Tag: متحدہ عرب امارات

  • دبئی: سیاحوں کے لیے خوشخبری

    دبئی: سیاحوں کے لیے خوشخبری

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں سمندر کنارے واقع ہوتلوں کو پرائیوٹ بیچز کھولنے کی اجازت دے دی گئی، اس دوران احتیاطی تدابیر کی سختی سے پابندی لازم ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق دبئی میں ساحل سمندر پر واقع ہوٹلوں کو صرف مہمانوں کے لیے پرائیوٹ بیچ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، یہ اجازت ایسے وقت میں دی گئی ہے جب دبئی کرونا وائرس کے باعث لگائی گئی پابندیوں کو نرم کرنے پر غور کر رہا ہے۔

    دبئی میں سپریم کمیٹی آف کرائسس مینجمنٹ نے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں ہٹانے کے لیے نئے اقدامات کیے ہیں جن میں عوامی پارکس کو کھولنا اور ہوٹلوں کے نجی ساحلوں (بیچ) کو کھولنا بھی شامل ہے۔

    تفریحی سرگرمیاں جیسے سائیکلنگ، واٹر اسپورٹس اور اسکائی ڈائیونگ کی بھی اجازت دے دی گئی، اس کے علاوہ دبئی فیری آپریشن، واٹر ٹیکسی، ابراس اور کار شیئرنگ سروس کی بھی واپسی ہو چکی ہے۔

    کمیٹی نے کہا ہے کہ ان اعلانات کے باوجود سخت حفاظتی اقدامات کو بھی لاگو کیا جائے گا جس میں سماجی فاصلہ قائم رکھنا اور پانچ سے زیادہ افراد کا جمع نہ ہونا شامل ہے۔

    دبئی ٹورازم اتھارٹی نے اس سے قبل ہوٹلوں کے لیے ایک ہدایت نامہ جاری کیا تھا جس میں دکانوں اور ریستوران میں پابندیوں اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھنے کا کہا گیا۔

    تاہم سوئمنگ پولز، شاورز، سپاز اور پرائیویٹ ایونٹس پر ابھی بھی پابندی ہے اور ہوٹلوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انہیں دوبارہ کھولنے سے پہلے ان کی مکمل سٹرلائزیشن کریں۔

  • ابو ظہبی: کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے انوکھا طریقہ

    ابو ظہبی: کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے انوکھا طریقہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں حکام نے کرفیو کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے ریڈار سسٹم کا استعمال شروع کر دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ابو ظہبی پولیس نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اور کرفیو کی پابندی نہ کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے ریڈار سسٹم کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ امارات میں کرفیو کے دوران شہری روزانہ رات دس بجے سے صبح 6 بجے تک گھروں میں ر ہنے کے پابند ہیں، اس دوران گھروں سے نکلنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ابو ظہبی پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران گھروں سے نہ نکلیں۔

    اس دوران صرف اسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز سے ادویات اور علاج کے لیے نکلنے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ کسی اور کام کے لیے نکلنے پر پابندی ہے۔

    نکلتے وقت ماسک پہننا اور دستانے استعمال کرنا ضروری ہے جبکہ سماجی فاصلے کی پابندی بھی کی جائے گی۔

    ابو ظہبی کے پبلک پراسیکیوٹر نے اعلان کیا ہے کہ جو شخص رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے دوران انتہائی ضرورت کے بغیر گھر سے نکلے گا، اس پر 2 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگاَ۔

    کرونا وائرس کے اقدامات کی خلاف ورزی پر اعتراض پبلک پراسیکیوشن کے لنک پر جا کر بھی ریکارڈ کروایا جاسکتا ہے، اعتراض ریکارڈ کرواتے وقت جرمانے کے غلط ہونے کا ثبوت بھی منسلک کرنا ہوگا۔

  • حکومت پاکستان نے متحدہ عرب امارات میں بیروزگار پاکستانیوں نے بڑی مشکل آسان کردی

    حکومت پاکستان نے متحدہ عرب امارات میں بیروزگار پاکستانیوں نے بڑی مشکل آسان کردی

    اسلام آباد : معاون خصوصی زلفی بخاری نے متحدہ عرب امارات میں بیروزگار پاکستانیوں کو مفت وطن واپس لانے اور کامیاب جوان پروگرام کے تحت روزگار دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئےحکومتی رابطےجاری ہے، معاون خصوصی زلفی بخاری نے قطرمیں پاکستانی کمیونٹی سے ٹیلی کانفرنس کی ، جس میں یواے ای میں بیروزگار پاکستانیوں کو مفت وطن واپس لانے کا اعلان کردیا۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں700بیروزگارپاکستانیوں سےکرایانہیں لیاجائےگا، پاکستانیوں کےسفری اخراجات متعلقہ کمپنیاں اداکریں گی۔

