Tag: متحدہ

  • سیٹ ایڈجسٹمنٹ متحدہ کے لیے نقصان کا سودا ہے: خالد مقبول

    سیٹ ایڈجسٹمنٹ متحدہ کے لیے نقصان کا سودا ہے: خالد مقبول

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ سیٹ ایڈجسمنٹ کے معاملے میں نقصان کا سودا زیادہ متحدہ کیلئے ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے الیکشن سے متعلق بیان میں کہا کہ انتخابات شفاف اور غیر جانب دارانہ ہو تو ہی قبول کریں گے اگر 2018 کی طرح کی طرح طے شدہ نتائج آئیں گے  تو الیکشن ہوں یا نہ ہوں اہمیت نہیں رکھتا۔

    خالد مقبول نے کہا کہ سیٹوں پر ایڈجسمنٹ کے حوالے سے ابھی ہمیں کوئی جلدی نہیں، سیٹ ایڈجسمنٹ کے معاملے میں نقصان کا سودا زیادہ متحدہ کیلئے ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈیلیور کرنے کے لیے بہت کچھ ہے، صوبے میں تبدیلی لانے کے لیے ایم کیو ایم انتہائی اہم ہے، کراچی کے وسائل پر سب کی نظر پہلے ہی ہے، اب سیٹوں پر بھی سب کی نظر ہوگی۔

    خالدمقبول کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کے انکشافات پر انکوائری ہونی چاہیے، اب تک کیوں نہیں ہوئی، ان کے الزامات اس لیے زیادہ اہم ہیں کیونکہ وہ پی پی کا خاص کارندہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ملیر اور لیاری ڈیویلپمنٹ اتھارٹی راؤ انوار کی خاطر بنائی گئی تھی، کتنے نوجوانوں کو لاپتہ کیا گیا، اُن  لوگوں نے اِن صاحب سے عقوبت خانے بنوائے ہوئے تھے۔

    خالد مقبول کا کہنا تھا کہ تقریباً 50 سے 60 ہزار ارب کرائم، کرپشن، انڈر ورلڈ، زمینوں پر قبضہ کر کے لوٹا گیا، سندھ کے شہری علاقے، دیہات، لاڑکانہ سب چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں۔

  • واسع جلیل کا متحدہ چھوڑنے کا اعلان

    واسع جلیل کا متحدہ چھوڑنے کا اعلان

    کراچی: ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے ممبر اور ترجمان واسع جلیل نے بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر متحدہ لندن کی رابطہ کمیٹی کے ممبر نے اعلان کیا کہ ’میں ایم کیو ایم کی بنیادی رکنیت سے مستعفیٰ ہورہا ہوں اور آج کے بعد سے میرا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’بانی ایم کیو ایم نے جو ذمہ داریاں اور عوامی عہدے دیے اُس پر اُن کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور تنظیمی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران جو غلطیاں یا کوتاہیں ہوئیں اُن پر قیادت اور کارکنان سے معافی کا طلب گار بھی ہوں‘۔

    واسع جلیل نے یہ بھی اعلان کیا کہ میں نے سیاست کو خیرباد کہہ دیا اور مستقبل میں بھی کسی سیاسی و مذہبی جماعت میں شامل نہیں ہوں گا بلکہ ایک عام پاکستانی کی طرح غیر سیاسی زندگی گزاروں گا۔

    واضح رہے کہ 22 اگست کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد واسع جلیل نے رکن رابطہ کمیٹی اور پارٹی ترجمان کی حیثیت سے لندن سیکریٹریٹ میں تنظیمی امور سرانجام دیے اور  وہ ایم کیو ایم پاکستان پر تنقید بھی کرتے نظر آئے تھے۔

    بانی ایم کیو ایم نے گذشتہ برس لندن میں موجود رابطہ کمیٹی کے کچھ اراکین کو عہدوں سےفارغ کیا جن میں واسع جلیل بھی شامل تھے، پارٹی نے ایم کیو ایم کے سابق ترجمان سے عہدہ واپس لیا تو وہ امریکا چلے گئے اور متحدہ کے معاملات سے بالکل کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مشرف کا ایم کیو ایم کی صدارت سنبھالنا ممکن نہیں، فروغ نسیم

