Tag: متحدہ اپوزیشن

  • متحدہ اپوزیشن کا  اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    متحدہ اپوزیشن کا اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : متحدہ اپوزیشن نے اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر  کے خلاف تحریک عدم اعتمادلانےکافیصلہ کرلیا اور اسپیکر کا 7 ارکان کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن نے اسپیکرقومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتمادلانےکافیصلہ کرلیا ، متحدہ اپوزیشن کےقائدین کی بیٹھک میں اسد قیصر کے خلاف تحریک لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اسپیکر پرعدم اعتماد کے لئے متحدہ اپوزیشن نے کمیٹی تشکیل دینے پراتفاق کیا ، اس سلسلے میں اپوزیشن کی کمیٹی کےارکان کے ناموں پر مشاورت جاری ہے ، کمیٹی کوتحریک عدم اعتماد کےلئےٹاسک دیا جائے گا۔

    اپوزیشن قائدین کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز جمہوریت کی تاریخ میں سیاہ ترین دن تھا، ا سپیکراپنی ذمےداریاں نبھانےمیں ناکام رہے، اسپیکر ایوان کے ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے، اسدقیصر اسپیکرکافرض نبھانے کے اہل نہیں۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے اسپیکر کا 7 ارکان کے داخلےپرپابندی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے حکومت او راپوزیشن کی یکساں نمائندگی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنانےکا مطالبہ کردیا۔

    یاد رہے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان میں ہنگامہ آرائی اور نازیبا الفاظ استعمال والے سات اسمبلی اراکین کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اُن کے قومی اسمبلی میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔

  • اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کا مقام ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے، کانفرنس میں متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان ہے، سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف بھی خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں حسین نواز نے تصدیق کر دی ہے کہ میاں نواز شریف اے پی سی سے خطاب کریں گے، انھوں نے کہا کہ نواز شریف کی آواز کروڑوں چاہنے والوں تک پہنچنے سے روکنا نا ممکن ہے، نواز شریف کے خطاب کا سن کر حکمرانوں کی صفوں میں پریشانی نظر آ رہی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خطاب کو سوشل میڈیا پر بھی نشر کرنے کے انتظامات کر لیے گئے ہیں، ان کا خطاب فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر براہ راست نشر ہوگا، معلوم ہوا ہے کہ نواز شریف اپنے بیٹے حسن نواز کے دفتر سے ورچوئل خطاب کریں گے، اس سلسلے میں مسلم لیگ ن برطانیہ کا سوشل میڈیا سیل متحرک ہو گیا ہے۔

    ادھر پیپلز پارٹی کے ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کا مقام ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے، اب اے پی سی اسلام آباد میں آغا خان روڈ پر واقع ہوٹل میں ہوگی، شرکا کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے مقام تبدیل کیا گیا ہے۔

    لاہور میں ذرایع کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں متحد ہ اپوزیشن کی تجویز پیش کیے جانے کا امکان ہے، امکان ہے کہ اپوزیشن الائنس میں تبدیل ہو جائے، اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) نے اہم اجلاس آج شام اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق نواز شریف ایک سال بعد کسی سیاسی سرگرمی میں شریک ہوں گے، نواز شریف کی آمادگی کے بعد آصف زرداری نے بھی شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ان کو اب مشترکہ اور مؤثر جدوجہد کے لیے حکومت مخالف اتحاد تشکیل دینا چاہیے۔

    خیال رہے کہ اے پی سی کل 20 ستمبر کو ہوگی، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اے پی سی کے لیے آج رات اسلام آباد روانہ ہوں گے، جس کی وجہ سے ان کی آج پارٹی اجلاس میں شرکت مشکوک ہے۔ دوسری طرف مریم نواز اے پی سی میں شرکت کے لیے اسلام آباد روانہ ہو چکی ہیں۔

    اے پی سی میں شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگ کا 13 رکنی وفد شرکت کرے گا، جس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، خواجہ آصف اور رانا ثنا اللہ شامل ہوں گے، ذرایع کے مطابق مریم نواز اپنے والد کی ہدایت پر شریک ہو رہی ہیں۔

