Tag: متحدہ عرب امارات

  • متحدہ عرب امارات: جاسوس کتے کرونا وائرس کا پتہ لگائیں گے

    متحدہ عرب امارات: جاسوس کتے کرونا وائرس کا پتہ لگائیں گے

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں جاسوس کتوں کو کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کا پتہ لگانے کی تربیت دے دی گئی۔ کتے، انسانوں سے براہ راست رابطے میں آئے بغیر پسینے کی بو سے کرونا وائرس کے ہونے یا نہ ہونے کا پتہ لگا سکتے ہیں۔

    اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں نئی کامیابی حاصل کی ہے۔ امارات جاسوس کتوں کے ذریعے کرونا وائرس کا پتہ لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    دنیا کے دیگر ممالک میں ابھی تک یہ طریقہ کار تجربے اور تربیت کے مرحلے میں ہے۔

    اس مقصد کے لیے تربیت یافتہ کتا چند سیکنڈ میں اس بات کا پتہ لگا سکتا ہے کہ کوئی شخص وائرس سے متاثر ہے یا نہیں، اس طریقہ کار کے باعث انٹرنیشنل ایئرپورٹسں پر مسافروں کی حفاظت میں اضافہ ہوجائے گا۔

    یہ تربیت یافتہ جاسوس کتے سونگھنے کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ کتے پولیس کے ہیں جو اہم مقامات کی حفاظت، تجارتی مراکز اور غیر معمولی تقریبات کو خطرات سے بچانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

    اب ان جاسوس کتوں کو کرونا وائرس کے متاثرین کا پتہ لگانے کی خصوصی تربیت دی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق کسی بھی انسان کے پسینے کا نمونہ لے کر تربیت یافتہ کتے کو سنگھایا جاتا ہے، اس میں کتے کا انسان سے براہ راست واسطہ نہیں پڑتا۔ کتا سونگھتے ہی بتا دیتا ہے کہ متعلقہ شخص کرونا وائرس میں مبتلا ہے یا نہیں۔

    اماراتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاسوس کتوں کی تربیت کے لیے جو قومی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اس میں فرانس کے الفور اسکول کی نمائندگی بھی شامل ہے۔

    یہ اسکول یورپی ممالک میں مویشیوں پر کام کرنے والا سب سے پرانا ادارہ ہے، ٹیم میں وزارت صحت، محکمہ کسٹم اور پولیس کی نمائندگی بھی شامل ہے۔

  • امارات میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آغاز

    امارات میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آغاز

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پاور پلانٹ کا آغاز کردیا گیا، جوہری پاور پلانٹ ملک کو بجلی کی ضرورت کا ایک چوتھائی حصہ فراہم کرسکے گا۔

    اماراتی خبر ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات نے براکہ میں عرب دنیا کے پہلے نیوکلیئر پلانٹ کے ابتدائی آپریشن کا کامیابی سے آغاز کر دیا ہے، براکہ جوہری توانائی پلانٹ کے یونٹ ون کا کامیابی سے آغاز امارات نیوکلیئر انرجی کارپوریشن کی ذیلی کمپنی نواح انرجی کمپنی نے کیا ہے۔

    دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ٹیم نے ایندھن بھرنے کا عمل کامیابی سے مکمل کرلیا اور جامع ٹیسٹ کیے، میں اپنے بھائی محمد بن زاید کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔

    براکہ کے یونٹس میں سے ایک کا فعال ہوجانا متحدہ عرب امارات کے پرامن جوہری توانائی پروگرام کے لیے تاریخی سنگ میل ہے کیونکہ یہ اس عمل کا حصہ ہے جس کے تحت ملک کے لیے آئندہ 60 سال تک بجلی پیدا ہوسکے گی۔

    یونٹ ون متحدہ عرب امارات کے گرڈ اسٹیشن سے منسلک کیا جائے گا جو متعدد ٹیسٹوں کے بعد بجلی رہائشی علاقوں اور دفاتر کو مہیا کرے گا۔