    مشرف کا ایم کیو ایم کی صدارت سنبھالنا ممکن نہیں، فروغ نسیم

    کراچی: ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جمہوری لوگوں سے موازنہ کریں تو فوجی میرٹ پر فیصلہ کرتے ہیں، پرویز مشرف کا ایم کیو ایم کی صدارت سنبھالنا ممکن نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آوور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ مجھے پرویز مشرف کا فون آیا انہوں نے کہا کہ فاروق ستار پارٹی کی صدارت کا کہہ رہے ہیں، مشرف خودحیران تھےکہ یہ کیا بات کر رہے ہیں۔

    فاروق ستار پارٹی کا نام اور انتخابی نشان استعمال نہیں کرسکتے، فروغ نسیم

    انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں تقرریاں میرٹ پر ہوئیں، فون کے دوران میں نے اُن کے دور کی تعریف کی، فاروق ستار سے میری ملاقاتیں ہوئیں جس میں انہوں نے کامران ٹیسوری سے متعلق بات چیت کی، میں نے جو کہا فاروق ستار کو کچھ لوگوں نے اور بتایا۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ کل فاروق ستار کا فون آیا انہیں کہا اکیلے آکر رابطہ کمیٹی کے ساتھ بیٹھ جائیں، جس پر انہوں نے کہا کہ فون پر بتاؤں گا لیکن ابھی تک کوئی فون نہیں آیا، فاروق ستار سے درخواست ہے تنازعات کو جلد سے جلد حل کریں۔

    رابطہ کمیٹی دوتہائی اکثریت سے کنوینرتبدیل کرسکتی ہے: فروغ نسیم

    انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کے زمانے میں بھی رابطہ کمیٹی ایک ہوجائے تو بانی ضد نہیں کرتے تھے، عشرت العباد سے پوچھ لیں جن معاملات پر رابطہ کمیٹی ایک ہوجائے تو کسی کی نہیں چلتی تھی، پارٹی میں عہدہ لینے کی آفر کی گئی لیکن مجھے نہیں لینا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار کے لیے ڈرافٹنگ 10 سال سے کر رہا ہوں، ڈرافٹنگ کروانے والوں میں صرف فاروق بھائی نہیں اور بھی لوگ موجود تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی: متحدہ کے 5 ارکان سمیت 9 گرفتار، رضویہ میں‌ پولیس مقابلہ

    کراچی: متحدہ کے 5 ارکان سمیت 9 گرفتار، رضویہ میں‌ پولیس مقابلہ

    کراچی:سندھ رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا، تین کا تعلق متحدہ لندن اور دو کا تعلق متحدہ پاکستان سے ہے، رضویہ میں پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو ہلاک اور دوسرا فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی گئیں اور نو ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    رینجرز ترجمان کے مطابق مبینہ ٹاؤن،سرجانی اور خواجہ اجمیر نگری میں سے 5 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

    ملزمان میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ کے کارندے بھی شامل ہیں، ان میں 3 ملزمان کا تعلق ایم کیو ایم لندن، دو کا تعلق ایم کیو ایم پاکستان سے ہے۔

    رینجرز کے مطابق یہ ملزمان ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں۔

    ترجمان کے مطابق بقیہ 4 ملزمان میں سے مبینہ ٹاؤن سے 3 ڈکیت گرفتار ہوئے جب کہ قائد آباد سے منشیات فروش گرفتار ہوا۔

    رضویہ میں مقابلہ، ایک ڈاکو گرفتار، دوسرا فرار

    دوسری جانب رضویہ پولیس کا کشمیر محلہ میں ڈاکوؤں سے مقابلہ ہوا ہے جس میں ایک ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تاہم دوسرا فرار ہوگیا۔

    پولیس نے زخمی ڈاکو سے اسلحہ اور مسروقہ موٹر سائیکل برآمد کرلی۔

  • لندن میں مقیم ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپسی کا اعلان کردیا

    لندن میں مقیم ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپسی کا اعلان کردیا

    لندن: ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپس آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں اپنے ملک پہنچ جاؤں گا اور واپس آکر بتاؤں گا  کہ کس کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے وطن واپسی کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ تیس سالوں سے سیاست سے تعلق رہا وطن واپس آکر فیصلہ کروں گا کہ کس کا ساتھ دوں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کی سیاست کراچی میں ہو گی، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے، پاکستان واپسی کا اصل مقصد وطن کی خدمت کرنا ہے۔

    پڑھیں: ’’ سلیم شہزاد کا ندیم نصرت اور دیگر اراکین کو رابطہ کمیٹی سے نکالنے کا خیرمقدم ‘‘