    معاون خصوصی نے بےروزگارپاکستانیوں کو کامیاب جوان پروگرام کےتحت روزگاردینےکااعلان کرتے ہوئے کہا قطرسے5500 پاکستانیوں کے لئے خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے آئندہ 2ہفتے میں5پروازوں پرپاکستانیوں کو واپس لایاجائے گا۔

    خیال رہے زلفی بخاری نے یو اے ای سے کمپنیوں کو سفری اخراجات ادائیگی کا پابند بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے معاون خصوصی زلفی بخاری نے یو اے ای وزیر ناصر بن تھانی الحمیلی سے ویڈیو لنک رابطہ کیا تھا جبکہ قطر اورسعودی عرب میں بھی اعلیٰ حکام اور پاکستانی سفیروں سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔

    زلفی بخاری نے یو اے ای وزیر سے رابطے میں بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کےمعاملات پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ متحدہ عرب امارات کی جانب سےپاکستان کی کوششوں کا بھرپور اعتراف کیا گیا۔

    یو اے ای حکام نےپاکستان کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی خصوصی فلائٹ آپریشن کا آغاز زبردست اقدام قرار دیا تھا۔

    دونوں ممالک کے رابطوں پر یو اے ای وزارت اوورسیزنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ پاکستانی شہریوں کے جلد انخلاپر اتفاق کیا گیا ، ابتدائی طور پر ملازمتوں سے برطرف پاکستانیوں کو ترجیحی بنیاد پر بھیجا جائے گا۔

  • متحدہ عرب امارات: کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت

    متحدہ عرب امارات: کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کے علاج میں بڑی پیشرفت کرلی، ابو ظہبی کے ریسرچ سینٹر نے کرونا وائرس کا ممکنہ علاج دریافت کرلیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن ہند العتیبہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو ظہبی کے ریسرچ سینٹر نے کرونا وائرس کا علاج دریافت کرلیا ہے۔

    ڈائریکٹر نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ عرب امارات کا طریقہ علاج کرونا کے خلاف عالمی جنگ میں گیم چینجر ہوگا، ابو ظہبی کے اسٹیم سیلز سینٹر نے کرونا وائرس کے خلاف علاج کا جدید طریقہ وضع کیا، کرونا مریض کے خون سے لیے گئے اسٹیم سیلز سے وائرس کا علاج ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیم سیلز کو سانس کے ذریعے مریض کے جسم میں داخل کیا جائے گا، اسٹیم سیلز سے مریض کے پھیپھڑے ٹھیک ہو کر فعال ہوجائیں گے اور کرونا مریض کا مدافعتی نظام بھی منفی ردعمل ظاہر نہیں کرے گا۔

    ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیم سیلز طریقہ علاج کا ابتدائی کلینیکل ٹرائل کامیاب رہا ہے، اسٹیم سیلز کا طریقہ 73 مریضوں پر کامیابی سے آزمایا اور کوئی منفی ردعمل ظاہر نہیں ہوا۔ مذکورہ مریضوں میں کئی شدید متاثر تھے اور کئی آئی سی یو میں تھے۔ اسٹیم سیلز سے علاج کے مزید ٹرائلز کیے جا رہے ہیں، آئندہ ہفتوں میں علاج واضح ہوگا۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اسٹیم سیلز سے کرونا وائرس کے مریض زندگی کی بازی نہیں ہاریں گے، عرب امارات میں کرونا علاج کے لیے 60 نمایاں اسٹیڈیز پر کام ہو رہا ہے اور حکومت کرونا کے علاج کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

  • دبئی کی سیر کے خواہشمند افراد کے لیے خوشخبری

    دبئی کی سیر کے خواہشمند افراد کے لیے خوشخبری

    دبئی: دبئی کے حکام نے 24 اپریل سے دبئی میں آمد و رفت میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد سیاحوں کی آمد و رفت بھی جولائی سے متوقع ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دبئی کے محکمہ سیاحت کے ڈائریکٹر جنرل ہلال سعید المری نے کہا ہے کہ آئندہ جولائی میں سیاحوں کے لیے دبئی کے دروازے کھول دیے جائیں گے۔