    امارات نیوکلیئر انرجی کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ابراہیم الحمدی کا کہنا ہے کہ آج حقیقی معنوں میں متحدہ عرب امارات کے لیے تاریخی لمحہ ہے۔ یہ ایک دہائی سے زیادہ کے وژن، اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور اس پروگرام کے مضبوط انتظام کا نتیجہ ہے۔

    ان کے مطابق اب ہم ملک کو بجلی کی ضروریات کا ایک چوتھائی تک فراہم کرنے کے ہدف کے ایک اور قدم قریب پہنچ گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات صاف اور محفوظ بجلی پیدا کرنے کے لیے جوہری توانائی پلانٹ چلانے والا عرب دنیا کا پہلا اور دنیا کا 33 واں ملک ہے۔

  • دبئی نے سیاحوں کو خوشخبری سنا دی

    دبئی نے سیاحوں کو خوشخبری سنا دی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے سفر کے لیے ڈیجیٹل ویزوں کا اجرا کرونا وائرس سے پہلے کے طریقہ کار کے مطابق جاری کیا جائے گا، پہلے کی آن ارائیول ویزوں کی سہولت بھی جاری ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق امارات ایئر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دنیا بھر کے لوگ موسم گرما کی تعطیلات کے بارے میں استفسار کر رہے ہیں۔ دبئی اور امارات ایئر کا دنیا بھر کے لیے پیغام ہے کہ آئیں ہم آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔

    امارات ایئر کے مطابق احتیاطی تدابیر کی بدولت آپ کا سفر خوشگوار اور آپ کا قیام محفوظ رہے گا۔

    امارات ایئر کا کہنا ہے کہ سیاح پیشگی ویزا بھی حاصل کر سکتے ہیں، اگر ان کا تعلق ان 70 ممالک میں سے کسی ایک سے ہے جنہیں امارات پہنچنے پر ویزے کی سہولت دی جاتی ہے تو وہ سابقہ سسٹم کے مطابق امارات پہنچنے پر بھی ویزا حاصل کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دبئی نے یکم اگست 2020 سے سیاحوں کی آمد کے نظام کو اپ ڈیٹ کردیا ہے، البتہ پی سی آر کووڈ 19 ٹیسٹ لازمی ہے۔

    ٹرانزٹ کے مسافر ہوں یا دبئی آنے والے ہوں، ہر ایک کو پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں امارات ایئر سے برطانیہ یا یورپی ممالک جانے والے مسافروں کو بھی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ دبئی ان بین الاقوامی شہروں میں سے ایک ہے جنہیں ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل (ڈبلیو ٹی ٹی سی) سے محفوظ سفر کا سرٹیفکیٹ مل چکا ہے۔

  • متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا گیا، صدر شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے عید الاضحیٰ پر 515 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی حکم سے رہائی پانے والے یہ قیدی مختلف جرائم میں سزائیں پوری کر رہے تھے، شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی معافی متحدہ عرب امارات کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیے جانے والے ان اقدامات کا حصہ ہے جو کہ رواداری اور عفو درگزر کی اقدار پر مبنی ہیں۔

    رہائی پانے والے قیدیوں کو زندگی کو نئے سرے سے بہتر انداز میں گزارنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مثبت کردار ادا کر کے اپنے اہلخانہ اور معاشرے کے لیے مفید ثابت ہوں۔

    قیدیوں کی سزا میں یہ معافی شیخ خلیفہ بن زاید کے اس عزم کا حصہ ہے جو خاندانی ہم آہنگی، خاندانوں کو مسرت دینے اور معافی پانے والے قیدیوں کو ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کا موقع میسر کرنے کے لیے ہے۔

    اس سے قبل شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے رمضان کی آمد پر بھی 15 سو 11 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

  • دبئی میں پہلا چینی سرکاری اسکول

    دبئی میں پہلا چینی سرکاری اسکول

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں چین اپنا پہلا سرکاری اسکول کھولنے جارہا ہے، اسکول کے قیام کا بنیادی مقصد امارات میں چینی کمیونٹی کو تعلیمی سہولت فراہم کرنا ہے۔