    یاد رہے 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے بعد سلیم شہزاد نے ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور لندن رابطہ کمیٹی کی رکنیت خارج ہونے کے فیصلے پر ایم کیو ایم پاکستان کو شاندار الفاظ میں سراہا تھا۔

    مزید پڑھیں: ’’ سلیم شہزاد منظر عام پر آگئے، الطاف حسین سے لاتعلقی اور وطن واپسی کا اعلان ‘‘

    واضح رہے چار سال قبل پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر بانی ایم کیو ایم اور رابطہ کمیٹی نے سلیم شہزاد کی بطور رہنما رکنیت ختم کی تھی اور انہیں گھر بھیج دیا تھا۔

  • ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی گورنر سندھ سے ملاقات

    ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی گورنر سندھ سے ملاقات

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی گورنر سندھ سے ملاقات ہوئی، محمد زبیر عمر نے کہا کہ میرے دروازے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے کھلے ہیں، کسی سے مقابلہ کرنے نہیں بلکہ عوامی مسائل حل کرنے آیا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کا وفد گورنر سندھ سے ملاقات کرنے گورنر ہاؤس پہنچا، فاروق ستار کی سربراہی میں آنے والے وفد میں خواجہ اظہار، عامر خان اور فیصل سبزاوری بھی شامل تھے۔

    گورنر سندھ سے ملاقات کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ اور رہنماؤں نے اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کراچی میں ترقیاتی کاموں کی شکایات کے انبار لگائے اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ڈاکٹر فاروق ستار نے ترقیاتی بجٹ میں کراچی کے حصے کو مزید بڑھانے پر بھی زور دیا۔

    گورنر سندھ نے ایم کیو ایم کے وفد کی شکایات اور تحفظات سننے کے بعد اُن کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ میرے دروازے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے کھلے ہیں، صوبے کی ترقی کے لیے سب کو ساتھ لے کر چلنے کا خواہش مند ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے میں پائیدار امن کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی کیونکہ میری تعیناتی کا مقصد کسی سے مقابلہ نہیں بلکہ عوامی مسائل کا حل ہے۔

  • بانی تحریک اگر پاکستان گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے، ندیم نصرت

    بانی تحریک اگر پاکستان گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے، ندیم نصرت

    لندن: متحدہ کے کنوینئر ندیم نصرت نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور بانی تحریک لازم و ملزوم ہیں، فاروق ستار نے امانت میں خیانت کی اگر انہیں اختلافات تھے تو پارٹی پر قبضہ نہیں کرتے بلکہ اپنی علیحدہ پارٹی بنالیتے، جبری طور پر مخالف جماعتوں میں شمولیت کرنے والے لوگوں کے دل ہمارے ساتھ ہیں، بانی تحریک اگر پاکستان واپس گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار ندیم نصرت نے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کنوینئر متحدہ نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کے لیے مکمل طور پر بلیک آؤٹ کردیا گیا ہے تاہم عوام آج بھی بانی ایم کیو ایم کے نمائندوں کو ہی ووٹ دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو تقسیم کر کے مینڈیٹ کو تقسیم کیا گیا، بانی تحریک کا اپنا مینڈیٹ ہے اور عوام اُن کے ساتھ تھی اور آج بھی انہی کے ساتھ ہے کیونکہ متحدہ وہی ہے جہاں الطاف حسین کھڑے ہیں۔

    کراچی میں ہونے والے جلسوں کے حوالے سے ندیم نصرت نے کہا کہ پاکستان میں جلسے تو کالعدم جماعتیں بھی کرتی ہیں، جلسے سے ایک روز قبل جب گلوکارہ نے بانی تحریک کا گانا گایا تو عوام کی خوشی کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کو اگر بانی قائد سے اختلافات تھے تو وہ قبضہ کرنے کے بجائے اپنی نئی جماعت بنانے کا اعلان کرتے مگر انہوں نے امانت میں خیات کی اور بے وفائی کو اہمیت دی۔

    کنویئر متحدہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو قید و بند کی صعوبتوں کی دھمکیاں دے کر پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کروائی گئی مگر وہ اُن لوگوں کے دل آج بھی ہمارے ساتھ ہیں، کچھ طاقتیں ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنا چاہتی تھیں انہوں نے اس پر عملدرآمد کر کے دکھایا اور فاروق ستار بھی اسی کا حصہ بن گئے۔

