Tag: متاثرہ خاتون

  • ریلوے زیادتی کیس : متاثرہ خاتون نے 2 ملزمان کو شناخت کرلیا

    ریلوے زیادتی کیس : متاثرہ خاتون نے 2 ملزمان کو شناخت کرلیا

    کراچی : ریلوے زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے دو ملزمان کو شناخت کرلیا، شناخت پریڈ کے لئے ملزم کے ہمراہ دس ڈمی ملزمان پیش کئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں ریلوے زیادتی کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ، جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ملزمان کی شناخت پریڈ کرائی گئی۔

    متاثرہ خاتون نے دو ملزمان کو شناخت کرلیا، پولیس نے شناخت پریڈ کے لئے ملزم کے ہمراہ دس ڈمی ملزمان پیش کئے تھے۔

    متاثرہ خاتون نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزمان نے 27 مئی کو زکریہ ایکسپریس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، جس کے بعد عدالت نے شناخت پریڈ کی رپورٹ کو مقدمے کا حصہ بنا دیا۔

    یاد رہے زکریا ایکسپریس میں خاتون کو کراچی سے ملتان جاتے ہوئے عملےکی جانب سے مبینہ زیادتی کانشانہ بنایاگیا۔ متاثرہ خاتون کی درخواست پر ٹکٹ چیکراور انچارج کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

    خاتون نے بتایاتھا کہ سیٹ کی تبدیلی کا بہانہ بناکر اے سی کمپارٹمنٹ میں لےجاکرزیادتی کانشانہ بنایاگیا، بعد ازاں پولیس نے واقعے میں ملوث تینوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان ریلوے پولیس کا کہنا تھا کہ زکریا ایکسپریس کی سیکیورٹی اورانتظامیہ نجی کمپنی کی ذمے داری ہے۔

  • خیبر پختونخوا حکومت کا سرمیں کیل گھسنے سے متاثرہ خاتون  کیلئے بڑا اعلان

    خیبر پختونخوا حکومت کا سرمیں کیل گھسنے سے متاثرہ خاتون کیلئے بڑا اعلان

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے سرمیں کیل گھسنے سے متاثرہ خاتون کے مفت علاج کا اعلان کردیا اور کہا مفت طبی مشاورت اور سائیکو سوشل سپورٹ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑانے سرمیں کیل گھسنےسےمتاثرہ خاتون کےمفت علاج کااعلان کرتے ہوئے کہا خاتون کےنفسیاتی مسائل کامفت علاج فراہم کیاجائےگا اور مفت طبی مشاورت اورسائیکو سوشل سپورٹ دی جائے گی۔

    یاد رہے پشاور میں نرینہ اولاد کی خاطر پیر کے کہنے پر سر میں کیل ٹھکوانے کا واقعہ سامنے آیا تھا ، بعد ازاں میاں بیوی نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ کسی نے بھی سر میں کیل نہیں ٹھوکی۔

    شوہر صابر نے عدالت کو بتایا تھا کہ 4 فروری کو ارباب روڈ پر موجود تھا کہ اطلاع ملی زوجہ جنات کا اثر ہو کر گئی زوجہ کےگرنے سے کیل سر میں داخل ہوئی اور وہ زخمی ہوئی۔

    زوجہ صابر نے بیان میں کہا تھا گھر کےکام کاج میں مصروف تھی اچانک جنات آنے شروع ہو گئے جس کی وجہ سے کمرے کے سامنے گر گئی اور سر میں کیل داخل ہوئی، مجھے جنات کے اثرات کی شکایت ہے۔

    اس سے قبل ایس ایس پی آپریشنز ہارون رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 4 فروری کو خاتون اسپتال آئی تھی ، خاتون کے سر میں کیل گھسی ہوئی تھی ، جس کے بعد خاتون اور اس کے شوہر سےبات چیت کی۔

    ہارون رشید کا کہنا تھا کہ افغان خاتون کے ساتھ نفسیاتی مسئلہ ہے، خاتون کی دماغی حالت ٹھیک نہیں، سسرالیوں کی جانب سےاولادِ نرینہ کے مطالبے کی بات غلط ہے کیونکہ خاتون کےدوبیٹے اورایک بیٹی ہے ، عامل کا اس کیس میں کوئی کردار نہیں۔

