Tag: متحدہ اپوزیشن

  • متحدہ اپوزیشن کا پاناما لیکس پر پارلیمنٹ میں بل لانے کا اعلان

    متحدہ اپوزیشن کا پاناما لیکس پر پارلیمنٹ میں بل لانے کا اعلان

    اسلام آباد: پاناما تحقیقات کیلئے متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں بل لانے کا فیصلہ کیا ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت کی آگے بڑھنے کی نیت نہیں۔

    اسلام آباد میں پاناما لیکس کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹی او آرز سمیت اہم امور پر مشترکہ تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں بل لایا جائیگا۔

    اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن کی حکمت عملی سے آگاہ کیا،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بل کو کرپشن بل کا نام دیا جائے گا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ٹی او آرزکے معاملے پر حکومت کی آگے بڑھنے کی نیت نہیں، ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ میں بل مسترد ہوا تو کرپشن بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا اپوزیشن کے پاس عوام کے پاس جانے کے علاوہ راستہ نہیں، ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے ۔

    اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں تمام جماعتوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے امن مظاہرین کی تشدد عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی پرحکومت کی خاموشی پراظہارافسوس کیا گیا جبکہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان فریق ہونے کے باوجود خاموش ہے۔

  • اپوزیشن کا ٹی اوآرز ڈیڈ لاک کے حقائق قوم کے سامنے لانے کا اعلان

    اپوزیشن کا ٹی اوآرز ڈیڈ لاک کے حقائق قوم کے سامنے لانے کا اعلان

    اسلام آباد : پاناما لیکس کے حوالے سے ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار ہے ، اپوزیشن نے تمام حقائق قوم کے سامنے لانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی او آرز پر اتفاق نہ ہونے اور حکومت کا اپوزیشن کے نقطہ نظر پر متفق نہ ہونے پر معاملہ بند گلی میں کیسے داخل ہوا اپوزیشن نے حقائق عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیر کے روز بیرسٹر اعتزاز احسن کی رہائش گاہ پر اپوزیشن کا اہم اجلاس ہے جس میں تمام دستاویزات کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

    سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ ’’ جب وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ملزم نہیں تو انہیں کس بات کا ڈر ہے، حکومت ٹی او آرز پر پیش رفت سے کیوں گھبرا رہی ہے‘‘؟۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ سے حکومتی ٹی او آرز مسترد ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کو شامل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کے لیے بہتر ہے اپوزیشن کے ٹی او آرز تسلیم کرلیں، خورشید شاہ

     ٹی او آرز کمیٹی کو ایوان کی طرف سے 15 دن کا وقت دیا گیا تھا کہ ٹی او آر کو مشترکہ طور پر حتمی شکل دے کر ایوان میں پیش کرے تاہم مقررہ وقت گزرے بھی عرصہ گزر چکا ہے۔

    تحریک انصاف کے سینئرلیڈر شاہ محمود قریشی نے ناراضی کا اظہار کیا ہے جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اپنی جماعت کے اراکین کو ٹی او آرز کے حوالے سے حکومت کو کسی بھی قسم کی رعایت دینے سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔

  • بجٹ سے قبل متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس ختم، بائیکاٹ یا احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ

    بجٹ سے قبل متحدہ اپوزیشن کا اہم اجلاس ختم، بائیکاٹ یا احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومتی بجٹ پیش ہونے سے قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے چیمبر میں متحدہ اپوزیشن کا بجٹ حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے اہم اجلاس ختم بجٹ پیش ہونے کے دوران احتجاج اور واک آؤٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی بجٹ کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے اپوزیشن خورشید شاہ کی سربراہی میں اہم اجلاس جاری ہے، اجلاس میں سینیٹر اعتزاز احسن ، صاحبزادہ طارق اللہ، شیری مزاری، غلام احمد بلور، خالد مقبول صدیقی اور شخ رشید سمیت دیگر اپوزیشن اراکین موجود ہیں۔

