Tag: متحدہ عرب امارات

  • دبئی : ملازمین میں خوشیاں بانٹنے والے بینک کا قیام

    دبئی : ملازمین میں خوشیاں بانٹنے والے بینک کا قیام

    دبئی : سرکاری ادارے کی انتظامیہ نے اپنے ملازمین کے درمیان خوشیاں بانٹنے والے بینک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو ملازمین کو مخلتف پیکیجز بہ طور تحفہ پیش کیے جاتے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات اپنی جدید سہولیات، پُر سکون ماحول اور ترقی کے پُرکشش مواقعوں کے باعث پوری دنیا میں خاص اہمیت رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ تجارت اور حصول روزگار کے لیے جوق در جوق یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

    اپنی جدیدیت اور حیران کن اقدامات سے توجہ حاصل کرنے والے اس ملک میں نئی پیشرفت ادارے کی جانب سے اپنے ملازمین کے لیے خوشیاں بانٹنے والے بینک کا قیام ہے۔

    ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی میں قائم خوشیاں تقسیم کرنے والے بینک سے ملازمین کو کسی نئی فلم کے شو کے ٹکٹس، میوزیکل کنسرٹ کے ٹکٹس، دو کی تعطیلات اور ہر وہ چیز جو ملامین کو خوش کرسکیں یہاں سے حاصل کرسکیں گے۔

     

    اس بینک فائدہ اُٹھانے کے لیے ملازمین کو اپنی کارکردگی میں بہتری لانی ہو گی اور ادارے میں کام کرنے والے ملازمین بہترین پرفارمنس دینے والے ملازم کا چناؤ اسے پوائنٹس دے کر کرتے ہیں جس ملازم کو جتنے پوائنٹس ملتے ہیں وہ بینک سے اتنی ہی ’خوشی‘ حاصل کرنے کا حقدار ہوگا۔

     

    اس بینک میں ہر ملازم کو کاؤنٹ کھولنا ہوگا جس میں اپنی دلچسپی اور مزاح سے متعلق معلومات دینی ہو گئیں اور جب وہ ملازم مقررہ پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا تو ادارہ اس کے اکاؤنٹ میں اس کی دلچسپی اور مزاج کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی دلچسپی کا سامان کریڈٹ کردیتا ہے جسے ملازم ڈیبیٹ کر کے اپنی دلچسپی سے جڑی کوئی بھی خوشی حاصل کرسکتا ہے۔

    خوشیاں تقسیم کرنے والے بینک کی مرکزی صدر نے کہا کہ اگر کوئی ملازم اپنے کاؤنٹ میں یہ بات درج کراتا ہے کہ اُسےموسیقی سے دلچسپی ہے تو مقررہ پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد ادارہ ان کے اکاؤنٹ میں میوزیکل کنسرٹ کے ٹکٹ جمع کرادیتا ہے  جو ملازم ڈیبیٹ کرالیتا ہے یوں خوشیاں تقسیم کرنے والا بینک ہمارے ملازمین کے لیے مسرت کا باعث بنتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یواے ای میں سونےکی کھپت 20 سال کی کم ترین شرح پرآگئی

    یواے ای میں سونےکی کھپت 20 سال کی کم ترین شرح پرآگئی

    دبئی : عالمی گولڈ کونسل کا کہنا ہے سونے کی کھپت میں مسلسل چوتھے سال کمی کے بعد متحدہ عرب امارات میں سونے کی کھپت 20 سال کی کم ترین شرح پرآگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ گولڈ کونسل کےاعداد وشمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سونے کی کھپت 20 سال کی کم ترین شرح پرآگئی ہے۔

    عالمی گولڈ کونسل کے مطابق سونے کی کھپت میں 2 فیصد کمی کے بعد متحدہ عرب امارات میں سونے کے زیورات کی کھپت 42 اعشاریہ 8 ٹن ریکارڈ ہوئی۔

