Tag: متحدہ عرب امارات

  • عرب امارات میں ملازمت کے بغیر بھی اقامہ ملنا ممکن

    عرب امارات میں ملازمت کے بغیر بھی اقامہ ملنا ممکن

    ابو ظہبی: متحدہ عرب مارات نے کفیل کے نظام کو خیر باد کہہ دیا ہے، امارات میں ملازمت کے بغیر بھی غیر ملکیوں کے لیے اقامہ جاری کیا جاسکتا ہے جس کے لیے کچھ شرائط عائد کی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے غیر ملکی کارکنان کے اقامے کے اجرا کے لیے شرائط و ضوابط جاری کیے ہیں۔

    اقامے اور امارات میں داخلے کے قانون سے متعلق لائحہ عمل پر عمل درآمد آئندہ ماہ سے شروع ہوگا، آجر کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ پیش کرنے یا تقرر کے فیصلے کی کاپی فراہم کرنے پر اقامہ جاری کیا جائے گا۔

    وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت، شہریت و کسٹم و پورٹ سیکیورٹی نے لائحہ عمل کے تحت ویزوں کے نئے ضوابط متعارف کروائے ہیں، امارات نے کفیل کے نظام کو خیر باد کہہ دیا ہے۔

    نئے لائحہ عمل میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اتھارٹی آجر کے ساتھ ملازمت کے معاہدے سے منسلک غیر ملکی کو 3 شرائط پوری کرنے پر اقامہ جاری کرے گی۔

    پہلی شرط یہ ہے کہ غیر ملکی کو امارات لانے والا ادارہ سرکاری ہو، یہ وفاقی ادارہ اور مقامی بھی ہو سکتا ہے۔ ملازمت کے معاہدے کی کاپی یا غیر ملکی کے تقرر کے فیصلے کی دستاویز پیش کرنے پر ہی اقامہ جاری کیا جائے گا۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ غیر ملکی کو امارات لانے والا ادارہ وفاقی قانون کے دائرے میں آتا ہو یا خدمات فراہم کرنے والے کارکنان کے زمرے سے اس کا تعلق ہونا چاہیئے۔

    تیسری شرط غیر ملکی کو امارات لانے والا ادارہ وفاقی قانون کے آرڈیننس کے تمام احکام سے مستثنیٰ ہونا ہے۔

    اقامہ پرمٹ کے اجرا کے لیے متعدد ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔ ملکی قوانین کے مطابق صحت مند ہو، اقامے کی میعاد کے دوران میڈیکل انشورنس کروائے ہوئے ہو اور مقررہ فیس ادا کرچکا ہو۔

    لائحہ عمل میں بتایا گیا ہے کہ اقامہ پرمٹ 2 سال کے لیے جاری ہوگا، اس میں 2 سال یا اس سے زیادہ کی توسیع ہو سکتی ہے۔ ایک سال کے لیے بھی اقامہ پرمٹ جاری کروایا جا سکتا ہے۔

    امارات نے اقامہ ضوابط کے نئے لائحہ عمل میں ایسے تارکین وطن کو بھی اقامہ جاری کرنے کی سہولت دی ہے جن کے پاس ملازمت کا معاہدہ موجود نہیں۔

    لائحہ عمل میں بتایا گیا ہے کہ 9 صورتیں ایسی ہیں جن میں غیر ملکی کو ملازمت کے بغیر اقامہ جاری کیا جا سکتا ہے۔

    اس کے لیے کسی یونیورسٹی یا کالج یا لائسنس ہولڈر ریسرچ یا تعلیمی ادارے کا طالب علم ہونا شرط ہے، ایسے غیر ملکی کو بھی ملازمت کے بغیر اقامہ جاری ہو سکتا ہے جو کسی سرکاری ادارے میں آن لائن کام کر رہا ہو۔

    ریٹائرڈ غیر ملکی کو اقامہ جاری ہو سکتا ہے، امارات میں ریئل سٹیٹ کے مالک غیر ملکی کو اقامہ جاری ہو سکتا ہے۔