    مریم نواز نے آج ایک ٹویٹ میں کہا کہ جب نواز شریف بولنے لگا ہے تو کیوں جان پر بن گئی؟ ان کی آواز اب گھر گھر گونجے گی، روک سکو تو روک لو۔

  • خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرانتخاب کے لیے پولنگ جاری

    خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پرانتخاب کے لیے پولنگ جاری

    پشاور: خیبرپختونخواہ اسمبلی میں سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے، تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ اور اپوزیشن کے فرزند علی خان آمنے سامنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ سے خالی ہونے والی سینیٹ کی نشست پر انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی جبکہ 145 اراکین صوبائی اسمبلی خفیہ رائے شماری کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    نشست پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹرخانزادہ خان کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ خانزادہ خان نے پیپلزپارٹی چھوڑنے اور تحریک انصاف میں شمولیت کی وجہ سے استعفیٰ دیا تھا۔ تحریک انصاف کے ذیشان خانزادہ مستعفی ہونے والے سینیٹر خانزادہ خان کے فرزند ہیں۔

    الیکشن کے قواعد وضوابط کے مطابق سینیٹ کی اس نشست پر منتخب رکن 2021 تک مسند نشین رہے گا کیونکہ اس نشست پر 2015 میں انتخابات ہوئے تھے۔

    صوبائی اسمبلی میں تحریک انصاف کے 96، متحدہ مجلس عمل کے 18 اور عوامی نیشنل پارٹی کے 12 ممبران ہیں اسی طرح مسلم لیگ ن کے 6، پیپلزپارٹی کے 5، آزاد 6، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 اور مسلم لیگ ق کا ایک ممبر ہے۔

  • یوم سیاہ منانے جیسے ہتھکنڈوں سے اپوزیشن کی دال نہیں گلے گی، حافظ عمار یاسر

    یوم سیاہ منانے جیسے ہتھکنڈوں سے اپوزیشن کی دال نہیں گلے گی، حافظ عمار یاسر

    لاہور: وزیر معدنیات پنجاب حافظ عمار یاسر کا کہنا ہے کہ عوام کپتان کی قیادت میں بدعنوانی کا حساب لینے کے لیے متحد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر معدنیات پنجاب حافظ عمار یاسر نے کہا کہ یوم سیاہ منانے جیسے ہتھکنڈوں سے اپوزیشن کی دال نہیں گلے گی، جھوٹے نعرے اور اسپانسرڈ سروے سے بیوقوف بنانے کا دور گزر گیا۔

    وزیر معدنیات پنجاب حافظ عمار یاسر نے کہا کہ عوام کپتان کی قیادت میں بدعنوانی کا حساب لینے کے لیے متحد ہیں۔

    متحدہ اپوزیشن آج یوم سیاہ منائے گی

    واضح رہے کہ متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتیں 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات کوایک برس مکمل ہونے پرآج 25 جولائی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گی اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں جلسے ہوں گے۔

    اپوزیشن جماعتوں میں شامل مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، جے یو آئی ف، عوامی نیشنل پارٹی ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور جمعیت اہلحدیث حکومت کے خلاف یوم سیاہ منائیں گی۔

    کراچی میں مزارقائد سے متصل باغ جناح میں یوم سیاہ کے سلسلے میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی، جلسے سے چیئرمین بلاول بھٹو سمیت دیگر قائدین خطاب کریں گے۔

  • اے پی سی، مولانا فضل الرحمان کی اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز

    اے پی سی، مولانا فضل الرحمان کی اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز

    اسلام آباد : آل پارٹیز کانفرنس میں مولانافضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز دی ، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے استعفے دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا جبکہ اعلامیہ جاری کرنے کیلئے گیارہ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف آل پارٹیزکانفرنس جاری ہے ، اسلام آبادکے ہوٹل میں مولانافضل الرحمان کانفرنس کی صدارت کر رہے ہیں۔

    آل پارٹیزکانفرنس میں پی پی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی ، نیشنل پارٹی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کا وفد شریک ہیں۔

    ن لیگ سے شہبازشریف، مریم نواز، شاہد خاقان ، راجہ ظفرالحق اور دیگر، پی پی وفدمیں یوسف رضاگیلانی، شیریں رحمان اوردیگررہنما جبکہ اسفند یارولی،محمود اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ، میر حاصل بزنجو، ساجد میر شریک ہیں۔

