Tag: متحدہ اپوزیشن

  • وزارت عظمیٰ‌: شہباز شریف نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے

    وزارت عظمیٰ‌: شہباز شریف نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے

    اسلام آباد: متحدہ اپوزیشن کی جانب سے میاں شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن نے ایک سے زیادہ کاغذات نامزدگی حاصل کیے تھے، تاہم شہباز شریف متحدہ اپوزیشن کے قائد ایوان کے مشترکہ امیدوار ہیں، شہباز شریف کے تحویز کنندہ خواجہ آصف اور تائید کنندہ رانا تنویر ہیں۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے شاہ محمود قریشی نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

    قومی اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب کل کرے گی، کاغذات نامزدگی آج دن 2 بجے تک جمع کرائے جا سکتے ہیں، کاغذات کی جانچ پڑتال 3 بجے تک ہوگی۔

    یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف رات گئے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اسمبلی ایجنڈا جاری کیا تھا، جس کے مطابق قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کا انتخاب پیر 11 اپریل کو ہوگا۔

    تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہارنے والی جماعت کسی دوسرے امیدوار کو نامزد کرنے کے ساتھ ساتھ دوبارہ اسی شخص کو بھی بطور امیدوار نامزد کر سکتی ہے جو پہلے ہار چکا ہو۔

  • آج متحدہ اپوزیشن کا وزیر اعظم آئے گا، رہنما پیپلزپارٹی کا دعویٰ

    آج متحدہ اپوزیشن کا وزیر اعظم آئے گا، رہنما پیپلزپارٹی کا دعویٰ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ آج متحدہ اپوزیشن کا وزیر اعظم آئے گا، ہمارے ایک سو اٹھتر ارکان ایوان میں موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اراکین راہ فرارکی کوشش کررہے ہیں اور اسپیکرکی جوکچھ عزت ہے وہ بھی گنوا دیں گے۔

    فیصل کریم کنڈی نے دعویٰ کیا کہ ہمارے ایک سو اٹھتر ارکان ایوان میں موجودہیں، اورموجود رہیں گے، آج متحدہ اپوزیشن کا وزیر اعظم آئے گا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے ممبران کی بے توقیری کر رہے ہیں ، کرکٹ کی زبان میں سمجھا رہے ہیں ہم ڈبل سنچری کریں گے

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان کہتا ہے میں آخری بال تک کھیلوں گا ، آج ضرور ووٹنگ ہوگی ورنہ ان کے خلاف توہین عدالت ہو گی۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ اگر 176 نے غداری کی ہے تو ان پر آرٹیکل6 لگے ، ورنہ وزیراعظم، صدر اوراسپیکر پرآرٹیکل 6 لگایا جائے۔

  • عدالتی فیصلے کی ممکنہ خلاف ورزی: متحدہ اپوزیشن  کی مقابلے کیلئے جوابی حکمت عملی تیار

    عدالتی فیصلے کی ممکنہ خلاف ورزی: متحدہ اپوزیشن کی مقابلے کیلئے جوابی حکمت عملی تیار

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی ممکنہ خلاف ورزی کے پیش نظر مقابلے کیلئے جوابی حکمت عملی تیار کرلی جبکہ سیکریٹری قومی اسمبلی اور ایڈیشنل سیکریٹری کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے عدالتی فیصلے کی ممکنہ خلاف ورزی پر متحدہ اپوزیشن نے مقابلے کیلئے جوابی حکمت عملی تیار کرلی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن نے قانونی ٹیم سے مشاورت کرکے مختلف نکات پر لائحہ عمل طے کرلیا ہے۔

    اپوزیشن نے سیکریٹری قومی اسمبلی ، ایڈیشنل سیکریٹری کو خبردار کرتے ہوئے کہا سیکریٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری آئین و عدالت عظمیٰ فیصلے کا احترام کریں۔

    ذرائع اپوزیشن کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے میں رخنہ ڈالنے والے آئین اور قانون کے مجرم ہوں گے۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا۔

    عدالت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتے کو صبح ساڑھے دس بجے سے پہلے بلا کر جلد از جلد عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کاحکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونےکی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد منظور ہو جاتی ہے تو اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرے۔

  • متحدہ اپوزیشن اسپیکر پرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کروائے گی

    متحدہ اپوزیشن اسپیکر پرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کروائے گی

    لاہور :متحدہ اپوزیشن اسپیکر پرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج جمع کروائے گی ، لیگی ایم پی ایز عدم اعتماد جمع کروائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن ایک بارپھراسپیکرپرویز الہٰی کیخلاف تحریک عدم اعتمادجمع کروائے گی۔

    لیگی ایم پی اے خلیل طاہرسندھو،خواجہ سلمان رفیق،سمیع اللہ خان ، مرزا محمد جاوید اور اعجاز احمد اسمبلی آئیں گے۔

