے والی سب سے زیادہ لبرل سیاستدان ہیں، اگر وہ صدر منتخب ہو گئیں تو ہمارا ملک تباہ کر دیں گی۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نارتھ کیرولینا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ میں امیگریشن پالیسیز پر جو کچھ ہوا، وہ اس کی ذمہ دار ہیں۔

    اقوام متحدہ کا جھلسا دینے والی گرمی کی وبا پر ممالک سے اہم مطالبہ

    ٹرمپ نے کاملا ہیریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ تین چار ہفتے پہلے وہ بری سیاستدان تھی۔اب کہہ رہے ہیں کہ وہ بہت اچھی سیاستدان ہے۔

  • بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان پہلا مباحثہ 27 جون کو ہوگا

    بائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان پہلا مباحثہ 27 جون کو ہوگا

    امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات 2024 کیلیے امریکی صدر بائیڈن کا اپنے حریف سابق صدر ٹرمپ کے ساتھ پہلا صدارتی مباحثہ 27 جون کو ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار بائیڈن اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے دو بدو بحث کی دعوت قبول کرلی ہے۔

    امریکی صدر بائیڈن اور ٹرمپ کا دوسرا مباحثہ ستمبر میں ہوگا جبکہ امریکا میں 60 ویں صدارتی انتخابات رواں برس 5 نومبر کو ہوں گے۔

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقدمات کو صدارتی انتخابی مہم سے روکنے کی سازش قرار دیا۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

    صدر بنا تو مظاہرین طلبہ کو ملک بدر کر دوں گا: ٹرمپ کی ویڈیو وائرل

    ٹرمپ کی حمایت میں ریپبلکن پارٹی بھی کھل کر سامنے آگئی، پہلی بار ریپبلکن سینیٹر اور ارکان کانگریس نے عدالت کے باہر ٹرمپ سے اظہار یکجہتی کیا۔

  • پہلے صدراتی مباحثےمیں ہیلری اور ٹرمپ کے درمیان گرماگرمی

    پہلے صدراتی مباحثےمیں ہیلری اور ٹرمپ کے درمیان گرماگرمی

    نیویارک : ہیلری کلنٹن نے پہلے صدارتی مباحثے میں کہا کہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے امیروں پر ٹیکس لگا نا ہوگاجبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کہنا تھا کہ امیروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے سے نوکریوں میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق نیویارک میں آج پہلے صدراتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ جب سے اوباما اقتدار میں آئے ہیں ،4 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اس لیے ہم کو پولیس اور کمیونٹی میں تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    Debate-post-1

    صدارتی امیدوار ہیلری نےکہا کہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے امیروں پر ٹیکس لگا نا ہوگا،انہوں نے کہا کہ میرے والد چھوٹے تاجر تھے،جنہوں نے نچلی سطح سے محنت کی،میرا تجربہ ٹرمپ سے مختلف ہے ۔

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کا کہنا ہے کہ امریکہ میں نوکریاں ختم ہو تی جا رہی ہیں،تجارتی اور سیاسی معاہدوں کو دوبارہ دیکھنا ہوگا ۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے والد سے مجھے اتنا کچھ نہیں ملا جتنا سمجھا جا تا ہے،میں خود سے محنت کر کے آگے بڑھا ہوں ۔

    ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا ہم نے 30 فیصد امریکی برآمدات میں اضا فہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توانائی کے متبادل زرائع میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین اور دیگر ملکوں کے ساتھ تجارتی معاہدہ پر نظر ثانی کر نا ہو گی کیو نکہ وہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں کررہے، صرف ٹیکس لگا کر ہیلری کوئی بڑا کا رنامہ نہیں کرسکتیں ۔

    ہیلری کلنٹن نے بتایا کہ 8 سال پہلے بد ترین مالی بحران ہوااس بحران سے 90 لاکھ افراد کی نوکریاں چلی گئیں۔اب آٹھ سال بعد معیشت بہتر ہو ئی ہے۔

    Debate-post-2

    ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ نسلی امتیار بہت بڑا چیلنج ہے اور اسکولوں اور دفاتر میں یہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ توانائی کے بہتر استعمال پر یقین رکھتا ہوں ہمیں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔30 سال تک ان معاملات پر ڈیمو کریٹ کچھ نہیں کر پائے اب سب کیسے بدل جائے گا ؟۔

    Debate-post-3

    ہیلری نے کہا کہ اس ضمن میں کئی اقدامات کرنے ہوں گے ،اقلیوں اور کمیونیٹیز میں خلادور کر نا ہوگی۔ ہمیں کرمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور بندوق کلچر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے عام افراد کے ہاتھ میں اسلحہ آنا خطرناک ہے۔

    خیال رہے کہ امریکہ میں گزشتہ دو امریکی صدارتی انتخابات میں نوجوان ہسپانوی،سیاہ فام،اور ایشین امریکی ووٹرز نے اوباما کے لیےریکارڈ سطح پر ووٹ کاسٹ کیے تھے۔

    یاد رہےکہ موجودہ انتخابات میں 47 فیصد جن کی عمر18سے34 تک کے ووٹرز نے ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جن کی تعداد اوباما کے صدارتی انتخابات میں 74 فیصد تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی چینل سی این این کے سروے کےمطابق پہلا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے 62 فیصد ووٹ لے کر جیت لیا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صرف 27 فیصد ووٹ ملے۔