    اماراتی ذرائع ابلاغ کے مطابق دبئی محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ چین آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے دبئی میں اپنا پہلا سرکاری اسکول کھولے گا، یہ چین کے باہر پہلا سرکاری سکول ہوگا۔

    حکام کے مطابق اس میں 2 ہزار طلبہ کی گنجائش ہوگی، مذکورہ اسکول کا افتتاح ستمبر میں ہوگا۔ چینی اسکول کی عمارت مردف کے علاقے میں تعمیر کی گئی ہے، یہاں چینی نصاب پڑھایا جائے گا۔

    نصاب میں چین کی سرکاری زبان، سائنس، ریاضی، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ، اخلاقیات، سپورٹس اور فنون لطیفہ وغیرہ شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں چین کے سرکاری اسکول میں دوسری زبان عربی ہوگی جبکہ اسلامیات اور سماجی مطالعات کا مضمون بھی شامل ہوگا۔

    اسکول کے قیام کا بنیادی مقصد امارات میں چینی کمیونٹی کو تعلیمی سہولت فراہم کرنا ہے۔

  • امارات میں موجود پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے حکام کی کوششیں

    امارات میں موجود پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے دونوں ممالک کے حکام کی کوششیں

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ ملاقات کریں گے جس میں امارات بے روزگار ہو جانے والے پاکستانیوں کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے پاکستان اور اماراتی حکام کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطے جاری ہیں۔ دونوں ممالک کے وزرا برائے افرادی قوت کے درمیان کرونا وائرس کے دوران پہلی ملاقات طے ہوگئی۔

    وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری اہم دورے پر آج امارات روانہ ہوجائیں گے۔ زلفی بخاری امارات کے وزیر برائے افرادی قوت سے اہم ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں امارات میں مقیم پاکستانیوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے پر مشاورت ہوگی جبکہ کرونا وائرس کے دوران بے روزگار ہونے والے پاکستانیوں کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔

    اپنے دورے کے دوران زلفی بخاری پاکستانی قونصلیٹ کا دورہ کریں گے جبکہ سفارتخانے کے حکام اور کرونا کی صورتحال میں متحرک کردار ادا کرنے والی پاکستانی کمیونٹی سے ملاقاتیں کریں گے۔

    زلفی بخاری کرونا وائرس کے دوران کمیونٹی کو بھرپور تعاون فراہم کرنے پر خراج تحسین پیش کریں گے جبکہ اوور سیز پاکستانیوں کی آسانیوں کے لیے مختلف تجاویز پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

  • دبئی میں سیاحوں کے لیے ایک اور تفریحی سہولت بحال

    دبئی میں سیاحوں کے لیے ایک اور تفریحی سہولت بحال

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہروں میں کرونا وائرس کا لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد تفریحی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں، ابو ظہبی میں سوئمنگ پولز اور دبئی میں شیشہ کیفیز کھول دیے گئے۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق ابو ظہبی کے محکمہ ثقافت و سیاحت نے ہوٹلوں کو 18 شرائط کے ساتھ سوئمنگ پول عام افراد کے لیے کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

    محکمہ ثقافت و سیاحت نے جو شرائط مقرر کی ہیں ان کا تعلق احتیاطی تدابیر سے ہے جن کے مطابق تمام ملازمین اور سوئمنگ گائیڈز کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرنا ہوگا، اور ہر 15 دن میں کرونا وائرس ٹیسٹ ضروری ہوگا۔

    شرائط کے مطابق سوئمنگ پول گنجائش سے 50 فیصد تک ہی استعمال کیا جا سکے گا، اس حوالے سے تفصیلات بورڈ پر تحریر کرنا ہوں گی۔