    استعفے دے کرحکومت پر دباؤ بڑھایا جا سکتا ہے، مولانا فضل الرحمان


    اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اوریوم سیاہ کی تجویز دیتے ہوئے کہا استعفےدےکرحکومت پر دباؤ بڑھایا جا سکتا ہے، اپوزیشن اسمبلیوں میں اپنے اراکین کے استعفے جمع کریں۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت گرانےکے ساتھ معاشی بحران سےنکلنے پر مشاورت جاری ہے ، مولانا فضل الرحمان بنے کہا معاملات کاواحد حل عمران خان کی طرح سڑکوں پر نکلنا ہے۔

    ن لیگ اور پیپلزپارٹی کاحکومت مخالف مؤقف اپنانے پر زور

    اے پی سی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کاحکومت مخالف مؤقف اپنانے پر زور دیا ، شرکا کا کہنا تھا پیپلزپارٹی اور ن لیگ کا متفقہ موقف ہی متحدہ اپوزیشن کو مضبوط رکھ سکتاہے۔

    کانفرنس میں اپوزیشن اتحاد کے لیےنام تجویز کرنے پر بھی غور کیا گیا جبکہ متحدہ اپوزیشن اور سیاسی رابطوں پرمشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل زیر غور ہے۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کی تجویز

    اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس میں چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کی تجویز دی گئی ، تجویز اے این پی کے اسفندیار ولی خا ن نےپیش کی۔

    اسفندیار نے کہا جس سسٹم کےتحت چیئرمین،ڈپٹی چیئرمین کولائےوہ قبول نہیں ، چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوہٹانےپرمشاورت کی جائے۔

    اپوزیشن کی آل پارٹیزکانفرنس میں کہا گیا تجاویز کو اعلامیہ کی شکل میں سامنے لایاجائےگا، اعلامیے کیلئے 11رکنی کمیٹی قائم کردی۔

    کمیٹی اعلامیےکوحتمی شکل دی جارہی ہے، کمیٹی میں رحمت اللہ کاکڑ،فرحت اللہ بابر، یوسف رضا گیلانی ، احسن اقبال،راناثنااللہ ،شاہد خاقان عباسی ، میاں افتخار حسین،ہاشم بابر ،عثمان خان ،اویس نورنی بھی کمیٹی میں شامل ہیں جبکہ راناشفیق پسروری بھی 11رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    اے پی سی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے استعفے دینے کےمعاملے پر تحفظات کا اظہار کیا جبکہ جے یو آئی، اے این پی اور دیگرجماعتوں نے استعفوں کی حمایت کی۔

    حکومت کا ہاتھ روکنے کیلئے اسمبلی کے اندر اور باہر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں، شہباز شریف


    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تاریخ میں موجودہ بجٹ سے زیادہ بدترین بجٹ نہیں دیکھا، حکومت کا ہاتھ روکنے کیلئے اسمبلی کے اندر اور باہر کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا دھاندلی کی تحقیقات کیلئےپارلیمانی کمیٹی کےقیام میں پیشرفت نہیں ہوئی، دھاندلی زدہ حکومت عوام کی نمائندگی کر ہی نہیں سکتی، ہمیں عوام کی نمائندگی کرنی چاہیے،بجٹ کو مسترد کرچکے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا آئی ایم ایف کابنایاہوابجٹ عوام ،کسان اور کاروبار دشمن ہے، سب کو ملکرعوام کو اس معاشی بدحالی کے دلدل سے نجات دلانی ہے۔

    اے پی سی کی اندرونی کہانی


    آل پارٹیزکانفرنس میں شہباز شریف کاخطاب مولانافضل الرحمان کے بعد شروع ہوا، مولانافضل الرحمان نے کہا دھاندلی سےقائم حکومت کاکوئی جوازنہیں، انتخابات کےبعدہم نےدھاندلی پرآوازاٹھائی تھی، اپوزیشن آج تک اس پرآگےنہیں بڑھ سکی،مولانافضل الرحمان

    مہنگا ئی کاطوفان عروج پرہے، اپوزیشن کوایک پلیٹ فارم سےآگےبڑھناہوگا، کچھ بھی ہوجائےتحریک کوآگےبڑھاناہے۔