    دوسری جانب بھارت اورچین نے زیورات کی مد میں چار فیصد وصولی کی جبکہ 2010 کے بعد پہلی مرتبہ اسمارٹ فونز اور گاڑیوں میں سونے کے استعمال میں اضافہ دیکھا گیا۔


    عالمی منڈی میں خام تیل اور سونے کی قیمت میں کمی


    خیال رہے کہ ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق 2013 کے بعد سے مسلسل چوتھے سال دبئی میں سونے کے زیورات کی طلب میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔

    متحدہ عرب امارات میں 2013 میں مجموعی طورپر سونے کی کھپت میں 4 فیصد اضافے کے بعد 2،135.5 ٹن پہنچ گئی تھی۔

    عالمی گولڈ کونسل کے مطابق سال 2013 میں مشرق وسطیٰ میں مجموعی طور پر سونے کی کھپت میں 37 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دبئی دنیا کا پہلا  ’’ پیپر لیس اسمارٹ سٹی‘‘  بنے گا، ولی عہد حمدان بن راشد

    دبئی دنیا کا پہلا ’’ پیپر لیس اسمارٹ سٹی‘‘ بنے گا، ولی عہد حمدان بن راشد

    دبئی : ولی عہد شیخ حمدان بن راشد مختوم نے کہا ہے کہ 2021 کے بعد متحدہ عرب امارات کے سرکاری اداروں میں دفتری امور کے لیے صفحات کا کردار ختم ہوجائے گا اور تمام کام کمپیوٹرائزڈ ہو جائیں گے جن کے پرنٹ آؤٹ کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ’اسمارٹ دبئی آفس‘‘ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد کردہ ایک تقریب میں ’’ پیپر لیس حکمت عملی ‘‘ کو بیان کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی متحدہ عرب امارات کے سربراہ راشد بن المکتوم کی ہدایات پر ترتیب دی گئی ہے جن کا خواب دبئی کو ایک اسمارٹ سٹی میں تبدیل کرنا ہے جہاں جدید تقاضوں کو کماحقہ پورا کیا جائے گا اور یہ اپنی نوعیت کا پہلا شہر ہوگا۔


     یہ پڑھیں : ولی عہد حمدان بن راشد المکتوم کا دل دہلانے والے خطرناک اسٹنٹ کا مظاہرہ


    ولی عہد حمدان بن راشد نے کہا کہ ’’پیپر لیس اسٹریٹیجی‘‘ کے نفاز کے بعد سرکاری دفاتر میں مراسلات اور دیگر کاموں کے لیے صفحات کے استعمال کے بجائے انٹرنیٹ کا استعمال ہوگا اور تمام تر ڈیٹا اور کام کمپیوٹر پر منتقل ہوجائیں گی۔


     یہ بھی پڑھیں : دبئی، ولی عہد حمدان بن راشد 2017 کی پُر اثر شخصیت منتخب


    انہوں نے مزید کہا کہ اس حکمت عملی کے بعد دبئی کے سرکاری دفاتر میں سالانہ ایک ارب صفحات کا استعمال ختم ہوجائے گا جنہیں ٹھکانے لگانا یا محفوظ رکھنا ایک دشوار کام تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دبئی، ملازمین کو بہترین تنخواہ اور پُرکشش مراعات دینے والا شہر

    دبئی، ملازمین کو بہترین تنخواہ اور پُرکشش مراعات دینے والا شہر

    دبئی : متحدہ عرب امارات میں ترقی کے مواقع اور بہترین رہائشی سہولیات کے باعث ملازمین کی جنت بن چکا ہے جہاں ملازمت کے لیے دنیا بھر سے لوگ کھینچے چلے آتے ہیں۔

    یوں تو متحدہ عرب امارات کے دیگر شہر جیسے شارجہ اور ابو ظہبی بھی بیرون ملک سے آنے والے ملازمین کی پسندیدہ جگہ ہیں لیکن ملازمین کی جنت ہونے کا اعزاز دبئی کے حصے میں آیا ہے جہاں ملازمین کو تنخواہ، مراعات اور دیگر سہولیات نے ملازمین کی زندگی آسان بنا دی ہے۔