    اس موقع پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اراکین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متوقع بجٹ کے حوالے سے کسی قسم خیر کی امید نہیں رکھی جائے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن نے حکمت عملی طے کرلی ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سے حکومتی موقف کے بعد اپوزیشن اراکین کو بات کرنے کی اجازت طلب کی جائے گی اور معاشی اہداف مکمل نہ ہونے پر حکومت پر شدید تنقید بھی کی جائے گی۔

    تمام اپوزیشن اراکین اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ حکومتی بات تحمل کے ساتھ سنیں گے اور کالا باغ ڈیم سمیت این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی حکومت سے بات کی جائے گی۔

    اپوزیشن اراکین نے کہا ہے کہ اجلاس کے بائیکاٹ یا احتجاج کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔

     

     

  • تحریک انصاف کا کل وزیراعظم کی پارلیمنٹ آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا کل وزیراعظم کی پارلیمنٹ آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے کل وزیراعظم نواز شریف کی پارلیمنٹ آمد پر ہنگامہ نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، متحدہ اپوزیشن اجلاس سے پہلے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے گی۔

    تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شاہ محمود قریشی نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے کل وزیراعظم نواز شریف کی پارلیمنٹ آمد پر احتجاج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعظم سے تقریر کے بجائے جوابات کا مطالبہ ضرور کیا جائے گا، انتظار کر رہے ہیں کہ وہ آ کر اراکین قومی اسمبلی کو جواب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی شائستگی کے ساتھ وزیراعظم کی تقریر سنیں گے، انہوں نے بتایا کہ متحدہ اپوزیشن وزیراعظم کی تقریر کے حوالے سے کل اجلاس سے پہلے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے گی۔

  • پی آئی اے نجکاری: پنجاب کی متحدہ اپوزیشن کا ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    پی آئی اے نجکاری: پنجاب کی متحدہ اپوزیشن کا ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    لاہور: پی آئی اے نجکاری کے خلاف پنجاب کی متحدہ اپوزیشن نے دس فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے۔

    لاہور میں قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کے سربراہی میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوم سیاہ کے موقع پر تمام لیبر جماعتوں کے دفاتر پر کالے جھنڈے لہرائے جائیں گے۔

    اس موقع پر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ سول ڈکٹیٹر فوجی آمروں سے زیادہ خطرناک فیصلے کررہا ہے، حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کوئی واضح موقف نہیں جمہوریت کے نام پر کیے گئے فیصلوں کے نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔

    جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیس جون سے قبل عالمی مالیاتی اداروں سے پی آئی اے کے نجکاری کا وعدہ کررکھاہے ۔

    اس موقع پر حافظ سلمان بٹ کا کہنا تھا کہ حکمران منافع بخش اداروں کو ریوڑیوں کے بھاؤ اپنوں میں تقسیم کررہے ہیںنجکاری کی آڑ میں کسی کو غریب کے حق پر ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے۔

  • متحدہ اپوزیشن کی اورنج لائن منصوبے کے خلاف احتجاجی ریلی

    متحدہ اپوزیشن کی اورنج لائن منصوبے کے خلاف احتجاجی ریلی

    لاہور: حکومت پنجاب کے اورنج لائن منصوبے کے خلاف متحدہ اپوزیشن نے جی پی او چوک سے پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی ۔

    احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیش لیڈر محمود الرشید نے کہا کہ یہ منصوبہ لاہور کی تاریخ کی شناخت ختم کردے گا۔

    جی پی او چوک سے پنجاب اسمبلی تک نکالی گئی ریلی میں پی ٹی آئی ،جماعت اسلامی، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق کے رہنماؤں نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ لاہور کی صرف دو فیصد آبادی کیلئے یہ ٹرین منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوبرجی، شالامار باغ، لکشمی چوک سمیت تمام تاریخی عمارتوں کو ٹرین منصوبہ سے بچایا جائے۔

    ڈاکٹر وسیم اختر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ کیلئے تمام سرکاری محکموں کے فنڈز اس میں جھونک دیئے گئے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما ثمینہ کالد گھرکی نے کہا کہ اورنج ٹرین منصوبے سے شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہےپیپلز پارٹی اورنج لائن ٹرین منصوبے کی بھرپور مخالفت کرے گی۔