    جےیوآئی نےاپنی تجاویز اے پی سی میں پیش کردیں، جس میں کہا گیا حکومت کاخاتمہ ناگزیرہے، حکومت کےخلاف اپوزیشن کی تمام جماعتیں متحدہوں، حکومت کےخلاف اپوزیشن نےملین مارچ کیے، اپوزیشن بھی شامل ہواور سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔

    جےیوآئی کی طرف سےاسلام آبادکےلاک ڈاؤن کی تجویز دی ، جس پر پیپلز پارٹی،ن لیگ اور دیگرسیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا موجودہ حکومت نےمہنگائی کی حدکردی، عوامی مسائل بڑھنےلگےہیں، حکومت پردباؤبنانے کےحق میں ہیں، اپوزیشن کی مشترکہ آوازآگےبڑھنی چاہیے، اے پی سی جو فیصلہ کرےگی قبول کریں گے،شہ

    جماعت اسلامی اے ، ایم کیو ایم پاکستان اور بی این پی مینگل پی سی کا حصہ نہیں ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی کے اختتام پر باہمی مشاورت سےاعلامیہ جاری کیاجائےگا۔

    خیال رہے دو دن قبل اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا تھا، تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کیا، مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

  • سینیٹ کا ضمنی انتخاب: پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ن لیگ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا

    سینیٹ کا ضمنی انتخاب: پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ن لیگ کی حمایت کا فیصلہ کر لیا

    لاہور: سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے لیے پنجاب میں پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کی حمایت کا فیصلہ کر لیا، اپوزیشن جماعتوں میں فاصلے مزید کم ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں پی پی قیادت نے ن لیگ کی حمایت کرتے ہوئے اپنے ارکان کو لیگی امیدوار خواجہ احمد حسان کو ووٹ دینے کی ہدایت کر دی۔

    [bs-quote quote=”شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں حمایت مانگی تھی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں لیگی امیدوار کے لیے حمایت مانگی تھی۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل میاں شہباز شریف اور پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کے مابین ایک اہم ملاقات ہوئی تھی، جس میں مختلف معاملات پر باہمی گفتگو ہوئی اور دونوں جماعتوں میں فاصلہ کم ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن جماعتوں‌ میں فاصلہ کم ہونے لگا، شہبازشریف اور خورشید شاہ میں اہم ملاقات


    اس ملاقات کے اختتام پر خورشید شاہ نے پی اے سی کی چیئرمین شپ کے لیے شہباز شریف کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔

    پی پی اور ن لیگی رہنماؤں نے ملاقات میں ضمنی انتخابات سے متعلق بھی بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ سیاسی حکمت عملی کے تحت اپوزیشن کا مل بیٹھنا فائدہ مند ہوتا ہے۔

  • طاہرالقادری کا پہلا شوفلاپ ہوگیا‘ خواجہ آصف

    طاہرالقادری کا پہلا شوفلاپ ہوگیا‘ خواجہ آصف

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسمبلیوں سےاستعفے آئے تودوبارہ الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ طاہرالقادری کا پہلا شوفلاپ ہوگیا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ طاہرالقادری اورعمران خان پہلے بھی دھرنے دے چکے ہیں، اسمبلیوں سے استعفے آئے تو دوبارہ الیکشن کرائے جاسکتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ عام انتخابات مقررہ وقت پرہوں گے، نوازشریف کوآج بھی عوام کی حمایت حاصل ہے۔

    خیال رہے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری ہمیں جہاں لے جائیں گے ہم تیار ہیں، اگر ہم آج یہاں سے واپس چلے گئے تو ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف نہیں مل سکے گا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں اور آج اس موقع پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفے کا اعلان کرتا ہوں۔


    ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں‘ ڈاکٹرطاہرالقادری


    واضح رہے کہ لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہم آئین نہیں سلطنت شریفیہ کو توڑنا چاہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کو جاتی امراء کے مجیب الرحمان سے خطرہ ہے، آصف زرداری

    پاکستان کو جاتی امراء کے مجیب الرحمان سے خطرہ ہے، آصف زرداری

    لاہور : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف نے خود کو مجیب الرحمان بننے سے تعبیر کیا ہے، پاکستان کی وحدت اور سالمیت کو جاتی امراء کے مجیب الرحمان سے خطرہ ہے حالانکہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تو وہ کچھ ہوا ہی نہیں جو پی پی کے رہنماؤں اور کارکنان نے بھگتا ہے.