  • گجرپورہ لنک روڈ  زیادتی کیس : متاثرہ خاتون نے عابد ملہی اور شفقت کو شناخت کرلیا

    گجرپورہ لنک روڈ زیادتی کیس : متاثرہ خاتون نے عابد ملہی اور شفقت کو شناخت کرلیا

    لاہور: گجرپورہ لنک روڈ زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے دونوں ملزموں عابد ملہی اور شفقت کو شناخت کرلیا ، ملزمان کی شناخت پریڈکی کارروائی کیمپ جیل میں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے معاملے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ، پولیس ذرائع کاکہنا ہے کہ زیادتی میں ملوث دونوں ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل ہوگئی اور متاثرہ خاتون نے دونوں ملزموں کو شناخت کرلیا ۔

    پولیس ذرائع کے مطابق دونوں ملزمان عابد ملہی اور شفقت کو متاثرہ خاتون کے سامنے لایا گیا، جس کے بعد دونوں ملزمان کو متاثرہ خاتون نے پہچان لیا، ملزمان کی شناخت پریڈ کی کارروائی کیمپ جیل میں مکمل کی گئی ۔

    پولیس نے ملزم عابد ملہی کو گرفتار کرنے کے بعد شناخت پریڈ کے لئے جیل منتقل کیا تھا جبکہ دوسرا ملزم شفقت اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے ۔

    واضح ہے کہ 9 ستمبر کو ملزم شفقت نے عابد علی سے مل کر گجرپورہ میں خاتون سے دوران ڈکیتی زیادتی کی تھی، جس کے بعد پولیس نے شفقت گرفتار کیا، دوران تفتیش شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ 9 ستمبر کو وہ اور عابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے تھے، پہلے خاتون سے لوٹ مار کی، اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    مرکزی ملزم عابد ملہی کو واقعہ کے ایک ماہ بعد پولیس نے خود گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا جبکہ ملزم شفقت علی کو دیپالپور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس میں بڑی پیش رفت، متاثرہ خاتون ٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی

    لنک روڈ زیادتی کیس میں بڑی پیش رفت، متاثرہ خاتون ٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون نے پولیس کو ٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے اور ملزم شفقت علی کی شناخت پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس میں20 روز بعد اہم پیش رفت سامنے آئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون پولیس کوٹیلی فون پر ابتدائی بیان ریکارڈ کرانے پر راضی ہوگئی ، متاثرہ خاتون کا161 کا ابتدائی بیان کا ٹرانسکرپٹ چالان کیساتھ لف ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پولیس عدالت سے ان کیمرہ ٹرائل کی درخواست کرے گی، دوران ٹرائل متاثرہ خاتون کا ’’فرضی نام‘‘ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ متاثرہ خاتون نے ملزم شفقت علی کی شناخت پر بھی رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

    واقعے کے 20روزبعد بھی مرکزی ملزم عابد علی گرفتار نہ ہوسکا، ذرائع پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم اب بھی پنجاب کی حدود میں ہے، ملزم بھکاری اور مزدور کے روپ میں ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملزم شفقت کی شناخت پریڈ، عدالت سے پولیس کو مہلت مل گئی

    یاد رہے آج لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں گجرپورہ زیادتی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے ملزم شفقت کی شناخت پریڈ کے لیے پولیس کو مہلت دیتے ہوئے ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کر دی۔

    تفتیشی افسر نے ملزم سے متعلق بتایا کہ ملزم شفقت کو دیپالپور سےگرفتار کیاگیا، ملزم کا ڈی این اے ابتدائی طور پر متاثرہ خاتون سے میچ کرگیا ہے، ملزم کی نشان دہی پر مرکزی ملزم عابد کوگرفتار کرنا باقی ہے، ملزم سے پستول اور ڈنڈا بھی برآمد کرنا باقی ہے۔

    واضح ہے کہ 9 ستمبر کو ملزم شفقت نے عابد علی سے مل کر گجرپورہ میں خاتون سے دوران ڈکیتی زیادتی کی تھی، جس کے بعد پولیس نے شفقت گرفتار کیا، دوران تفتیش شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ 9 ستمبر کو وہ اور عابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے تھے، پہلے خاتون سے لوٹ مار کی، اور پھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