    دیگر شعبوں کی طرح دبئی میں تیزی سے ترقی کرتی ایئرلائنز کمپنیاں بھی اپنے ملازمین کے لیے پُر کشش تنخواہ اور مراعات کا اعلان کرتی ہیں چنانچہ یہ صنعت بھی ملازمین کی اولین ترجیح بن گئی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ معروف فضائی کمپنی نے اپنے نئے پروجیکٹ کے لیے ایئر ہوسٹس سمیت دیگر اسامیوں پر ملازمتوں کا اعلان کیا ہے جس کے لیے ملازمین کو بہترین مراعات اور پُر کشش تنخواہ کی پیشکش کی گئی ہیں۔

    فضائی کمپنی نے دنیا بھر سے انٹر میڈیٹ کرنے والے 24 سے 28 برس کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں سے فضائی میزبان اور کیبین کریو کی اسامیوں کے لیے درخواستیں طلب کی ہیں امیدواروں کے لیے انگریزی زبان پر عبور لازمی ہے۔

    کامیاب امیدواروں کوبنیادی طور 9500 درہم تنخواہ کی پشکش کی گئی ہے جب کہ اس میں مزید اضافہ پروازوں کی تعداد اور شیڈول کے حساب سے کیا جائے گا۔

    فضائی کمپنی کی جانب سے کامیاب امیدواروں کے لیے پُر کشش تنخواہ کے علاوہ رہائش، میڈیکل، سفری ٹکٹس اور سالانہ تعطیلات جیسی دیگر مراعات بھی رکھی گئی ہیں، ملازمت کے خواہاں یہاں *اپلائی کر سکتے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات میں دیگر پُر کشش ملازمتوں میں اپلائی کرنے کے لیے درج زیل لنک پر کلک کریں۔


     دبئی میں ملازمتیں  


    *بہ شکریہ خلیج ٹائمز 


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

    متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

    دبئی : متحدہ عرب امارات نے بیرون ملک سے ملازمت کے لیے آنے والے افراد کے لیے ’’ ورک ویزے ‘‘ سے متعلق قوانین کو سخت کرتے ہوئے اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ پیش کرنے کو لازمی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں روزگار کے حصول کے لیے آنے والے غیر ملکیوں کو اپنے ملک سے اعلیٰ کردار اور کسی قسم کے کریمنل ریکارڈ نہ رکھنے کا سرٹیفیکٹ جمع کرانا لازمی ہوگا بہ صورت دیگر ورک ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

    متحدہ عرب امارات کی وزارت محنت و افرادی قوت نے محکمہ خارجہ کی تجویز پر جاری کردہ اعلامیے میں مندرجہ بالا قانون کو فوری نافذ کردیا ہے جس کے بعد اس قانون کا اطلاق کل 4 فروری 2018 سے ہی ہو جائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اگر کوئی ملازم اپنے مادر وطن کے بجائے کسی اور ملک سے متحدہ عرب امارات روزگار کے سلسلے میں آرہا ہو تو ایسے شخص کو اُس ملک کا سرٹیفکٹ پیش کرنا ہوگا جہاں اس کے قیام کی مدت پانچ سال ہو چکی ہو۔


     اسی سے متعلق : دبئی، محکمہ بلدیات میں ملازمتوں کے مواقع


    اعلامیے کے مطابق اعلی کردار کا سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی شرط صرف ملازم کے لیے مخصوص ہے جب کہ ملازم کے اہل خانہ کو استثنیٰ حاصل ہو گا اسی طرح وزٹ ویزہ پر آنے والے افراد بھی اعلیٰ کردار کے سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    ترجمان متحدہ عرب امارات کا کہنا تھا کہ اس پابندی کا مقصد ملک کو محفوظ ترین ملک بنانا ہے جہاں جرائم ریٹ نہ ہونے کے برابر ہوں اور اس سرزمین کو کوئی جرائم پیشہ شخص اپنی پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کرسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دبئی، محکمہ بلدیات میں ملازمتوں کے مواقع