    امارات میں مقیم غیر ملکی کے اہل و عیال کو بھی اقامہ جاری ہوگا۔ اس میں غیر ملکی کے والدین کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی کا گرین اقامہ ہولڈر ہونا ضروری ہے۔

    اماراتی شہری کے غیر ملکی والدین، اولاد، شوہر یا بیوی کو بھی اقامہ بغیر ملازمت کے جاری ہوسکتا ہے۔ اسی طرح اس غیر ملکی خاتون کو بھی بغیر ملازمت کے اقامہ جاری ہو سکتا ہے جس کے اماراتی شوہر کا انتقال ہوگیا ہو یا جسے اس کے اماراتی شوہر نے طلاق دی ہو اور اس سے اس کی اولاد ہوں۔

    ریاست کے سربراہ کے حکم پر انسانی بنیادوں پر بھی کسی غیر ملکی کو ملازمت کے بغیر اقامہ دیا جاسکتا ہے۔

  • امارات کا گولڈن اقامہ: کون سے افراد اہل ہوں گے؟

    امارات کا گولڈن اقامہ: کون سے افراد اہل ہوں گے؟

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات غیر ملکیوں کو گولڈن اقامہ جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، گولڈن اقامہ 10 برس کے لیے جاری کیا جائے گا۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کو گولڈن اقامہ جاری کررہا ہے۔

    یہ اقامہ امارات میں سکونت، روزگار، سرمایہ کاری اور تعلیم کے خواہش مند ان غیرملکیوں کو بھی دیا جارہا ہے جو اسپانسر یا میزبان کی خدمات حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

    امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ گولڈن اقامہ سرمایہ کاروں، نئے کاروبار، خداداد صلاحیت کے مالک افراد، سائنسدانوں، ماہرین، ممتاز طلبہ اور ڈاکٹروں کو دیا جارہا ہے۔

    امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ گولڈن اقامہ کی درخواست ڈیجیٹل سسٹمز کے ذریعے دی جاسکتی ہے۔ وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و قومیت و کسٹم و پورٹس سیکیورٹی کو گولڈن اقامہ ویزے کی درخواست دینا ہوگی۔

    گولڈن اقامہ پرمٹ کے لیے سرمایہ کار دبئی کے محکمہ اقامہ و غیر ملکی امور جبکہ انجینیئرنگ اور سائنس کے ماہرین محکمہ اقامہ و غیر ملکی امور سے رجوع کر سکتے ہیں۔

    فن و ثقافت کے تخلیق کار اور خداداد صلاحیت کے مالک افراد وزارت ثقافت و نوجوان سے رجوع کریں۔

    امارات ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ اگر گولڈن اقامہ ویزا ابو ظہبی، شارجہ، عجمان، ام القوین، راس الخیمہ یا الفجیرہ ریاستوں میں سے کسی ایک سے حاصل کرنا چاہتے ہوں تو وہ وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و شہریت و کسٹم اور پورٹس سیکیورٹی سے رابطہ کریں۔

    اماراتی ای گورنمنٹ کا کہنا ہے کہ گولڈن ویزا سسٹم کے تحت کئی مراعات دی جا رہی ہیں، 6 ماہ کے لیے ملٹی پل ویزا جاری ہوتا ہے جس میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔ یہ ویزا امارات کے باہر موجود ان غیر ملکیوں کو جاری کیا جاتا ہے جو گولڈن اقامہ کی کارروائی مکمل کروانے کے لیے امارات آنے کے خواہشمند ہوں۔

    گولڈن اقامہ 10 برس کے لیے جاری ہوتا ہے، اس میں توسیع کی گنجائش ہے اور اسپانسر یا میزبان کی شرط نہیں ہوتی۔

    گولڈن اقامہ ہولڈر کے اہل و عیال کو بھی اقامہ جاری کیا جاتا ہے، اس کے لیے یہ پابندی نہیں ہوتی کہ 6 ماہ سے زائد مدت امارات سے باہر نہیں رہ سکتے۔

