Tag: مبینہ کرپشن

  • مبینہ کرپشن : ایف بی آر کا 4 سنئیر انکم ٹیکس افسران کے خلاف ایکشن

    مبینہ کرپشن : ایف بی آر کا 4 سنئیر انکم ٹیکس افسران کے خلاف ایکشن

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی ار) مبینہ کرپشن پر تین افسران کو او ایس ڈی بنا کر ایک کا ٹرانسفر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی ار) نے 4 سنئیر انکم ٹیکس افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے تین افسران کو او ایس ڈی اور ایک کا ٹرانسفر کر دیا۔

    اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ گریڈ 21 کے چیف کمشنر ایل ٹی او لاہور محمود جعفری ممبر ایف بی ار تبادلہ کیا گیا جبکہ گریڈ 20 کے چیف کمشنر ار ٹی او لاہور امجد فاروق کو ایڈمن پول ایف بی ار میں ٹرانسفرکیا گیا۔

    گریڈ 20 کے کمشنر زون II ایل ٹی او لاہور رانا وقار کو ایڈمن پول میں ٹرانسفر کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 18 کے ڈی سی خرم فخر صدیقی کو 120 روز کے لیے معطل کر دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق افسران ٹیکس ریفنڈز معاملہ میں مبینہ کرپشن میں ملوث تھے، افسران کے درمیان ٹیکس ریفنڈز معاملہ میں حصہ نہ ملنے پر سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، ٹیکس ریفنڈ کے معاملے پر ایک افسر نے دوسرے افسر پر بندوق بھی تان لی تھی۔

  • چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

    چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے رنگ روڈ منصوبے میں بدعنوانی، بےضابطگیوں اور غیرقانونی لینڈ ایکوزیشن کا نوٹس لے لیا اور نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    یاد رہے راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، انکوائری میں بتایا گیا کہ سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی اور کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا ، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا، تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا جبکہ ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔

    ذرائع کے مطابق کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنگ روڈ اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا تھا۔

  • نارووال اسپورٹس سٹی منصوبےمیں مبینہ کرپشن، احسن اقبال کی کل نیب میں طلبی

    نارووال اسپورٹس سٹی منصوبےمیں مبینہ کرپشن، احسن اقبال کی کل نیب میں طلبی

    اسلام آباد: نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن کیس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کو کل طلب کرلیا، نیب نے کہا اربوں روپے کےاسپورٹس سٹی تعمیر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی جانب سے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ کرپشن پر تحقیقات جاری ہے ، نیب راولپنڈی نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کو طلب کرلیا، نیب نوٹس میں کہا گیا سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کل نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوں۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ اربوں روپے کے اسپورٹس سٹی تعمیر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، احسن اقبال نے خلاف قانون 3 ارب روپے کا منصوبہ نارووال میں شروع کیا جبکہ اسپورٹس سٹی کی تعمیر میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بھی اختیارات سے تجاوز کیا۔

    یاد رہے مارچ میں یاد رہے وزیرمواصلات مراد سعید نے سابق وزیرمواصلات احسن اقبال کے خلاف این ایچ اے کے منصوبہ میں70 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے تھے۔

    مزید پڑھیں : مراد سعید نے احسن اقبال کی اربوں کی کرپشن بے نقاب کردی

    مراد سعید نے احسن اقبال اور مبینہ فرنٹ مین جاویدصادق سے متعلق اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا احسن اقبال بتائیں ملتان سکھرموٹروے کی ڈیل کرانے والا کون تھا۔ کیاجاوید صادق غیرملکی کمپنی کاایجنٹ اور آپ کافرنٹ مین نہیں تھا؟ کیا جاوید صادق احسن اقبال کو غیرملکی کمپنی میں نہیں لے کر گئے۔

    خیال رہے این ایچ اے کے منصوبہ میں غیرملکی کمپنی کی مدد سے ستر ارب روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی ، معاہدے پر سابق وزیرمواصلات نے دستخط بھی کیے ، حالانکہ اس سے قبل وہ اس کو منظور کرنے سے انکار کرچکے تھے۔

  • پی آئی اے میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میں مبینہ کرپشن ، حکومت کا  بدعنوان افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم

    پی آئی اے میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میں مبینہ کرپشن ، حکومت کا بدعنوان افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایک اور وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے پی آئی اے کے شعبہ میڈیکل میں مبینہ بدعنوانی کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا اور بدعنوان افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے اداروں میں کرپشن کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، وزیراعظم کے سیکریٹریٹ برائے پبلک افیئر نے پی آئی اے کے شعبہ میڈیکل میں بدعنوانی کی شکایات کیخلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے و سی ای او سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

    پی آئی اے کے چیف میڈیکل آفیسر، خاتون لیب ٹیکنیشن اور دیگر افسران پر معالی بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں۔

     

    مالی بدعنوانی سے متعلق شکایات پر وزیر اعظم سیکریٹریٹ نے چیئرمین پی آئی اے اور سی ای او سے وضاحت طلب کرتے ہوئے چیف میڈیکل آفیسر، لیب ٹیکنالوجسٹ، فائنانس آفیسر اور دیگر کیخلاف تحقیقات کا حکم دیا۔

    سی ایم او آفس میں جعلی بلوں کی ادائیگی اور ادویات کی خریداری میں بڑے پیمانے پر مبینہ کرپشن کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سی ایم او پر بیرون ملک اثاثے بنانے اور میڈیکل انشورنس کے نام پر مبینہ طور پر کمیشن لینے کے بھی الزامات ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ شعبہ میڈیکل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جمع کرادی، رپورٹ سی ای اوسیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے، تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم ہاؤس کوارسال کی جائے گی۔

    وزیراعظم نے پی آئی اے شعبہ میڈیکل میں مبینہ بدعنوانیوں کا نوٹس لیا تھا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ صاحب اقتدار کرپشن کرتے ہیں تو ادارے تباہ ہوجاتے ہیں، کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا پورا زور لگائیں گے،  اب احتساب کا عمل اب نہیں رکے گا، وزارت داخلہ میرے پاس ہوگی، ایف آئی اے بھی ماتحت ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ محکموں میں کرپشن مافیا بیٹھا ہے جو کرپٹ نظام سے پیسہ بنارہا ہے، تیار ہوجائیں کرپٹ مافیا شور مچائے گا، سڑکوں پر بھی آئے گا، اب یہ ملک بچے گا یا پھر کرپٹ مافیا، ان کا مقابلہ کرنے کو تیار ہوں۔