    دبئی، محکمہ بلدیات میں ملازمتوں کے مواقع

    دبئی : متحدہ عرب امارات کی وزرات بلدیات نے دبئی میونسپلٹی میں ملازمتوں کے لیے شہریوں سے درخواستیں طلب کرلی ہیں، درخواستیں طب، انجینیئرنگ اور سیاحت کے شعبے کے لیے طلب کی گئی ہے۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ ملازمتوں کے لیے اماراتی اور متحدہ عرب امارات کی شہریت رکھنے والے غیر ملکی بھی افراد بھی درخواستیں دے سکتے ہیں جنہیں 2 ہزار 243 درہم سے 24 ہزار 700 درہم تک تنخواہ کی پیشکش کی جائے گی۔

    یہ ملازمتیں دبئی میونسپلٹی کے شعبے سیاحت، میڈیکل اور انجینیئرنگ کے لیے مخصوص ہیں جہاں پلمبر و الیکٹریشن سے لے کر مکینیکل و الیکٹریکل انجینیئرز تک کے گریڈ کی اسامیاں موجود ہیں اور ملازمین کو انہی گریڈز کی بنیاد پر تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔

    اعلیٰ اور اہم عہدوں کے لیے متعلقہ شعبے میں ماسٹر یا گریجویشن جب کہ نیچے لیول کی اسامیوں کے لیے مڈل پاس افراد سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں اگر آپ ان اسامیوں کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔


     دبئی میونسپلٹی میں ملازمتیں، درخواست یہاں جمع کرائیں 


    دبئی میونسپلٹی کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اسامیوں پر منتخب ہونے والے ملازمین کو تنخواہ کے علاوہ بہترین مراعات بھی دی جائیں گی جن میں صحت اور رہائش سے متعلق پالیسی بھی شامل ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • توہین مذہب کیس، ملزم کو پانچ لاکھ درہم جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا

    توہین مذہب کیس، ملزم کو پانچ لاکھ درہم جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا

    دبئی : عدالت نے توہین مذہب کرنے والے ملزم کو پانچ لاکھ درہم کا جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے شراب نوشی اور خواتین سے دست درازی کے مقدمات دوسری عدالت کو منتقل کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی عدالت نے 29 سالہ لبنانی شخص کو توہینِ مذہب کا مرتکب ہونے پر تین ماہ قید اور پانچ لاکھ درہم کا جرمانہ عائد کیا ہے جرمانے کی ادائیگی نہ کرنے پر مزید قید کاٹنا ہو گی۔

    پبلک پراسیکیوشن کے ریکارڈ کے مطابق اہانت مذہب کا واقعہ 5 اپریل 2017 کو البشرہ کے نائٹ کلب میں پیش آیا جب ایک لبنانی شخص نے دو بہنوں سے گفتگو کے دوران مذہب کے بارے میں توہین آمیز کلمات ادا کیے اور خواتین کی جانب سے انتباہ کے باوجود وہ نازیبا الفاظ استعمال کرتا رہا۔

    دونوں بہنوں کی شکایت پر پولیس نے 6 جولائی 2017 کو لبنانی شخص کو حراست میں لے کر اہانت مذہب، شراب نوشی اور خواتین سے دست درازی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے تاہم عدالت نے صرف اہانت مذہب کے جرم میں سنائی ہے اور بقیہ مقدمات جرم کی سزا پوری ہونے کے بعد ازسر نو چلانے کا حکم دیا۔

    عدالت کے حکم کے تحت لبنانی شخص پر شراب نوشی اور خواتین سے دست درازی کے مقدمات کو اخلاقی جرائم کے مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالت منتقل کردیا گیا جہاں اہانت مذہب کے جرم کی سزا پوری ہونے کے بعد سماعت کا آغاز ہوگا۔