  • سیلاب متاثرین کے لیے امداد: عرب امارات سے مزید پروازیں پہنچ گئیں

    سیلاب متاثرین کے لیے امداد: عرب امارات سے مزید پروازیں پہنچ گئیں

    کراچی: متحدہ عرب امارات سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر مزید پروازیں کراچی پہنچ گئیں، گزشتہ روز بھی 5 امدادی پروازیں کراچی آئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے متحدہ عرب امارات سے امدادی پروازوں کی آمد جاری ہے، عرب امارات سے امدادی سامان لے کر چھٹی اور ساتویں پروازیں کراچی پہنچ گئیں۔

    امدادی سامان لے کر آنے والی دونوں پروازیں ایک ساتھ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتریں، عرب امارات کے سفارتخانے، وزارت دفاع کے نمائندوں و دیگر اعلیٰ حکام نے خیر مقدم کیا۔

    متحدہ عرب امارات سے گزشتہ روز بھی 5 پروازیں امدادی سامان لے کر کراچی آئی تھیں۔

    گزشتہ روز ترکمانستان سے بھی خصوصی طیارہ سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان لے کر کراچی پہنچا تھا، امدادی سامان میں خیمے، کمبل اور کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں۔

  • دبئی: گھریلو ملازمہ پر تشدد اور قتل کرنے والے شخص کو 15 سال قید

    دبئی: گھریلو ملازمہ پر تشدد اور قتل کرنے والے شخص کو 15 سال قید

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں تشدد سے گھریلو ملازمہ کو ہلاک کرنے والے شخص کو 15 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کی عدالت نے تشدد سے ملازمہ کی ہلاکت کے کیس میں غیر ملکی انجینیئر کو 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن کی پوچھ گچھ اور مقدمے کی دستاویزات سے یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ اکتوبر2019 کے دوران ایک ملازمہ غیر ملکی انجینیئر کے یہاں کام کر رہی تھی۔ ملازمت کے 5 ماہ بعد انجینیئر نے ملازمہ پر تشدد شروع کردیا۔

    تشدد اور غیر انسانی سلوک کے باعث گھریلو ملازمہ کی صحت بگڑتی چلی گئی، انجینیئر اسے اسپتال لے گیا جہاں اس نے دم توڑ دیا۔

    پبلک پراسیکیوشن نے غیر ملکی انجینیئر پر طاقت کے بے جا استعمال، جسمانی و ذہنی تشدد اور 6 ماہ تک اسے علاج کی سہولت سے محروم کرنے اور موت کا باعث بننے والے اقدامات کا ملزم قرار دیتے ہوئے فرد جرم عائد کی۔

    پرائمری کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے بعد ستمبر 2021 کے دوران اسے قید با مشقت اور دبئی سے بے دخلی کی سزا سنائی تھی۔

    پبلک پراسیکیوشن نے پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی اور غیر ملکی انجینیئر کو موت کی سزا سنانے کا مطالبہ کیا، انجینیئر نے بھی پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی تھی۔

    ملزم کے وکیل محمد النجار نے اپیل کورٹ میں مؤقف اپنایا کہ ملازمہ گھر پر کام کررہی تھی، اس پر یہ الزام کہ ملزم نے اسے اپنی قید میں رکھا درست نہیں کیونکہ گھریلو ملازمہ کا گھر پر رہنا ڈیوٹی کے عین مطابق ہے۔

    وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملازمہ کچرا پھینکنے کے لیے گھر سے باہر بھی جاتی تھی اور اس نے اپنی موت سے ایک ماہ قبل اپنی تنخواہ گھر بھیجی تھی۔ اسے زبردستی گھر میں روکنے کا الزام درست نہیں۔

    وکیل نے دعویٰ کیا کہ ملازمہ کے وارث قصاص کے حق سے دست بردار ہوگئے ہیں کیونکہ انجینیئر انہیں شرعی دیت کی رقم ادا کرچکا ہے۔

    اپیل کورٹ نے دلائل سننے کے بعد انجینیئر کو پندرہ برس تک قید کی سزا دینے کا حکم دیا جس کی توثیق سپریم کورٹ سے بھی ہوگئی ہے۔