    المری نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ غالب گمان یہ ہے کہ سیاحوں کے لیے دبئی کے دروازے ترجیحی طور پر کھولے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال زیادہ خراب رہی تو سیاحت کی بحالی جولائی کے بجائے ستمبر تک بھی ملتوی کی جاسکتی ہے، حتمی فیصلہ عالمی حالات کو دیکھ کر کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ دبئی میں قدرتی آفات و بحران کے نگراں ہائی کمیشن نے 24 اپریل سے دبئی میں آمد و رفت میں نرمی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    دبئی محکمہ سیاحت نے 2019 میں 5.1 فیصد شرح نمو کا ریکارڈ بنایا تھا، گزشتہ برس 16.73 ملین عالمی سیاح دبئی آئے۔

    المری نے مزید کہا کہ متعدد ممالک میں ابھی تک مکمل لاک ڈاؤن چل رہا ہے اور معاشی و سماجی سرگرمیوں کی بحالی کی تاریخوں پر بحث مباحثہ چل رہا ہے۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں اب تک کرونا وائرس کے 11 ہزار 929 کیسز سامنے آچکے ہیں، جبکہ 98 اموات ہوچکی ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات  میں کرونا وائرس کے 490 نئے کیس رپورٹ

    متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کے 490 نئے کیس رپورٹ

    دبئی: یو اے ای کے محکمہ صحت نے مزید 490 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کردی جس کے بعد کرونا مریضوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 490 نئے کیسز کی تصدیق کی ہے اور اب ملک میں اس مہلک وبا کے شکار افراد کی تعداد 10 ہزار 839 ہوگئی۔

    محکمہ صحت نے کرونا وائرس سے 6 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جس کے بعد وفات پانے والوں کی تعداد 82 ہوگئی ہے،یو اے ای میں کرونا کے شکار 2090 افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے 23 اپریل کو متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا سب سے کم عمر مریض 9 سالہ فلپائنی لڑکا صحت یاب ہوگیا تھا۔ یو اے ای کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے ایک ٹویٹ میں لڑکے کی صحت یابی کی اطلاع دی تھی۔

    متحدہ عرب امارات کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد کی ٹیسٹنگ ہوچکی ہے۔ یو اے ای میں کرونا وائرس کے ٹیسٹوں کا عمل تیز کر دیا گیا ہے اور روزانہ ملک کے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں دوسرے ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس کے زیادہ تعداد میں مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا کم عمر ترین مریض صحتیاب

    متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا کم عمر ترین مریض صحتیاب

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا کم عمر ترین مریض صحتمند ہوگیا، 9 سالہ فلپائنی بچے نے کچھ دن آئی سی یو میں بھی گزارے ہیں۔

    غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس کا کم عمر ترین مریض شفایاب ہوگیا ہے، وہ کچھ دن قبل تک آئی سی یو میں تھا۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق خلیفہ میڈیکل سٹی میں زیر علاج 9 سالہ فلپائنی بچہ ہیرفی ایمانویل سب سے کم عمر مریض تھا، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلپائنی بچے کو کرونا ٹیسٹ رپورٹ مثبت آنے پر 22 مارچ کو قرنطینہ مرکز منتقل کرنا پڑا تھا۔

    انتظامیہ کے مطابق چند دن قبل تک اس کی حالت نازک تھی، اسے آئی سی یو میں رکھا گیا تھا تاہم اب وہ بالکل صحت مند ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آنے پر اسے گھر بھیج دیا گیا ہے، اس موقع پر طبی عملے نے نہایت خوشی کا اظہار کیا اور تالیاں بجا کر اسے رخصت کیا جس پر بچہ آبدیدہ ہوگیا۔

    کرونا سے شفایاب ہونے والا مذکورہ بچہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہے جو امارات میں مقیم ہیں۔

    خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں اب تک کرونا وائرس کے 8 ہزار 238 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ اب تک 52 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • یو اے ای میں رمضان کا چاند کب دیکھا جائے گا؟

    یو اے ای میں رمضان کا چاند کب دیکھا جائے گا؟

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں رمضان کا چاند آج مغرب کے بعد دیکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ مون سائٹنگ کمیٹی آج مغرب کے بعد رمضان کا چاند دیکھے گی۔

    محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں کے لیے ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں، شہریوں سے کہا گیا ہے کہ کرونا وبا کے باعث شہری افطار کا کھانا پڑوسیوں سے شیئر نہ کریں، جو لوگ ایک گھر میں رہتے ہیں صرف وہ ساتھ کھانا کھا سکتے ہیں۔

    سپر مارکیٹ، فارمیسی، گوشت، مچھلی، پھل، سبزیوں کی دکانیں کھلی رہیں گی، دبئی کے شاپنگ سینٹرز کھولنے کے لیے حکومت سے اجازت مانگی جا رہی ہے۔