    شکایت کنندہ خواتین کا تعلق بھی لبنان سے ہے جن کا کہنا تھا کہ وقوعہ کے روز یہ شخص شراب کے نشے میں دھت ہو کر ہماری جانب آیا اور دست درازی کی جب کہ اس دوران وہ مسلسل مذہب کے بارے میں نازیبا الفاظ ادا کرتا رہا جس کے گواہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر افراد بھی ہیں۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ خواتین کی شکایت کے بعد ہم نے ملزم کو کئی فون کیے تاہم وہ حاضر نہیں ہوا جس کے بعد اسے حراست میں لیا گیا اور اپنے ابتدائی بیان میں ملزم نے شراب نوشی اور خواتین سے دست برداری کا اقرار کیا تھا تاہم اہانت مذہب کا الزام سی سی ٹی وی فوٹیجز اور ریسٹورینٹ کے عملے کی گواہی سے ثابت ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ابوظہبی، دوسرے ماحول دوست ہائیڈروجن فیول اسٹیشن کا قیام

    ابوظہبی، دوسرے ماحول دوست ہائیڈروجن فیول اسٹیشن کا قیام

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات میں پہلے اسٹیشن کی شاندار کامیابی کے بعد دوسرے ہائیڈروجن اسٹیشن کا افتتاح کردیا گیا ہے جس کا مقصد توانائی کے لیے دستیاب دوسرے ذارئع کو بھی استعمال میں لانا ہے۔

    بین الااقوامی خبر کے مطابق متحدہ عرب امارات میں دوسرے ہائیڈروجن اسٹیشن کے افتتاح کے موقع اعلیٰ حکام بھی موجود تھے جنہوں نے توانائی کی اس قسم کو استعمال میں لانے پر خوشی کا اظہار کیا، ہائیڈروجن کو سبز فیول یعنی ماحول دوست فیول کا نام دیا گیا ہے۔

    ہائیڈروجن اسٹیشن متحدہ عرب امارات کی قومی آئل کمپنی (Adnoc )اور فضائی مادہ جن میں ہائیڈروجن فیول بھی شامل ہے کی سپلائی کرنے والی کمپنی کی مشترکہ کاوش ہے جس کا مقصد شہریوں کو ماحول دوست فیول فراہم کرنا ہے جس کے لیے توانائی کے دیگر ذرائع پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمپنی ڈائریکٹر سعود عباسی کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے گنجان آباد اور مصروف مقامات پر ہائیڈروجن اسٹیشن کے قیام کی خواہش ہے جس پر عمل کرتے ہوئے دبئی میں پہلے اور ابوظہبی میں دوسرے ہائیڈروجن اسٹیشن کا قیام کا کام مکمل ہوچکا ہے۔

    ہائیڈروجن فیول پٹرول کی نسبت ماحول دوست آئل ہے جس کے استعمال سے آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی تاہم اس فیول کے لیے خاص قسم کی گاڑیاں تیار کی جاتی ہے جو بجلی کی مدد سے چلتی ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کی قومی آئل کمپنی اور گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی میگا پروجیکٹ کے تحت ماحول دوست ٹریفک کے لیے کوشاں ہے جس کے تحت نئی گاڑیاں فروخت کے لیے لائی جائیں گی اور اسے عام آدمی تک رسائی دی جائے گی۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں کاربن کی بڑی مقدار فضاء میں منتقل کرتی ہیں جس کی وجہ سے جہاں اوزون تہہ کو خطرہ ہے وہیں رہائشیوں کو سانس لینے میں دقت اور پھپھڑوں کی مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی حکومت اپنے شہریوں کو پر سکون اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کا عزم کیے ہوئے ہے جس کے لیے ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیاں دستیاب ہوں گی جس کے بعد پٹرول پر انحصار کم سے کم ہوتا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ابوظہبی، گرد آلود گاڑیوں پر جرمانہ عائد ہوگا

    ابوظہبی، گرد آلود گاڑیوں پر جرمانہ عائد ہوگا

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کے دارالخلافہ میں گندی گاڑی لانے والے افراد پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جب کہ دوسری بار ایسی غلطی کرنے والے افراد پر دگنا جرمانہ عائد کیا جائے گا.