  • متحدہ عرب امارات  کی جانب سے 50 ملین ڈالر کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    متحدہ عرب امارات کی جانب سے 50 ملین ڈالر کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد : برادر ملک متحدہ عرب امارات کی جانب سے 50 ملین ڈالرکی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ برادر ملک یو اے ای کی جانب سے 50 ملین ڈالرکی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی۔

    شہباز شریف نے بتایا کہ یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سےفون پر بات ہوئی ، یواے ای کے صدر نے سیلاب متاثرین کی مدد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

    وزیراعظم نے ایک اور ٹوئٹ میں کہاکہ یو اے ای کے صدر کی دعوت پر 3 ستمبر کو یو اے ای کادورہ کرنا تھا لیکن یو اے ای کے صدر کیساتھ مشترکہ طورپردورے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یو اےای دورہ منسوخ کیاکہ سیلاب متاثرین کےریسکیو،بحالی پر توجہ دے سکوں، اس چیلنج کے دوران ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر ہمیشہ یو اے ای کے مقروض رہیں گے۔

  • فیفا ورلڈ کپ: امارات کی حیا کارڈ رکھنے والوں کے لیے بڑی سہولت

    فیفا ورلڈ کپ: امارات کی حیا کارڈ رکھنے والوں کے لیے بڑی سہولت

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 کی طرف سے جاری کردہ حیا کارڈ رکھنے والوں کے لیے ایک مربوط پروگرام کا اعلان کیا ہے جو اس سال 20 نومبر سے 18 دسمبر تک ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یہ پروگرام متحدہ عرب امارات کے ان اقدامات کے تحت آتا ہے جس کا مقصد قطر کو فیفا ورلڈ کپ 2022 کی میزبانی میں مدد فراہم کرنا ہے۔

    ملٹی پل نٹری سیاحتی ویزا کے کے ذریعے متحدہ عرب امارات ورلڈ کپ کے شائقین کی میزبانی کرے گا اور انہیں 90 دنوں کے لیے بار بار متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کی سہولت دے گا۔

    شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے لیے وفاقی اتھارٹی نے وضاحت کی ہے کہ اس پروگرام میں اس ویزا کے اجرا کی تاریخ سے 90 دنوں تک متحدہ عرب امارات میں ایک سے زیادہ داخلے کا ویزا دینا شامل ہے۔

    ویزا فیس کم کر کے 100 درہم کر دی گئی ہے اور پوری مدت کے لیے ایک بار ادا کی جائے گی۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حیا کارڈ رکھنے والے یکم نومبر 2022 سے شروع ہونے والے اس ویزے کے لیے درخواست دے کر متحدہ عرب امارات میں داخل ہو سکتے ہیں، اس مدت کے دوران وہ کئی بار متحدہ عرب امارات میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کے موجودہ ویزا سسٹم میں شرائط، طریقہ کار اور عام فیس کے مطابق اس ویزا کو مزید 90 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

    ویزا سے مستثنیٰ ممالک کے شہریوں کو مذکورہ طریقہ کار سے خارج کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ موجودہ طریقہ کار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں داخل ہو کر رہ سکتے ہیں۔

    حیا کارڈ رکھنے والے www.icp.gov.ae کے ذریعے ملٹی پل انٹری ٹورسٹ ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات  کا امدادی سامان سے بھرے 20 جہاز پاکستان  بھیجنے کا اعلان

    متحدہ عرب امارات کا امدادی سامان سے بھرے 20 جہاز پاکستان بھیجنے کا اعلان

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے رابطے میں متحدہ عرب امارات نے امدادی سامان سے بھرے 20 جہاز پاکستان بھیجنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ سے یواے ای حکام کا رابطہ ہوا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ رابطے میں یو اے ای حکام نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان بھیجنےپربات کی۔

    ترجمان نے بتایا کہ یو اے ای نے امدادی سامان سے بھرے 20 جہاز پاکستان بھیجنے کا اعلان کردیا، امدادی سامان ملک بھرکےسیلاب متاثرین کو فراہم کیا جائے گا۔

    یاد رہے آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ کی سیلاب متاثرین کیلئے مدد کی اپیل کی تھی۔