    سوئمنگ پول کے استعمال سے قبل سیاحوں، عملے اور ٹھیکیداروں کا بھی درجہ حرارت چیک کیا جائے گا۔ ایسے کسی بھی شخص کو جس میں انفلوائنزا کی علامتیں نظر آرہی ہوں، سوئمنگ پول استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    آفتابی بستروں کے درمیان 2 میٹر کا فاصلہ ضروری ہوگا، فرش پر سماجی فاصلے کی علامتیں لگانا ہوں گی، سیاحوں کو 2 میٹر سے کم کے فاصلے پر ملنے جلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    دوسری جانب دبئی میں بھی بلدیہ نے شیشے اور تمباکو کے لیے مخصوص مقامات کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے, بلدیہ نے شیشہ اور تمباکو کی بحالی کے لیے حفاظتی تدابیر کی پابندی کو لازمی کیا ہے۔

    دبئی بلدیہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی گاہک کو شیشہ پیش کرنے سے قبل صفائی اور سینی ٹائزنگ ضروری ہوگی، شیشے کے پائپ ایسے ہوں جو ایک ہی بار استعمال ہوتے ہوں۔

    حکام کے مطابق ہر گاہک کے بعد شیشے کا پانی بدلنا ہوگا، شیشہ پیش کرنے سے قبل ملازم کو اجازت نہیں ہوگی کہ وہ شیشہ چیک کرے۔

  • متحدہ عرب امارات مریخ پر مشن بھیجنے والا پہلا عرب ملک بن گیا

    متحدہ عرب امارات مریخ پر مشن بھیجنے والا پہلا عرب ملک بن گیا

    دبئی : متحدہ عرب امارات مریخ پر مشن بھیجنے والا پہلا عرب ملک بن گیا،یو اے ای کا ’ہوپ مشن‘ سیارہ مریخ کے لیے روانہ کردیا گیا، اس مشن کا نام "ال امل "یعنی امید رکھا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کا سرخ سیارے پر جانے والا "ال امل” مشن جاپان کے تانیگاشیما خلائی اڈے سے روانہ کر دیا گیا ہے، یہ سات ماہ کے سفر کے بعد مریخ کے مدار میں پہنچے گا۔

    جس کے بعد متحدہ عرب امارات کو مریخ پر مشن بھیجنے والے پہلے عرب ملک بننے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے، مریخ پر اس کی آمد متحدہ عرب امارات کے قیام کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر ہوگی، اس مشن کا نام "ال امل "یعنی امید رکھا گیا ہے۔

    پچاس کروڑ کلومیٹر طویل سفر کے بعد یہ روبوٹک خلائی جہاز فروری 2021 میں مریخ تک پہنچے گا۔

    یاد رہے 15 جولائی کو متحدہ عرب امارات کا پہلا مریخ مشن اس سے قبل موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کیا گیا تھا، متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی اور محمد بن راشد خلائی مرکز کا کہنا تھا کہ ہوپ پروب مریخ مشن کی روانگی سے متعلق نئی تاریخ کا اعلان متسوبشی ہیوی انڈسٹریز کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

    مشن سال بھر مریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لے گا، خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے، جو مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا۔

    خلائی مشن میں انتہائی حساس کیمرہ نصب کیا گیا ہے، یہ اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹر تک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی مشن میں نصب کیا گیا ہے۔

  • عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی

    عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات اور عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن ملتوی کردیا گیا، مشن بدھ کی شب 12 بجے روانہ کیا جانا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث اسے ملتوی کرنا پڑا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کا پہلا مریخ مشن موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کردیا گیا، یہ عرب دنیا کا بھی پہلا خلائی مشن تھا۔

    متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی تحقیقاتی مشن بدھ 15 جولائی کو رات 12 بج کر 51 منٹ پر روانہ ہونا تھا، تاہم موسم کی خرابی کے باعث اس کے ملتوی ہونے کے خدشات ظاہر کیے جارہے تھے جو اب سچ ہوگئے۔

    اماراتی خلائی مشن مریخ کا موسم دریافت کرنے اور آئندہ 100 برس کے دوران وہاں انسانی بستی بسانے سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