    پنجاب اسمبلی کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ، اسمبلی کا گیٹ نمبر ایک بند ہے جبکہ دربارگیٹ سےداخل ہونےکی اجازت ہے۔

    دربار ہال گیٹ کے باہر پولیس حفاظتی شیلڈز کے ساتھ الرٹ ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں سیکیورٹی کے پیش نظر تمام اطراف بئیریرز لگا دئیے گئے ہیں۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی انتظامیہ نے ن لیگ کے منتخب ارکان کو اسمبلی داخلے سے روک دیا ، ن لیگ ارکان اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف عدم اعتماد جمع کرانے کیلئے پہنچے تھے۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے متن میں کہا گیا تھا کہ چوہدری پرویز الہٰی پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا، پنجاب کے معاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ،اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبے میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا۔

  • متحدہ اپوزیشن کا کل  ‘یوم تحفظ آئین’ منانے کا اعلان

    متحدہ اپوزیشن کا کل ‘یوم تحفظ آئین’ منانے کا اعلان

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن نے کل یوم تحفظ آئین منانےکااعلان کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کی فوری تنسیخ اور آئین پر حملہ کرنے کے ذمہ داروں کومثالی سزا دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کا مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، جس میں مولانافضل الرحمان نے جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کی تجویز دی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعہ کو ملک میں یوم تحفظ آئین پاکستان منایا جائے گا، صوبائی دارالحکومتوں میں ریلیاں نکالی جائیں اور تحفظ آئین پاکستان وکلا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔

    متحدہ اپوزیشن نے عدم اعتماد کی تحریک کو آئین شکنی سے مسترد کرنا پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا غیرآئینی رو لنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، آئین پر حملہ کرنے کے ذمہ داروں کو مثالی سزا دی جائے۔

    متحدہ اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کے غیرآئینی رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا نیشنل سیکیورٹی کونسل اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرے تاکہ ملک کو انتشار اور انارکی سے بچایا جا سکے۔

    مولانافضل الرحمان نے کہا اپوزیشن کی دیگرجماعتیں بھی ہمارےاحتجاج کاحصہ بنیں، ہمیں آئین وقانون کوہرصورت کامیاب بناناہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کونسا خط آیا جو ہلڑبازی کی گئی، جب تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو آپ کوخط یاد آگیا ، یہ جمہوریت کےلبادے میں بدترین ڈکٹیٹرشپ ہے، ہم پاکستان کےعوام کی عدالت میں جائیں گے۔

    متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ اداروں کو اپنی غیرجانبداری واضح کرنا چاہیے، جمہوریت پرحملہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

  • متحدہ اپوزیشن کا اسپیکر پرویز الٰہی کے خلاف  تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ

    متحدہ اپوزیشن کا اسپیکر پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ

    لاہور : متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے اسپیکر پرویز الٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا، لیگی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ 3 بجے کے بعد تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جائے گی۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتمادسپریم کورٹ میں چیلنج کی جائےگی ، ارکان اسمبلی اور عطا تارڑ عدم اعتماد کی تحریک کو چیلنج کریں گے۔

    رہنمان لیگ کا کہنا تھا کہ تھوڑی ہی دیرمیں ہمارےلوگ عدم اعتمادجمع کرانےپہنچ جائیں گے، پنجاب میں گورنرراج نہیں لگ سکتاکیونکہ گورنر موجود ہے۔

    سعد رفیق نے مزید کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی لیکن اگریہ کرنا چاہیں توکچھ بھی کرسکتے ہیں۔

  • ایم کیو ایم سے اچھی خبر آئے گی، پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے: زرداری

    ایم کیو ایم سے اچھی خبر آئے گی، پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ نہیں بن سکتے: زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مراد علی شاہ اور سندھ کی کابینہ ایم کیو ایم سے بات چیت کرے گی، انشااللہ ایم کیو ایم کی طرف سے بھی اچھی خبر آئے گی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا ہم موجودہ حالات میں مل کر ملک بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، ق لیگ کا رویہ تبدیل کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، نہیں سمجھ پایا کہ ق لیگ کا رویہ کیوں تبدیل ہوا، یہ بات ان سے پوچھی جانی چاہیے کہ رات کو مبارک باد لینے آتے ہیں اور صبح کہیں اور چلے جاتے ہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا اب دیر ہو چکی ہے، پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا فیصلہ اتحادی مل کر کریں گے، پی ٹی آئی پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ نہیں بنا سکتی، ان کے پاس ووٹ نہیں۔ زرداری نے پرویز الہٰی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا سیاست کرنا سب کا حق لیکن پرویز الٰہی کی سوچ محدود ہے، وہ سمجھتے ہیں پی ٹی آئی وزیر اعلیٰ بنا دےگی مگر وہ بن نہیں سکیں گے۔

