Tag: متبادل توانائی

  • کراچی کے شہریوں کے لئے اچھی خبر: آئندہ 2 سال میں سستی بجلی کے الیکٹرک سسٹم میں شامل ہوگی، سی ای او

    کراچی کے شہریوں کے لئے اچھی خبر: آئندہ 2 سال میں سستی بجلی کے الیکٹرک سسٹم میں شامل ہوگی، سی ای او

    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس عبداللہ علوی نے مہنگی بجلی سے ستائے کراچی کے شہریوں کو اچھی خبر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو مونس عبداللہ علوی نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ دو سال میں سستی متبادل ذرائع سے بجلی کے الیکٹرک سسٹم میں شامل ہوگی۔

    سی او کے الیکٹرک کے مطابق کے الیکٹرک کے سسٹم میں آئندہ دو سال میں 640 میگاواٹ بجلی شمسی اور ونڈ انرجی شامل ہوگی، سولر اور ونڈ پاور سے بجلی کی پیدواری قیمت میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

    مونس علوی نے کہا کہ متبادل ذرائع بجلی سے متعلق اب تک 40 کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جس میں یورپ، چین اور مشرق وسطی کی بارہ کمپنی بھی شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ متبادل توانائی کے پروجیکٹ بلوچستان حب، اوتھل، بیلہ، اور کراچی کے سرجانی ٹاون میں لگائے جائیں گے، سولر اور ونڈ پاور پروجیکٹ میں 4 سو ملین ڈالر سے زائد سرمایہ کاری متوقع ہے۔

  • ’’کراچی کو جلد ہائیڈرو بجلی بھی دستیاب ہوگی‘‘

    ’’کراچی کو جلد ہائیڈرو بجلی بھی دستیاب ہوگی‘‘

    کراچی : کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونس علوی نے متبادل توانائی کیلئے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے جس پر عمل درآمد نیپرا کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

    کراچی میں منعقدہ فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مونس علوی نے میڈیا کو بتایا کہ اگلے2سے3سال میں 500میگا واٹ متبادل توانائی نصب کرنے کا پلان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار کم ہے، کم کردار کے باوجود پاکستان شدید متاثر ہوا، متبادل توانائی کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے منتظر ہیں۔

    سی ای او کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ بجلی میں مکمل طور پر متبادل پر انحصار نہیں کیا جاسکتا، بیس لوڈ کے لئے تھرمل ذرائع سے بجلی بھی درکار ہے۔ مونس علوی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کو جلد ہائیڈرو بجلی بھی دستیاب ہوگی۔

  • متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حوالے سے اہم پیش رفت

    متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حوالے سے اہم پیش رفت

    اسلام آباد: متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، سولر اور وِنڈ پاور پراجیکٹس لگانے والوں کے لیے آسان سرٹیفکیشن ریگولیشنز جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ نے اے ای ڈی بی ریگولیشنز 2021 جاری کر دیے، اب تک اے ای ڈی بی 126 وینڈرز کو سرٹیفکیٹس جاری کر چکا ہے، اور ملک بھر میں 200 میگا واٹ کے 13 ہزار نیٹ میٹرنگ سسٹم نصب کیے جا چکے ہیں۔

    سی ای او متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ شاہجہاں مرزا نے بتایا کہ نئی ریگولیشنز ملک میں کلین انرجی کے فروغ میں کردار ادا کریں گی، ملک میں سولر اور ونڈ پاور کو فروغ حاصل ہوگا۔

    شاہجہاں مرزا کا کہنا تھا کہ نئی ریگولیشنز پر تمام شراکت داروں سے مشاورت کی گئی ہے، ان ریگولیشنز کا اطلاق متبادل توانائی کے تمام منصوبوں پر ہوگا۔

  • ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں،عمر ایوب

    ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں،عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ متبادل توانائی کی مد میں 20 ہزارمیگاواٹ تک بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی، ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے ڈنمارک کے سفیر رولف ہولمبوئے نے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نئی متبادل توانائی پالیسی میں صوبوں کا نمایاں کردار ہے، نئی پالیسی میں فیصلہ سازی، اطلاق میں صوبوں کا کردار نمایاں ہے۔

    عمرایوب نے کہا کہ ڈنمارک کا عالمی سطح پر کلین اور گرین انرجی میں کلیدی کردار ہے، پاکستان دستیاب گرین انرجی کے مواقع سے استفادہ کے لیے کوشاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت متبادل انرجی کا مجموعی انرجی مکس میں 4 فیصد ہے، 2025 تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل توانائی کا حصہ 20 فیصد تک بڑھ جائے گا، 2030 تک مجموعی انرجی مکس میں متبادل توانائی کا حصہ 30 فیصد بڑھایا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ متبادل توانائی کی مد میں 20 ہزارمیگاواٹ تک بجلی کی پیداوار بڑھائی جائے گی، ڈنمارک کی کمپنیاں متبادل توانائی کے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

    ڈنمارک کے سفیر نے کہا کہ متبادل توانائی کے ذرائع سے 60 فیصد بجلی کی پیداوار کی سوچ قابل تحسین ہے، ڈنمارک اس شعبے میں اپنی مہارتوں اور ماہرین کے تبادلے کے لیے تیار ہے، ڈنمارک انتہائی کم قیمتوں پرمتبادل توانائی کے ذرائع سے بجلی پیدا کر رہا ہے۔

  • پالیسی تیار کر لی، بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی: عمر ایوب

    پالیسی تیار کر لی، بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ متبادل توانائی پالیسی تیار کرلی گئی ہے، پالیسی میں بجلی کی قیمتیں نیچے آئیں گی، تحریک انصاف کی فلیگ شپ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمت کم کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بجلی کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوجائیں گی، ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ سنہ 2025 تک 8 ہزار میگا واٹ کے منصوبے پاکستان میں لگیں گے، 2030 تک 60 سے 65 فیصد کلین اینڈ گرین انرجی ہمارا ہدف ہے، متبادل (ری نیو ایبل ۔ قابل تجدید) توانائی پالیسی تیار کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ توانائی پالیسی میں بجلی کی قیمتیں مستقبل میں نیچے آئیں گی، تحریک انصاف کی فلیگ شپ پالیسی ہے کہ بجلی کی قیمت کم کریں۔ نواز لیگ دور میں 17 روپے فی یونٹ تک بجلی بنائی گئی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی سے شمسی ہوا و دیگر ذرائع سے سستی بجلی بنائیں گے۔ سولر پینل اور ہوا سے بجلی بنانے والی کمپنیاں لگانے پر بات چیت جاری ہے۔ متبادل توانائی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ونڈ پاور میں 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی ہے۔

    معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا کہ ہماری حکومت کو آئندہ 25 سال کی پلاننگ کرنی ہے۔ توانائی کے ساتھ توجہ مینو فیکچرنگ پر بھی ہے۔ کوشش ہے جو مشینری امپورٹ کرتے ہیں وہ پاکستان میں بنے۔

    انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، نئے اہداف رکھے ہیں جن کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ سولر اور ونڈ پاور کے فروغ سے زر مبادلہ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ متبادل قابل تجدید انرجی کی مشینری کی تیاری مقامی سطح پر ہوگی۔