    خلائی مشن جاپان کے خلائی سینٹر ٹینگا شیما سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والا تھا، اس کا حجم فور وہیل گاڑی جتنا ہے اور وزن 1350 کلو گرام ہے۔ اسے پائلٹ کے بغیر خود کار سسٹم کے تحت کنٹرول کیا جائے گا۔

    اس خلائی مشن کو العمل (ہوپ) کا نام دیا گیا ہے، مشن کو مریخ تک پہنچنے میں 7 ماہ کا وقت درکار ہوگا اور یہ مریخ تک پہنچنے کے لیے 493 ملین کلو میٹر کا سفر طے کرے گا۔ العمل خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔

    خیال رہے کہ مریخ کا ایک سال کرہ ارض کے 687 دن کے برابر ہوتا ہے، اماراتی خلائی مشن العمل 3 ٹیکنالوجی وسائل اپنے ہمراہ لے کر جارہا ہے۔

    مشن سال بھر مریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لے گا، خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے۔ یہ مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا۔

    خلائی مشن میں انتہائی حساس کیمرہ نصب کیا گیا ہے، یہ اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹر تک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی مشن میں نصب کیا گیا ہے۔

    اماراتی حکام کے مطابق مریخ مشن بھیجنے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

  • متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن روانگی کے قریب

    متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن روانگی کے قریب

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی مشن تعطل کا شکار ہونے کا خطرہ ہے، موسم کی خرابی کی وجہ سے امکان ہے کہ مشن جولائی کے بجائے اگست میں روانہ کیا جائے۔

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کا پہلا خلائی تحقیقاتی مشن بدھ 15 جولائی کو مریخ کی طرف روانہ ہوگا تاہم اس کا امکان ہے کہ اگر موسم سازگار نہ ہوا تو پروگرام یکم اگست تک ملتوی کردیا جائے۔

    یہ سرخ سیارے کی دنیا کے راز دریافت کرنے کے لیے پہلا خلائی عرب مشن ہے۔

    اماراتی خلائی مشن مریخ کا موسم دریافت کرنے اور آئندہ 100 برس کے دوران وہاں انسانی بستی بسانے سے متعلق ضروری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

    خلائی مشن جاپان کے خلائی سینٹر ٹینگا شیما سے سفر کا آغاز کرے گا، اس کا حجم فور وہیل گاڑی جتنا ہے اور وزن 1350 کلو گرام ہے۔ اسے پائلٹ کے بغیر خود کار سسٹم کے تحت کنٹرول کیا جائے گا۔

    اس خلائی مشن کو العمل (ہوپ) کا نام دیا گیا ہے، مشن کو مریخ تک پہنچنے میں 7 ماہ کا وقت درکار ہوگا اور یہ مریخ تک پہنچنے کے لیے 493 ملین کلو میٹر کا سفر طے کرے گا۔ العمل خلائی مشن مدار میں 687 دن تک رہے گا۔

    خیال رہے کہ مریخ کا ایک سال کرہ ارض کے 687 دن کے برابر ہوتا ہے، اماراتی خلائی مشن العمل 3 ٹیکنالوجی وسائل اپنے ہمراہ لے کر جارہا ہے۔

    مشن سال بھر مریخ کے بدلتے ہوئے موسموں کی مکمل تصویر لے گا، خلائی مشن پر ریڈ ایکسرے سسٹم نصب ہے۔ یہ مریخ کے زیریں فضائی غلاف کی پیمائش کرے گا اور درجہ حرارت کا تجزیہ کرے گا۔

    خلائی مشن میں انتہائی حساس کیمرہ نصب کیا گیا ہے، یہ اوزون کے حوالے سے دقیق ترین معلومات حاصل کرے گا جبکہ 43 ہزار کلو میٹر تک کی مسافت کے فاصلے سے آکسیجن اور ہائیڈروجن کی مقدار ناپنے والا آلہ بھی مشن میں نصب کیا گیا ہے۔