    لندن رابطہ کمیٹی پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ جو3 سے 4 لوگ لندن میں مقیم ہیں انہوں نے ہی پارٹی کو زندہ رکھا، ہم سے بار بار حب الوطنی ثابت کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے مگر عمران خان مودی سے ملاقات کر کے آجائیں تو وہ محب وطن رہتے ہیں۔ را کی فنڈنگ کے حوالے سے آنے والی خبروں کی محمد انور تردید کرچکے ہیں۔

    لندن میں قتل ہونے والے رہنما کے قاتلوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس عمران فاروق پر حملے کے حقائق موجود ہیں جو وقت آنے پر سب کے سامنے لائے جائیں گے۔

    ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ بانی تحریک نے کئی بار پاکستان سے محبت کا برملا اظہار کیا اور وہ وطن واپس آنا چاہتے ہیں، 21 جنوری کا پروگرام ترتیب دیا جاتا تو الطاف حسین کا خطاب ضروری ہوتا کیونکہ پاکستان قومی موومنٹ کے چیئرمین نے خود بھی خطاب کا دعوت دی، بانی تحریک استحکام پاکستان ریلی میں وطن واپسی کا اعلان کرتے مگر یہ فیصلہ ہم مشاورت کے بعد ہی کرتے کیونکہ یہ بہت اہم فیصلہ ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ الطاف حسین پاکستان واپس گئے تو لاپتا کردیے جائیں گے۔

    بانی تحریک کی وطن واپسی کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ رواں سال کے حالات بتائیں کہ گے یہ الطاف حسین کی واپسی کا سال ہے یا نہیں، پاکستان میں کسی پارٹی کا سیاسی رہنما ایسا برتاؤ گیا جتنی پابندیاں الطاف حسین پرعائد کی گئی ہوں تاہم اب حالات ایسے موڑ پر ہیں جہاں صرف بانی تحریک کی رہنمائی ہی مسائل سے نکال سکتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز پر ہونے والے حملے کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا 22 اگست کو حملے میں ہمارے لوگ ملوث نہیں تھے، اُس کے باوجود بانی تحریک حملے کے حوالے سے معافی مانگ چکے۔ اپنی وطن واپسی کے حوالے سے ندیم نصرت کا کہنا تھا کہ پارٹی جس دن واپس جانے کی ہدایت دے گی فوراً پاکستان جاؤں گا، مگر وہاں کے حالات ایسے ہیں کہ سرزمین پر اترتے ہی مجھے بھی لاتعلقی کی قرار داد کا حصہ بننا ہوگا کیونکہ بانی تحریک کی حمایت صرف لفظی ہے پاکستان میں ہمارے کارکنان گرفتار ہوئے مگر فاروق ستار اور اُن کی جماعت نے ایک مذمتی لفظ تک ادا نہیں کیا۔

  • کراچی آنے کا مقصد استعفے کے معاملے کو حل کرنا ہے، ارم فاروقی

    کراچی آنے کا مقصد استعفے کے معاملے کو حل کرنا ہے، ارم فاروقی

    کراچی: متحدہ کی سابق رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی نے کہا ہے کہ وطن واپسی کا مقصد استعفے کے معاملے کو حل کرنا ہے، جو پاکستان کے لیے کام کرے گا میری نیک خواہشات اس کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی باغی رکن اسمبلی ارم عظیم فاروقی امریکا سے کراچی پہنچ گئیں، ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارم فاروقی نے کہا کہ کراچی واپس آنے کے کئی مقاصد ہیں جن میں استعفے سے متعلق اسپیکر کی طلبی ہے، آئندہ کچھ روز میں استعفے کا معملہ حل کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی آنے کا مقصد ذاتی دورہ ہے، شہر میں سکونت کے درمیان رشتے داروں اور دوست احبابوں سے ملاقاتیں کروں گی، ایم کیو ایم کے کسی دھڑے کا حصہ نہیں ہوں تاہم جو بھی پاکستان سے مخلص ہوگا میری نیک خواہشات اُس کے ساتھ رہیں گی۔

    پڑھیں: ’’ قائد ایم کیو ایم نے کل پارٹی میں دوبارہ شمولیت کی اپیل کی، ارم عظیم فاروقی ‘‘