  • گجرپورہ زیادتی کیس : متاثرہ خاتون نےعابد علی سمیت دونوں ملزمان کی شناخت کرلی

    گجرپورہ زیادتی کیس : متاثرہ خاتون نےعابد علی سمیت دونوں ملزمان کی شناخت کرلی

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے گجرپورہ زیادتی کیس میں متاثرہ خاتون کی جانب سے عابدعلی سمیت دونوں ملزمان کی شناخت کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا متاثرہ خاتون نے تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرپورہ زیادتی کیس میں وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ متاثرہ خاتون نےعابد علی سمیت دونوں ملزمان کی شناخت کرلی اور پولیس کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ک روڈ زیادتی کیس کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے، زیادتی کیس کے 2 مرکزی ملزمان میں سے ایک گرفتار نہیں ہوا ، ملزمان کی بیویاں ، والد اورباقی قریبی لوگ گرفتار ہیں۔

    وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ ملزم وقارکو محلے داروں نے 25 لاکھ کے لالچ میں گرفتار کرایا، وقارالحسن کے ذریعے تک ہی مرکزی ملزمان تک پہنچے ہیں، وقار الحسن کو جیوفنسنگ کے تحت ٹریک کیا تھا، وقار الحسن پر دباؤ پڑا تو اس نے خود گرفتاری دی ، وقار الحسن نے بتایا عباس،مستری بالا،شفقت کون ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی سی پی اوعمر شیخ نے جو بات کی غلط تھی اس پر معافی مانگی، شہبازشریف نے جو بیان دیا اس سے پاکستانیوں کا سرشرمندگی سے جھک گیا، ایسے ایشو پر فلور آف دی ہاؤس کیا گفتگو کرنی چاہیے یہ پتہ ہی نہیں ، شہبازشریف نے معافی مانگی مگر فلور آف دی ہاؤس نہیں۔

    خیال رہے پنجاب کی پولیس گجرپورہ واقعہ کے مرکزی ملزم عابد کواب تک گرفتار نہیں کر سکی، عابد کی گرفتاری کے لیے رات گئے قصور میں سرچ آپریشن کیا گیا تاہم پولیس ایک بار پھر ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم عابد علی کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا تھا اور اہلیہ بشریٰ سے تفتیش کی جارہی ہے۔

  • رواں سال کراچی میں کانگووائرس سے پہلی ہلاکت

    رواں سال کراچی میں کانگووائرس سے پہلی ہلاکت

    کراچی : کراچی میں کانگووائرس سےمتاثرہ خاتون جناح اسپتال میں دم توڑ گئی، اورنگی ٹاؤن کی رہائشی خاتون میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی،رواں سال کانگو وائرس سے یہ پہلی ہلاکت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کانگووائرس سے پینتیس سالہ متاثرہ خاتون تعظیم فیضان جناح اسپتال میں انتقال کرگئیں، خاتون کواتوارکےدن نجی اسپتال سےجناح اسپتال لایاگیاتھا، خاتون کو خون کی الٹیاں ہورہی تھی اور پلیٹی لیٹس بھی بہت کم تھے۔

    سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ پینتیس سالہ خاتون تعظیم فیضان کا تعلق اورنگی ٹاوٴن سے ہے، لیبارٹری ٹیسٹ سے خاتون کے کانگو کریمین ہیمرجک فیور میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    خیال رہے رواں سال کانگو وائرس سے یہ پہلی ہلاکت ہے جبکہ گزشتہ سال کانگو وائرس سےکراچی میں سولہ اموات ہوئی تھیں۔

    یاد رہے یہ وائرس مویشی کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلات میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    علامات


    تیز بخار، کمر، پٹھوں، گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے کانگو کی علامات ہیں۔

    احتیاطی تدابیر


    جانوروں کے پاس جانے سے گریز کیا جائے، مویشیوں کے پاس جانے کی ضرورت پیش آئے تو دستانوں کا استعمال ضرور کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کانگو وائرس کے خاتمے کے لیے تاحال کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ہے لہذا قبل اس وقت احتیاط اور مرض ظاہر ہوجانے کی صورت میں بروقت علاج ہی سے اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے۔