    وہ لاہور میں متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے خطاب کررہے تھے، سابق صدر نے کہا کہ میں نے کچھ ماہ پہلے ہی بتا دیا تھا کہ نواز شریف گریٹر پنجاب کا سوچ رہا ہے اور آج نواز شریف نے مجیب الرحمان بننے کا عندیہ دے کر میری بات کو سچ ثابت کر دیا ہے.

    انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف! آپ کے ساتھ ابھی ہوا ہی کیا ہے؟ ہمارے تو قائد کو پھانسی پر لٹکایا گیا اور بی بی کو شہید کیا گیا پھربھی ہم نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا.

    آصف زرداری نے کہا کہ ملک کو کمزور کرنا نواز شریف کی اولین خواہش ہے کیوں کی یہ مودی کے یار ہیں اور ملک سے غداری کی روش پر گامزن ہیں جس کے لیے مجیب الرحمان بننے کی خواہش سے بھی گریز نہیں کر رہے ہیں.

    صدر پی پی پی پی کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت ملک کے خلاف سیاست نہیں کریں گے کیوں کہ ہم پاکستان میں ہی جینا چاہتے ہیں اور اسی سرزمین پر مرنا چاہتے ہیں جب کہ ان کا مفاد بس جاتی امراء تک محدود ہے .

    آصف زرداری نے کہا کہ ہم جمہوریت کا سفر پورا کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں مجبورکیا جا رہا ہے کہ شریف برادران کو نکالنے کیلئے جمہوریت کا سفر پورا نہ کریں، سیاست کرنا ہمارا حق ہے ہم ہرحال میں سیاست کریں گے.

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت عزیز ہے اس لیے کچھ نہیں کیا وگرنہ جب چاہوں شریف خاندان کوحکومت سے نکال سکتا ہوں لیکن چاہتا ہوں کہ یہ خود سے ماڈل ٹاؤن اور قصور کی معصوم بچی کو انصاف نہ دلانے پر مستعفی ہوجائیں.

    خیال رہے کہ لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کے لیے انصاف کے حصول اور شہباز شریف و رانا ثناء اللہ کے استعفے کے لیے احتجاجی جلسہ منعقد کیا جارہا ہے جس کے پہلے سیشن سے آصف زرداری نے خطاب کیا جب کہ دوسرے سیشن سے عمران خان کچھ دیر میں خطاب کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، تخت لاہورگرانے کے لئے متحدہ اپوزیشن بڑے احتجاج کیلئے تیار

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، تخت لاہورگرانے کے لئے متحدہ اپوزیشن بڑے احتجاج کیلئے تیار

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کی زیرقیادت اپوزیشن اتحاد کا احتجاجی جلسہ آج ہونے جا رہا ہے، احتجاج کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی زیرقیادت اپوزیشن اتحاد کا فیصلہ کن احتجاج آج ہورہا ہے ، تمام اپوزیشن  جماعتیں ایک پیج پر ہے، بڑے جلسے کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، ڈاکٹر طاہرالقادری کا خصوصی کنٹینر بھی پہنچا دیا گیا ہے ، چیرنگ کراس پرپنڈال سج گیا اور کرسیاں لگ گئیں۔

    جلسے میں شرکت کیلئے کارکن قافلوں کی صورت میں پہنچ رہے ہیں جبکہ پنڈال اور اطراف میں پی اے ٹی، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں، جلسے میں شرکت کیلئے پنجاب کے دیگر شہروں سے بھی لوگ قافلوں کی صورت پہنچ رہے ہیں۔

    عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے احتجاجی جلسے کےلئے آج دوپہر 12 بجے کا وقت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ایک ہی کنٹینر کے ایک ہی اسٹیج پر سب خطاب کریں گے ۔