    جنرل قمرجاویدباجوہ نے کہا تھا کہ سیلاب نے سندھ اور بلوچستان میں بڑی تباہی مچائی، متاثرہ علاقوں کی بحالی میں کئی سال لگیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وفاقی، صوبائی حکومتیں،پاک فوج اور فلاحی ادارے ریلیف کی کوشش کررہےہیں،مخیرحضرات بھی مشکل کی گھڑی میں اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے آگےآئیں۔

  • ہنر مندوں اور فری لانسرز کے لیے امارات کا خصوصی اقامہ

    ہنر مندوں اور فری لانسرز کے لیے امارات کا خصوصی اقامہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے سرمایہ کار یا کاروباری لائسنس میں شریک، اعلیٰ درجے کے ہنر مندوں اور فری لانسرز کے لیے گرین اقامے کی سہولت جاری کردی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت غیر ملکیوں کے لیے 3 زمروں میں گرین اقامہ جاری کرے گی، یہ اقامہ 5 برس کے لیے ہوگا۔

    اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ گرین اقامہ سرمایہ کار یا کاروباری لائسنس میں شریک، اعلیٰ درجے کے ہنرمند اور فری لانسرز کے لیے ہے۔

    حکام کے مطابق گرین اقامہ پرمٹ کے مطابق غیر ملکی کو ملک میں 5 سال تک کسی آجر کی سپانسر شپ کے بغیر قیام کا حق حاصل ہوگا، 5 سال پورے ہونے پر مزید 5 سال کے لیے توسیع ممکن ہوگی، اس کے بعد بھی توسیع کا امکان ہے۔

    امارات کے وفاقی قانون کے مطابق گرین اقامہ قانون پر عمل درآمد آئندہ ماہ سے شروع ہوگا۔

    امارات نے فری لانسرز کے لیے گرین اقامے کے حوالے سے 3 شرائط مقرر کی ہیں، پہلی شرط یہ ہے کہ وہ وزارت افرادی قوت سے فری لانس پرمٹ حاصل کرے۔ دوسری شرط یہ ہے کہ وہ گریجویٹ ہو یا اسپیشل ڈپلومہ ہولڈر ہو اور اس کی سالانہ آمدنی 3 لاکھ 60 ہزار درہم سے کم نہ ہو۔

    ماہر ہنر مندوں کے لیے گرین اقامہ ہولڈر کے حوالے سے 4 شرائط رکھی گئی ہیں، پہلی یہ ہے کہ وہ امارات میں ملازمت کے مؤثر معاہدے کے مطابق ورک پرمٹ رکھتا ہو۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ وہ پیشوں کی درجہ بندی میں پہلے، دوسرے یا تیسرے زمرے میں آتا ہو۔ تیسری شرط یہ ہے کہ وہ کم از کم گریجویٹ ہو، چوتھی شرط یہ ہے کہ اس کی ماہانہ آمدنی 15 ہزار درہم سے کم نہ ہو۔

    امارات نے سرمایہ کار یا شریک کاروبار کو گرین اقامہ دینے کے لیے 3 شرائط مقرر کی ہیں، پہلی یہ ہے کہ وہ سرمایہ کاروں کی درجہ بندی کے قانون کے مطابق متعلقہ ادارے سے سرمایہ کاری کی منظوری حاصل کرے، سرمایہ کاری کی قدر یا شراکت کے ثبوت پیش کرے اور متعلقہ ادارے سے کاروبار پرمٹ حاصل کرے۔

  • عرب امارات میں نیا تعلیمی سال، حکام کی ہدایات جاری

    عرب امارات میں نیا تعلیمی سال، حکام کی ہدایات جاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں نیا تعلیمی سال شروع ہوگیا، اس حوالے سے حکام نے طلبہ اور تعلیمی عملے کے لیے ہدایات جاری کردیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں نئے تعلیمی سال 2023-2022 کے حوالے سے کرونا وائرس کی نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    وزارت تعلیم کے ترجمان ھزاع المنصوری کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی سال کے حوالے سے تعلیمی اداروں میں نیا پروٹوکول نافذ ہوگا۔