    انھوں نے کہا اتحادیوں کے ساتھ مل کر پنجاب میں اپنی مرضی کی تبدیلی لائیں گے، جسے چیف منسٹر نامزد کیا جائے گا وہ بن جائے گا، ہم سب ساتھ مل بیٹھ کر آئندہ کا راستہ بھی بنالیں گے۔

    آصف زرداری نے اپنے بیٹے کے حوالے سے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں بلاول کا مرکزی کردار ہے، اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، ایم کیو ایم کے کسی مطالبے پر انکار نہیں کیا، پی پی نے فیصلہ کیا ہے کراچی کی ترقی کے لیے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا متحدہ اپوزیشن کی تعداد تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے وقت سے بھی زیادہ ہے، عدم اعتماد میں بلوچستان کے ارکان صف اول کا کردار ادا کریں گے، بلوچستان ساتھ ہے تو پاکستان ساتھ ہے۔

    انھوں نے کہا وفاقی وزرا دھمکیاں دے رہے ہیں جام عبدالکریم کو گرفتار کیا جائے گا، امید ہے عدلیہ عدم اعتماد میں دھاندلی نہیں ہونے دے گی، اسپیکر کی ذمہ داری ہے علی وزیر کو پروڈکشن آرڈر پر اجلاس میں بلائیں، خان صاحب میں ہمت ہے تو پہلے دن عدم اعتماد ووٹنگ ہونے دیں، جتنا بھی بھاگیں لیکن یہ خان صاحب کا آخری ہفتہ ہے، ان کے وزیروں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کا بھی آخری ہفتہ ہے۔

  • متحدہ اپوزیشن کا امتحان: نوازشریف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کی تجویز مسترد کر دی

    متحدہ اپوزیشن کا امتحان: نوازشریف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کی تجویز مسترد کر دی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کی تجویز مسترد کر دی جبکہ آصف زرداری وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کے حامی تھے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادیوں اور اپوزیشن کے درمیان معاملات ڈیڈ لاک کا شکار ہے اور ڈیڈ لاک کے باعث حکومتی اتحادیوں کی جانب سے بھی فیصلے میں تاخیر ہورہی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے متحدہ اپوزیشن کو امتحان میں ڈال دیا اور مریم نواز نے بھی والد کے مؤقف کی حمایت کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کی تجویز مسترد کر دی اور مؤقف میں کہا وزیراعظم کو ہٹاکر پنجاب میں تبدیلی آسان ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے کے حامی تھے اور انھوں نے واضح کیا تھا اتحادی بلاوجہ چھوڑ کر نہیں آئیں گے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ اگر ق لیگ کو وزارت نہ ملی تو پی پی عدم اعتماد سے پیچھے ہٹ جائے گی۔

    یاد رہے ق لیگ کو اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی تھی ، جس کے بعد ، ق لیگ نے آصف زرداری سے ن لیگ سے متعلق گارنٹی مانگ لی، آصف زرداری ق لیگ کو ن لیگ کی گارنٹی دینے کو تیار ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں ق لیگ کو اپوزیشن کی جانب سے وزارت اعلیٰ کی پیشکش پر ن لیگ ارکان اسمبلی نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    ن لیگی ارکان کا کہنا تھا کہ ق لیگ کو کس حیثیت سے وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی ہے، پنجاب میں ن لیگ بڑی جماعت ہے اور ق لیگ چھوٹی جماعت ہے۔

  • متحدہ اپوزیشن کا یوم پاکستان کے موقع پر ‘قوت اخوت عوام چارٹر’ کا اعلامیہ جاری

    متحدہ اپوزیشن کا یوم پاکستان کے موقع پر ‘قوت اخوت عوام چارٹر’ کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن نے یوم پاکستان کے موقع پر ‘قوت اخوت عوام چارٹر’ جاری کردیا، جس میں عہد کیا ہے کہ عدم اعتماد کامیاب بنا کر ایسا پاکستان بنائیں گے جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی جانب سے 23 مارچ کے موقع پر قوت اخوت عوام چارٹر کا اعلامیہ کردیا ، جس میں کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتیں پاکستان کے آئین پریقین رکھتی ہیں، پاکستان کے عوام سیاسی،معاشی ،سماجی حقوق کا ضامن ہیں۔

    اپوزیشن عوام سے عہد کرتی ہیں عدم اعتمادکامیاب بناکرایساپاکستان بنائیں گے جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو، جہاں انتظامی ادارےمنتخب پارلیمنٹ کےتابع ہوں ، عدلیہ آزاد ہو اور بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کر سکے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ ایسا پاکستان جو جہاں میڈیا کی آزادی اظہار رائے کو تحفظ حق حاصل ہو، تمام منتخب ادارے عوام کے سامنے جوابدہ ہوں ، عوام کو اختیار ہو آزادانہ حق رائے دہی سے منتخب اور رخصت کر سکیں۔

    متحدہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ آج حکومت کی ناکام پالیسیوں،کارکردگی سےغریب متوسط طبقہ متاثر ہے، عوام آج مہنگائی ، بیروزگاری ،سماجی عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ 2018الیکشن میں بدترین دھاندلی کےذریعےمصنوعی نااہل قیادت کومسلط کیاگیا، موجودہ بحران سےنجات کیلئے ضروری ہے، نااہل حکومت کو فی الفور رخصت کیا جائے ، ضروری ہے عدم اعتمادکی کامیابی کے بعد شفاف الیکشن سےنمائندہ حکومت آئے۔

    متحدہ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ آج کے تاریخی دن پر متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں عوام سے عہد کرتی ہیں کہ حکومت میں آکرہنگامی اقدامات کرے گی ،اعلامیہ

    اعلامیے کے مطابق غیر جمہوری عزائم کی سوچ نے ریاست کو73سال سے مستحکم نہیں ہونے دیا، غیر جمہوری عزائم سے قومی صلاحیت کی مربوط طاقت کو کمزور کیا، اس کھیل میں ہم سے آدھا ملک بھی جدا ہو گیا اور اب وقت آگیا ریاستی اسٹیک ہولڈرز آئین کی بالادستی قبول کریں۔

    متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ عہد کرتے ہیں میرٹ ، شفافیت ،عوامی خدمت کوفروغ دیا جائے گا ، جمہوری اداروں کو قومی، صوبائی اور مقامی سطح پرمضبوط کریں گے اور آزادانہ ،منصفانہ انتخابات کیلئےاتفاق رائےسےاصلاحات کونافذ کیا جائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ آئین، 18ویں ترمیم اور بنیادی انسانی، سیاسی ،معاشی حقوق کادفاع کریں گے، ملک میں برداشت ،بھائی چارہ کو فروغ اورانتہا پسندی کاقلع قمع کریں گے ، سیاست سے ہر قسم کی غیر جمہوری مداخلت ختم کریں گے۔

    متحدہ اپوزیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ آزادی اظہار اور میڈیا پرعائد پابندیاں ختم کی جائیں گی ، کالے میڈیا قوانین ختم اور غیر جمہوری مداخلت کا نظام بند کرائیں گی، 18ویں ترمیم کو مستحکم کرکے صوبائی خود مختاری کو مضبوط کریں گے۔

    اعلامیے کے مطابق صوبوں سے بااختیارمقامی حکومتوں کواختیارات منتقلی کو یقینی بنائیں گی، لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گی، اقتصادی، سلامتی ،خارجہ پالیسیوں کوجامع لائحہ عمل میں ڈھالیں گے۔

    متحدہ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ غریب، مزدور،کسان اوردیگرکیلئےفوری اور جامع ریلیف پالیسیاں وضع کی جائی گی ، سیکیورٹی چیلنجز کے تحت سیکیورٹی اداروں کو پروفیشنل بنیادپرمضبوط کریں گے ، اندرونی سلامتی پالیسی پرمؤثر عملدرآمد سےدہشتگردی کا قلع قمع کریں گے اور احتساب کا مؤثر،شفاف قانون ،غیر جانبدارانہ ادارہ قائم کریں گے، جوملک سےمالی کرپشن کاسدباب کرے۔

  • متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے  حکمت عملی طے کرلی

    متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے حکمت عملی طے کرلی

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے حکمت عملی طے کرلی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پوری قوت سے حکومت کی سیاہ قانون سازی کا راستہ روکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کی زیرصدارت متحدہ اپوزیشن رہنماؤں کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا ، اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن چیمبر میں منعقد ہوا۔

    اجلاس میں سید خورشید شاہ، یوسف رضاگیلانی، مولانا اسعد ، شاہد خاقان عباسی اور پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف ، ایاز صادق، رانا ثناءاللہ کے علاوہ اپوزیشن کے دیگراراکین نے شرکت کی۔

    اجلاس میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے متحدہ اپوزیشن نے حکمت عملی طے کرلی اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری قوت سےحکومت کی سیاہ قانون سازی کاراستہ روکیں گے۔

    اپوزیشن اراکین کوپارلیمان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی اور اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متحدہ اپوزیشن قائدین اراکین کی حاضری یقینی بنائیں گے۔

    اجلاس میں شہباز شریف نے کہا معاشی زوال ،مہنگائی کرنے والی حکومت سیاہ قوانین سےزندگی نہیں پاسکتی جبکہ اپوزیشن ارکان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا حکومت گرتی ہوئی دیوار ہےسہارے اسےبچا نہیں سکتے۔