    ماہ رمضان، یو اے ای میں قیدیوں کیلیے زبردست خوشخبری

    خیال رہے کہ ‌رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ متحدہ عرب امارات میں سیکڑوں قیدیوں کو رہائی کا پیغام بھی لے کر آیا ہے، گزشتہ روز ماہ مقدس کے موقع پر یو اے ای کے وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے مختلف جیلوں میں قید 874 افراد کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    اٹارنی جنرل آف دبئی چانسلر اسام عیسیٰ الحدیم کا کہنا تھا کہ رہائی کے احکامات سے قیدیوں کو نئی زندگی شروع کرنے کا موقع ملے گا اور اس خوش خبری سے ان کے اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہوگی۔

  • دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت

    دبئی: دبئی کے حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، تاہم اس کے لیے سخت حفاظتی اصول اپنانے کی ہدایت کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دبئی حکام نے تجارتی اداروں کو روزانہ 12 گھنٹے کاروبار کی اجازت دی ہے، روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک کاروبار کر سکیں گے۔

    متعلقہ حکام نے تجارتی اداروں کو کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات کی مکمل پابندی کریں۔

    حکام نے ہدایت کی ہے کہ کھانے پینے کا سامان فروخت کرنے والے تجارتی ادارے روزانہ صبح 8 سے رات 8 بجے تک سماجی دوری اور سینی ٹائزنگ جیسے حفاظتی اقدامات کی پابندی کریں اور کرفیو پاس بھی جاری کروائیں۔

    دبئی کے اقتصادی حکام نے واضح کیا ہے کہ دبئی میں گوشت، سبزی، پھل، میوہ جات، آٹا، پسی ہوئی اشیا، مٹھائیوں، چاکلیٹ، مچھلیوں، قہوے، کافی اور چائے کے کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔

    ان تمام سرگرمیوں سے متعلق تاجر اپنا کاروبار معمول کے مطابق کر سکیں گے تاہم حفاظتی تدابیر کی پابندی کا اطمینان حاصل کرنے کے لیے بازاروں اور تجارتی ادارو ں میں وقتاً فوقتاً چھاپے مارے جائیں گے۔

  • متحدہ عرب امارات: بے روزگار ہوجانے والے غیر ملکیوں کے لیے نئی ملازمتوں کا اعلان

    متحدہ عرب امارات: بے روزگار ہوجانے والے غیر ملکیوں کے لیے نئی ملازمتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں بے روزگار ہوجانے والے غیر ملکی افراد کے لیے 19 شعبوں میں نئی ملازمتوں کا اعلان کیا گیا ہے، ان پر تنخواہیں ماہانہ 3 ہزار درہم سے لے کر 10 ہزار درہم تک ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے ان غیر ملکیوں کو، جو کرونا وائرس بحران کے باعث ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں، کے لیے 19 شعبوں میں ہنگامی اسامیوں کے اشتہارات دیے ہیں۔

    ان ملازمتوں کے لیے ترجیح ان افراد کو دی جائے گی جو کرونا بحران سے نمٹنے کے سلسلے میں حفاظتی اقدامات کے باعث نجی اداروں سے سبکدوش کیے گئے ہیں اور بے روزگاری کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    امارات میں آن لائن مارکیٹ کو مطلوب ملازمین کی تفصیلات ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہیں جس کے مطابق 19 شعبوں میں دسیوں پیشے ایسے ہیں جن پر غیر ملکیوں کی خدمات درکار ہیں۔

    ان میں کچھ اسامیاں وہ ہیں جنہیں مستقل ملازم درکار ہیں اور کچھ ایسی ہیں جن پر 6 ماہ کے لیے ملازم مطلوب ہیں، ان پر تنخواہیں ماہانہ 3 ہزار درہم سے لے کر 10 ہزار درہم تک کی ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جاری کردہ اطلاعات کے مطابق تعمیرات کے شعبے میں مکینیکل انجینیئر، گوداموں کے انچارج، منصوبہ بندی انجینیئر، مینٹیننس انچارج، سول انجینیئر، تعمیراتی مزدور، لوہار اور بڑھنی کے پیشوں کی اسامیاں خالی ہیں۔

    اسی طرح خوراک کے شعبے میں اسسٹنٹ شیف کی اسامی خالی ہے، آن لائن بزنس کے شعبے میں رابطہ مرکز اور جنرل اسٹور کی مارکیٹنگ کے پیشوں کی اسامیاں بھی خالی ہیں۔

    ریستورانوں میں ویٹر اور مینیجرز بھی مطلوب ہیں جبکہ سرکاری تعلقات کے شعبے کو آڈیٹر اور پرسنل آفس کا ماہر مطلوب ہے۔