    پی ایس پی کا وفد بھی چیئرمین مصطفیٰ کمال کی زیرقیادت احتجاج میں شریک کیلئے لاہور پہنچ گیا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نےبھی احتجاج سےنمٹنےکیلئے حکمت عملی طےکرلی، رینجرزکی تین کمپنیاں مال روڈ پر جبکہ گورنرہاؤس اوردوسرےحساس مقامات پرتعینات ہوں گی۔


    مزید پڑھیں : حکومت کے جانے کا وقت آگیا، سب ایک ہی کنٹینرپر ہوں‌ گے: قادری


    ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ پی اے ٹی دھرنا کے پیش نظر رینجرزکواسٹینڈبائی رکھاگیاہے، سیکیورٹی کیلئے5ہزارپولیس اہلکار تعینات کئے گئےہیں جبکہ 1200ٹریفک وارڈنز ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔

    ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ کسی بھی ہنگامہ آرائی کی ذمہ دارپی اےٹی انتظامیہ ہوگی، مال روڈ کے اطراف اسکولوں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ مال روڈ جانیوالے راستوں کوبند کیا جارہا ہے۔

    جلسے کےباعث مال روڈپرتمام کاروباری مراکزاورتین بڑےتعلیمی ادارےآج بندرہیں گے، پنجاب یونیورسٹی اولڈکیمپس،نیشنل کالج،گورنمنٹ کالج میں بھی چھٹی ہے، چیئرنگ کراس کی اطراف میں چھ سرکاری اسکول بھی بندہیں۔

    پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن کے اعلان کے بعد آج پرایئویٹ تعلیمی ادارے بھی بند ہیں جبکہ لاہورکی ضلعی انتظامیہ نےلاہورچڑیا گھربھی سیاحوں کےلئےبندرکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    محکمہ پنجاب صحت نےلاہور کے سرکاری اسپتال احتجاج کےموقع پرجان بچانےوالی دواؤں کی دستیابی یقنی بنانے کیلئے مراسلہ جاری کردیا، مراسلےمیں کہاگیاہےکہ کوئی ڈاکٹرغیرحاضرنہ ہو،نیم طبی عملہ بھی ڈیوٹی پرموجود رہے۔

    محکمہ صحت نےلاہورکےسرکاری اسپتالوں کوالرٹ جاری کردیا اور کہا کہ اسپتالوں میں سیکیورٹی کی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔

    متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کیلئے ڈی جے ولی سن نے نیا گانا تیار کرلیا ہے ، گانے میں سانحہ ماڈل ٹاؤن،قصور پر انصاف کے حصول کیلئے آواز بلند کی گئی ہے، ڈی جے ولی سن کا کہنا ہے کہ آج احتجاج کے دوران نیاگانا بجایا جائے گا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف نےمتحدہ اپوزیشن کوتوڑدیا ہے‘ خورشید شاہ

    تحریک انصاف نےمتحدہ اپوزیشن کوتوڑدیا ہے‘ خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو اپنا اپوزیشن لیڈر بنانا تھا تو وہ مجھے کہتے خواہش پوری کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کہنے پر فخرالدین جی ابراہیم کو چیف الیکشن کمشنر لگایا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کو بھی فخرالدین جی ابراہیم نے لگایا تھا انہوں نے کہا کہ ماضی میں نگراں وزیراعظم،الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کی مرضی سے لگے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان 2 ماہ پہلے تک حکومت میں تھی، آج کل علم نہیں ایم کیوایم پاکستان’ہی‘ میں ہے یا ’شی‘ میں ہے۔

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کواپنا اپوزیشن لیڈربنانا تھا تووہ مجھے کہتے خواہش پوری کرتا میں کبھی اپوزیشن کوتقسیم نہیں ہونے دیتا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان نے متحدہ اپوزیشن کو نقصان پہنچایا، اپوزیشن کی تقسیم پر میرا دل دکھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپوزیشن میں بہت بڑی دراڑ ڈال دی ہے جس سے حکومت فائدہ اٹھائے گی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ دوست میرےساتھ ہیں۔


    قائد حزب اختلاف میں ہی رہوں گا، خورشید شاہ


    واضح رہے کہ تین روز قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا تھا کہ میں نے ہی اسپیکر کو درخواست کر کے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے استعفے منظور نہ کرنے کی استدعا کی تھی، قائد حزب اختلاف ہوں اور میں ہی رہوں گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