    12 برس اور اس سے زیادہ عمر کے طلبہ نیز تعلیمی و انتظامی عملے کو پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی، تعلیمی سال کے پہلے دن سے 96 گھنٹے کے اندر اس کا نمونہ لیا گیا ہو۔

    اس کے بعد طلبہ سے پی سی آر ٹیسٹ طلب کیا جائے گا اور نہ انتظامی و تعلیمی عملے کو اس کا پابند بنایا جائے گا۔

    امارات کی وزارت تعلیم نے تعلیمی اداروں میں طلبہ پر ماسک کی پابندی برقرار رکھی ہے جبکہ اسکولوں اور بسوں میں سماجی فاصلے کی پابندی منسوخ کردی ہے، طلبہ اور عملے کا ٹمپریچر بھی چیک نہیں کیا جائے گا۔

    وزارت نے یہ پابندی برقرار رکھی ہے کہ جس طالب علم یا عملے کا فرد ٹمپریچر بڑھا ہوا محسوس کرے وہ تعلیمی ادارے کا رخ نہ کرے۔ اس کے لیے بیماری کی چھٹی لینا ہوگی۔

    وزارت تعلیم نے کرونا وائرس کے شکار طلبہ اور عملے کو آن لائن تعلیم اور ڈیوٹی کی سہولت برقرار رکھی ہے۔ ایسے طلبہ اور ملازمین کو بھی یہ سہولت مہیا ہوگی جو تنفس کے عارضے میں مبتلا ہوں، میڈیکل ٹیسٹ تک یہ سہولت رہے گی۔

    وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ٹیسٹ صرف اس صورت میں لیا جائے گا جب اس کی علامتیں نظر آرہی ہوں، امارات نے تمام طلبہ کو اسکولوں میں حاضر ہونے کی اجازت دی ہے۔

    یہ اجازت ان طلبہ کو بھی ہوگی جو صحت اسباب یا ویکسین سے استثنیٰ کے باعث ویکسین نہ لیے ہوئے ہوں۔

    المنصوری نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے نیا تعلیمی سال شروع ہو رہا ہے، 10 لاکھ سے زیادہ طلبہ اور 65 ہزار افراد پر مشتمل تعلیمی عملہ نئے تعلیمی سال کا حصہ ہوں گے۔

  • دبئی پولیس نے گاڑی میں بند ہوجانے والے 36 بچوں کو بچا لیا

    دبئی پولیس نے گاڑی میں بند ہوجانے والے 36 بچوں کو بچا لیا

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں رواں برس پولیس نے گاڑیوں میں لاک ہوجانے والے 36 بچوں کو بچایا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق دبئی پولیس نے سال رواں کے شروع سے ماہ رواں کے آغاز تک گاڑیوں میں لاک ہوجانے والے 36 بچوں کو بچایا ہے۔

    دبئی پولیس کے اعلیٰ حکام نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کسی بھی حالت میں بچوں کو گاڑی میں تنہا نہ چھوڑیں۔ بند گاڑی میں تنہا رہ جانے والے بچوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ آکسیجن کی کمی یا درجہ حرارت بڑھ جانے کے باعث ان کا دم گھٹ سکتا ہے۔

    دبئی پولیس نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں یا پبلک مقامات پر گاڑی کبھی کھلی نہ چھوڑیں، بچے گاڑی کھلی دیکھ کر اس میں بیٹھتے ہیں اور گاڑی لاک ہوجانے پر پھنس جاتے ہیں۔ اس طرح ان کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

    دبئی پولیس میں ادارہ آگاہی کے ڈائریکٹر بطی احمد الفلاسی کا کہنا ہے کہ جائزوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ لاک ہونے پر گاڑی کا درجہ حرارت 70 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ اتنی شدید گرمی بچے کی موت کا باعث بن جاتی ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں لاپرواہی قابل سزا جرم ہے، امارات میں 2016 میں تحفظ اطفال سے متعلق قانون جاری کیا گیا تھا جس میں لاپرواہی کو جرم قرار دیا گیا تھا۔