    ارم فارقی نے مزید کہا کہ پاکستان ہی میری پہچان ہے اور موقع ملا تو ملک کے لیے کچھ نہ کچھ کر کے دکھاؤں گی تاہم ایسے کسی بھی شخص کو سپورٹ نہیں کرسکتی جو ملک کے خلاف بات کرے یا پھر پاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہے۔

    خیال رہے ارم فاروقی نے 22 اگست کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد خود کو ایم کیو ایم سے علیحدہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا تھا۔ سابق رکن اسمبلی گزشتہ کئی ماہ سے امریکا میں مقیم ہیں اور انہوں نے وہیں بیٹھ کر استعفے کا اعلان کیا تھا۔

  • متحدہ لندن کے رہنما ساتھی اسحاق گرفتار

    متحدہ لندن کے رہنما ساتھی اسحاق گرفتار

    کراچی: ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے رکن ساتھی اسحاق ایڈوکیٹ کو گرفتار کرلیا گیا، ندیم نصرت کہتے ہیں کہ استحکام پاکستان ریلی کے بعد سے کارکنان کی گرفتاریوں میں تیزی آئی ہے۔

    ایم کیو ایم کے کنوینر کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’ساتھی اسحاق کی گرفتاری توہین عدالت ہے، استحکام پاکستان ریلی کے اعلان کے بعد سے کارکنان کی گرفتاریوں میں شدت آرہی ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی پرامن سیاسی و جمہوری سرگرمیوں پر قدغن لگائی جارہی ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کو ملک بھر میں جلسہ جلوس کرنے کی نہ صرف اجازت ہے بلکہ وزیر داخلہ اُن جماعتوں کے سربراہان سے ملاقاتیں بھی کرتے ہیں۔

    ندیم نصرت نے اپیل کی کہ ایم کیو ایم پر عائد غیر اعلانیہ اور غیر قانونی پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے، انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی ساتھی اسحاق کی گرفتاری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

    پڑھیں: ’’ جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ رجسٹرار عارف حیدر گرفتار ‘‘

    اس سے قبل رینجرز نے کراچی یونیورسٹی میں کارروائی کرتے ہوئے متحدہ لندن کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ ڈپٹی رجسٹرار عارف حیدر کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ آخری اطلاعات آنے تک عارف حیدر کی گرفتاری کی وجوہات کا معلوم نہیں کرسکی۔

  • پی ایس 127 میں‌ پی پی کا بھی بڑا مینڈیٹ ہے، خالد مقبول

    پی ایس 127 میں‌ پی پی کا بھی بڑا مینڈیٹ ہے، خالد مقبول

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پی ایس 127 میں‌ پیپلز پارٹی کا بھی بڑا حلقہ انتخاب ہے تاہم ہمارے ووٹرز کو چار گھنٹے تک گھروں سے نکلنے ہی نہیں‌ دیا گیا ان پر تشدد کرکے سب کو خوف زدہ کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم جیتیں گے ہمارے ووٹرز وہاں موجود ہیں جس پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مولا بخش چانڈیو ٹھیک کہہ رہے ہیں وہاں پی پی کا بھی بڑا حلقہ انتخاب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں حالات ٹھیک نہیں تھے وہاں کے لوگ باہر نکل ہی نہیں سکے، ریاستی غنڈوں نے بائیکس پر آکر چار گھنٹے تک حالات خراب کیے رکھے، ہنگامہ آرائی کری خوف زدہ ہوکر ہمارے ووٹرز باہر نکل ہی نہ سکے،خواتین کو بھی مارا، ہاتھ پیر توڑ دیے، انتظامیہ دیکھتی رہی، شروع کے چار گھنٹوں میں پولنگ ہی نہ ہو پائی۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر ارباب چانڈیو نے بتایا کہ سال 2002ء میں پیپلز پارٹی کے امیدوار شہید عبداللہ مراد یہاں سے منتخب ہوئے تاہم ان کے قتل کے بعد سے آج تک متحدہ ہی اس نشست سے کامیاب ہوتی رہی ہے لیکن اس بار مرتضیٰ بلوچ کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے، ہزاروں جیالے سڑک پر نکل آئے ہیں اور مرتضیٰ کی کامیابی کا جشن منارہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آج برسوں بعد یہاں واپس لوٹ آئی ہے، اب الیکشن 2018 یہاں ہوں گے اور پتا چلے گا کہ کون جیتے گا۔