    تفصیلات کے مطابق ابو ظہبی میں گرد میں اٹ پٹ گندی گاڑیوں کو صاف کیے بغیر سڑکوں پر لانے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اس معاملے پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی.

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ابوظہبی کی بلدیہ کونسل نے گاڑی صاف نہ رکھنے والے افراد کے لیے 3 ہزار درہم کا جرمانہ مقرر کر دیا ہے تاہم پہلی بار غلطی کرنے والے افراد کو جرمانے میں 50 فیصد رعایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان ابو ظہبی بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ گرد آلود گاڑی کو سڑک پر لانا جرم قرار دے دیا گیا ہے اور دوسری بار اس جرم کے مرتکب افراد پر دگنا جرمانہ کیا جائے گا جب کہ جرمانہ ادا نہ کرنے پر گاڑی ضبط بھی کی جا سکتی ہے اور گاڑی ضبطی کے اخراجات مالک ادا کرے گا.

    دوسری جانب ابوظبی کی بلدیہ کے افسران نے صنعتی علاقے میں 178 گاڑیوں کے مالکان کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی کو تین دن کے اندر صاف ستھری حالت میں لایا جائے بہ صورت دیگر گاڑی اٹھوا لی جائے گی۔

    گاڑی مالکان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ شہر کے مفاد ہی میں نہیں بلکہ خود گاڑی کو ابتر حالت سے محفوظ رکھنے کے لیے کارگر بھی ہے تاہم قانون عجلت میں بنایا گیا ہے اور جرمانے کی حد بھی زیادہ ہے جب کہ ماضی میں مہلت کا دورانیہ تین دن کے بجائے چودہ دن ہوا کرتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ پر 133 ممالک کے لیے ویزہ فری سفر

    متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ پر 133 ممالک کے لیے ویزہ فری سفر

    دبئی : متحدہ عرب مارات کا پاسپورٹ خلیجی ممالک میں سب سے زیادہ ویزہ فری سفری سہولیات مہیا کرنے والا پاسپورٹ بن گیا ہے جب کہ رواں سال دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کرنے والا پاسپورٹ بھی یو اے ای کا ہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ نے تیزی سے ترقی کرتے ہوئے گزشتہ دس برس کی نسبت اس سال کے آغاز ہی میں 33 ویں نمبر پر آگیا ہے جب کہ گزشتہ سال کے اختتام پر اس کا نمبر 23 واں تھا۔

    بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا بھر میں سب پہلے نمبر پر جرمنی کا پاسپورٹ براجمان ہے جس کے تحت وہاں کے شہری 177 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کرسکتے ہیں اسی طرح دوسرے نمبر پر آنے والے سنگاپور پاسپورٹ کے ذریعے 176 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کیا جاسکتا ہے.

    خیال رہے رواں سال کے آغاز ہی میں متحدہ عرب امارات کا پاسپورت 23ویں نمبر سے 33 ویں نمبر پر آگیا ہے جو اس وقت گزشتہ برس کے 121 ممالک کے مقابلے میں اس سال 133 ممالک کے لیے ویزہ فری سفری سہولیات فراہم کرتا ہے۔

    گزشتہ دس برس میں متحدہ عرب امارات میں ترقیاتی کاموں، جدید سہولیات کی فراہمی، کاروبار و ملازمت کے وسیع مواقع اور تیز ترقی سے دنیا بھر میں اپنا مقام بنانے میں کامیاب رہا ہے اور صرف کاروبار اور ملازمت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر سے سیاح یہاں سیر و تفریح کے لیے بھی دوڑے دوڑے چلے آتے ہیں.